”بیماری“ جس سے طعامِخاص بنتا ہے
”بیماری“ جس سے طعامِخاص بنتا ہے
میکسیکو سے جاگو! کا رائٹر
مکئی کی فصل چوکھی ہوگی۔ لہٰذا، ایک کسان بڑے اطمینان کیساتھ اپنے کھیتوں میں جاکر مکئی کے خوشوں کا جائزہ لیتا ہے۔ جب وہ ایک خوشہ پکڑتا ہے تو فوراً اُسکی نظر ایک کالے دھبے پر پڑتی ہے۔ اس پر غور کرنے سے اُسے پتہ چلتا ہے کہ یہ مکئی کا بڑا اور کالے رنگ کا خراب دانہ ہے۔ جب وہ اُسے کھولتا ہے تو اس کالے مادے سے مشروم جیسی بو آتی ہے۔ مکئی کا یہ خوشہ ایک طفیلی پھپھوندی کے حملے کا شکار ہوا ہے! کیا فصل خراب ہو گئی ہے؟ جینہیں۔ کسان خوشی سے مسکراتا ہے۔ وہ فصل کاٹنے کی تیاریوں پر سوچبچار کرتا ہے!
قدیم زمانے سے میکسیکو کے لوگ ویٹلاکوچی نامی خوشذائقہ مکئی مشروم سے لطفاندوز ہوتے آئے ہیں جو دراصل مکئی کی ایک بیماری سے بنتی ہے۔ دیگر ممالک میں اِسے طعامِخاص سمجھا جاتا ہے اور میکسیکن ٹرافل کہا جاتا ہے۔
ویٹلاکوچی دراصل اُسٹلاگو میڈس نامی پھپھوندی سے بنتی ہے۔ یہ پھپھوندی زی میز مکئی کی ہر فصل کو تھوڑا بہت متاثر کرتی ہے لیکن خاص طور پر یہ گرم اور معتدل خشک علاقوں کی فصل پر اثرانداز ہوتی ہے۔ محققین نے ویٹلاکوچی کے ست میں ”یومامی ذائقے سے متعلق چار امینو ایسڈز میں سے تین دریافت کئے ہیں۔“ * (جرنل آف ایگریکلچر اینڈ فوڈ کیمسٹری) ویٹلاکوچی میں کھانے کے لائق دیگر مشرومز سے زیادہ نشاستے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ کچھ میٹھی ہوتی ہے۔ اس طعامِخاص میں وینالن جیسے اجزا بھی دریافت ہوئے ہیں جو راحتانگیز مہک پیدا کرتے ہیں۔ اگرچہ ویٹلاکوچی کا ذائقہ اس کی سب سے نمایاں خاصیت ہے توبھی اس کی غذائیت توجہ کی مستحق ہے کیونکہ اس میں وٹامن سی، فاسفورس، کیلسیم اور مقوی اجزا پائے جاتے ہیں۔
پس، اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں کہ آزٹک لوگ ویٹلاکوچی کو بہت پسند کرتے تھے اور اُنہوں نے ہی اِسے کویٹلاکوچن نام دیا تھا جسکا مطلب ہے ”مخفی نمو [غیرطبعی افزائش]۔“ بعدازاں اسکا نام بدل کر ویٹلاکوچی رکھ دیا گیا جو تاحال مستعمل ہے۔ میکسیکو میں ویٹلاکوچی روایتاً ہاتھ کی بنی ہوئی گول ترتلا میں بھر کر کھائی جاتی ہے۔ تاہم، اسے میٹھے نان، سوپ اور ساس کیساتھ بھی استعمال کِیا جاتا ہے۔ حال ہی میں جینیاتی محققین نے اس مشروم پر تحقیق شروع کر دی ہے تاکہ اسکی پیداوار کو بڑھا کر اسے تجارتی مقاصد کیلئے استعمال کِیا جا سکے۔
اگر ویٹلاکوچی مقامی طور پر دستیاب ہے تو کیوں نہ اِسے ساتھ دی ہوئی ترکیب کے مطابق تیار کرکے کھایا جائے۔ * آپ حیران رہ جائینگے کہ ایک ”بیماری“ سے اتنا لذیذ طعامِخاص کیسے تیار ہو سکتا ہے!
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 5 جاپان میں لفظ یومامی چار بنیادی ذائقوں—میٹھا، نمکین، کھٹا اور کڑوا—کے علاوہ پانچویں قسم کے ذائقے کیلئے استعمال کِیا جاتا ہے۔
^ پیراگراف 7 ڈبوں میں بند ویٹلاکوچی خریدی جا سکتی ہے۔ یہ مخصوص کیمیائی عوامل سے گزرنے کے بعد استعمال کیلئے تیار ہوگی۔ اگر ویٹلاکوچی فریج میں رکھی جائے تو یہ ۸ تا ۱۵ دن تک تازہ رہتی ہے۔
[صفحہ ۱۵ پر بکس/تصویریں]
”ویٹلاکوچی“ کی تیاری
تازہ کٹی ہوئی ویٹلاکوچی ۱۸ اونس (یا ۸ اونس کے دو ڈبے)
ایک کٹا ہوا درمیانے سائز کا پیاز (تقریباً ۲۰۰ گرام)
لہسن کی کٹی ہوئی ۲ تا ۴ پوتھیاں
ایپازوٹے (کینوپوڈیم ایمبروسائیوڈس) یا سلانٹرو پتے کے ۲ بڑے چمچ
تیل ۳ بڑے چمچ
مکھن ا بڑا چمچ
نمک حسبِذائقہ
پیاز کو تیل میں براؤن کرنے کے بعد اس میں ایپازوٹے اور ویٹلاکوچی شامل کریں۔ نمک اور مکھن بھی ملا دیں۔ اچھی طرح ہلائیں۔ ڈھانپ کر ۱۵ منٹ تک پکنے دیں اور تھوڑی تھوڑی دیر بعد ہلاتے رہیں۔
آپ اس آمیزے کو ترتلا کے اندر ویسے بھی بھر سکتے ہیں یا اس میں گوشت اور پنیر ملا سکتے ہیں یا سوپ بنانے کیلئے اسے دیگر چیزوں میں ڈال سکتے ہیں۔ آپ اسے بلینڈر میں ڈالکر اسکی پوری بنا کر گوشت کیساتھ کھا سکتے ہیں۔