”کام بڑا ہے“
ذرا اِس منظر کا تصور کریں: بنیاِسرائیل کے تمام اثرورسوخ والے لوگ یروشلیم میں بادشاہ داؤد کے سامنے جمع ہیں۔ بادشاہ اُنہیں بتا رہے ہیں کہ یہوواہ نے اُن کے بیٹے سلیمان کو ایک شاندار عمارت بنانے کا حکم دیا ہے جس میں خدا کی عبادت کی جائے گی۔ خدا کے اِلہام سے اُنہیں اِس عمارت کا نقشہ دِکھایا گیا ہے اور اُنہوں نے یہ نقشہ سلیمان کو دے دیا ہے۔ آخر میں بادشاہ داؤد کہتے ہیں کہ ”کام بڑا ہے کیونکہ وہ محل [یعنی ہیکل] اِنسان کے لئے نہیں بلکہ [یہوواہ] خدا کے لئے ہے۔“—1-توا 28:1، 2، 6، 11، 12؛ 29:1۔
اِس کے بعد بادشاہ داؤد وہاں جمع لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ ”آج کون میری طرح خوشی سے [یہوواہ] کے کام کے لئے کچھ دینے کو تیار ہے؟“ (1-توا 29:5، اُردو جیو ورشن) اگر آپ وہاں ہوتے تو آپ کا ردِعمل کیا ہوتا؟ کیا آپ اُس تعمیراتی کام کے لیے عطیات دیتے؟ بنیاِسرائیل نے بڑی فراخدلی سے ہیکل کی تعمیر کے لیے نذرانے پیش کیے۔ وہ ”شادمان ہوئے اِس لئے کہ اُنہوں نے اپنی خوشی سے دیا کیونکہ اُنہوں نے پورے دل سے رضامندی سے [یہوواہ] کے لئے دیا تھا۔“—1-توا 29:9۔
اِس واقعے کے صدیوں بعد یہوواہ خدا نے روحانی ہیکل کو وجود دیا جو زمینی ہیکل سے کہیں زیادہ شاندار ہے۔ دراصل روحانی ہیکل ایک ایسا اِنتظام ہے جس کے تحت اِنسان یسوع مسیح کی قربانی کی بِنا پر یہوواہ خدا کی قربت حاصل کر سکتے ہیں اور اُس کی عبادت کر سکتے ہیں۔ (عبر 9:11، 12) لیکن یہوواہ اِنسانوں کی مدد کیسے کر رہا ہے تاکہ وہ اُس کی قربت میں آ سکیں؟ شاگرد بنانے کے کام کے ذریعے۔ (متی 28:19، 20) اِس کام کی وجہ سے ہر سال لاکھوں لوگ بائبل کورس کر رہے ہیں، ہزاروں نئے شاگرد بپتسمہ لے رہے ہیں اور سینکڑوں نئی کلیسیائیں قائم کی جا رہی ہیں۔
اِس وجہ سے پہلے سے کہیں زیادہ مطبوعات چھاپنے اور عبادتگاہیں بنانے کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ بِلاشُبہ بادشاہت کی خوشخبری سنانے سے ہم سب کو خوشی ملتی ہے۔ کیا آپ خدا کے شکرگزار نہیں کہ اُس نے آپ کو اِس اہم کام میں حصہ لینے کا شرف دیا ہے؟—متی 24:14۔
ہم خدا اور پڑوسی سے محبت رکھتے ہیں اور مُنادی کے کام کی اہمیت سے واقف ہیں۔ اِس لیے ہم ”خوشی سے [یہوواہ] کے کام کے لئے کچھ دینے کو تیار“ ہیں۔ ہم یہ دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں کہ ہم جو عطیات دیتے ہیں، اِنہیں سمجھداری سے اِستعمال کِیا جا رہا ہے اور اِن کے ذریعے اِنسانی تاریخ کا سب سے اہم کام انجام دیا جا رہا ہے۔ بےشک ’اپنے مال سے یہوواہ کی تعظیم‘ کرنا کسی اعزاز سے کم نہیں!—امثا 3:9۔