آجکل کی اخلاقیات کی بابت کیا ہے؟
آجکل کی اخلاقیات کی بابت کیا ہے؟
اپریل ۱۹۹۹ کی ایک صبح، کلوریڈو، یو.ایس.اے. میں ڈنور کے قریب، لِٹلٹن کے شہر کا اَمنوامان برباد ہو گیا۔ دو نوجوان کالے کوٹ پہن کر مقامی ہائی سکول میں داخل ہوئے اور طالبعلموں اور اساتذہ پر اندھادھند فائرنگ شروع کر دی۔ اُنہوں نے بم دھماکے بھی کئے۔ بارہ طالبعلموں اور ایک استاد کے ہلاک ہونے کے علاوہ ۲۰ سے زائد لوگ زخمی ہو گئے۔ اس خونریزی کے بعد مجرموں نے خودکشی کر لی۔ اُن کی عمریں صرف ۱۷ اور ۱۸ برس کی تھیں اور اُنہیں چند گروہوں سے سخت نفرت تھی۔
افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مذکورہبالا کام کوئی غیرمعمولی واقعہ نہیں ہے۔ دُنیابھر میں اخبارات، ریڈیو اور ٹیلیویژن اسی طرح کے واقعات کی رپورٹ دیتے ہیں۔ قومی مرکز برائے تعلیمی شماریات کے مطابق، ۱۹۹۷ کے دوران امریکی سکولوں میں تقریباً ۰۰۰،۱۱ واقعات کی رپورٹ پیش کی گئی تھی جن میں ہتھیار استعمال کئے گئے تھے۔ ہیمبرگ جرمنی میں ۱۹۹۷ کے دوران پُرتشدد کاموں کی
بابت رپورٹوں میں ۱۰ فیصد اضافہ ہؤا ہے اور مشتبہ لوگوں میں سے ۴۴ فیصد ۲۱ سال سے کمعمر نوجوان تھے۔سرکاری حکام اور سیاستدانوں کے اندر رشوتستانی بڑی عام ہے۔ سن ۱۹۹۸ میں یورپین یونین (اییو) کی کمشنر انیتا گراڈن نے آشکارا کِیا کہ ۱۹۹۷ کے دوران اییو کے اندر رشوت کے لئے تخمیناً ۴.۱ بلین ڈالر کی رقم استعمال کی گئی۔ اس میں پارکنگ ٹکٹ میں خردبرد کرنے سے لیکر دھوکے سے زرعی یا اییو کی طرف سے دی گئی دیگر مالی مراعات شامل تھیں۔ بڑے پیمانے پر ناجائز ذرائع سے رقم حاصل کرنے، اسلحے اور منشیات کی اسمگلنگ کی اجازت دی گئی ہے اور جرائمپیشہ تنظیموں نے اییو کے اہلکاروں کا مُنہ بند رکھنے کیلئے اُنہیں رشوت دی ہے۔ سن ۱۹۹۹ میں اییو کے پورے کمیشن نے استعفیٰ دے دیا۔
تاہم، معاشرے کا اعلیٰ طبقہ ہی دھوکہدہی کا ارتکاب نہیں کرتا۔ غیرقانونی طور پر کام کرنے والوں کی بابت اییو کی ایک رپورٹ نے آشکارا کِیا کہ اییو کی سالانہ آمدنی کا ۱۶ فیصد ایسے کاروباروں سے حاصل ہونے والی آمدنی پر مشتمل ہوتا ہے جو نہ تو رجسٹرڈ ہیں اور نہ ہی ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ روس میں کُل آمدنی کے ۵۰ فیصد کی بابت کہا جاتا ہے کہ یہ غیرقانونی ہے۔ مزیدبرآں، ریاستہائے متحدہ میں، دی ایسوسیایشن آف سرٹیفائیڈ فراڈ اِیگزیمینرز (مصدقہ جعلسازی کی تحقیق کرنے والی تنظیم) نے بیان کِیا کہ امریکی کمپنیوں کو ملازمین کی طرف سے رقم یا جائیداد چوری کرنے کی وجہ سے ہر سال ۴۰۰ بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوتا ہے۔
بچوں اور نابالغوں کو ناجائز جنسی سرگرمیوں کیلئے ورغلانے والے بہت سے لوگ انٹرنیٹ کو استعمال کر رہے ہیں۔ سویڈن میں بچوں کا دفاع کرنے والی ایک تنظیم کے ترجمان کے مطابق، انٹرنیٹ پر بچوں کے لئے فحشادب کی بابت تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ناروے میں ۱۹۹۷ کے دوران اس تنظیم کو انٹرنیٹ پر بچوں کے فحشادب سے متعلق ویب سائٹس کی بابت ۸۸۳،۱ خفیہ معلومات حاصل ہوئی تھیں۔ اِس کے بعد اگلے سال اِن خفیہ معلومات کی تعداد ۰۰۰،۵ کو پہنچ گئی۔ بیشتر مواد ایسے ممالک میں تیار کِیا جاتا ہے جہاں حکومتیں یا مقامی اربابِاختیار اس مذموم فعل پر قابو پانے میں ناکام ہیں۔
کیا ماضی کچھ بہتر تھا؟
دُنیا کی موجودہ اخلاقی گراوٹ سے خوفزدہ بہتیرے لوگ شاید ماضی میں اپنے والدین یا اسباط کے زمانے کے سماجی میلجول کے متمنی ہوں۔ اُنہوں نے شاید یہ بھی سنا ہو کہ ماضی میں لوگ کیسی پُرسکون زندگی بسر کرتے تھے اور دیانتداری اور اخلاقیات کے دیگر پہلوؤں کی معاشرے میں ہر سطح پر بہت زیادہ قدر کی جاتی تھی۔ بڑےبوڑھوں نے شاید اُس زمانے کا بھی ذکر کِیا ہو جب محنتی لوگ ایک دوسرے کی مدد کرتے تھے، خاندانی رشتے مضبوط ہؤا کرتے تھے اور نوجوان اپنے والدین کے ساتھ کھیتوں اور کارخانوں میں خود کو محفوظ محسوس کرتے اور مدد حاصل کرتے تھے۔
اس سے یہ سوال پیدا ہوتے ہیں: کیا ماضی میں لوگوں کی اخلاقی قدریں واقعی بہتر تھیں؟ یا کیا یہ محض ماضیپرستی ہے جس نے گزرے زمانے سے متعلق ہماری یادداشت کو غلط معنی دے دئے ہیں؟ آئیں دیکھیں مؤرخین اور دیگر معاشرتی تجزیہنگار کیا جواب دیتے ہیں۔
[صفحہ ۳ پر بکس]
اخلاقیات کی وضاحت
زیرِبحث مضامین میں لفظ ”اخلاقیات“ کو انسانی طرزِعمل کے سلسلے میں غلط اور صحیح اُصولوں کے مفہوم میں استعمال کِیا گیا ہے۔ اس میں دیانتداری، صداقت اور جنسی معاملات اور دیگر باتوں میں اعلیٰ اخلاقی معیار شامل ہیں۔