کون بول رہا ہے؟
کون بول رہا ہے؟
سٹیج سے پردہ اُٹھتے ہی تماشاگر اور اُسکے گڈے کے کمالات شروع ہو جاتے ہیں۔ جب وہ آپس میں اَٹکھیلیاں کرتے ہیں تو گڈا سچمچ زندہ اور بولنے والی حقیقی شخصیت لگتا ہے۔ دراصل، گڈے کی ”آواز“ تو تماشاگر—ماہرِجوفصوتی (بند ہونٹوں سے بات کرنے کا کمال رکھنے والا)—خود ہی نکالتا ہے مگر اتنی احتیاط سے کہ اُسکے ہونٹوں کی حرکت دکھائی نہیں دیتی۔
کیا آپ اس فن کی بابت مزید سیکھنا چاہینگے؟ جاگو! نے ناچھو ایسٹراڈا سے انٹرویو کِیا جو تقریباً ۱۸ سال سے جوفصوتی کے پیشے سے منسلک ہے۔
جوفصوتی کی کونسی مختلف اقسام ہیں؟
قربی جوفصوتی میں تماشاگر کی آواز کہیں قریب ہی سے آتی ہوئی سنائی دیتی ہے جیسے کہ اُسکے گھٹنے پر بیٹھے ہوئے گڈے سے آ رہی ہو۔ بعیدی جوفصوتی میں، تماشاگر کی آواز دُور سے آتی ہوئی سنائی دیتی ہے۔ جوفصوتی کا ماہر اپنی آواز کو دبا بھی سکتا ہے جس سے یہ گمان ہوتا ہے کہ جیسے یہ کسی بند جگہ—شاید بند صندوق کے اندر—سے آ رہی ہے۔ جوفصوتی کے بعض ماہر جانوروں یا بچے کے رونے کی آواز بھی نکال سکتے ہیں مگر اُنکے ہونٹ حرکت نہیں کرتے۔
اگر کسی کو اس فن پر مکمل عبور حاصل ہے تو وہ دوسروں کو کسی بھی چیز کی حقیقت کا یقین دلا سکتا ہے۔ ایسے ہی ایک ماہر کی بابت کہا جاتا ہے کہ وہ سوکھی گھاس کے ریڑھے کو قریب سے گزرتے ہوئے دیکھ کر ایسی دبی ہوئی آواز میں چلّایا کہ لوگوں نے ریڑھا روک کر یہ سمجھتے ہوئے ساری گھاس نیچے اُتار دی کہ شاید کوئی آدمی اسکے نیچے دبا ہوا ہے! بِلاشُبہ، اسکے نیچے کچھ بھی نہیں تھا۔
برسوں کے دوران جوفصوتی کے فن نے کیسے فروغ پایا ہے؟
یہ بات مسلمہ ہے کہ کئی سال پہلے جوفصوتی کو توہمپرست لوگوں کو یہ یقین دلانے کیلئے استعمال کِیا جاتا تھا کہ وہ مُردوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ وقت گزرنے کیساتھ ساتھ جوفصوتی نے ایک انسانی فن کی شکل اختیار کر لی۔ بعدازاں، اِسے تفریحی میدان میں خاصی مقبولیت حاصل ہوئی اور آجکل اِسے بعضاوقات تعلیمی مقاصد کیلئے بھی استعمال کِیا جاتا ہے۔
صدیوں کے دوران سامعین کا دل بہلانے اور جوفصوتی کے ماہرین کی غیرمعمولی صلاحیتوں کے مظاہرے کیلئے مختلف طریقے استعمال کئے گئے ہیں۔ بیسویں صدی تک، کاٹھ کے گڈے کیساتھ جوفصوتی کے ماہروں کی مکالمہبازی خاصی مقبول ہو گئی تھی۔
جوفصوتی کے فن میں آپکی دلچسپی کو کس چیز نے اُبھارا؟
اس فن میں میری دلچسپی کی وجہ یہ ہے کہ اس سے لوگوں کو خوش کر کے اُنہیں ہنسا سکتے ہیں۔ بچپن میں ایک سودافروش نے یہ وضاحت کرتے ہوئے اس فن میں میری دلچسپی کو اُبھارا کہ لفظ ”جوفصوتی“ دراصل دو لاطینی الفاظ وینٹر اور لوکی سے ماخوذ ہے جنکا مطلب ”صدابردار شکم“ یا ”شکم گویائی“ ہے۔ پہلے یہی خیال کِیا جاتا تھا کہ معدے کا انوکھا استعمال جوفصوتی پر منتج ہوتا ہے۔ پھر اُس نے مجھے اسکے کچھ بنیادی اُصول بتائے۔
اگلے ہی دن مَیں نے اِنہیں سکول میں آزمایا۔ بعیدی صوت کا طریقہ استعمال کرتے ہوئے مَیں نے ایسی آواز نکالی کہ جیسے کوئی مجھے سپیکر پر کلاس سے باہر بلا رہا ہے۔ مَیں اس میں کامیاب ہو گیا! اسکے بعد، مَیں نے خطوکتابت کے ذریعے جوفصوتی کا فن مزید سیکھا اور پھر اسے اپنا پیشہ بنا لیا۔
آپکو جوفصوتی کے کام میں کیا کچھ کرنا پڑتا ہے؟
مَیں پارٹیوں اور جوفصوتی کے کنونشنوں کے علاوہ ٹیلیویژن پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کر چکا ہوں مگر میرا زیادہ وقت سکول اسمبلیوں پر بچوں کو سکھانے میں گزرتا ہے۔ طنزومزاح اِس پروگرام کا نمایاں حصہ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر، حفظانِصحت پر ایک شو کے دوران مَیں اپنے کاٹھ کے گڈے، میکلوویو سے کہتا ہوں کہ اُس نے اپنے دانت صاف نہیں کئے اسی لئے مَیں دیکھ سکتا ہوں کہ اُس نے آج ناشتے میں انڈے کھائے ہیں۔ میکلوویو جواب دیتا ہے، ”غلط، مَیں نے تو کل انڈے کھائے تھے!“
جوفصوتی کا طریقہ کیا ہے؟
اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ جوفصوتی کے ماہر سینے کے زور سے آواز نکالتے ہیں لیکن یہ محض وہم ہے۔ دراصل، جن حروف کی ادائیگی کیلئے ہونٹوں کی حرکت ضروری ہوتی ہے ہم اُنکی متبادل آوازیں نکالنے کیلئے اپنی زبان کو ایک مخصوص حالت میں رکھتے ہیں اور ڈایافرام سے سانس لینے کی تکنیک سے فاصلے کا مغالطہ ہوتا ہے۔
جوفصوتی کے فن کی کامیابی کا سبب یہ ہے کہ بیشتر لوگوں کے کان آواز کے ماخذ اور فاصلے کو پہچاننے کے قابل نہیں ہوتے۔ اُنہیں اپنی آنکھوں سے مدد لینی پڑتی ہے۔ مثال کے طور پر: جب سائرن کی آواز سنائی دیتی ہے تو آپکے کان بتاتے ہیں کہ دُور سے کوئی ایمرجنسی گاڑی آ رہی ہے۔ لیکن گاڑی کتنی دُور ہے؟ یہ کس سمت سے آ رہی ہے؟ ان سوالوں کے جواب کیلئے آپ کو گاڑی کی جگمگاتی بتیوں کی طرف دیکھنا پڑیگا۔
جوفصوتی کا ماہر اسی بات کا فائدہ اُٹھا کر موزوں شدت کے ساتھ آواز نکالتا ہے اور سامعین کی توجہ اپنی مرضی کے ماخذ پر دلاتا ہے تاکہ وہ سوچیں کہ آواز اسی طرف سے آ رہی ہے۔
آپ جوفصوتی کا فن سیکھنے میں دلچسپی رکھنے والے اشخاص کو کیا مشورہ دینا چاہینگے؟
اوّل، اپنے مقصد سے واقف ہوں اور اسکے مخالف ہر چیز سے گریز کریں۔ مَیں نے یہ بات اس لئے کہی ہے کہ آجکل تفریح کی بیشتر اقسام کی طرح جوفصوتی کو بھی بعضاوقات غلط مقاصد کیلئے استعمال کِیا جاتا ہے۔ مَیں اسکی طرف اسلئے راغب ہوا تھا کہ اس سے محبت اور فرحت کی فضا پیدا کی جا سکتی ہے۔ مَیں اپنے کام کو مقصد سے ہمآہنگ مکالمات اور واقعات تک محدود رکھتا ہوں۔
جوفصوتی کا ماہر بننے کے لئے آپ کو تین چیزوں کی ضرورت ہوگی—تکنیک، تخیل اور مشق۔ تکنیک امدادی کتاب یا ویڈیو سے سیکھی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد اپنی گڑیا یا پتلی کیلئے قابلِیقین شخصیت کا تعیّن کرنے کیلئے تخیل استعمال کریں اور اُسے حیاتوش بنانا سیکھیں۔ آخر میں، خوب مشق کریں۔ آپ جتنی زیادہ مشق کریں گے اُتنا ہی اس فن کے ماہر ہو جائینگے۔