اِس دُنیا کی تیزرفتاری کیساتھ خوشی سے نپٹنا
اِس دُنیا کی تیزرفتاری کیساتھ خوشی سے نپٹنا
بیشتر لوگ زندگی کے دباؤ کا مقابلہ تو کرتے ہیں مگر بہت ہی کم ایسے ہیں جن میں خوشی کیساتھ زندگی کے نشیبوفراز کا سامنا کرنے کا حوصلہ ہے۔ اس کیلئے خاص قسم کی حکمت درکار ہوتی ہے۔
اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کتاب دی ۲۴ آور سوسائٹی کہتی ہے: ”ہم نے جو حرفیاتی معاشرہ تشکیل دیا ہے اس میں انسانی ضروریات اور فطرت کو محفوظ رکھنے کیلئے ہمیں حکمت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔“
خوشی کی بات ہے کہ دُنیا میں سب سے زیادہ تقسیم ہونے والی کتاب—خدا کے کلام بائبل—میں عملی حکمت دستیاب ہے۔ بائبل ایک ایسی ہستی کے الہام سے لکھی گئی ہے جو انسانی ضروریات اور فطرت کو پوری طرح سمجھتی ہے اسی لئے اس میں آزمودہ اور مؤثر اُصول پائے جاتے ہیں۔ اِن اُصولوں کا یسعیاہ ۴۸:۱۸؛ ۲-تیمتھیس ۳:۱۶۔
اطلاق آپکو اپنی زندگی پر زیادہ قابو پانے میں مدد دیگا اور خوشی کیساتھ اس دُنیا کی تیزرفتاری سے نپٹنے کے قابل بنائیگا۔—یہ اُصول تین بنیادی حلقوں پر توجہ دِلاتے ہیں۔ اوّل، یہ واضح کرتے ہیں کہ آپ کیسے غیرضروری سرگرمیوں سے کنارہ کر سکتے ہیں۔ دوم، یہ آپکو معقول ترجیحات قائم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔ سوم، یہ زندگی کی بابت روحانی نقطۂنظر کو فروغ دیتے ہیں جو دُنیاوی نقطہنظر سے نہایت اعلیٰ ہے۔ آئیے اب اِن تینوں حلقوں پر غور کریں۔
سادہ اور منظم زندگی
تصور کریں کہ آپ چند دنوں کیلئے تفریح کی غرض سے جا رہے ہیں۔ آپ پُرسکون رہنا چاہتے ہیں لہٰذا، آپ ایک خیمہ اور تمام ضروری اشیا اپنے ساتھ لیجاتے ہیں۔ آپ خوراک کے علاوہ فرنیچر، پکانے کی چیزوں، فریزر، چھوٹے سے جینیریٹر، لائٹس، ٹیوی اور دیگر کئی چیزوں سے بھرا ہوا ایک ٹریلر بھی ساتھ لیجاتے ہیں۔ بہرکیف، اِن تمام چیزوں کو انکی جگہوں پر رکھنے میں آپکو کافی وقت لگ جاتا ہے! اس کے بعد، اپنی چھٹیوں کے اختتام پر آپکو سارا سامان باندھنے میں کافی وقت لگتا ہے اور پھر دوبارہ گھر میں سجانا بھی پڑتا ہے۔ جب آپ اس سب پر غور کرتے ہیں تو آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپکو تفریح سے بھرپور لطف اُٹھانے کیلئے کافی وقت ہی نہیں ملا! آپ سوچتے ہیں کہ اتنا سب کچھ کرنے کا کیا فائدہ ہوا۔
آجکل لاکھوں لوگوں کے لئے زندگی ایک ایسے ہی تفریحی سفر کی مانند ہے۔ وہ ایسی بیشمار مادی چیزوں کی تمنا اور حصول میں بہت زیادہ وقت صرف کر دیتے ہیں جن کی بابت دُنیا ہمیں یہ یقین دلانا چاہتی ہے کہ یہ ہماری خوشی کے لئے ضروری ہیں۔ اس کے برعکس، یسوع مسیح نے کہا: ”کسی کی زندگی اُس کے مال کی کثرت پر موقوف نہیں۔“ (لوقا ۱۲:۱۵) جیہاں، زندگی کے معیار کا تعیّن مالومتاع سے نہیں کِیا جا سکتا۔ سچ تو یہ ہے کہ مالودولت اکثر زندگی کے دباؤ اور پریشانیوں میں اضافہ کرتا ہے۔ واعظ ۵:۱۲ بیان کرتی ہے: ”دولت کی فراوانی دولتمند کو سونے نہیں دیتی۔“
لہٰذا اپنے مادی اثاثوں کا بخوبی جائزہ لیں اور خود سے پوچھیں، ’کیا مجھے اس چیز کی واقعی ضرورت ہے یا یہ فالتو ہے؟ کیا یہ میری زندگی کو بہتر بنانے کیلئے معاون ہے یا کیا یہ محض میرا قیمتی وقت ضائع کرتی ہے؟‘ لیونی میکماہن کی کتاب وائے ایم آئی سو ٹائرڈ؟ کا دیباچہ بیان کرتا ہے: ”مختلف ایجادات جنکا مقصد گھر سے تھکا دینے والے امور کا خاتمہ کرنا تھا وہ خاتونِخانہ کے گھر سے باہر ملازمت اختیار کرنے کا باعث بنی ہیں تاکہ ایسی چیزیں خریدنے اور انکی دیکھبھال کیلئے پیسہ کمایا جا سکے۔“
جب آپ اپنی زندگی کو سادہ بناتے ہیں تو آپکے پاس اپنے خاندان، اپنے دوستاحباب اور اپنی ذات کیلئے زیادہ وقت ہوتا ہے۔ آپکی خوشی کیلئے یہ وقت نہایت ضروری ہے۔ اُنکی طرح نہ بنیں جنہیں اکثر بہت دیر بعد اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ دوستاحباب اور خاندان روپے پیسے اور دیگر چیزوں سے زیادہ اہمیت اور دلچسپی کے حامل ہیں۔ صرف لوگ آپ سے پیار کر سکتے ہیں۔ بینک اکاونٹ، سٹاک پورٹفولیوز، کمپیوٹرز، ٹیلیویژن اور دیگر چیزوں کا اگرچہ اپنا ایک مقام ہے تاہم یہ زندگی کی ضرورت نہیں بلکہ محض آسائشیں ہیں۔ جو لوگ ایسی چیزوں کو اولیت دیتے ہیں وہ اپنی زندگیوں کو کمقدر بناتے ہیں اور انجامکار بےاطمینانی یا تلخی کا شکار ہو جاتے ہیں۔—۱-تیمتھیس ۶:۶-۱۰۔
وقت کا دانشمندانہ استعمال اور ترجیحات
ایک لحاظ سے وقت کو قابو میں رکھنا مالی بجٹ کو متوازن کرنے کے مترادف ہے۔ اگر آپ محدود وقت کے اندر بہت کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ آپ وقت کے سلسلے میں اپنی حد سے تجاوز کر رہے ہیں۔ ایسا طرزِزندگی لامحالہ پریشانی، دباؤ اور اُکتاہٹ کا باعث بنے گا۔ لہٰذا ترجیحات قائم کرنا سیکھیں۔
متی ۶:۳۱-۳۴) اگر اہم معاملات میں عجلت یا کوتاہی سے کام لیا جاتا ہے تو اکثر سنگین مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ پس، ہو سکتا ہے کہ آپ کو ہر اُس چیز کو خارج کرنا پڑے جو وقت بھی لیتی ہے اور جسکا کوئی خاص فائدہ بھی نہیں ہے۔
سب سے پہلے اس بات کا تعیّن کریں کہ اہم کام کونسے ہیں اور پھر اُنہیں مناسب وقت دیں۔ مسیحیوں کیلئے روحانی حاصلات ہمیشہ اوّلیت رکھتے ہیں۔ (ترجیحات قائم کرتے وقت اس بات کی ضرورت کو بھی ذہن میں رکھیں کہ تعمیری سوچبچار اور اپنی توانائی کو ازسرِنو بحال کرنے کے لئے آپکو کسی حد تک تنہائی کی بھی ضرورت ہے۔ جرنل سائیکالوجی ٹوڈے بیان کرتا ہے کہ ”بامقصد تنہائی آج کی تیزرفتار دُنیا میں ایک اہم ٹانک کی حیثیت رکھتی ہے۔ . . . تنہائی زندگی کیلئے درکار ایندھن ہے۔“ جن لوگوں کے پاس سوچبچار کرنے کیلئے وقت نہیں وہ زندگی کی بابت نہایت سطحی میلان رکھتے ہیں۔
انکساری اور روحانیت
جب خوشحال اور متوازن زندگی بسر کرنے کی بات آتی ہے تو انکساری اور روحانیت دو بہترین اثاثے ہیں۔ انکساری اسلئے ضروری ہے کیونکہ یہ آپکو نامناسب کام اور ذمہداریاں قبول کرنے سے گریز کرنے میں مدد دیگی۔ اگر آپ منکسر ہیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ کب اوورٹائم یا دیگر ایسی سرگرمیوں سے انکار کرنے کی ضرورت ہے جو کسی زیادہ اہم کام کو پسِپُشت ڈال سکتی ہیں۔ منکسر لوگ دوسروں کی چیزوں اور کام سے حسد نہیں کرتے؛ لہٰذا وہ زیادہ قناعتپسند ہوتے ہیں۔ حقیقی انکساری، دراصل روحانیت کا ایک پہلو ہے جو اپنی زندگیوں کو قابو میں رکھنے کی ایک دوسری کنجی ہے۔—میکاہ ۶:۸؛ ۱-یوحنا ۲:۱۵-۱۷۔
بائبل کے صحیح علم پر مبنی روحانیت آپکو زیادہ فہیم اور صاحبِادراک بناتی ہے—ایک ایسا شخص جو کامیابی کی بابت دُنیا کی گھٹیا سوچ سے متاثر نہیں ہوتا ہے۔ آپ ۱-کرنتھیوں ۷:۳۱ کی پُرحکمت مشورت پر دھیان دیتے ہیں: ”دُنیوی کاروبار کرنے والے ایسے ہوں کہ دُنیا ہی کے نہ ہو جائیں کیونکہ دُنیا کی شکل بدلتی جاتی ہے۔“ اپنی ذات اور اپنے خاندان کی مادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مسیحی ”دُنیوی کاروبار“ کرتے ہیں لیکن وہ اس دُنیا کو اپنے اُوپر حاوی ہونے کی اجازت نہیں دیتے۔ وہ جانتے ہیں کہ اس دُنیا کے پاس کوئی حقیقی تحفظ نہیں اور یہ بہت جلد ختم ہو جائیگی لہٰذا حقیقی کامیابی—فردوسی زمین پر ابدی زندگی اور سلامتی—کا انحصار خدا کیساتھ مضبوط رشتے پر ہے۔ (زبور ۱:۱-۳؛ ۳۷:۱۱، ۲۹) پس یسوع کی نصیحت پر کان لگائیں اور دانشمندی کیساتھ اپنے لئے ”آسمان پر مال جمع [کریں] جہاں نہ کیڑا خراب کرتا ہے نہ زنگ اور نہ وہاں چور نقب لگاتے اور چراتے ہیں۔“—متی ۶:۲۰۔
فکروتردد چھوڑ کر حقیقی اطمینان کے طالب ہوں
جُوںجُوں یہ موجودہ نظام اپنے خاتمے کی طرف بڑھ رہا ہے بِلاشُبہ آپکے وقت کے سلسلے میں دباؤ اور تقاضوں میں اضافہ ہوگا۔ لہٰذا یہ کتنا ضروری ہے کہ آپ بائبل کی اس مشورت کا اطلاق کرنے کی کوشش کریں: ”کسی بات کی فکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تمہاری درخواستیں دُعا اور منت کے وسیلہ سے شکرگزاری کے ساتھ خدا کے سامنے پیش کی جائیں۔ تو خدا کا اطمینان جو سمجھ سے بالکل باہر ہے تمہارے دلوں اور خیالوں کو مسیح یسوؔع میں محفوظ رکھیگا۔“ دُنیاوی سوچ رکھنے والے جو لوگ دُعا کی کوئی قدر نہیں کرتے اُنہیں ایسا اطمینان حاصل نہیں ہو سکتا۔—فلپیوں ۴:۶، ۷۔
بہرصورت، یہوواہ آپ کو اطمینان بخشنے کے علاوہ بھی بہت کچھ دے گا۔ اگر آپ ”اپنی ساری فکر اُس پر ڈال“ دیتے ہیں تو وہ آپ کو روزمرّہ کی ذمہداریوں کا بوجھ بطریقِاحسن اُٹھانے میں مدد دے گا۔ (۱-پطرس ۵:۷؛ زبور ۶۸:۱۹) اس لئے ہر روز بائبل کا کچھ حصہ پڑھنے سے خدا کی بات سننا دانشمندانہ روش ہے۔ کون آپ کو آپ کے خالق سے بہتر مشورت دے سکتا ہے؟ (زبور ۱۱۹:۹۹، ۱۰۰، ۱۰۵) جیہاں، تجربے نے ثابت کر دیا ہے کہ جو لوگ خدا کو اپنی زندگیوں میں اہم مقام دیتے ہیں اُنہیں اس دُنیا کی تیزرفتاری سے خوشی کے ساتھ نپٹنے کے لئے مدد حاصل ہوتی ہے۔—امثال ۱:۳۳؛ ۳:۵، ۶۔
[صفحہ ۱۱ پر عبارت]
تنہائی اور روحانیت کی ضرورت کو ذہن میں رکھتے ہوئے ترجیحات قائم کریں
[صفحہ ۹ پر تصویر]
کیا آپ اپنی زندگی کو سادہ اور منظم بنا سکتے ہیں؟
[صفحہ ۱۰ پر تصویر]
آپ چیزوں کو ترجیح دیتے ہیں یا لوگوں کو؟