مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ڈولفن کی تلاش

ڈولفن کی تلاش

ڈولفن کی تلاش

نیوزی‌لینڈ سے جاگو!‏ کا رائٹر

یونانی مقالہ‌نویس پلوترخ نے لکھا،‏ ”‏یہ واحد مخلوق ہے جو انسان سے بےلوث پیار کرتی ہے۔‏“‏ وہ کس مخلوق کا ذکر کر رہا تھا؟‏ وہ ڈولفن کا ذکر کر رہا تھا جو وھیل کے خاندان سے تعلق رکھنے والا ایک ممالیہ جانور ہے۔‏

دی ورلڈ بُک انسائیکلوپیڈیا کے مطابق،‏ ”‏بہتیرے سائنسدان تسلیم کرتے ہیں کہ بن‌مانس اور کتوں کے ساتھ ساتھ ڈولفن کا شمار بھی نہایت ذی‌شعور جانوروں میں ہوتا ہے۔‏“‏ تاہم،‏ جیسےکہ پلوترخ نے بیان کِیا،‏ ڈولفن صرف خوراک حاصل کرنے کے لئے ہی انسانوں سے پیار نہیں کرتی۔‏ اس کے برعکس،‏ ایسا لگتا ہے کہ ان میں سے بیشتر ہماری رفاقت سے محظوظ ہوتی ہیں۔‏ کتاب مسٹریز آف دی ڈیپ بیان کرتی ہے،‏ ”‏اگرچہ ڈولفن کو انسان کی ضرورت تو نہیں ہے توبھی جس طرح ہم اُس کی عجیب حرکات کا تجسّس اور شوق کے ساتھ مشاہدہ کرتے ہیں اُسی طرح وہ بھی ہماری حرکات اور ماحول کا مشاہدہ کرنے سے محظوظ ہوتی ہے۔‏“‏ سمندری ڈولفن کی ۳۲ اقسام میں سے ۴ نیوزی‌لینڈ کے پانیوں میں رہتی ہیں جن میں کامن ڈولفن،‏ بوٹل نوزڈ ڈولفن،‏ ڈسکی ڈولفن اور دُنیا کی سب سے چھوٹی ہیکٹر ڈولفن شامل ہیں۔‏ *

ڈولفن نیوزی‌لینڈ کے خوبصورت ساحلی علاقے،‏ خلیج‌الجزائر میں بکثرت پائی جاتی ہیں۔‏ ہم انہیں دیکھنے کے مشتاق تھے،‏ لہٰذا ہم رسل ٹاؤن سے کشتی کے ذریعے روانہ ہوئے۔‏ ہماری گائیڈ نے ہمیں بتایا کہ یہاں ہم بوٹل نوزڈ اور کامن ڈولفن کے علاوہ،‏ کلر وھیل اور پائلٹ وھیل بھی دیکھ سکیں گے جنکا تعلق ڈولفن کے خاندان ہی سے ہے۔‏ اُس نے کہا کہ اُنہیں ڈھونڈنے کیلئے ہمیں اُنکے نتھنوں سے نکلنے والی پانی کی پھوار یا عقبی پَر تلاش کرنے کی ضرورت ہوگی۔‏ وہ بیان کرتی ہے کہ ”‏بعض‌اوقات وہ ہمیں پہلے تلاش کر لیتی ہیں!‏“‏

ڈولفن کیساتھ تیراکی

جلد ہی ۱۳ فٹ سے زیادہ لمبی—‏بہت بڑی سیاہی‌مائل بوٹل نوزڈ ڈولفن—‏خاصی تعداد میں ہمارے سامنے آ گئیں جنکے عقبی پَر لہروں کو بڑی آسانی سے کاٹ رہے تھے۔‏ وہ شوخی اور مستی کے عالم میں کشتی سے پیدا ہونے والی لہروں کی مدد سے کسی بھی جنبش کے بغیر تیر رہی تھیں۔‏ جوں ہی کشتی رُکی مَیں اور گائیڈ گہرے،‏ سبز پانی میں اُتر کر آزاد ڈولفن کیساتھ تیرنے لگے۔‏

مچھلیوں کے عقبی پَروں کے گھیرے میں شش‌وپنج میں مبتلا ہو کر مَیں لمبی سانس بھر کر اپنے نیچے کی طرف تیرنے والی اِن سیاہی‌مائل مچھلیوں کو بڑی حیرانی سے دیکھنے لگا۔‏ ایک ڈولفن نیچے سے اُوپر آئی اور میرا جائزہ لیکر اپنا سفید رنگ کا پیٹ دکھاتے ہوئے چلی گئی۔‏ اگرچہ ڈولفن کافی فاصلے پر تھیں مگر اُنکی سیٹیوں کی سی آوازیں صاف سنائی دے رہی تھیں۔‏ مَیں نے اُن جیسی آواز نکالنے کی کوشش کی مگر اس سے متاثر ہوئے بغیر وہ کچھ دیر کیلئے پیچھے ہٹ گئیں لیکن پھر واپس آکر ہمارے گِرد گھومنے لگیں۔‏

ماہی‌گیری اور کھیل

ہم دوبارہ کشتی میں بیٹھ کر ڈولفن کے پیچھےپیچھے ایک محفوظ خلیج میں پہنچ گئے۔‏ یہاں ہم نے ہر طرف اُچھلتی‌کودتی اتنی زیادہ ڈولفن دیکھیں کہ ہم انہیں گن نہیں سکتے تھے!‏ دراصل،‏ وہ مچھلیاں پکڑ رہی تھیں۔‏ بنیادی طور پر ان کی خوراک میں دہ‌پائیں جانور،‏ چھوٹی مچھلیاں اور قشریے شامل ہوتے ہیں۔‏ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ یہاں مچھلیاں پکڑنے کی تربیت دی جا رہی تھی۔‏ ماں چھوٹی مچھلی کو اپنی پھونک سے بیہوش کر دیتی تھی اور پھر بچہ اُسے اپنی دُم سے مارمار کر پکڑنے کی کوشش کرتا تھا۔‏ ایسا دکھائی دیتا تھا کہ جیسے بچے کو ابھی مزید تربیت کی ضرورت ہے!‏

ڈولفن دن کا بیشتر حصہ کھیل‌کود اور ملنےجلنے میں صرف کرتی ہیں۔‏ ایک ڈولفن بڑے فخر سے اپنے عقبی پَر کے اُوپر ایک سمندری پودا لئے ہمارے پاس سے گزری۔‏ ہماری گائیڈ نے ہمیں بتایا کہ سمندری پودے ڈولفن کے پسندیدہ کھلونے ہیں جسے وہ اپنے عقبی پَر یا نتھوں کے اُوپر رکھ کر کافی دیر تک اُن سے کھیلتی رہتی ہیں۔‏ جب ایک کھیلنا چھوڑ دیتی ہے تو دوسری اُسے پکڑ کر اُس سے کھیلنے لگتی ہے۔‏

‏’‏صوتی تصاویر‘‏

پانیوں کے نیچے صحیح طور پر،‏ اپنے گردوپیش کا ”‏مشاہدہ“‏ کرنے کے لئے ڈولفن الٹراساؤنڈ سکین جیسے تعدد سے چلنے والی پھونکیں،‏ سسٹم یا صوتی لہریں استعمال کرتی ہیں۔‏ ان کے ذریعے وہ خوراک اور ہمارے علاوہ دیگر چیزوں تک بھی پہنچ سکتی ہیں۔‏ ڈولفن ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ پیدا کرنے کیلئے بلند اوج والی سیٹیوں سے کام لیتی ہیں جنکا تعدد انسانی آواز سے دس گُنا اُونچا اور ساڑھے چار گُنا تیز ہوتا ہے۔‏ اُن کا مشاہدہ کرنے سے ایسا لگتا ہے کہ کسی زبان کی بجائے ڈولفن ’‏صوتی تصاویر‘‏ بناتی ہیں۔‏

واقعی،‏ ابھی ڈولفن کی بابت بہت کچھ سیکھنا باقی ہے۔‏ شاید ایک ایسا دن آئے جب ہم ان کی بابت اچھی طرح جان پائیں کہ یہ کیسے سوچتی ہیں اور خاص طور پر ہمارے بارے میں کیا سوچتی ہیں۔‏ ہم حیرت اور محبت کے عالم میں دُھند سے ڈھکی چٹانوں اور سفید ریتلے ساحل والی اس خوبصورت خلیج کو ڈولفن کے پاس ہی چھوڑ کر واپس آ گئے۔‏ اب ہمارے دل اس مخلوق کے لئے نئے جذبے اور اس کے خالق کے لئے گہرے احترام سے معمور ہیں۔‏—‏مکاشفہ ۴:‏۱۱‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 4 نیوزی‌لینڈ آنے والی دیگر اقسام میں آورگلاس ڈولفن اور جنوبی بےپَر وھیل ڈولفن شامل ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۱۸،‏ ۱۹ پر بکس/‏تصویر]‏

بچے کی پرورش کرنا

ڈولفن مچھلیاں نہیں بلکہ ممالیہ ہیں۔‏ لہٰذا،‏ ڈولفن کا بچہ اپنی ماں کے دودھ سے پرورش پاتا ہے۔‏ ماں تین سال تک اس کی پرورش کرتی ہے جسکے دوران وہ اُسے زندہ رہنے کا ڈھنگ سکھاتی ہے۔‏ مثال کے طور پر،‏ وہ اُسے سونار سسٹم یا صوتی لہروں سے چیزوں کی شناخت کرنا اور مخصوص آوازیں نکالنا بھی سکھاتی ہے۔‏ وہ اُسے ماہی‌گیری،‏ جفتی اور دوسری ڈولفن کیساتھ رفاقت رکھنے کی تربیت بھی دیتی ہے۔‏

پیدائش کے وقت ڈولفن کے بچے کی دُم پہلے نکلتی ہے جبکہ آدھا حصہ ماں کے اندر ہی رہتا ہے۔‏ نوزائیدہ بچوں پر عمودی لکیریں صاف نظر آتی ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ رحم کے کس حصے میں تھے۔‏ بچہ تیرتے ہوئے ہی ماں کا دودھ پیتا ہے اور اس دوران اسکی قربت میں رہ کر اُسکی تیراکی کے حرکیاتی ہوائی اثرات سے فائدہ اُٹھاتا ہے۔‏

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Jeffrey L. Rotman/CORBIS ©

‏[‏صفحہ ۱۹ پر نقشہ]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

نیوزی لینڈ

خلیج‌الجزائر

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

بوٹل‌نوزڈ ڈولفن

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Jeff Rotman ©

‏[‏صفحہ ۱۷ پر تصویر]‏

ہیکٹرز ڈولفن

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Photo by Zoe Battersby

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

ڈسکی ڈولفن

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Mark Jones

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

کامن ڈولفن

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

R.E. Barber/Visuals Unlimited ©