کِیا—ایک پہاڑی مسخرہ
کِیا—ایک پہاڑی مسخرہ
نیوزیلینڈ سے جاگو! کا رائٹر
کِیا نیوزیلینڈ کے کوہستانی علاقے میں پایا جانے والا سبز طوطا ہے۔ بےقابو حستفریح کیساتھ اس نے مسخروں جیسی شرارتوں سے بہت محظوظ اور خوش کِیا یا اشتعال دِلایا۔
ذرا تصور کریں کہ آپ نے پہاڑوں پر چڑھنے میں پورا دن صرف کِیا ہے۔ آپ تھکہار کر پہاڑی جھونپڑے میں پہنچتے ہیں۔ ایک غذائیتبخش کھانا کھانے کے بعد، آپ صرف بستر پر لیٹ کر خوابِخرگوش کے مزے لینا چاہتے ہیں۔ لیکن سبز طوطوں کے کچھ اَور ہی خیالات ہیں۔ وہ جھونپڑے پر بیٹھ جاتے ہیں اور فیصلہ کرتے ہیں کہ نالیدار لوہے کی چادر پر پھسلنا بہت اچھی تفریح ہوگی۔ وہ اپنے پنجوں کو لوہے پر رگڑنے سے پیدا ہونے والے شور کو موسیقی سمجھتے ہیں۔ یہ ظاہر کرنے کیلئے کہ وہ اس سے کسقدر محظوظ ہو رہے ہیں وہ نیچے کی طرف پھسلتے ہوئے خوب شور مچاتے ہیں۔ اس کے بعد وہ پروں کو پھڑپھڑاتے ہوئے اُوپر کو واپس چڑھ کر اس سارے عمل کو پھر سے دہراتے ہیں۔
تاہم، تفریحپسند سبز طوطوں کیلئے یہ کھیل بھی اُکتا دینے والا ہے لہٰذا، وہ خود کو خوش کرنے کیلئے دیگر طریقے ایجاد کر لیتے ہیں۔ اس کے بعد وہ چھت سے پھسلنا شروع کر دیتے ہیں اور سارا وقت چلاتے رہتے ہیں۔ جھونپڑے میں رہنے والوں کے ردِعمل کو دیکھنے کیلئے وہ خود کو اُلٹا لٹکا دیتے اور کھڑکی سے گھورتے ہیں۔ اس کے پیچھے خیال یہ
ہے کہ تھکےہارے اس ”چھت“ کے تماشے سے محظوظ ہونگے۔ لیکن اس سے پہلے کہ آپ یہ فیصلہ کریں آیا ان پہاڑی طوطوں کو مسخرہ کہا جا سکتا ہے یا نہیں، آئیے ان کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کریں۔سبز طوطے کو اس کی تیز اُڑان کی وجہ سے کیا کہا جاتا ہے۔ وہ نیوزیلینڈ کے صرف جنوبی جزیرے کے پہاڑی خطے میں پائے جاتے ہیں۔ جنگلات کی بلندیوں میں رہنے سے جہاں کوئی سبزی نہیں اُگتی وہاں وہ صرف بیریز اور کونپلیں ہی کھاتے ہیں۔
سبز طوطے تنومند اور مضبوط پرندے ہوتے ہیں—نر کا وزن ۲.۱ کلوگرام ہوتا ہے اور اس کا قد لمبائی میں ۵۰ سینٹیمیٹر ہوتا ہے۔ ان کا رنگ سبز ہوتا ہے۔ جھاڑیوں کے رنگ میں رنگنے کے باوجود بھی وہ بہت نمایاں پرندے ہوتے ہیں۔ ان کی بےخوف شخصیت نمایاں آواز، بڑا حجم اور پروں کے نیچے قرمزی رنگ کی دھاریاں انہیں باقی پرندوں سے نمایاں کرتی ہیں۔
وہ بار بار ہوا میں کھیلتے اور اپنے پہاڑی گھر میں چلنے والی تندوتیز ہوا کے جھونکوں سے پورا فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ جب وہ تنگ وادیوں میں تیزی سے اُڑتے اور ایک دوسرے کا پیچھا کرتے اور ایک دوسرے سے بچتے ہوئے شاندار نظارہ پیش کرتے ہیں۔ انہیں دُنیا کے ذہینترین پرندوں میں شمار کِیا جاتا ہے۔ شاید یہ ذہانت ہی انہیں تفریحی احساس دیتی ہے۔
انہیں کھیلنا پسند ہے
ان کا شرارتی طرزِعمل ان کے کردار کا جزوِلازم ہے۔ بہت زیادہ تجسّس کے مالک ہوتے ہوئے، وہ اپنے علاقے میں ہر چیز، خاصکر نئی یا انوکھی چیز کی تفتیش کرتے ہیں۔ وہ یہ تجزیہ نہ صرف نظر سے کرتے ہیں بلکہ اپنی طاقتور چونچ کے ذریعے اس وقت تک اسے دیکھتے اور چیرتے ہیں جب تک وہ اس سے اُکتا نہیں جاتے یا اسے ختم نہیں کر دیتے۔
ایک سبز طوطے کو ایک پہاڑی ریلوے سٹیشن کے پلیٹفارم پر رکھے گئے دودھ کے دو کین کی جانچپڑتال کرتے دیکھا گیا۔ ایک سبز طوطے نے دوسروں کی پروا کئے بغیر ایک کین کا ڈھکن اُتار کر دودھ پینے کیلئے اپنا سر اندر ڈال دیا۔ پرندے کو ڈرا کر بھگا دیا گیا اور تحفظ کیلئے دو ہینڈلوں کے درمیان دھاتی راڈ رکھ دیا گیا۔ سبز طوطا ڈرنے کی بجائے واپس آ گیا، ”حفاظتی انتظام“ کا ایک دو منٹ جائزہ لینے کے بعد اُس نے ہنرمندی کیساتھ اپنی چونچ کے کنارے سے ہینڈلوں میں لگے راڈ کو کھینچ لیا۔ اس کے بعد بڑے وحشیانہ طریقے سے ڈھکن کو اُتار کر دودھ پی لیا ۔ یہ شرارتی مگر پسندیدہ پرندے ہیں!
سبز طوطے اور خیمہزن
خیمہزن جو اپنی چیزوں کی حفاظت کرنے کیلئے قریب ہی ہوتے ہیں ان شاندار پرندوں کی مضحکہخیز حرکات کے گرویدہ ہو جائیں گے۔ تاہم، اگر آپ اپنے خیمے کی حفاظت نہ کریں تو نقصان تقریباً ناقالصفنیقین ہوگا۔ اپنی طاقتور چونچوں سے وہ خیمے کو چیر کر ٹکڑےٹکڑے کر سکتے ہیں۔ وہ بہت جلد آپکے بستربند پر پروں کو بکھیر دینگے۔
سبز طوطے ہر گول چیز کو قریبی پہاڑی سے پھسلا سکتے ہیں۔ ہر چمکنے والی چیز ان کیلئے قیمتی بن جاتی ہے۔ جوتے کے تسمے ان کیلئے خاصکر کھیلنے کا سامان ہیں۔ ایک اَور کھیل جس سے وہ لطفاندوز ہوتے ہیں وہ چیزیں اُڑا لے جانا اور اُنہیں بلندی سے نیچے پھینکنا ہے جنکو نیچے گرتے دیکھنا اُن کیلئے تفریح ہے۔
سبز طوطے اپنی نادانستہ مضحکہخیز اور تفریحی صلاحیت کیساتھ سب کو پسند آتے ہیں جنہیں انہیں دیکھنے کا موقع حاصل ہے۔ ان حرکات پر غور کرنے سے اس بات میں کوئی شک نہیں رہتا کہ انہیں نیوزیلینڈ کے اُڑنے والے بندر کہا گیا ہے۔
سبز طوطے اور اِسکیباز
سبز طوطے ایسی جگہوں پر جمع ہونا پسند کرتے ہیں جہاں لوگ ہوتے ہیں جیسے اِسکی والے علاقے۔ پہاڑوں کا نامنہاد مسخرہ اس وقت چھٹیوں پر آئے ہوئے اِسکیبازوں کیلئے اضافی دلکشی کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ ایسے لگتا ہے کہ وہ اس تفریح میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ وہ اُچھلکود کرتے ہوئے اِسکیبازوں کے پیچھے چلتے ہیں۔ نیچے کی طرف پھسلنا ان کیلئے خاص طور پر مرغوب خیال کِیا
جاتا ہے۔ جب وہ ایسا کرتے ہیں تو اِسکیبازوں کی طرح وہ اپنے پاؤں وی شکل میں لا کر اپنی رفتار کم کر لیتے ہیں۔ گویا سبز طوطے شرارت سے ہمیں یاددہانی کراتے ہیں کہ برف صرف انسانوں کی لطفاندوزی ہی کیلئے نہیں ہے۔شرارت اور خوشگوار تفریح سے ان کی محبت اشتعال سے لیکر تھوڑے نقصان کی حد تک ہوتی ہے۔ اِسکی کے علاقے کی دیکھبھال کرنے والے اس بات کی تصدیق کرینگے کہ انہیں اپنے تمام آلات اس طریقے سے بنانے پڑتے ہیں کہ انہیں سبز طوطوں سے کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔ اہم آلات پر تیز دھار لگائی جاتی یا انہیں بند کرکے رکھا جاتا ہے۔ یہانتک کہ رسیوں کی جگہ تاریں لگائی جاتی ہیں۔ ابھی صرف ’سبز طوطے سے بچاؤ‘ والا کوڑےکرکٹ کا ڈبہ ایجاد کرنا باقی رہ گیا ہے۔ اِسکیبازوں کو اپنی چیزوں کو خوش طبیعت شرارتیوں سے بچانے کیلئے چند سادہ احتیاطی تدابیر کرنی پڑتی ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ اپنے کیمرے کو یونہی چھوڑ دیں گے تو یہ سبز طوطے کیلئے ایک نیا کھلونا بن جائیگا۔
اِسکیبازوں کو اپنی کاروں کو موزوں طریقے سے ڈھانپنے سے ان کی حفاظت کرنی چاہئے۔ کیوں؟ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ سبز طوطوں کا تمام موٹرگاڑیوں کی کوالٹی اور پائیداری کو آزمانا بہت ضروری ہوتا ہے۔ انہیں ونڈشیلڈ وائپر بلیڈ اور ربر مولڈنگ خراب کرنا اور گاڑی کے پیچھے سُرخ بتی توڑنا پسند ہے۔ اگر ایک کار کی کھڑکی کھلی رہ جاتی ہے تو سبز طوطوں کی گینگ اس میں داخل ہو جائیگی۔ خوشی سے کار میں بیٹھ کر شور کرتے ہوئے ہر غیرمحفوظ چیز کو ترتیبوار توڑ دینگے۔ موزوں طور پر سبز طوطوں کو نیوزیلینڈ کے سرکاری تحفظ والے سٹریٹ گینگ کہا گیا ہے۔
تعمیراتی مقام پر
پہاڑوں میں تعمیراتی مقام سبز طوطوں کی ایک اَور پسندیدہ جگہ ہے جہاں وہ شرارت کر سکتے ہیں۔ جب نیوزیلینڈ کی مشہور ملفورڈ گزرگاہ کیلئے ایک نیا ہٹ کمپلیکس زلیصفنتعمیر تھا تو مقامی سبز طوطوں کی آبادی نے اس میں گہری دلچسپی لی۔ ایک نے کیل چرانے شروع کر دئے۔ جبکہ قہرآلود بلڈر نے اس مجرم کا پیچھا کِیا تو ایک اَور نے اس کے سگریٹ چرا لئے۔ جب شوخچشم سبز طوطے نے تمباکو اور پیپر کو ریزہریزہ کِیا تو اس کے تمام ساتھیوں نے زوروشور سے اسے پسند کِیا۔ سبز طوطوں کو پرندوں میں سے انتہائی متجسس اور شوخچشم پرندہ خیال کِیا جاتا ہے۔ جب سبز طوطے انسانوں کو اپنی طرف آتا دیکھتے ہیں تو وہ اکٹھے ہو کر ان کے پیچھے جاتے ہیں گویا اُنہیں اِس بات کا ڈر ہے کہ انسان ان کی چیزوں کو چوری کر لینگے۔
وہ اپنے اِردگرد کی ہر چیز کو دیکھتے بھالتے ہیں۔ جو شرارتیں کبھیکبھار دیکھنے والے کو پیاری لگتی ہیں وہ ہر روز ان کیساتھ رہنے والوں کیلئے ناقالصفنبرداشت ہوتی ہیں۔ سبز طوطوں کیساتھ محبت اور نفرت کا مستقل رشتہ ہے۔ تاہم، اس سے کسی کو بھی انکار نہیں ہے کہ وہ خوشدل اور دوستانہ پرندے ہیں۔ کیونکہ اُنہیں مکمل تحفظ فراہم کِیا جاتا ہے لہٰذا انہیں پہاڑوں کے اعلیٰمرتبہ شہری کہنا غلط نہ ہوگا۔
پہاڑی مسخرے
اگر آپ کو کبھی ان تفریحپسند، ذہین پرندوں سے واسطہ پڑے تو آپ یقیناً اتفاق کرینگے کہ یہ واقعی مسخرے ہیں۔ وہ پہاڑوں میں مہمجوئی کرنے والوں کی رفاقت سے محظوظ ہوتے ہیں اور وہ مضحکہخیز حرکات کرنے سے اس بات کا ثبوت دیتے ہیں۔ زندگی سے ان کی محبت اور کھیلنے کی ان کی صلاحیت کو دیکھنے سے واقعی خوشی ہوتی ہے۔
بیشک، انکی ذیشعور، خوشکُن اور مسخروں کی طرح کی حرکات اکثروبیشتر ہمیں یاد دلاتی ہیں کہ وہ مبارک خدا یہوواہ کی مخلوق کا حصہ ہیں۔—۱-تیمتھیس ۱:۱۱۔
[صفحہ ۱۹ پر تصویر]
ایک سبز طوطا چھتری پر حملہآور ہے
[صفحہ ۲۰ پر تصویر]
سبز طوطے کار کو نقصان پہنچا رہے ہیں
[صفحہ ۱۸ پر تصویر کا حوالہ]
Courtesy of Willowbank Wildlife Reserve, Christchurch, New
Zealand