ہمیں خدا کی بادشاہت کی ضرورت کیوں ہے؟
جب ہمارے خالق یہوواہ نے پہلے اِنسانی جوڑے کو بنایا تو اُس وقت صرف اور صرف وہ ہی حکمران تھا۔ اُس نے اِنسانوں پر جس طرح سے حکمرانی کی، اُس سے اُس کی محبت ظاہر ہوئی۔ اُس نے اُنہیں خوبصورت باغِعدن میں بسایا، کھانے کے لیے بےتحاشا چیزیں دیں اور اُنہیں ایک ایسا کام سونپا جسے کرنے سے اُنہیں بڑی خوشی ملی۔ (پیدایش 1:28، 29؛ 2:8، 15) اگر اِنسان خدا کی حکمرانی کو قبول کرتے تو وہ ہمیشہ تک پُرسکون زندگی گزارتے۔
لیکن دُکھ کی بات ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔ ایک باغی فرشتہ جسے بعد میں شیطان کہا گیا، اُس نے یہ اِعتراض اُٹھایا کہ خدا اِنسانوں پر حکمرانی کرنے کا حق نہیں رکھتا۔ اُس نے دعویٰ کِیا کہ اِنسان خدا کی حکمرانی اور رہنمائی کے بغیر زیادہ خوش رہ سکتے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ ہمارے والدین آدم اور حوا، شیطان کی باتوں میں آ گئے اور خدا کے خلاف بغاوت کرنے میں اُس کا ساتھ دیا۔—پیدایش 3:1-6؛ مکاشفہ 12:9۔
چونکہ آدم اور حوا نے خدا کی حکمرانی کو رد کر دیا اِس لیے فردوس اُن سے چھن گیا اور وہ ہمیشہ تک زندہ رہنے کی اُمید کھو بیٹھے۔ (پیدایش 3:17-19) اُنہوں نے جو کچھ کِیا، اِس کا اثر بعد میں اُن کے بچوں پر بھی پڑا۔ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ آدم کی وجہ سے ”گُناہ دُنیا میں آیا اور گُناہ کے ذریعے موت آئی۔“ (رومیوں 5:12) گُناہ کا ایک افسوسناک نتیجہ یہ بھی ہے کہ ”ایک شخص دوسرے پر حکومت کر کے اُس کو ضرر پہنچاتا ہے۔“ (واعظ 8:9، کیتھولک ترجمہ) دوسرے لفظوں میں کہیں تو جب اِنسان ایک دوسرے پر حکومت کرتے ہیں تو مشکلیں ہی پیدا ہوتی ہیں۔
اِنسانی حکمرانی کا آغاز
بائبل میں جس پہلے اِنسانی حکمران کا ذکر ملتا ہے، وہ نمرود ہے۔ اُس نے یہوواہ کی حکمرانی کے خلاف بغاوت کی۔ نمرود کے زمانے سے لے کر آج تک اِختیار رکھنے والے لوگ اپنی طاقت کا غلط اِستعمال کر رہے ہیں۔ تقریباً 3000 سال پہلے بادشاہ سلیمان نے لکھا: ”مَیں نے . . . مظلوموں کے آنسوؤں کو دیکھا اور اُن کو تسلی دینے والا کوئی نہ تھا اور اُن پر ظلم کرنے والے زبردست تھے۔“—واعظ 4:1۔
آج بھی یہی صورتحال ہے۔ 2009ء میں اقوامِمتحدہ کی شائعکردہ ایک کتاب میں یہ بتایا گیا تھا کہ یہ بات صاف نظر آ رہی ہے کہ ”معاشرے میں پھیلی بُرائی کی ایک جڑ“ بُری حکومتیں ہیں۔
ایک بہترین حکومت!
اِس دُنیا کو ایک بہتر حکومت اور بہتر حکمرانوں کی ضرورت ہے۔ اور اِسی بات کا وعدہ ہمارے خالق نے کِیا ہے۔
خدا نے ایک ایسی بادشاہت یعنی حکومت کو قائم کِیا ہے جو تمام اِنسانی حکومتوں کی جگہ لے لے گی اور صرف ”وہی ابد تک قائم رہے گی۔“ (دانیایل 2:44) یہ وہ بادشاہت ہے جس کے آنے کے لیے لاکھوں لوگ دُعا کرتے ہیں۔ (متی 6:9، 10) لیکن خدا خود اِس حکومت کا حکمران نہیں ہوگا۔ اُس نے ایک ایسا حکمران چُنا ہے جو زمین پر ایک اِنسان کے طور پر رہ چُکا ہے۔ یہ حکمران کون ہے؟