ہمارے قارئین کی رائے
ہمارے قارئین کی رائے
کویا مضمون ”اندھی محبت“ (مارچ ۲۲، ۲۰۰۰) بیان کرتا ہے کہ پتنگے پیلوں سے نکلتے ہیں جبکہ تتلیاں پیلے بناتی ہیں۔ پتنگے کویے بناتے ہیں۔
وی.ایل.، ریاستہائےمتحدہ
”ویبسٹر نائنتھ کالجیئٹ ڈکشنری“ کے مطابق وسیع مفہوم میں ”پیلہ“ کی اصطلاح کسی بھی ”حشری پیوپا“ کیلئے استعمال کی جا سکتی ہے۔ یہ بات درست ہے کہ یہ لفظ عموماً تتلیوں کیلئے استعمال ہوتا ہے مگر کچھ کتابوں میں یہ اصطلاح پتنگوں کیلئے بھی استعمال کی گئی ہے۔—ایڈیٹر۔
واسا مَیں مضمون ”واسا—تباہی سے دلکشی“ (اپریل_جون ۲۰۰۰) کیلئے آپکا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ اس موضوع پر کام کرنے والے مؤرخ کی حیثیت سے مَیں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ مضمون واقعی بہت جامع تحقیق کا نتیجہ تھا۔ اس نے واقعات کو نہایت شاندار اور متوازن طریقے سے بیان کِیا ہے۔
ٹی.ڈبلیو.، جرمنی
قانونی فتوحات مجھے حال ہی میں اپنے بچوں کی تحویل کے مقدمے کے سلسلے میں عدالت میں پیش ہونا پڑا جہاں میرے سابقہ شوہر نے میرے مذہبی اعتقادات کو بطور عذر پیش کِیا۔ اس معاملے سے نپٹنا تو بہت مشکل تھا مگر جب مَیں نے مضمون ”یہ جنگ تمہاری نہیں بلکہ خدا کی ہے“ (اپریل ۲۲، ۲۰۰۰) پڑھا تو میرے آنسو بہنے لگے۔
ڈی.بی.، ریاستہائےمتحدہ
یہ مضمون پڑھنے کے بعد مَیں نے اسے مقامی وکیلوں کو دیا۔ ان میں سے ایک نے بھی اسے لینے سے انکار نہ کِیا۔ بعض نے تو مجھے کافی اور مزید گفتگو کیلئے اپنے دفاتر میں آنے کی بھی دعوت دی۔ بہتیروں نے اپنے ساتھی وکیلوں کیلئے اضافی کاپیاں مانگیں۔ تمام وکیل میری یہ بات سن کر حیران رہ گئے کہ ہیڈن کووِنگٹن نے یو.ایس. سپریم کورٹ میں پیش ہونے والے ۴۵ میں سے ۳۶ مقدمے جیتے ہیں۔
سی.ایم.، ریاستہائےمتحدہ
نوعمر باپ مَیں اس مضمون کے لئے اپنی دلی قدردانی کا اظہار بذریعہ قلم کر رہا ہوں جس کا عنوان تھا ”نوجوانوں کے سوال . . . بچے پیدا کرنا—کیا یہ مردانگی کا ثبوت ہے؟“ (اپریل ۲۲، ۲۰۰۰) میری عمر ۲۸ سال ہے اور مَیں ابھی تک کنوارا ہوں اور سپیشل پائنیر یا کُلوقتی مبشر کے طور پر خدمت انجام دے رہا ہوں۔ مغربی افریقہ کے جس حصے میں مَیں رہتا ہوں وہاں اس عمر میں غیرشادیشُدہ یا کسی لڑکی کے ساتھ معاشقہ نہ ہونا جہالت اور نامردی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اس وجہ سے مجھے اکثر تمسخر اور حقارت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تاہم، آپکا مضمون پڑھ کر پاکیزگی برقرار رکھنے کا میرا عزم اَور بھی پُختہ ہو گیا ہے۔
اے.ای.، گھانا
نوعمری میں ہی اپنی دوشیزگی ضائع کر دینے کے بعد مَیں نے کئی لڑکوں کے ساتھ حرامکاری کی۔ ہر مرتبہ مجھے نجس ہونے کا احساس دلایا گیا اور میری مجبوری سے فائدہ اُٹھایا گیا۔ اس سے مَیں نہایت افسردہ رہنے لگی۔ یہوواہ نے اپنی زندگی کو پاک کرنے میں میری مدد کی اور اب مَیں ایک عزتدار شخص کی بیوی بن کر خوشوخرم زندگی گزار رہی ہوں۔ تاہم، نوجوان مردوں کی مدد کے لئے ایسے مضامین کی اشاعت نہایت مفید ہے کیونکہ اس سے اُنہیں یہ احساس ہوگا کہ اُن کی ہوس کسی لڑکی کی ساری زندگی تباہ کر سکتی ہے۔
ایف.اے.ایس.، جرمنی
مَیں اس بات کی وضاحت کے لئے آپ کی تہِدل سے مشکور ہوں کہ بِنبیاہی ماؤں کے علاوہ بِنبیاہے باپ بھی برابر کے قصوروار ہوتے ہیں! بہتیرے لوگوں کا خیال ہے کہ صرف عورتیں ہی حاملہ ہوتی ہیں اس لئے فطری طور پر یہ اُنہی کا مسئلہ ہے، مرد اس کا ذمہدار نہیں ہے۔ پس، نوجوان مردوں کو یہ احساس دلاتے رہیں کہ خدا عورت سے کس قسم کے سلوک کی توقع کرتا ہے۔
جے.ایم.او.، اٹلی