پُراسرار کاموں سے دل بہلانے میں کیا بُرائی ہے؟
نوجوان لوگ پوچھتے ہیں . . .
پُراسرار کاموں سے دل بہلانے میں کیا بُرائی ہے؟
کیا نوجوان واقعی پُراسرار علوم میں دلچسپی رکھتے ہیں؟ اس بات کی تحقیق کیلئے محققین کے ایک گروپ نے ۱۱۵ مڈل اور ثانوی سکولوں کے طالبعلموں کا سروے کِیا۔ سروے نے ان اعدادوشمار کا انکشاف کِیا: سروے میں شامل نوجوانوں میں سے نصف سے زیادہ (۵۴ فیصد) نے بیان کِیا کہ وہ پُراسرار اور مافوقالفطرت باتوں میں دلچسپی رکھتے ہیں جبکہ ایک چوتھائی (۲۶ فیصد) نے کہا کہ وہ ان میں ”بہت زیادہ دلچسپی“ لیتے ہیں۔
انکریج میں الاسکا یونیورسٹی کے محققین لکھتے ہیں: ”اخبارات اور رسالوں میں شیطانپرستی کے کاموں میں اضافے کی بابت مضامین کی تعداد بھی حالیہ برسوں میں بڑھ گئی ہے۔“ ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی ٹھوس ثبوت نوجوانوں میں شیطانپرستی کے عام ہونے کے دعوؤں کی حمایت نہیں کرتا۔ اسکے باوجود اس بات میں کوئی شک نہیں کہ کئی نوجوان شیاطینی اور پُراسرار علوم کے مختلف پہلوؤں میں تھوڑی بہت دلچسپی ضرور رکھتے ہیں۔
پس بعض نوجوان پوچھ سکتے ہیں، ’پُراسرار کاموں سے دل بہلانے میں کیا بُرائی ہے؟‘ آئیے اسکے جواب میں یہ دیکھیں کہ نوجوان پُراسرار کاموں میں کیسے شامل ہو جاتے ہیں۔
پُراسرار علوم کی کشش
یو۔ایس۔ نیوز اینڈ ورلڈ رپورٹ کا ایک مضمون بیان کرتا ہے کہ ”آجکل کے بچے اور نوجوان ایک حیرانکُن—اکثر پریشانکُن—حد تک تخیلاتی اور معلوماتی ذرائع تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں جو ۲۰ سال پہلے تک ناقابلِتصور تھا۔“ تجسّس بہتیرے نوجوانوں کو پُراسرار علوم پر مبنی کتابیں اور رسالے پڑھنے، ویڈیوز دیکھنے یا انٹرنیٹ پر مختلف ویب سائٹس پر جانے کی تحریک دیتا ہے۔
بیبیسی کی حالیہ خبروں کے مطابق، جادوگری اور بھوتپریت کی بابت ٹیوی کے مشہور پروگرام ”بچوں کی جادوگری میں دلچسپی کی حوصلہافزائی کرتے ہیں۔“ اسی طرح کچھ ہیوی میٹل موسیقی کے عنوانات پُرتشدد اور شیاطینی ہوتے ہیں۔ کالمنویس ٹام ہارپر نے ٹرانٹو کے اخبار دی سنڈے سٹار میں تحریر کِیا: ”مَیں [موسیقی کی بابت] پُرزور آگاہی دینا چاہتا ہوں . . . مَیں نے ایسی گھٹیا موسیقی پہلے کبھی نہیں سنی۔ گیتوں کے بول دیوانگی، پُراسرار جنون، شیاطین، خون اور گالیوں کے علاوہ زنابالجبر، ذاتی اذیت، قتل اور خودکُشی سمیت ہر قسم کے تشدد کی عکاسی کرتے ہیں۔ انکے عنوانات موت اور بربادی، تباہی کی پیشینگوئیوں، تمام اچھی باتوں کو رد کرنے اور ہر قسم کی بُرائی اور بدی کو اختیار کرنے پر مبنی ہوتے ہیں۔“
کیا واقعی ایسی موسیقی سننا تباہکُن چالچلن کا باعث بنتا ہے؟ یہ ریاستہائےمتحدہ کے ایک ۱۴ سالہ لڑکے کے معاملے میں تو سچ ثابت ہوا ہے
جس نے چھرا گھونپ کر اپنی ماں کو قتل کرنے کے بعد خودکُشی کر لی۔ اُس کے کمرے کی دیواریں ہیوی میٹل راک موسیقاروں کی تصاویر سے بھری پڑی تھیں۔ بعدازاں اُسکے باپ نے گزارش کی: ”والدین سے درخواست ہے کہ وہ اس بات پر نگاہ رکھیں کہ اُنکے بچے کس قسم کی موسیقی سن رہے ہیں۔“ اُس نے بیان کِیا کہ اُسکا بیٹا اپنی ماں کو قتل کرنے کے ایک ہفتہ پہلے ”خون اور ماں کو قتل کر ڈالنے کی بابت“ ایک گیت مسلسل گا رہا تھا۔اس کے علاوہ، ایسے کھیلوں میں جہاں کھلاڑی مختلف کردار ادا کرتے ہیں بعضاوقات جادوگر اور پُراسرار کردار بھی شامل ہوتے ہیں۔ ان میں سے بہتیرے کھیل شیاطینی تشدد کی عکاسی کرتے ہیں۔ *
تاہم، میڈیاسکوپ کی تحقیقی تنظیم رپورٹ پیش کرتی ہے: ”تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہیوی میٹل موسیقی کو ترجیح دینا علیٰحدگی، نشیلی چیزوں کے غلط استعمال، نفسیاتی امراض، خودکُشی کے خطرات . . . یا جوانی میں خطروں سے کھیلنے کے رُجحان کی طرف ایک اہم اشارہ ہے لیکن موسیقی ایسے چالچلن کا سبب نہیں بنتی۔ ایک مفروضہ ہے کہ ان مسائل کا پہلے ہی سے سامنا کرنے والے نوجوان ہیوی میٹل موسیقی کو اسلئے پسند کرتے ہیں کہ اسکی شاعری انکے اپنے احساساتوجذبات کی عکاسی کرتی ہے۔“
تمام محققین شاید شیاطینی موسیقی سننے کے خطرات پر اتفاق نہ کریں۔ لیکن کیا تشدد یا ذاتی نقصان کو نمایاں کرنے والی ویڈیوز، موسیقی یا کھیلوں کی عادت تباہکُن نہیں؟ تاہم، مسیحیوں کیلئے پُراسرار کاموں سے دل بہلانے میں اس سے بھی بڑا خطرہ ہے۔
پُراسرار کاموں کی بابت خدائی نظریہ
پولس رسول نے ۱-کرنتھیوں ۱۰:۲۰ میں مسیحیوں کو خبردار کِیا: ”مَیں نہیں چاہتا کہ تم شیاطین کے شریک ہو۔“ یہ شیاطین کون ہیں اور انکے کاموں میں شریک ہونا اسقدر خطرناک کیوں ہے؟ سادہ سی بات ہے کہ شیاطین شیطان ابلیس کی پیروی میں چلنے کا انتخاب کرنے والے سابقہ فرشتے ہیں۔ شیطان کا مطلب ”مزاحم“ اور ابلیس کا مطلب ”تہمتی“ ہے۔ بائبل کے مطابق، خدا کے اس سابقہ ملکوتی بیٹے نے خدا سے بغاوت کرنے کا انتخاب کرکے خود کو مزاحم اور تہمتی بنا لیا۔ وقت آنے پر اس نے دوسرے فرشتوں کو بھی بہکا کر اپنی بغاوت میں شامل کر لیا۔ یوں یہ اتحادی شیاطین بن گئے۔—پیدایش ۳:۱-۱۵؛ ۶:۱-۴؛ یہوداہ ۶۔
یسوع نے شیطان کو ”دُنیا کا سردار“ کہا۔ (یوحنا ۱۲:۳۱) شیطان اور اُسکے شیاطین اپنی آنے والی تباہی کے باعث ”بڑے قہر“ میں ہیں۔ (مکاشفہ ۱۲:۹-۱۲) حیرانی کی بات نہیں کہ شیاطین سے رابطہ رکھنے والے جانتے ہیں کہ وہ کتنے ظالم ہوتے ہیں۔ سُرینام میں ارواحپرستی کے کاموں میں حصہ لینے والے ایک خاندان میں پرورش پانے والی خاتون نے اس بات کا ذاتی تجربہ کِیا کہ شیاطین ”اپنے خوفزدہ شکار کو اذیت پہنچانے میں کیسی خوشی حاصل کرتے ہیں۔“ * ان ظالم روحانی مخلوقات کے ساتھ کسی بھی قسم کا رابطہ رکھنا نہایت خطرناک ہے!
خدا نے اس وجہ سے اپنے قدیم لوگوں، اسرائیلیوں کو تمام پُراسرار کاموں سے گریز کرنے کا حکم دیا تھا۔ استثنا ۱۸:۱۰-۱۲ خبردار کرتی ہے، ”وہ سب جو ایسے کام کرتے ہیں [یہوواہ] کے نزدیک مکروہ ہیں۔“ اسی طرح مسیحیوں کو آگاہی دی گئی ہے کہ خدا ”جادوگروں“ کو نیستونابود کر دے گا۔ (مکاشفہ ۲۱:۸) خدا پُراسرار کاموں سے دل بہلانے کی مذمت بھی کرتا ہے۔ بائبل حکم دیتی ہے، ”ناپاک چیز کو نہ چھوؤ۔“—۲-کرنتھیوں ۶:۱۷۔
پُراسرار کاموں کو ترک کرنا
کیا آپ نے پُراسرار کاموں سے دل بہلانے کی غلطی کی ہے؟ اگر ایسا ہے توپھر غور کریں کہ پہلی صدی میں افسس کے شہر میں کیا واقعہ پیش آیا تھا۔ وہاں ’بہت سے جادوگر‘ تھے۔ تاہم، ان میں سے بعض لوگ روحالقدس کی زیرِہدایت کئے جانے والے پولس رسول کے طاقتور کاموں سے بہت متاثر ہوئے تھے۔ اسکا نتیجہ کیا رہا؟ ”بہت سے جادوگروں نے اپنی اپنی کتابیں اکٹھی کرکے سب لوگوں کے سامنے جلا دیں اور جب اُنکی قیمت کا حساب ہوا تو پچاس ہزار روپے کی نکلیں۔ اسی طرح [یہوواہ] کا کلام زور پکڑ کر پھیلتا اور غالب ہوتا گیا۔“—اعمال ۱۹:۱۱-۲۰۔
اس سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟ اگر ایک شخص شیاطین کے شکنجے سے آزاد ہونا چاہتا ہے تو اُسے شیطانپرستی سے وابستہ تمام چیزوں کو تباہ کرنا ہوگا! اس میں کتابیں، رسالے، تصاویر، مزاحیہ کتابیں، ویڈیوز، تعویذ (”تحفظ“ کے لئے پہنی جانے والی چیزیں) اور انٹرنیٹ سے لیا گیا شیاطینی مواد شامل ہے۔ (استثنا ۷:۲۵، ۲۶) کرسٹل بال یا ویجا بورڈ جیسی تمام چیزوں کو رد کریں جو غیبدانی کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے۔ علاوہازیں شیاطینی عنوانات والی موسیقی یا ویڈیوز سے بھی چھٹکارا حاصل کریں۔
ایسے دلیرانہ اقدام اُٹھانے کیلئے بہادری اور عزم کی ضرورت ہے۔ تاہم اسکے فوائد بہت زیادہ ہو سکتے ہیں۔ ایک مسیحی بہن جین * نے ایک کمپیوٹر گیم خریدی جو پہلےپہل بےضرر دکھائی دیتی تھی۔ تاہم گیم کے مختلف مراحل سے گزرتے ہوئے اُسے پتا چلا کہ اسکے کچھ حصے ارواحپرستی پر مبنی ہیں۔ جلد ہی اُسے بھیانک خواب آنے لگے! ”مَیں آدھی رات کو اُٹھی،“ جین بیان کرتی ہے، ”اور اس گیم کی ڈسک توڑ ڈالی۔“ اسکا نتیجہ کیا تھا؟ ”اُس وقت سے مجھے کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔“
اگر آپ ان سے چھٹکارا حاصل کرنے کا عزم رکھتے ہیں تو آپ ضرور کامیاب ہونگے۔ یاد کریں کہ جب ابلیس نے اپنی پرستش کیلئے یسوع کو بہکانے کی کوشش کی تو اُس نے کس عزم کا مظاہرہ کِیا تھا۔ ”یسوؔع نے اُس سے کہا اَے شیطان دُور ہو کیونکہ لکھا ہے کہ تُو [یہوواہ] اپنے خدا کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر۔ تب اِبلیسؔ اُسکے پاس سے چلا گیا۔“—متی ۴:۸-۱۱۔
تنہا مقابلہ نہ کریں
پولس رسول ہمیں یاددہانی کرتا ہے کہ تمام مسیحیوں کو ’ان روحانی فوجوں سے کشتی کرنا ہے جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔‘ (افسیوں ۶:۱۲) تاہم، شیطان اور اُسکے شیاطین سے اکیلے مقابلہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ اپنے خداترس والدین اور مقامی مسیحی کلیسیا کے بزرگوں سے مدد حاصل کریں۔ آپ اپنے کاموں کا اعتراف کرنے میں شرمندگی محسوس کر سکتے ہیں لیکن انجامکار آپ ضروری مدد حاصل کر سکیں گے۔—یعقوب ۵:۱۴، ۱۵۔
بائبل کے اس بیان کو بھی یاد رکھیں: ”ابلیس کا مقابلہ کرو تو وہ تم سے بھاگ جائیگا۔ خدا کے نزدیک جاؤ تو وہ تمہارے نزدیک آئیگا۔ (یعقوب ۴:۷، ۸) جیہاں، آپ کو یہوواہ خدا کی حمایت حاصل ہے! وہ پُراسرار کاموں کے جال سے نکلنے میں آپکی مدد کریگا۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 10 اویک! اگست ۲۲، ۱۹۹۹ کے شمارے میں مضمون ”نوجوان لوگ پوچھتے ہیں . . . کیا رول پلےاینگ گیمز میں کوئی خطرہ ہے؟“ کا مطالعہ کریں۔
^ پیراگراف 15 ہمارے ساتھی رسالے، یہوواہ کے گواہوں کے شائعکردہ دی واچٹاور، ستمبر ۱، ۱۹۸۷ کے شمارے میں مضمون ”ارواحپرستی کا جؤا اُتار پھینکنا“ کا مطالعہ کریں۔
^ پیراگراف 20 نام بدل دیا گیا ہے۔
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
شیطانپرستی سے منسوب تمام چیزوں سے چھٹکارا حاصل کریں
[صفحہ ۲۶ پر تصویر]
ارواحپرستی کو فروغ دینے والے ویب سائٹس سے خبردار رہیں