برطانوی چڑیوں کا معما
برطانوی چڑیوں کا معما
برطانیہ میں جاگو! کا رائٹر
اپنی معروف چہچہاہٹ کیساتھ ہر جگہ پائی جانے والی چڑیا عرصۂدراز سے برطانوی مناظر کی دلکشی کا حصہ رہی ہے۔ لیکن یہ کوئی بھی نہیں جانتا کہ اب یہ اچانک ہی شہروں سے غائب کیوں ہوتی جا رہی ہے۔ لندن کے اخبار انڈیپینڈنٹ نے یہ اعلان کِیا ہے کہ جو بھی اس معمے کا حل تحریری ثبوت کیساتھ بھیجیگا اُسے ۰۰۰،۵ پاؤنڈ (۲۰۰،۷ ڈالر) انعام میں دئے جائینگے۔ رائل سوسائٹی برائے تحفظطیور اور برٹش ٹرسٹ برائے طیوریات منصفین کے فرائض انجام دینگے۔ توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ کمازکم دو سال میں مکمل ہو جائیگا۔
سروے آشکارا کرتے ہیں کہ پورے مُلک کے قصبوں اور شہروں میں چڑیوں کی تعداد بہت کم ہو گئی ہے۔ بعض علاقوں سے تو یہ بالکل غائب ہو گئی ہیں۔ تاہم، پیرس اور میڈرڈ جیسے دیگر یورپی شہروں میں ابھی بھی خاصی تعداد میں چڑیاں پائی جاتی ہیں۔ چڑیوں کا عالمی ماہر، ڈاکٹر ڈینس سمرز سمتھ کہتا ہے: ’یہ معما گزشتہ ۵۰ برسوں کے دوران جنگلی حیات سے متعلق معموں کی نسبت سب سے زیادہ حیرانکُن ثابت ہوا ہے۔‘
دیہی علاقہجات میں بنیادی طور پر کھیتیباڑی کو چڑیوں کی تعداد میں ۶۵ فیصد کمی کا باعث قرار دیا جا سکتا ہے۔ دیہی علاقہجات میں پرندوں کی دیگر اقسام میں بھی اسی طرح کی کمی واقع ہوئی ہے۔ تاہم یہ شہری علاقوں میں چڑیوں کی تعداد میں ۹۲ فیصد کمی کا جواز نہیں ہے۔ ماہرِماحولیات مائیکل میککارتھی اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ چڑیوں کا ڈرامائی طور پر غائب ہو جانا ”اس بات کا یقینی ثبوت ہے کہ چڑیوں کے ماحول میں اور غالباً ہمارے اپنے ماحول میں بھی کوئی سنگین خرابی واقع ہوئی ہے۔“ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا خرابی واقع ہوئی ہے اور یہ کتنی سنگین ہے۔