ڈیموں کی بابت مختلف آراء
ڈیموں کی بابت مختلف آراء
کسی زمانے میں ڈیم پانی اور بجلی کے مسئلے کا حل سمجھے جاتے تھے لیکن اب کئی ممالک میں انکی بابت لوگوں کی رائے مثبت نہیں ہے۔ ورلڈ واچ رسالہ بیان کرتا ہے، ”یہ مفروضہ اب قابلِاعتماد نہیں رہا کہ اسکے فوائد اسکی لاگت سے زیادہ ہیں۔ اب جبکہ دُنیابھر میں ۰۰۰،۴۵ سے زائد بڑے ڈیم (۱۵ میٹر سے زیادہ اُونچے) تعمیر ہو چکے ہیں تو تحقیق میں اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ انکی قیمتیں بہتیروں کے تصور سے بھی زیادہ ہونگی۔“ ان میں سے بعض قیمتیں کونسی ہیں؟
اس سلسلے میں چکائی گئی بنیادی قیمت دُنیا کے ۶۰ فیصد دریائی راستوں کا خاتمہ ہے۔ ورلڈ واچ بیان کرتا ہے: ”ماحولیاتی اعتبار سے دریاؤں کو خطرہ لاحق ہے۔ انکا رُخ بدلا جا رہا ہے، انکے پانی کو گھٹایا اور آلودہ کِیا جا رہا ہے اور اُنہیں ایک جگہ جمع کرکے دُنیابھر میں تازے پانی کے ماحولیاتی نظام کو تباہ کِیا جا رہا ہے۔ دُنیا کے نصف سے زیادہ دریاؤں کے پانی کو کمازکم ایک بڑا ڈیم روکے ہوئے ہے . . . جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈیم آبی ماحولیات کو نقصان پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، دُنیا کے میٹھے پانی کی مچھلیوں کا کمازکم پانچواں حصہ اب ناپیدگی کے خطرے میں یا پہلے ہی ناپید ہو چکا ہے۔“ اسکے علاوہ انڈے دینے کی مخصوص جگہ پر پہنچنے کیلئے پانی کے بہاؤ کی مخالف سمت تیرنے والی سامن جیسی سمندری مچھلیاں بھی متاثر ہو رہی ہیں جنکے راستے میں ڈیموں کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔
یہ عام نظریہ بھی اب مشکوک ہے کہ آبی قوت آلودگی سے پاک ہوتی ہے۔ کیوں؟ اسلئےکہ پانی کے ذخائر میں پہنچنے والا سڑا ہوا نامیاتی مادہ ایک بڑی مقدار میں سبزمکانی گیس پیدا کرتا ہے۔ اسکے علاوہ معاشرتی قیمت بھی چکانی پڑتی ہے۔ ڈیموں کی وجہ سے ۴۰ سے ۸۰ ملین لوگ—بہتیرے ممالک کی آبادی سے زیادہ—اکثر دُنیا کی سب سے زرخیز زمین سے بےگھر کر دئے گئے ہیں۔
ڈیم کی افادیت کی بابت رُجحان میں تبدیلی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ مثال کے طور پر، ریاستہائےمتحدہ میں آبی راستوں پر ۰۰۰،۷۵ چھوٹےبڑے ڈیم بنائے گئے ہیں لیکن اب یہ انہیں ہٹانے اور توڑنے میں دُنیا میں سب سے آگے ہے۔ ورلڈ بینک نے بھی ڈیم بنانے کے منصوبوں کیلئے سرمایہ دینا کم کر دیا ہے۔
یہ سچ ہے کہ ڈیموں کے کچھ فوائد بھی ہیں۔ تاہم، بہتیری انسانی کوششوں کی طرح نسلِانسانی کے ڈیم بنانے کا جنون بھی حکمت اور دُوراندیشی کی کمی کو ظاہر کرتا ہے جو یرمیاہ نبی کی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ”انسان اپنی روش میں اپنے قدموں کی راہنمائی نہیں کر سکتا۔“—یرمیاہ ۱۰:۲۳۔
[صفحہ ۳۱ پر تصویر کا حوالہ]
FOTO: MOURA