مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ہمارے قارئین کی طرف سے

ہمارے قارئین کی طرف سے

ہمارے قارئین کی طرف سے

واسکو ڈے گاما مجھے ”‏واسکو ڈے گاما کے دلچسپ سمندری سفر“‏ کا مضمون (‏مارچ ۲۲،‏ ۱۹۹۹)‏ بہت زیادہ پسند آیا۔‏ یہ بڑا واضح اور معلوماتی تھا۔‏ آپ نے بیان کِیا ہے کہ سفر کے دوران اُس کے پاس تین چھوٹے جہاز تھے مگر یہ درحقیقت چار تھے۔‏ آپ نے یہ بھی کہا کہ واسکو ڈے گاما ستمبر ۸،‏ ۱۴۹۹ میں لزبن واپس پہنچا تھا۔‏ تاہم،‏ وہ اگست کے آخر میں وہاں پہنچا تھا۔‏

پی.‏ این.‏،‏ کینیا

یہ سچ ہے کہ واسکو ڈے گاما کے سفر کا آغاز چار جہازوں کے ساتھ ہوا تھا۔‏ تاہم،‏ سمندری سفر کے جس حصے کا ذکر تعارفی بیان میں کِیا گیا ہے وہ چوتھے جہاز کے تباہ ہونے کے بعد شروع ہوا تھا۔‏ جہاں تک لزبن میں اُسکے پہنچنے کی تاریخ کا تعلق ہے تو بیشتر ذرائع ستمبر کا شروع ہی بتاتے ہیں۔‏ دلچسپی کی بات ہے کہ ”‏پورچوگل اینڈ دی ڈسکوریز“‏ بیان کرتی ہے:‏ ”‏واسکو ڈے گاما اگست ۲۹ کے لگ‌بھگ پہنچا تھا اور بادشاہ نے ستمبر ۸ کو اُسکے شایانِ‌شان اُسکا استقبال کِیا تھا۔‏“‏ اُمید ہے کہ اب کوئی اختلاف باقی نہیں رہا۔‏—‏ایڈیٹر۔‏

لفظی معما مَیں آپکو اویک!‏ میں لفظی معما کی بابت کچھ لکھنا چاہتا ہوں۔‏ مَیں اُنہیں بہت پسند کرتا ہوں کیونکہ وہ مجھے ذہنی طور پر مصروف رکھتے ہیں اور ۷۸ برس کی عمر میں ایک شخص کو واقعی اپنے دماغ کو فعال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔‏ جب ہم بائبل پڑھتے ہیں تو عموماً ہمارا دماغ ایسی مفصل معلومات کو یاد نہیں رکھتا جیسی ان معموں میں پیش کی جاتی ہیں۔‏ لہٰذا مَیں تمام حوالہ‌شُدہ صحائف کو ضرور پڑھتا ہوں۔‏ ان معموں کیلئے آپکا بہت بہت شکریہ۔‏

جے.‏ ڈبلیو.‏،‏ ریاستہائے متحدہ

کومی‌نیئس مَیں بالغ لوگوں کے ایک گروہ کو پڑھا رہی ہوں۔‏ آپکے دلچسپ مضمون ”‏کومی‌نیئس—‏جدید تعلیم کا اُستاد“‏ (‏مئی ۸،‏ ۱۹۹۹)‏ نے مجھے یہ سمجھنے میں مدد دی کہ بعض لوگوں کو سیکھنے میں کیوں دُشواری پیش آتی ہے۔‏ اس سے منسلک بکس ”‏جان کومی‌نیئس کے چند تدریسی اُصول“‏ میں درج معلومات نہایت مفید ثابت ہونگی۔‏

این.‏ اے.‏ ایف.‏،‏ برازیل

اس معلوماتی مضمون کے لئے آپ کا شکریہ۔‏ یونیورسٹی میں اپنی تعلیم کے دوران دئے گئے دس لیکچروں سے مَیں نے کومی‌نیئس کی بابت جتنا کچھ سیکھا اُس سے کہیں زیادہ مَیں نے اویک!‏ کے چار صفحات سے سیکھا ہے۔‏

ایچ.‏ پی.‏،‏ جرمنی

مقامی امریکی بائبل جب مَیں نے مضمون ”‏مقامی امریکی اور بائبل“‏ (‏مئی ۸،‏ ۱۹۹۹)‏ پڑھا تو میساچوسیٹ انڈینز کیلئے جان ایلیٹ کی بائبل سے متعلق حوالہ‌جات نے بالخصوص میری دلچسپی کو اُبھارا۔‏ ہم دونوں میاں بیوی نے سان مارینو،‏ کیلی‌فورنیا میں ہن‌ٹنگ‌ٹن لائبریری کا دورہ کرتے وقت اس بائبل کی ایک کاپی دیکھی تھی۔‏ یہ زبور پر کھلی ہوئی تھی اور نام یہوواہ کئی جگہوں پر دیکھا جا سکتا تھا۔‏ سترھویں صدی کی اس بائبل میں خدا کا نام دیکھنا ہمارے لئے بےپناہ خوشی کا باعث تھا!‏

بی.‏ جے.‏،‏ ریاستہائے متحدہ

بچوں سے مزدوری کرانا ‏”‏بچوں سے مزدوری کرانا—‏اسکا خاتمہ بالکل قریب ہے!‏“‏ (‏مئی ۲۲،‏ ۱۹۹۹)‏ کے موضوع پر سلسلہ‌وار مضامین کیلئے آپکا شکریہ۔‏ جب مَیں نے پہلی مرتبہ اسکا سرِورق دیکھا تو میرا خیال تھا کہ ان مضامین کا میرے مُلک کیساتھ کوئی تعلق نہیں تھا۔‏ تاہم جب مَیں نے اسے پڑھنا شروع کِیا تو مَیں اسے بند نہ کر سکی۔‏ صاف بات تو یہ ہے کہ مَیں خوفزدہ ہو گئی تھی۔‏ حال ہی میں جب مَیں نے ایک ہاتھ سے بنا ہوا بھالو خریدا جسکی قیمت اتنی کم تھی کہ اگر یہ جاپان میں بنا ہوتا تو شاید کئی گُنا زیادہ قیمت کا ہوتا۔‏ یہ سوچنا انتہائی تکلیف‌دہ بات ہے کہ اس کی کم قیمت کے پیچھے چھوٹے بچوں کیساتھ سنگدلانہ برتاؤ ہو سکتا ہے۔‏

ایس.‏  او.‏،‏ جاپان

وزن میری عمر دس سال ہے۔‏ اس مضمون ”‏نوجوان لوگ پوچھتے ہیں .‏ .‏ .‏ وزن کی بابت اپنے وہم پر مَیں کیسے قابو پا سکتی ہوں؟‏“‏ (‏مئی ۲۲،‏ ۱۹۹۹)‏ کیلئے آپکا شکریہ۔‏ مَیں ہمیشہ یہ سوچتی ہوں کہ میرا وزن بہت زیادہ ہے۔‏ اس مضمون کو پڑھنے سے مَیں سمجھ گئی ہوں کہ کسی شخص کی جسامت زیادہ اہم نہیں ہے۔‏ کسی بھی شخص کی خوبیاں زیادہ اہمیت کی حامل ہیں۔‏

ایم.‏ ایس.‏،‏ روس