مصیبتوں کا ذمےدار کون ہے؟
اگر خدا مصیبتوں کا ذمےدار نہیں ہے تو پھر سخت قحط، شدید غربت، خونی جنگوں، خطرناک بیماریوں اور قدرتی آفتوں کی وجہ کیا ہے؟ خدا کے کلام میں اِنسانوں کی مصیبتوں کی یہ تین اہم وجوہات بتائی گئی ہیں:
خودغرضی، لالچ اور نفرت۔ پاک کلام میں لکھا ہے: ”ایک شخص دوسرے پر حکومت کر کے اُس کو ضرر [یعنی نقصان] پہنچاتا ہے۔“ (واعظ 8:9، کیتھولک ترجمہ) اِنسانوں کو اکثر عیبدار، خودغرض یا ظالم اِنسانوں کے ہاتھوں مصیبتیں اُٹھانی پڑتی ہیں۔
وقت اور حادثہ۔ اِنسانوں کو اِس لیے بھی مصیبتوں کا سامنا ہوتا ہے کیونکہ ”اُن سب کے لئے وقت اور حادثہ ہے۔“ (واعظ 9:11) اِس کا مطلب ہے کہ لوگ غلط وقت پر غلط جگہ ہوتے ہیں، لاپرواہی برتتے ہیں، کوئی غلطی کرتے ہیں یا پھر کوئی حادثہ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے اُنہیں تکلیف اُٹھانی پڑتی ہے۔
دُنیا کا بےرحم حکمران۔ پاک کلام میں صاف صاف بتایا گیا ہے کہ اِنسانوں کی مصیبتوں کی سب سے اہم وجہ کیا ہے۔ اِس میں لکھا ہے: ”پوری دُنیا شیطان کے قبضے میں ہے۔“ (1-یوحنا 5:19) شیطان اِبلیس ایک طاقتور روحانی مخلوق ہے جو پہلے خدا کا ایک فرشتہ تھا لیکن پھر وہ ”سچائی پر قائم نہیں رہا۔“ (یوحنا 8:44) کچھ اَور فرشتوں نے بھی شیطان کا ساتھ دیا اور اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے خدا کے خلاف بغاوت کی اور یوں بُرے فرشتے بن گئے۔ (پیدایش 6:1-5) جب سے شیطان اور بُرے فرشتوں نے خدا کے خلاف بغاوت کی ہے تب سے اُنہوں نے دُنیا کے معاملات پر گہرا اثر ڈالا ہے جس کی وجہ سے ظلموتشدد کو فروغ ملا ہے۔ ہمارے زمانے میں تو وہ اَور بھی شدت سے ایسا کر رہے ہیں۔ اِس وقت شیطان ”بڑے غصے“ میں ہے اور ”ساری دُنیا کو گمراہ کر رہا ہے“ جس کی وجہ سے پاک کلام میں ”زمین . . . پر افسوس“ کِیا گیا ہے۔ (مکاشفہ 12:9، 12) بےشک شیطان ایک جابر حکمران ہے۔ اِنسانوں کو مصیبتوں میں دیکھ کر اُسے بڑی تسکین ملتی ہے۔ لہٰذا اِنسانوں کی مصیبتوں کا ذمےدار خدا نہیں بلکہ شیطان ہے۔
غور کریں: صرف ایک بےرحم اور سفاک ہستی ہی بےگُناہ لوگوں کی مصیبتوں کی ذمےدار ہو سکتی ہے جبکہ خدا کے بارے میں تو پاک کلام میں بتایا گیا ہے کہ وہ ”محبت“ ہے۔ (1-یوحنا 4:8) چونکہ خدا ایک محبت کرنے والی ہستی ہے اِس لیے ”یہ [اُس] کے شایانِشان نہیں کہ وہ بدی کرے، یا قادرِمطلق کوئی غلط کام کرے۔“—ایوب 34:10، نیو اُردو بائبل ورشن۔
شاید آپ سوچیں کہ ”لامحدود قدرت کا مالک خدا کب تک شیطان کو ظالمانہ طریقے سے حکمرانی کرنے دے گا؟“ ہم نے دیکھا ہے کہ خدا بُرائی سے گھن کھاتا ہے اور ہمیں تکلیف میں دیکھ کر اُسے بھی بہت تکلیف ہوتی ہے۔ اور پاک کلام میں ہمیں نصیحت کی گئی ہے کہ ”اپنی ساری پریشانیاں [خدا] پر ڈال دیں کیونکہ اُس کو آپ کی فکر ہے۔“ (1-پطرس 5:7) خدا ہم سے پیار کرتا ہے اور ہمیں تمام مصیبتوں اور نااِنصافیوں سے نجات دِلانے کی طاقت رکھتا ہے جیسے کہ ہم اگلے مضمون میں دیکھیں گے۔ *
^ پیراگراف 7 اِس بارے میں مزید معلومات کے لیے کہ خدا اِنسانوں پر مصیبتیں کیوں آنے دیتا ہے، کتاب ”اب اور ہمیشہ تک خوشیوں بھری زندگی“ کے سبق نمبر 26 کو دیکھیں۔ یہ کتاب یہوواہ کے گواہوں نے شائع کی ہے اور آپ اِسے اِس ویبسائٹ سے مُفت ڈاؤنلوڈ کر سکتے ہیں: www.pr418.com