مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

دلچسپ چھوٹے شکاری

دلچسپ چھوٹے شکاری

دلچسپ چھوٹے شکاری

جنوبی افریقہ سے جاگو!‏ کا رائٹر

وہ سخت دُھوپ میں اپنی پچھلی ٹانگوں پر کھڑا ہے اور توازن برقرار رکھنے کی کوشش میں اپنی دُم کو بڑی مضبوطی کیساتھ نازک شاخوں سے لپیٹ رکھا ہے۔‏ وہ بڑی ہوشیاری سے اُوپر نیچے دیکھ رہا ہے کہ کہیں کوئی خطرہ تو نہیں ہے۔‏ اُس کے ساتھی آس‌پاس ہی خوراک کی تلاش میں مگن ہیں کیونکہ وہ اُس کی متواتر چُوں‌چُوں سے مطمئن ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ نہیں ہے۔‏ وہ اُس وقت تک ہوشیاری سے پہرا دیتا رہیگا جب تک اُسکا کوئی دوسرا ساتھی اُسکی ذمہ‌داری نہیں سنبھال لیتا خواہ اس میں ایک گھنٹہ اَور تاخیر ہی کیوں نہ ہو جائے!‏

یہ کونسا جانور ہے؟‏ اسے میرکٹ کہتے ہیں۔‏ ناک سے لیکر دُم تک اسکی لمبائی تقریباً ایک فٹ ہوتی ہے اور یہ چھوٹا گوشت‌خور پستانیہ دوسروں کیساتھ مل‌جُل کر رہنا پسند کرتا ہے۔‏ اسی لئے یہ ۱۰ سے ۳۰ پر مشتمل گروہوں کی صورت میں رہتا ہے۔‏

میرکٹ ہر صبح اپنے بلوں سے نکلنے کے بعد سورج کی طرف مُنہ کر کے اپنی پچھلے ٹانگوں پر کھڑے ہو جاتے ہیں تاکہ رات‌بھر کی سردی کے بعد اب اپنا جسم گرم کر سکیں۔‏ یہاں کھڑےکھڑے ہی وہ بہت پیار سے چُوں‌چُوں کی آوازیں نکالتے ہوئے ایک دوسرے کو صاف کرتے ہیں۔‏ ایک دوسرے کیلئے ایسا پاس‌ولحاظ اور ہمدردی دکھانے میں آدھا گھنٹہ یا اس سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔‏ تاہم،‏ جلد ہی وہ اکٹھے ملکر شکار کی تلاش میں نکل پڑتے ہیں۔‏

میرکٹ کا منظم حکمتِ‌عملی کے ساتھ شکار کرنا کیڑےمکوڑوں اور چھوٹے رینگنے والے جانداروں کی مسلسل دستیابی کو یقینی بناتا ہے۔‏ نیز اُنکی بھوک کا تو کیا ہی کہنا!‏ اپنی بھوک مٹانے کیلئے اُنہیں اتنی مشقت کرنی پڑتی ہے کہ دوپہر تک اُن میں سے بیشتر کسی نے کسی درخت یا جھاڑی کے سائے میں آرام کر رہے ہوتے ہیں جبکہ بعض ٹھنڈی جگہ پر آرام کیلئے ریت کی کھدائی شروع کر دیتے ہیں۔‏

تاہم پہریدار کی ضرورت کیوں پڑتی ہے؟‏ اسلئےکہ یہ شکاری خود دوسرے جانوروں کا پسندیدہ شکار ہیں۔‏ بعض‌اوقات میرکٹ کو کسی کیڑےمکوڑے کے ایک لاروے کو باہر نکالنے کیلئے سخت جفاکشی سے اپنے وزن سے بھی کئی گُنا زیادہ مٹی کھودنی پڑتی ہے اور عین اِسی وقت اُسے تاک میں بیٹھے گیدڑوں یا شکاری پرندے کا شکار بننے کا خطرہ بھی لاحق ہوتا ہے۔‏

جب پہریدار خطرے کو بھانپ لیتا ہے تو کیا واقع ہوتا ہے؟‏ اُس کی اچانک چیخ‌وپکار سے باقی سب بھی حرکت میں آ جاتے ہیں اور فوراً اپنی قریبی بلوں کی طرف بھاگتے ہیں۔‏ تاہم،‏ جب پہریدار کی انتباہی پکار مخالف ٹولی کے قریب آنے کا اشارہ کرتی ہے تو یہ بھاگنے کی بجائے بڑے قہر میں آگے کی طرف جھک کر کھڑے ہو جاتے ہیں اور اُنکی دُمیں این‌ٹینا کی طرح بالکل سیدھی ہو جاتی ہیں۔‏ پورا گروہ چیں‌چیں کرتا ہوا حملہ‌آوروں کی جانب بڑھتا ہے جبکہ بعض ایسے اُچھلتےکودتے ہیں گویا جنگی رقص کر رہے ہوں۔‏ یہ متحدہ محاذآرائی اکثر دُشمنوں کو بھگانے کیلئے کارگر ثابت ہوتی ہے۔‏

مشترکہ جدوجہد

میرکٹ عموماً ایک دوسرے سے تعاون کرتے ہیں۔‏ اس کا ایک ثبوت اُن کا اپنے بچوں کی دیکھ‌بھال کرنا ہے۔‏ پیدائش کے پہلے ایک دو ہفتوں کے دوران یہ بچے سب کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔‏ پورا گروہ باقاعدگی کیساتھ ماں اور بچوں سے ملنے کیلئے آتا رہتا ہے۔‏ جب وہ اُنہیں پہلی مرتبہ بل سے باہر لاتی ہے تو اُنکا کیا ہی شاندار استقبال کِیا جاتا ہے!‏ پورا گروہ خوشی سے ناچتا اور باری‌باری ماں کی گردن پر پیار سے بوسے دیتا ہے اور بڑی شفقت سے بچوں کی پیٹھ پر ہاتھ پھیرتا ہے۔‏

چند ہفتوں تک پورا گروہ چھوٹے بچوں کی دیکھ‌بھال میں مدد کرتا ہے۔‏ بیشتر تو باری‌باری بچوں کے پاس رہتے ہیں جبکہ دوسرے شکار کی تلاش میں چلے جاتے ہیں۔‏ بعض مادہ میرکٹ جن کے اپنے بچے نہیں ہوتے وہ بچے کو دودھ پلانے کیلئے فوری طور پر تیار ہو جاتی ہیں اور یوں ماں پر زیادہ بوجھ نہیں پڑتا۔‏ اس تمام کام کے دوران بچوں کی دیکھ‌بھال کرنے والے میرکٹ زیادہ خوراک حاصل نہیں کر پاتے۔‏ نتیجتاً،‏ بچوں کی دیکھ‌بھال کی وجہ سے بعض کا وزن ۱۰ فیصد کم ہو جاتا ہے!‏

جب بچے بل سے باہر نکلنے اور روزانہ شکار کیلئے ساتھ جانے کے قابل ہو جاتے ہیں تو مدد کرنے پر آمادہ بالغ میرکٹ بڑے صبر سے باری‌باری بچوں کو شکار کرنے کی تربیت دیتے ہیں۔‏ اکثر بہترین شکار بھی بچوں کو دے دیا جاتا ہے خواہ بالغ کو خود اُس دن بھوکا ہی کیوں نہ رہنا پڑے۔‏ جب پہریدار کی انتباہی پکار اپنی‌اپنی بلوں میں گھس جانے کا اشارہ دیتی ہے تو کم‌ازکم ایک میرکٹ بچوں کو بحفاظت اندر پہنچانے کیلئے باہر رہتا ہے۔‏

قابلِ‌دید

میرکٹ کو بآسانی سدھایا جا سکتا ہے اور یہ بہت محبت کرنے والا جانور ہے۔‏ میبرلیز میملز آف سدرن افریقا بیان کرتی ہے،‏ ”‏مجموعی طور پر،‏ اِن دلچسپ،‏ خوبصورت اور محبت کرنے والے ممالیہ کا شمار جنوبی افریقہ کے انتہائی دلچسپ جانوروں میں ہوتا ہے اور یہ واقعی قابلِ‌دید ہیں۔‏“‏

ایلن جس نے کئی سال سے انکی تصویریں کھینچی ہیں اس بات سے متفق ہے۔‏ وہ اُس واقعہ کو یاد کرتا ہے جب ایک مادہ میرکٹ اپنے چار دن کے بچے کو مُنہ میں لئے بل سے باہر آئی اور اُسے اُسکے قدموں میں رکھ دیا۔‏ اُس نے سوچا کہ شاید بچہ مر گیا ہے۔‏ وہ بیان کرتا ہے:‏ ”‏مگر جب مَیں نے اُسے آہستہ سے اُوپر اُٹھایا تو مجھے احساس ہوا کہ وہ تو زندہ ہے اور وہ محض دوسرے میرکٹوں کے وہاں پہنچنے سے پہلے اسے مجھ سے ملوانے کیلئے باہر لائی تھی۔‏ مَیں اسقدر خوش اور حیران تھا کہ تصویر لینا بھی بھول گیا۔‏“‏

کئی سال تک جنگل میں میرکٹ پر تحقیق کرنے والی سلوی بھی یاد کرتی ہے کہ ایک صبح‌سویرے جب وہ ایک بل کے قریب ہی لیٹی ہوئی تھی تو میرکٹ باہر نکل آئے۔‏ وہ اُس سے چند انچ کے فاصلے پر قطار میں کھڑے ہو گئے اور ایک‌دوسرے کو صاف اور لاڈپیار کرنا شروع کر دیا۔‏ جب اُس نے اُن سے بات کی تو وہ آگے سے چُوں‌چُوں کرنے لگے۔‏ سلوی نے آہستہ سے اپنی انگلی کے ساتھ سب سے اگلے ایک مادہ میرکٹ کو چھوأ اور اُسے پیار کرنا شروع کر دیا اور اپنی اُنگلی اُس کے کان تک لے گئی۔‏ وہ اس بات سے خوش ہوئی اور اپنے سے اگلے میرکٹ کو اسی طرح کرنے لگی۔‏ سلوی خوشی سے چلّا اُٹھی:‏ ”‏اُنہوں نے مجھے پیار کرنے کی اپنی تقریب میں شامل کر لیا۔‏ کیا ہی عزت‌افزائی!‏“‏

ایسے بہت سے لوگوں کے قصےکہانیاں مشہور ہیں جنہوں نے میرکٹ کیساتھ وقت گزارا ہے۔‏ واقعی یہ دلچسپ چھوٹے شکاری ہیں!‏

‏[‏صفحہ ۲۶ پر تصویریں]‏

پہرےدار اپنی ڈیوٹی پر

شکار پر جانے سے پہلے سُستی اُتارنا

دُشمن کو مار بھگانا

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

All photos: © Nigel J. Dennis