ہمارے قارئین کی رائے
ہمارے قارئین کی رائے
سائبیریا میں جلاوطنی مَیں ”روس میں مذہب کا مستقبل کیا ہے؟“ (اپریل ۲۲، ۲۰۰۱) کے سلسلہوار مضامین کے تحت فائیدر کلین کی کہانی کیلئے آپکا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔ مجھے یہ پڑھکر بڑی تحریک ملی کہ جب اسکے پورے خاندان کو سائبیریا جلاوطن کر دیا گیا تو وہ نہایت کٹھن حالات میں بھی وفادار اور شادمان رہے۔ کچھ سال پہلے مجھے مالدیویا کے مسیحی بھائیوں سے ملنے کا شرف حاصل ہوا جنکی سائبیریا میں جلاوطنی کی داستانوں کو مَیں کبھی بھول نہیں پاؤنگی۔ یہوواہ پر اُن کے ایمان اور اعتماد نے اپنی وفاداری قائم رکھنے میں میری بڑی حوصلہافزائی کی۔
جی. ایف.، سویڈن
بہرے اور اندھے جانس ایڈمز کی بابت مضمون بعنوان ”بہرے اور اندھے ہونے کے باوجود مجھے تحفظ ملا۔“ (اپریل ۲۲، ۲۰۰۱) کیلئے آپکا بہت شکریہ۔ مَیں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا کہ کسی بہرے اور اندھے سے مجھے اتنی زیادہ حوصلہافزائی مِل سکتی ہے۔ میرا شوہر اور مَیں اکثر جسمانی اور جذباتی بیماری کا شکار رہتے ہیں۔ ایسے مضامین آخر تک برداشت کرنے کیلئے ہمارے ایمان کو مضبوط کرتے ہیں۔
پی. جی.، ریاستہائےمتحدہ
ہم اکثر جو چیزیں ہمارے پاس ہوتی ہیں اُنہیں معمولی سمجھنے لگتے ہیں جیسےکہ محض سردرد کی وجہ سے مسیحی اجلاس چھوڑ دیتے ہیں۔ اگرچہ جانس کے پاس گھر رہنے کی اچھی وجوہات تھیں کیونکہ اُسے افسردگی اور بدسلوکی کا تلخ تجربہ ہوا تھا توبھی اُس نے روحانی طور پر سرگرم زندگی گزارنے کیلئے درکار قوت کے حصول کیلئے یہوواہ پر توکل کِیا۔
سی. ڈی.، اٹلی
میری صحت بہت اچھی ہے اسلئے میری حالت جانس سے فرق ہے۔ لیکن سکول میں غنڈہگردی کا سامنا کرنے کی وجہ سے مَیں اکثر افسردہ ہو جاتی ہوں۔ مَیں بہت روتی اور پریشان ہو جاتی ہوں۔ مجھے اپنے ساتھی مسیحیوں اور والدین کی طرف سے حوصلہافزائی اور مدد حاصل ہوتی ہے۔ اسلئے مَیں جانس ایڈمز کی کہانی کیلئے آپکا بہت شکریہ ادا کرتی ہوں۔ اس سے مجھے بڑی حوصلہافزائی حاصل ہوئی ہے۔
ایم. ٹی.، جاپان
بڑےبوڑھے ”نوجوان لوگ پوچھتے ہیں . . . مَیں اپنے بڑےبوڑھوں کی قربت کیسے حاصل کر سکتا ہوں؟“ (جون ۸، ۲۰۰۱) کے مضمون کیلئے آپ کا شکریہ۔ میرا اور میری نانی کا بڑا گہرا رشتہ تھا۔ جب میرے والدین کی طلاق ہوئی تو مَیں بہت روئی اور میرے ذہن میں بہت سے سوال اُٹھے۔ میری نانی ہمیشہ میری مدد کرتی تھی۔ وہ مجھے اپنے ساتھ منادی میں لیکر جاتی اور اُس نے میرے اندر خدمت کا جذبہ پیدا کِیا۔ چار سال پہلے کُلوقتی خدمت کا آغاز کرنے سے مَیں اپنی نانی کے نقشِقدم پر چل رہی ہوں۔ اگرچہ وہ الزیمر کی بیماری کی وجہ سے مجھے پہچانتی بھی نہیں تھی توبھی جب مَیں اُس کے سامنے فردوس کی بابت صحائف پڑھتی تو اُسکی آنکھوں میں چمک آ جاتی تھی۔ وہ ستمبر ۲۰۰۰ میں موت کی نیند سو گئی۔ نوجوانوں کو بڑےبوڑھوں کی قدر کرنے کا درس دینے کیلئے آپکا شکریہ۔
سی. آر.، ریاستہائےمتحدہ
میرے والدین میں دس سال سے طلاق ہو چکی ہے۔ مَیں نے اپنی ماں کیساتھ خودساختہ وفاداری نبھاتے ہوئے اپنے باپ کے خاندان سے قطعتعلق کر لیا۔ لیکن یہ مضامین پڑھنے کے بعد مَیں اپنے دادا دادی کیساتھ اچھا رشتہ رکھنے کی اہمیت اور فوائد سمجھنے لگی ہوں۔ ان مضامین کی وجہ سے اب میرے پاس ایسا رشتہ اُستوار کرنے کی بائبل پر مبنی وجوہات موجود ہیں۔
جی. وی.، ریاستہائےمتحدہ
اگرچہ میرے دادا دادی اور نانا نانی مسیحی نہیں ہیں توبھی میرا اُنکے ساتھ رشتہ بہت اچھا ہے۔ مسیحی کلیسیا میں ایک ۶۰ سالہ بہن بھی میرے ساتھ بالکل میری دادی اور نانی کی طرح پیش آتی ہے۔ جب کبھی مجھے کوئی مسئلہ درپیش ہوتا ہے تو وہ بائبل میں سے میری حوصلہافزائی کرتی ہے۔ بعضاوقات وہ میرا ہاتھ تھام لیتی یا مجھے اپنے گلے لگا لے لیتی ہے۔ بعضاوقات تو ایسا لگتا ہے جیسے ہم میں عمر کا کوئی فرق ہی نہیں ہے۔
ایم. کے.، جاپان