مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ہمارے قارئین کی رائے

ہمارے قارئین کی رائے

ہمارے قارئین کی رائے

اچھی صحت مجھے سلسلہ‌وار مضمون ”‏سب کے لئے اچھی صحت—‏کیا یہ ممکن ہے؟‏“‏ (‏جون ۸،‏ ۲۰۰۱)‏ سے ناقالصفن‌بیان تسلی اور حوصلہ‌افزائی حاصل ہوئی۔‏ مَیں نفسیاتی مریضہ ہوں اور ماضی میں خودکُشی کرنے کی کوشش بھی کر چکی ہوں۔‏ ہر روز میں یہ سوچتی ہوں کہ ’‏میرا سارا دن کیسے گزرے گا؟‏‘‏ اس رسالے نے مجھے مکاشفہ ۲۱:‏۴ میں درج یہوواہ کا یہ وعدہ یاد دلایا کہ وہ ’‏سب کی آنکھوں سے آنسو پونچھ دیگا۔‏‘‏

سی۔‏ ٹی۔‏،‏ جاپان

شاندار مضامین کے لئے آپ کا شکریہ۔‏ فطری علاج کے ماہر کی حیثیت سے مَیں اُس دن کا منتظر ہوں جب بیماری نہیں ہوگی۔‏ پھر مَیں اپنے اس کام سے فارغ ہوکر کھیتی‌باڑی کرونگا کیونکہ یہ میرا پسندیدہ مشغلہ ہے!‏

بی۔‏ سی۔‏،‏ ریاستہائےمتحدہ

شاعری مَیں یہ ضرور بتانا چاہونگا کہ مجھے آپ کا مضمون ”‏لفظوں سے تصویر بنانا“‏ (‏جون ۸،‏ ۲۰۰۱)‏ بہت پسند آیا۔‏ ریٹائرڈ ہونے کے بعد مَیں نے شاعری کرنا شروع کر دی جس سے مجھے بہت خوشی اور احساسِ‌تکمیل حاصل ہوتا ہے۔‏

جے۔‏ بی۔‏،‏ برطانیہ

بچپن ہی سے مجھے تصانیف سے بہت لگاؤ ہے اور اسی لئے مَیں شاعری کا فن سیکھنے کے قابل ہوئی ہوں۔‏ یہ بتانے کیلئے آپ کا بہت شکریہ کہ ”‏دلکش شاعری خالی دماغ کا کام نہیں ہوتی۔‏“‏ بیشتر لوگوں کے خیال میں شاعری کرنا کمزوری کی علامت ہے۔‏ یہ ادب کی نہایت خوبصورت قسم ہے اور مَیں یہ جان کر بہت خوش ہوں کہ ہمارا خالق بھی اسے ایسا ہی خیال کرتا ہے۔‏

ایم۔‏ ٹی۔‏،‏ چلی

کیتھیڈرلز مجھے مضمون ”‏کیتھیڈرل—‏خدائی یا انسانی یادگاریں؟‏“‏ (‏جون ۸،‏ ۲۰۰۱)‏ بہت پسند آیا۔‏ لیکن کیا یہ بات درست نہیں کہ یہوواہ کے گواہ بھی بڑے بڑے کنگڈم ہال اور اسمبلی ہال بناتے ہیں؟‏

آر۔‏ بی۔‏،‏ ریاستہائےمتحدہ

‏”‏اویک!‏“‏ کا جواب:‏ کیتھیڈرلز کی تعمیر پر ہماری تنقید کی وجہ ان کے وسیع ہونے کی بجائے ایک مؤرخ کے مطابق انکی تعمیر کا محرک مذہبی پیشواؤں کا ”‏تکبّر“‏ ہے۔‏ نیز،‏ اتنی بڑی عمارت کے اخراجات اکثر عام لوگوں کیلئے مشکل پیدا کر دیتے ہیں۔‏ اسکے برعکس،‏ کنگڈم ہال اور اسمبلی ہال سادہ عمارتیں ہوتی ہیں جنکا مقصد کسی انسان کی بڑائی کرنا نہیں ہوتا۔‏ بلکہ یہ پرستش کی جگہیں ہوتی ہیں۔‏ یہ ہال رضاکارانہ عطیات سے چلتے ہیں اور کسی پر بھی بیجا مالی بوجھ نہیں پڑتا۔‏

پتنگے میری عمر ۱۴ سال ہے اور مَیں مضمون ”‏خوبصورت پتنگے“‏ (‏جون ۸،‏ ۲۰۰۱)‏ پڑھ کر بہت متاثر ہوئی ہوں۔‏ مَیں ہمیشہ یہی سوچتی تھی کہ پتنگے بھدے اور ڈراؤنے ہوتے ہیں مگر اس مضمون کو پڑھنے کے بعد مَیں اُنہیں مارنے سے پہلے ضرور سوچونگی!‏

ڈی۔‏ ایس۔‏،‏ ریاستہائےمتحدہ

جب مَیں یہ مضمون پڑھ رہی تھی تو پتنگوں میں سے ایک میرے پاؤں کے پاس آکر بیٹھ گیا۔‏ مَیں نے اس سے پہلے اتنا خوبصورت پتنگا کبھی نہیں دیکھا تھا!‏ قدرت میں بڑا حسن ہے اور اگر ہم اس پر غور کریں تو خدا کیلئے ہماری محبت بڑی گہری ہو جائیگی۔‏

جی۔‏ پی۔‏،‏ اٹلی

مَیں یہ نہیں سمجھتی تھی کہ یہوواہ نے پتنگوں کو اتنا خوبصورت اور مختلف اقسام میں بنایا ہے،‏ اس لئے مَیں انہیں محض بھدے اور غیردلچسپ کیڑےمکوڑے ہی سمجھتی تھی۔‏ لیکن مضمون پڑھنے کے فوراً بعد جب مَیں اپنے پودوں کو پانی دے رہی تھی تو ایک خوبصورت پتنگا پاس آکر بیٹھ گیا۔‏ مَیں نے یہوواہ کا اُسکی تخلیق اور اس مضمون کیلئے شکر ادا کِیا جس نے مجھے باریک‌بیں بنا دیا تھا۔‏

سی۔‏ ایس۔‏،‏ ریاستہائےمتحدہ

سُرخ لہر مَیں ایک مُعلم کی حیثیت سے اپنے ساحلی وسائل کے مناسب استعمال اور دیکھ‌بھال کی بابت تعلیم دیتی ہوں۔‏ مَیں سُرخ لہر کی وضاحت کرنے والے کسی مضمون کی تلاش ترک کر چکی تھی۔‏ لیکن پھر مضمون ”‏جب پانی سُرخ ہو جاتا ہے“‏ (‏جون ۸،‏ ۲۰۰۱)‏ کی آمد سے میرا مسئلہ حل ہو گیا۔‏ اسے شائع کرنے کیلئے آپکا بہت شکریہ۔‏

جے۔‏ او۔‏ پی۔‏،‏ فلپائن