مطالعے کا مضمون نمبر 44
یہوواہ کی اٹوٹ محبت سے آپ کو کیا فائدہ ہوتا ہے؟
”[یہوواہ] کی شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] ابدی ہے۔“—زبور 136:1۔
گیت نمبر 108: یہوواہ کی شفقت
مضمون پر ایک نظر *
1. یہوواہ خدا ہم سے کیا چاہتا ہے؟
یہوواہ خدا اٹوٹ محبت ظاہر کرنے کو بہت اہم خیال کرتا ہے۔ (امثا 3:3) اور وہ چاہتا ہے کہ اُس کے بندے بھی اِس خوبی کو ظاہر کریں۔ اپنے نبی میکاہ کے ذریعے اُس نے اپنے بندوں کی حوصلہافزائی کی کہ وہ ”شفقت [”اٹوٹ محبت“، ترجمہ نئی دُنیا]“ ظاہر کرنے کو اہم خیال کریں۔ (میک 7:18) لیکن اٹوٹ محبت ظاہر کرنے سے پہلے ہمیں پتہ ہونا چاہیے کہ یہ ہے کیا۔
2. اٹوٹ محبت کیا ہے؟
2 جو شخص کسی سے اٹوٹ محبت کرتا ہے، وہ اُس سے محبت کرنا کبھی نہیں چھوڑتا۔ وہ اُس کا وفادار رہتا ہے اور قدم قدم پر اُس کا ساتھ دیتا ہے۔ یہوواہ نے اٹوٹ محبت کی سب سے اچھی مثال قائم کی ہے۔ اِس مضمون میں ہم دیکھیں گے کہ یہوواہ اِنسانوں کے لیے اٹوٹ محبت کیسے ظاہر کرتا ہے۔ اور اگلے مضمون میں ہم اِس بارے میں بات کریں گے کہ ہم یہوواہ کی مثال پر عمل کرتے ہوئے ایک دوسرے کے لیے اٹوٹ محبت کیسے ظاہر کر سکتے ہیں۔
یہوواہ کی اٹوٹ محبت کی اِنتہا نہیں!
3. یہوواہ خدا نے موسیٰ نبی کو اپنے بارے میں کیا بتایا؟
3 جب بنیاِسرائیل مصر سے نکل آئے تو اِس کے کچھ ہی عرصے بعد یہوواہ خدا نے موسیٰ نبی کو اپنے نام اور اپنی خوبیوں کے بارے میں کچھ خاص باتیں بتائیں۔ اُس نے کہا: ”[یہوواہ یہوواہ] خدایِرحیم اور مہربان قہر کرنے میں دھیما اور شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] اور وفا میں غنی۔ ہزاروں پر فضل کرنے والا۔ گُناہ اور تقصیر اور خطا کا بخشنے والا۔“ (خر 34:6، 7) اِن خوبصورت الفاظ کے ذریعے یہوواہ خدا نے موسیٰ کو اپنی اٹوٹ محبت کے بارے میں ایک بڑی خاص بات بتائی۔ یہ کون سی بات تھی؟
4-5. (الف) یہوواہ خدا نے اپنے بارے میں کیا بتایا؟ (ب) ہم کن سوالوں پر غور کریں گے؟
گن 14:18؛ نحم 9:17؛ زبور 86:15؛ 103:8؛ یوایل 2:13؛ یُوناہ 4:2) ہر بار یہ اِصطلاح صرف یہوواہ کے لیے اِستعمال کی گئی ہے، اِنسانوں کے لیے نہیں۔ یہ بات غور کرنے والی ہے کہ یہوواہ خدا نے اپنی اٹوٹ محبت کی خوبی پر اِتنا زیادہ زور دیا ہے۔ اِس سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ کے نزدیک اِس خوبی کی کتنی زیادہ اہمیت ہے۔ * بےشک اِسی وجہ سے بادشاہ داؤد نے یہ بات کہی: ”اَے [یہوواہ]! آسمان میں تیری شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] ہے۔ . . . اَے خدا! تیری شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] کیا ہی بیشقیمت ہے۔ بنیآدم تیرے بازوؤں کے سایہ میں پناہ لیتے ہیں۔“ (زبور 36:5، 7) کیا بادشاہ داؤد کی طرح ہم بھی خدا کی اٹوٹ محبت کی اِتنی زیادہ قدر کرتے ہیں؟
4 یہوواہ نے اپنے بارے میں صرف یہ نہیں کہا کہ وہ اٹوٹ محبت کرتا ہے بلکہ اُس نے کہا کہ وہ ”شفقت میں غنی“ ہے یعنی اُس کی اٹوٹ محبت کی کوئی اِنتہا نہیں ہے۔ یہ اِصطلاح بائبل میں چھ اَور جگہوں پر اِستعمال کی گئی ہے۔ (5 اٹوٹ محبت کو اَور اچھی طرح سے سمجھنے کے لیے آئیں، اِن دو سوالوں پر غور کریں: یہوواہ خدا اٹوٹ محبت کن کے لیے ظاہر کرتا ہے؟ اور جب یہوواہ ہمارے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا ہے تو اِس سے ہمیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟
یہوواہ کن کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا ہے؟
6. یہوواہ خدا کن کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا ہے؟
6 بائبل سے پتہ چلتا ہے کہ ایک شخص کئی چیزوں سے محبت کر سکتا ہے جیسے کہ ”نام سے محبت،“ ”نیکی سے محبت،“ ”زندگی سے محبت“ اور ”دُنیا سے محبت۔“ (زبور 69:36؛ عامو 5:15؛ 1-پطر 3:10؛ 1-یوح 2:15) اٹوٹ محبت کبھی بھی چیزوں سے نہیں بلکہ صرف اِنسانوں سے کی جاتی ہے۔ مگر یہوواہ سب سے اٹوٹ محبت نہیں کرتا۔ وہ صرف اُن لوگوں سے اٹوٹ محبت کرتا ہے جن کا اُس کے ساتھ ایک خاص رشتہ ہے۔ ہمارا خدا اپنے دوستوں کا وفادار رہتا ہے۔ وہ اُنہیں ایک اچھی زندگی دینا چاہتا ہے اور اُن سے محبت کرنا کبھی نہیں چھوڑتا۔
7. یہوواہ خدا نے سب اِنسانوں کے لیے محبت کیسے ظاہر کی ہے؟
7 یہوواہ خدا نے سب اِنسانوں کے لیے محبت ظاہر کی ہے۔ یسوع مسیح نے نیکُدیمس سے کہا: ”خدا کو دُنیا سے اِتنی محبت ہے کہ اُس نے اپنا اِکلوتا بیٹا دے دیا تاکہ جو کوئی اُس پر ایمان ظاہر کرے، وہ ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زندگی پائے۔“—یوح 3:1، 16؛ متی 5:44، 45۔
8-9. (الف) یہوواہ خدا اپنے بندوں سے اٹوٹ محبت کیوں کرتا ہے؟ (ب) اب ہم کس بات پر غور کریں گے؟
8 جیسا کہ ہم نے پہلے دیکھا، یہوواہ صرف اپنے بندوں کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا ہے کیونکہ اُس کا اُن کے ساتھ ایک قریبی رشتہ ہے۔ یہ چیز بادشاہ داؤد اور دانیایل نبی کی باتوں سے صاف پتہ چلتی ہے۔ مثال کے طور پر بادشاہ داؤد نے کہا: ”تیرے پہچاننے والوں پر تیری ترجمہ نئی دُنیا] دائمی ہو۔“ اُنہوں نے یہ بھی کہا: ”[یہوواہ] کی شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] اُس سے ڈرنے والوں پر ازل سے ابد تک . . . ہے۔“ اور دانیایل نبی نے کہا: ”اَے [یہوواہ] عظیم اور مہیب خدا تُو اپنے فرمانبردار محبت رکھنے والوں کے لئے اپنے عہدورحم کو قائم رکھتا ہے [”سے اٹوٹ محبت کرتا ہے،“ ترجمہ نئی دُنیا]۔“ (زبور 36:10؛ 103:17؛ دان 9:4) اِن آیتوں سے پتہ چلتا ہے کہ یہوواہ اپنے بندوں سے اٹوٹ محبت کرتا ہے کیونکہ وہ اُسے جانتے ہیں، اُن کے دل میں اُس کا خوف ہے، وہ اُس سے محبت کرتے ہیں اور اُس کے حکموں کو مانتے ہیں۔ یہوواہ کی اٹوٹ محبت صرف اُن لوگوں کے لیے ہے جو اُس کی عبادت کرتے ہیں۔
شفقت [”اٹوٹ محبت،“9 جب ہم یہوواہ کی عبادت نہیں کرتے تھے تو ہمیں یہوواہ کی وہ محبت ملی تھی جو وہ سب اِنسانوں سے کرتا ہے۔ (زبور 104:14) لیکن جب ہم اُس کی عبادت کرنے لگے تو ہمیں اُس کی اٹوٹ محبت بھی ملی۔ یہوواہ نے اپنے ہر بندے سے یہ وعدہ کِیا ہے: ”میری شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] کبھی تجھ پر سے جاتی نہ رہے گی۔“ (یسع 54:10) بادشاہ داؤد نے خود اِس بات کا تجربہ کِیا کہ یہوواہ اپنے وفادار بندوں پر خاص مہربانی کرتا ہے۔ (زبور 4:3) یہوواہ ہم پر جو خاص مہربانی کرتا ہے، اُس کے بدلے میں ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ یہوواہ کے ایک بندے نے لکھا: ”دانا اِن باتوں پر توجہ کرے گا اور وہ [یہوواہ] کی شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] پر غور کریں گے۔“ (زبور 107:43) اِس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے آئیں، تین ایسے طریقوں پر غور کریں جن سے یہوواہ اپنے بندوں کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا ہے اور دیکھیں کہ اِن سے اُس کے بندوں کو کیا فائدہ ہوتا ہے۔
ہمیں یہوواہ کی اٹوٹ محبت سے کیا فائدہ ہوتا ہے؟
10. ہمیں یہ جان کر کیا فائدہ ہوتا ہے کہ خدا کی اٹوٹ محبت ہمیشہ قائم رہے گی؟ (زبور 31:7)
10 یہوواہ کی اٹوٹ محبت ہمیشہ قائم رہے گی۔ یہوواہ کی اٹوٹ محبت کے بارے میں یہ خاص بات 136 زبور میں 26 بار بتائی گئی ہے۔ زبور 136:1 میں ہم پڑھتے ہیں: ”[یہوواہ] کا شکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے کہ اُس کی شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] ابدی ہے۔“ پھر 2 سے 26 آیتوں میں ہم یہ اِصطلاح بار بار پڑھتے ہیں: ”اُس کی شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] ابدی ہے۔“ اِس پورے زبور میں ہم یہ بات پڑھ کر بہت متاثر ہوتے ہیں کہ یہوواہ اپنے بندوں کے لیے فرق فرق طریقوں سے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا رہتا ہے۔ اِصطلاح ”اُس کی شفقت ابدی ہے“ سے ہمیں یہ یقین ہو جاتا ہے کہ یہوواہ کی اپنے بندوں کے لیے محبت ہمیشہ قائم رہتی ہے۔ ہمیں اِس بات سے کتنی تسلی ملتی ہے کہ اگر کسی وجہ سے ہم یہوواہ کو مایوس کر دیتے ہیں تو وہ فوراً ہم سے محبت کرنا چھوڑ نہیں دیتا۔ اِس کی بجائے وہ ہمارا ہاتھ تھامے رہتا ہے اور ہمارے ساتھ کھڑا رہتا ہے، خاص طور پر اُس وقت جب ہم کسی پریشانی سے گزر رہے ہوتے ہیں۔ اِس سے ہمیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟ یہ جان کر کہ یہوواہ ہمارے ساتھ کھڑا ہے، ہمیں بہت خوشی ملتی ہے اور اپنی پریشانیوں سے نمٹنے اور زندگی کی راہ پر چلتے رہنے کی طاقت ملتی ہے۔—زبور 31:7 کو فٹنوٹ سے پڑھیں۔ *
11. زبور 86:5 کے مطابق یہوواہ ہمیں کیوں معاف کرتا ہے؟
11 یہوواہ اٹوٹ محبت کی وجہ سے ہمیں معاف کرتا ہے۔ جب یہوواہ یہ دیکھتا ہے کہ اُس کے کسی بندے نے اپنے گُناہ پر دل سے توبہ کر لی ہے اور اپنے بُرے کاموں کو چھوڑ دیا ہے تو اٹوٹ محبت کی وجہ سے وہ اُسے معاف کر دیتا ہے۔ بادشاہ داؤد نے ایک زبور میں یہوواہ کے بارے میں کہا: ”اُس نے ہمارے گُناہوں کے موافق ہم سے سلوک نہیں کِیا اور ہماری بدکاریوں کے مطابق ہم کو بدلہ نہیں دیا۔“ (زبور 103:8-11) داؤد یہ بات اچھی طرح سے جانتے تھے کہ جب ہمارا ضمیر ہمیں کوستا ہے تو اِس سے کتنی زیادہ تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن اُنہوں نے یہ بھی دیکھا کہ یہوواہ ”معاف کرنے کو تیار ہے۔“ یہوواہ ہمیں کس وجہ سے معاف کرتا ہے؟ اِس کا جواب زبور 86:5 میں ہے۔ (اِس آیت کو پڑھیں۔) جیسا کہ داؤد نے دُعا میں کہا، جب یہوواہ کے بندے اُس سے معافی مانگتے ہیں تو وہ اُن سے اٹوٹ محبت کی وجہ سے اُنہیں معاف کر دیتا ہے۔
12-13. اگر ہم اپنی غلطیوں کی وجہ سے بہت بےحوصلہ اور دُکھی ہیں تو کیا چیز ہماری مدد کر سکتی ہے؟
12 اپنے گُناہ پر شرمندہ ہونا بہت اچھی بات ہے اور اِس کا بہت فائدہ بھی ہوتا ہے۔ اِس سے ہمارے اندر یہ خواہش پیدا ہو سکتی ہے کہ ہم توبہ کریں اور اپنی غلطیوں کو سدھارنے کے لیے قدم اُٹھائیں۔ لیکن یہوواہ کے کچھ بندے اپنی غلطیوں کی وجہ سے شرمندگی کے بوجھ تلے دب گئے ہیں۔ اُن کا دل اُنہیں اِس قدر قصوروار ٹھہراتا ہے کہ اُنہیں لگتا ہے کہ یہوواہ اُنہیں کبھی معاف کر ہی نہیں سکتا پھر چاہے وہ جتنی مرضی توبہ کر لیں۔ اگر آپ بھی ایسا ہی محسوس کرتے ہیں تو یقین مانیں کہ یہوواہ آپ سے اٹوٹ محبت کی وجہ سے آپ کو دل سے معاف کرنا چاہتا ہے۔
13 اِس سے ہمیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟ اپنی خامیوں کے باوجود ہم صاف ضمیر کے ساتھ یہوواہ کی خدمت کر سکتے ہیں۔ ہم ایسا اِس لیے کر سکتے ہیں کیونکہ ”اُس کے بیٹے یسوع کا خون ہمیں سب گُناہوں سے 1-یوح 1:7) جب آپ اپنی خامیوں کی وجہ سے بےحوصلہ ہو جائیں تو اِس بات کو یاد رکھیں کہ یہوواہ اُن لوگوں کو معاف کرنے کی شدید خواہش رکھتا ہے جو دل سے توبہ کرتے ہیں۔ بادشاہ داؤد نے بتایا کہ یہوواہ کی اٹوٹ محبت اور اُس کی طرف سے معافی میں گہرا تعلق ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”جس قدر آسمان زمین سے بلند ہے اُسی قدر اُس کی شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] اُن پر ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔ جیسے پورب پچّھم سے دُور ہے ویسے ہی اُس نے ہماری خطائیں ہم سے دُور کر دیں۔“ (زبور 103:11، 12) بےشک یہوواہ ”کثرت سے معاف“ کرتا ہے۔—یسع 55:7۔
پاک کر دیتا ہے۔“ (14. داؤد نے کس طرح سمجھایا کہ یہوواہ کی اٹوٹ محبت ہماری حفاظت کرتی ہے؟
14 یہوواہ کی اٹوٹ محبت اُس کے ساتھ ہماری دوستی کی حفاظت کرتی ہے۔ داؤد نے دُعا میں یہوواہ سے کہا: ”تُو میرے چھپنے کی جگہ ہے۔ تُو مجھے دُکھ سے بچائے رکھے گا۔ تُو مجھے رِہائی کے نغموں سے گھیر لے گا۔ . . . جس کا توکل [یہوواہ] پر ہے رحمت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] اُسے گھیرے رہے گی۔“ (زبور 32:7، 10) پُرانے وقتوں میں ایک شہر کے اِردگِرد دیواریں ہوتی تھیں جو اُس شہر کے لوگوں کو دُشمنوں سے محفوظ رکھتی تھیں۔ یہوواہ کی اٹوٹ محبت بھی ایک دیوار کی طرح ہے جو ہمیں ہر اُس چیز سے محفوظ رکھتی ہے جس کی وجہ سے اُس کے ساتھ ہماری دوستی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اِس کے علاوہ ہم سے اٹوٹ محبت کرنے کی وجہ سے یہوواہ ہمارے قریب آ جاتا ہے۔—یرم 31:3۔
15. یہوواہ کی اٹوٹ محبت کس طرح ایک پناہگاہ ہے؟
15 داؤد نے ایک اَور طریقے سے بھی بتایا کہ یہوواہ کس طرح اپنے بندوں کی حفاظت کرتا ہے۔ اُنہوں نے کہا: ”خدا میرا شفیق خدا میرا اُونچا بُرج ہے۔“ داؤد نے یہوواہ کے بارے میں یہ بات بھی کہی: ”وہ مجھ پر شفقت [”سے اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] کرنے والا اور میرا قلعہ ہے۔ میرا اُونچا بُرج اور میرا چھڑانے والا۔ وہ میری سپر اور میری پناہگاہ ہے۔“ (زبور 59:17؛ 144:2) داؤد نے یہوواہ کی اٹوٹ محبت کو ایک پناہگاہ اور قلعہ کیوں کہا؟ چاہے ہم دُنیا کے کسی بھی کونے میں رہتے ہوں، جب تک ہم یہوواہ کے وفادار رہیں گے، وہ ہر اُس چیز سے ہماری حفاظت کرے گا جس کی وجہ سے اُس کے ساتھ ہماری دوستی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہی بات 91 زبور میں بھی لکھی ہے۔ اِس زبور کو لکھنے والے نے کہا: ”مَیں [یہوواہ] کے بارے میں کہوں گا وہی میری پناہ اور میرا گڑھ ہے۔“ (زبور 91:1-3، 9، 14) موسیٰ نے بھی یہوواہ کو پناہگاہ کہا۔ (زبور 90:1) اِس کے علاوہ اپنی موت سے کچھ دیر پہلے موسیٰ نے اِسی حوالے سے بڑی خوبصورت بات کہی۔ اُنہوں نے کہا: ”ازلی خدا تیری پناہگاہ ہے، وہ اپنے ازلی بازو تیرے نیچے پھیلائے رکھتا ہے۔“ (اِست 33:27، اُردو جیو ورشن) ہمیں اِس بات سے یہوواہ کے بارے میں کیا پتہ چلتا ہے کہ ’وہ اپنے ازلی بازو ہمارے نیچے پھیلائے رکھتا ہے‘؟
16. یہ جان کر کہ یہوواہ ہمیشہ ہمارا ساتھ دے گا، کن دو باتوں پر ہمارا ایمان مضبوط ہو جاتا ہے؟ (زبور 136:23)
16 جب ہم اِس بات پر بھروسا رکھتے ہیں کہ یہوواہ ہماری حفاظت کرے گا تو ہم خود کو محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ لیکن کبھی کبھار ہو سکتا ہے کہ ہم بہت بےحوصلہ ہو جائیں اور ٹوٹ جائیں۔ ایسے وقت میں یہوواہ ہماری مدد کیسے کرتا ہے؟ (زبور 136:23 کو پڑھیں۔) یہوواہ ہمارے نیچے اپنے بازو پھیلا کر بڑے پیار سے ہمیں اُٹھاتا ہے اور پھر سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ (زبور 28:9؛ 94:18) اِس سے ہمیں کیا فائدہ ہوتا ہے؟ یہ جان کر کہ یہوواہ ہمیشہ ہمارا ساتھ دے گا، اِن دو باتوں پر ہمارا ایمان مضبوط ہو جاتا ہے: ایک تو یہ کہ یہوواہ ہماری پناہگاہ ہے پھر چاہے ہم کہیں بھی رہتے ہوں اور دوسری یہ کہ ہمارے آسمانی باپ کو ہماری بہت زیادہ فکر ہے۔
بھروسا رکھیں کہ یہوواہ آپ سے اٹوٹ محبت کرتا رہے گا
17. خدا کی اٹوٹ محبت کی وجہ سے ہم کس بات پر بھروسا رکھ سکتے ہیں؟ (زبور 33:18-22)
17 ہم نے غور کِیا ہے کہ جب ہم کسی مشکل سے گزرتے ہیں تو ہم اِس بات پر پکا یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ ہماری مدد کرے گا تاکہ ہم اُس کے وفادار رہ سکیں۔ (2-کُر 4:7-9) یرمیاہ نبی نے کہا: ”یہ [یہوواہ] کی شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا]ہے کہ ہم فنا نہیں ہوئے کیونکہ اُس کی رحمت لازوال ہے۔“ (نوحہ 3:22) ہم اِس بات پر پورا بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ ہم سے اٹوٹ محبت کرتا رہے گا کیونکہ اُس کے کلام میں لکھا ہے: ”[یہوواہ] کی نگاہ اُن پر ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔ جو اُس کی شفقت [”اٹوٹ محبت،“ ترجمہ نئی دُنیا] کے اُمیدوار ہیں۔“—زبور 33:18-22 کو پڑھیں۔
18-19. (الف) ہمیں کیا بات یاد رکھنی چاہیے؟ (ب) اگلے مضمون میں ہم کس بات پر غور کریں گے؟
18 ہمیں کیا بات یاد رکھنی چاہیے؟ جب ہم یہوواہ کی عبادت نہیں کرتے تھے تو ہمیں یہوواہ کی وہ محبت ملی تھی جو وہ سب اِنسانوں سے کرتا ہے۔ لیکن جب ہم اُس کی عبادت کرنے لگے تو ہمیں اُس کی اٹوٹ محبت بھی ملی۔ اِس محبت کی وجہ سے یہوواہ ہمیں اپنی بانہوں میں لے کر ہماری حفاظت کرتا ہے۔ وہ ہمیں ہمیشہ اپنے قریب رکھے گا اور اپنے اُن شاندار وعدوں کو پورا کرے گا جو اُس نے ہم سے کیے ہیں۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم ہمیشہ تک اُس کے دوست رہیں۔ (زبور 46:1، 2، 7) اِس لیے چاہے ہم پر کوئی بھی مشکل آ جائے، یہوواہ ہمیں طاقت دے گا تاکہ ہم اُس کے وفادار رہیں۔
19 ہم دیکھ چُکے ہیں کہ یہوواہ کس طرح اپنے بندوں کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کرتا ہے۔ اِس کے بدلے میں وہ ہم سے چاہتا ہے کہ ہم بھی ایک دوسرے کے لیے اٹوٹ محبت ظاہر کریں۔ ہم یہ کیسے کر سکتے ہیں؟ اگلے مضمون میں ہم اِس اہم موضوع پر بات کریں گے۔
گیت نمبر 136: یہوواہ کی طرف سے پورا اجر
^ پیراگراف 5 اٹوٹ محبت کیا ہے؟ یہوواہ یہ محبت کن کے لیے ظاہر کرتا ہے؟ اور اُن لوگوں کو اِس محبت سے کیا فائدہ ہوتا ہے جن کے لیے یہوواہ اِسے ظاہر کرتا ہے؟ اِن سوالوں کے جواب اِس مضمون میں دیے جائیں گے اور اگلے مضمون میں بھی اٹوٹ محبت پر ہی بات کی جائے گی۔ اُردو زبان میں بائبل کے ترجموں میں جن عبرانی اور یونانی اِصطلاحوں کا ترجمہ ”رحم،“ ”رحمت،“ ”کرم“ اور ”شفقت“ کِیا گیا ہے، وہ دراصل ”اٹوٹ محبت“ کی طرف اِشارہ کرتی ہیں۔
^ پیراگراف 4 بائبل کی اَور آیتوں میں بھی یہ خیال پایا جاتا ہے کہ خدا کی اٹوٹ محبت کی کوئی اِنتہا نہیں ہے۔—زبور 69:13؛ 106:7 اور نوحہ 3:32 کو بھی دیکھیں۔
^ پیراگراف 10 زبور 31:7 (ترجمہ نئی دُنیا): ”مَیں تیری اٹوٹ محبت کی وجہ سے خوشی سے جھوموں گا کیونکہ تُو نے میری تکلیف دیکھی ہے؛ تُو میرے دل کی پریشانیوں سے واقف ہے۔“
^ پیراگراف 55 تصویر کی وضاحت: یہوواہ سب اِنسانوں کے لیے محبت ظاہر کرتا ہے جن میں اُس کے بندے بھی شامل ہیں۔ لوگوں کے اُوپر دی گئی تصویروں میں کچھ ایسے طریقے دِکھائے گئے ہیں جن سے یہوواہ سب اِنسانوں کے لیے محبت ظاہر کرتا ہے۔ یہوواہ کی محبت کا سب سے بڑا ثبوت فدیے کا بندوبست ہے جس سے ہر کوئی فائدہ حاصل کر سکتا ہے۔
^ پیراگراف 63 تصویر کی وضاحت: جو لوگ یہوواہ کی عبادت کرنے لگتے ہیں اور فدیے کے بندوبست پر ایمان لے آتے ہیں، یہوواہ اُن کے لیے ایک خاص طریقے سے محبت ظاہر کرتا ہے۔ خدا کے بندوں کو خدا کی وہ محبت بھی ملتی ہے جو وہ سب اِنسانوں سے کرتا ہے اور اِس کے ساتھ ساتھ خدا کی اٹوٹ محبت بھی ملتی ہے۔ خدا کی اٹوٹ محبت کی کچھ مثالیں تصویروں میں دِکھائی گئی ہیں۔