میکائیل مقرب فرشتہ کون ہے؟
بائبل کا نقطۂنظر
میکائیل مقرب فرشتہ کون ہے؟
بائبل کے مطابق، روحانی عالم کروڑوں فرشتوں پر مشتمل ہے۔ (دانیایل ۷:۹، ۱۰؛ مکاشفہ ۵:۱۱) شروع سے آخر تک صحائف خدا کے وفادار فرشتوں کا سینکڑوں مرتبہ ذکر کرتے ہیں۔ لیکن اِن روحانی خلائق میں سے صرف دو کا بنام ذکر کِیا گیا ہے۔ ایک کا نام جبرائیل ہے جس نے ۶۰۰ کے عرصے میں تین مختلف اشخاص تک ذاتی طور پر خدا کے پیغام پہنچائے تھے۔ (دانیایل ۹:۲۰-۲۲؛ لوقا ۱:۸-۱۹، ۲۶-۲۸) بائبل میں دوسرے فرشتے کا نام میکائیل بتایا گیا ہے۔
میکائیل بہت ہی خاص فرشتہ ہے۔ مثال کے طور پر، دانیایل کی کتاب میں بیان کِیا گیا ہے کہ میکائیل یہوواہ کے لوگوں کی خاطر شیاطین سے لڑتا ہے۔ (دانیایل ۱۰:۱۳؛ ۱۲:۱) یہوداہ کے الہامی خط میں میکائیل موسیٰ کی لاش کی بابت جھگڑے میں شیطان کا سامنا کرتا ہے۔ (یہوداہ ۹) مکاشفہ کی کتاب ظاہر کرتی ہے کہ میکائیل شیطان اور اُس کے شیاطین کے ساتھ جنگ کرکے اُنہیں آسمان سے نیچے پھینک دیتا ہے۔ (مکاشفہ ۱۲:۷-۹) کسی اَور فرشتے کو خدا کے دُشمنوں پر ایسی قدرت اور اختیار حاصل نہیں۔ پس، اس میں تعجب کی کوئی بات نہیں کہ بائبل موزوں طور پر میکائیل کو ”مقرب فرشتہ“ کہتی ہے، مقرب ایک سابقہ ہے جس کا مطلب ”بڑا“ یا ”اعلیٰ“ ہے۔
میکائیل کی شناخت پر اختلافِرائے
دُنیائےمسیحیت، یہودیت اور اسلام میں فرشتوں کی بابت متضاد نظریات پائے جاتے ہیں۔ بعض تشریحات تو بالکل مبہم ہیں۔ مثلاً، دی اینکر بائبل ڈکشنری بیان کرتی ہے: ”ایک اعلیٰ مرتبے والا فرشتہ بھی ہو سکتا ہے یا مقرب فرشتوں کا (عموماً چار یا سات پر مشتمل) ایک چھوٹا گروہ بھی ہو سکتا ہے۔“ دی امپیریل بائبل ڈکشنری کے مطابق، میکائیل ”ایک مافوقالبشر ہستی کا نام ہے جس کی بابت دو متضاد آراء پائی جاتی ہیں۔ وہ یا تو خدا کا بیٹا خداوند یسوع مسیح ہے یا اُن سات مشہور مقرب فرشتوں میں سے ایک ہے۔“
یہودی روایت کے مطابق سات مقرب فرشتوں کے نام جبرائیل، یرمیل، میکائیل، راجوئیل، رافیل، سرائیل اور عرئیل ہیں۔ اس کے برعکس، اسلام میں صرف چار مقرب فرشتوں کو مانا جاتا ہے جنکے نام جبرائیل، میکائیل، عزرائیل
اور اسرافیل ہیں۔ کیتھولک مذہب بھی چار مقرب فرشتوں کو مانتا ہے: میکائیل، جبرائیل، رافیل اور عرئیل۔ بائبل اس سلسلے میں کیا بیان کرتی ہے؟ کیا بہت سارے مقرب فرشتے ہیں؟بائبل کا جواب
بائبل میں میکائیل کے علاوہ کسی اَور مقرب فرشتے کا ذکر نہیں ملتا اور نہ ہی صحائف میں ”مقرب فرشتہ“ کی اصطلاح صیغۂجمع میں استعمال کی گئی ہے۔ بائبل صرف میکائیل ہی کو مقرب فرشتہ کہتی ہے۔ لہٰذا، یہ نتیجہ اخذ کرنا معقول ہوگا کہ یہوواہ خدا نے اپنی آسمانی خلائق میں سے صرف ایک ہی کو تمام فرشتگان پر مکمل اختیار بخشا ہے۔
خالق کے علاوہ، صرف ایک ہی وفادار ہستی—یسوع مسیح کی بابت بتایا گیا ہے کہ فرشتے اُسکے تابع ہیں۔ (متی ۱۳:۴۱؛ ۱۶:۲۷؛ ۲۴:۳۱) پولس رسول نے خاص طور پر ”خداوند یسوع“ اور اُس کے ”قوی فرشتوں“ کا ذکر کِیا تھا۔ (۲-تھسلنیکیوں ۱:۷) نیز پطرس نے قیامتیافتہ یسوع کی بابت یوں بیان کِیا: ”وہ آسمان پر جاکر خدا کی دہنی طرف بیٹھا ہے اور فرشتے اور اختیارات اور قدرتیں اُسکے تابع کی گئی ہیں۔“—۱-پطرس ۳:۲۲۔
اگرچہ بائبل میں یسوع کی بطور میکائیل براہِراست شناخت کرانے والا کوئی بیان نہیں ملتا توبھی ایک صحیفہ مقرب فرشتے کے مرتبے کو یسوع سے منسوب کرتا ہے۔ تھسلنیکیوں کے نام اپنے خط میں پولس رسول نے پیشینگوئی کی: ”خداوند خود آسمان سے للکار اور مقرب فرشتہ کی آواز اور خدا کے نرسنگے کے ساتھ اُتر آئیگا اور پہلے تو وہ جو مسیح میں موئے جی اُٹھینگے۔“ (۱-تھسلنیکیوں ۴:۱۶) اس صحیفے میں بتایا گیا ہے کہ یسوع خدا کے مسیحائی بادشاہ کے طور پر اختیار حاصل کرتا ہے۔ لیکن وہ ”مقرب فرشتہ کی آواز“ سے بولتا ہے۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ اُسے مُردوں کو زندہ کرنے کا اختیار بھی حاصل ہے۔
زمین پر انسانی زندگی کے دوران بھی یسوع نے مُردوں کو زندہ کِیا تھا۔ اس کیلئے وہ یقیناً زوردار آواز سے للکارا ہوگا۔ مثال کے طور پر، نائین شہر کی ایک بیوہ کے بیٹے کو زندہ کرتے وقت اُس نے کہا: ”اَے جوان مَیں تجھ سے کہتا ہوں اُٹھ۔“ (لوقا ۷:۱۴، ۱۵) بعدازاں، اپنے دوست لعزر کو زندہ کرنے سے پہلے یسوع ”بلند آواز سے پکارا کہ اَے لعزؔر نکل آ۔“ (یوحنا ۱۱:۴۳) لیکن ان موقعوں پر یسوع کی آواز ایک کامل انسان کی آواز تھی۔
اپنی قیامت کے بعد، یسوع کو آسمان میں ایک روحانی مخلوق کے طور پر ”بہت سربلند“ کِیا گیا تھا۔ (فلپیوں ۲:۹) اپنی قیامت کے بعد وہ انسان نہیں تھا اسلئے اُسکی آواز مقرب فرشتہ کی سی آواز تھی۔ لہٰذا جب خدا کا نرسنگا ”مسیح میں موئے“ ہوؤں کو آسمانی قیامت بخشنے کیلئے پھونکا گیا تو یسوع نے اس مرتبہ ”مقرب فرشتہ کی آواز“ کیساتھ ”للکارا۔“ یہ نتیجہ اخذ کرنا معقول ہے کہ صرف مقرب فرشتہ ہی ”مقرب فرشتہ کی آواز“ کیساتھ للکار سکتا ہے۔
یہ سچ ہے کہ سرافیم اور کروبیوں جیسے دیگر اعلیٰ درجے کے فرشتے بھی ہیں۔ (پیدایش ۳:۲۴؛ یسعیاہ ۶:۲) تاہم، صحائف قیامتیافتہ یسوع مسیح کی تمام فرشتوں کے سردار—مقرب فرشتے میکائیل—کے طور پر شناخت کراتے ہیں۔