مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ماں ہونے کے چیلنج کا مقابلہ کرنا

ماں ہونے کے چیلنج کا مقابلہ کرنا

ماں ہونے کے چیلنج کا مقابلہ کرنا

بچے ہمارا مستقبل ہیں،‏ لہٰذا جو عورتیں اُنکی تربیت کرتی ہیں یعنی اُنکی مائیں یقیناً عزت‌واحترام اور حمایت کی مستحق ہیں۔‏ اگرچہ جدید دُنیا ماں ہونے کی بابت ملےجلے جذبات کا اظہار کرتی ہے تاہم بائبل اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ بچے خدا کی طرف سے برکت ہیں اور والدین کیلئے خوشی کا باعث بن سکتے ہیں۔‏ (‏زبور ۱۲۷:‏۳-‏۵‏)‏ اسکے باوجود،‏ صحائف ماں ہونے کے حقائق سے چشم‌پوشی نہیں کرتے۔‏ بائبل میں اس کے مختلف چیلنجوں کی بابت بیان کِیا گیا ہے۔‏

والدین بچوں کی پرورش اور ماں کے فرائض اور ذمہ‌داریوں کی بابت جو بھی فیصلے کرتے ہیں وہ اُنکے بچوں کی زندگی اور کردار پر گہرا اور دائمی اثر ڈالتے ہیں۔‏ یہ فیصلے والدین کے طرزِزندگی میں بڑی تبدیلیوں پر منتج ہو سکتے ہیں لہٰذا ایسے فیصلے کرتے وقت بڑی احتیاط سے کام لیا جانا چاہئے۔‏ اِن میں ایسے سوالات شامل ہیں:‏ کیا ماں کو ملازمت کرنی چاہئے؟‏ اگر جواب ہاں میں ہے تو کتنے وقت کیلئے؟‏ جب ماں کام پر ہے تو بچوں کی دیکھ‌بھال کون کریگا؟‏ المختصر،‏ والدین کو وہی کام کرنا چاہئے جو اُنکے بچوں کے بہترین مفاد اور خدا کی نظر میں درست ہو۔‏

تاہم،‏ ماؤں کو دانشمندانہ فیصلے کرنے کے سلسلے میں خود کو تنہا محسوس نہیں کرنا چاہئے۔‏ وہ یسعیاہ ۴۰:‏۱۱ کے الفاظ سے بہت زیادہ تسلی حاصل کر سکتی ہیں جو یہ بیان کرتے ہیں کہ خدا شیرخواروں کی ماؤں کی ضروریات میں خصوصی دلچسپی لیتا ہے اور وہ اُنہیں ”‏آہستہ‌آہستہ لے جائیگا۔‏“‏ خدا ایسی گہری دلچسپی کے اظہار میں بائبل میں مختلف ہدایات فراہم کرتا ہے جو ماں ہونے کی ذمہ‌داری کو پُرلطف اور کامیاب بنا سکتی ہیں۔‏

معقول ہوں:‏ مسیحیوں کو اپنی معقولیت کے لئے مشہور ہونا چاہئے۔‏ (‏فلپیوں ۴:‏۵‏)‏ ایک مصنفہ جےنیٹ پین‌لی نے اس اُصول کی اہمیت کو سمجھ لیا تھا۔‏ ”‏مَیں نے ماں ہونے کا آغاز بیشمار توقعات کیساتھ کِیا،‏“‏ وہ کہتی ہے۔‏ ”‏میری خواہش تھی کہ اس طرح سے ماں کا کردار ادا کروں کہ پہلے کسی نے نہ کِیا ہو۔‏ مَیں نے بہت سی کتابیں پڑھیں اور مختلف ماہرین کی رائے لی۔‏ مگر کامیاب اور لائق محسوس کرنے کی بجائے مَیں ناموزوں اور دباؤ کا شکار محسوس کرنے لگی۔‏“‏ وہ بیان کرتی ہے کہ ”‏دوسروں کی توقعات پر پورا اُترنے اور خود کو اُنکے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کرنا آپکے جذبے کو کمزور بنا کر آپکے اندر پریشانی اور ندامت پیدا کرتا ہے۔‏“‏

سادگی اپنائیں:‏ رسالہ نیوزویک لکھتا ہے،‏ ”‏اس جنونی زندگی میں خاندان جس نقصان کا سامنا کرتے ہیں وہ بچپن کا تجربہ اور خاندانی زندگی سے متعلق خوشی ہے۔‏“‏ اسی وجہ سے بیشتر مائیں سادہ زندگی کی خواہش کرتی ہیں۔‏ آپ اپنی زندگی سادہ کیسے بنا سکتے ہیں؟‏ سب سے پہلے،‏ ’‏اہم باتوں‘‏ پر توجہ دیتے ہوئے،‏ اولیتیں قائم کریں جس میں آپکے بچوں کیلئے درکار وقت اور ذاتی توجہ شامل ہے۔‏ (‏فلپیوں ۱:‏۱۰،‏ ۱۱‏)‏ اسکے بعد اپنے طرزِزندگی کا جائزہ لیں۔‏ شاید آپکو ایسے کاموں اور چیزوں کو ترک کرنا پڑے جو درحقیقت اہمیت کی حامل نہیں ہیں۔‏

آپ کی زندگی میں سب سے اہم چیز کیا ہے؟‏ کیا آپ سب کچھ ایک ساتھ ہی حاصل کرنا چاہتے ہیں یا کیا بعض اغراض‌ومقاصد کو پسِ‌پُشت ڈال کر کچھ دوسری چیزیں حاصل کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے؟‏ محدود وسائل والی ماں،‏ کیرولین بیان کرتی ہے کہ وہ کیسے گزارا کرتی ہے:‏ ”‏مَیں سادگی‌پسند ہوں اور کم سے کم خرچ کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔‏“‏ تین بچوں کی ماں گلوریا یاد کرتی ہے:‏ ”‏ہمارے پاس کسی اچھی کمپنی کے تیارکردہ ملبوسات خریدنے کی گنجائش نہیں تھی لہٰذا مَیں خود ہی بچوں کے کپڑے سلائی کرتی تھی اور اُنہیں کہتی کہ یہ بڑے خاص ہیں کیونکہ یہ تمہاری ماں نے خود تمہارے لئے تیار کئے ہیں اور کسی اَور کے پاس ایسے کپڑے ہو ہی نہیں سکتے۔‏“‏

خدا کا کلام بیان کرتا ہے کہ جو شخص ”‏فہم کی محافظت کرتا ہے فائدہ اُٹھائے گا۔‏“‏ (‏امثال ۱۹:‏۸‏)‏ تفریحی سرگرمیوں،‏ دلچسپ چیزوں اور ماؤں اور بچوں کے سلسلے میں بیشمار نئے نئے رجحانات میں تمیز کرنے کیلئے فہم درکار ہے۔‏ جنوبی افریقہ سے ایک ماں،‏ جوڈتھ بیان کرتی ہے:‏ ”‏ہم متواتر نئی نئی مصنوعات،‏ بہتر ٹیکنالوجی اور زیادہ سہولتوں کی فراہمی کا تجربہ کرتے ہیں!‏“‏ آئیں دیکھیں جرمنی میں چار بچوں کی ماں این‌جلا کیسے اِن چیلنجوں کا مقابلہ کرتی ہے:‏ ”‏آپکو اس بات کا تعیّن کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا چیز آپ کیلئے اہم اور مفید ہے اور پھر اپنے بچوں کو بھی ایسا ہی کرنے کیلئے مدد دیں۔‏“‏

ممکنہ تبدیلیاں پیدا کریں:‏ بائبل نصیحت کرتی ہے،‏ ”‏دانائی اور تمیز کی حفاظت کر۔‏“‏ (‏امثال ۳:‏۲۱‏)‏ اگر آپ اس وقت ملازمت کر رہی ہیں تو اس بات کا اندازہ لگانے کی کوشش کریں کہ آیا آپکا خاندان صرف شوہر کی آمدنی پر گزارا کر سکتا ہے؟‏ اس سوال کا جواب دینے کیلئے اس بات کا تعیّن کریں کہ ٹیکس،‏ بچوں کا خرچ،‏ آمدورفت،‏ کپڑوں،‏ باہر طعام کرنا اور دیگر اخراجات کے بعد آپکے پاس کل کتنی رقم بچتی ہے۔‏ نیز اگر آپ دونوں کی تنخواہ ملا کر زیادہ رقم ہو جاتی ہے تو آپکے شوہر کی تنخواہ پر شاید زیادہ ٹیکس بھی ادا کرنا پڑے۔‏ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس سب کے بعد باقی کتنا کم بچتا ہے۔‏

بعض چند گھنٹوں کیلئے گھر کے قریب ہی کام کرتی ہیں جسکا مطلب ہے کہ پیسے تو کم ہونگے مگر بچوں کیساتھ زیادہ وقت گزارا جا سکتا ہے۔‏ اگر آپ ملازمت چھورنے کا فیصلہ کرتی ہیں اور اگر ملازمت آپکی عزتِ‌نفس اور احساسِ‌تکمیل کیلئے ضروری ہے تو اس بات پر بھی غور کریں کہ گھر میں رہ کر بھی آپ کیسے اِن اہم عناصر کو ملحوظِ‌خاطر رکھ سکتی ہیں۔‏

مدد حاصل کریں:‏ خدا کا کلام بارہا ظاہر کرتا ہے کہ ’‏مدد کیلئے فریاد‘‏ معاون ثابت ہو سکتی ہے۔‏ (‏خروج ۲:‏۲۳،‏ ۲۴؛‏ زبور ۳۴:‏۱۵‏)‏ ماں کی مدد کیلئے فریاد شوہر کی طرف سے معاونت پر منتج ہو سکتی ہے۔‏ اُسکے تعاون کیساتھ آپ ایک ایسا بندوبست بنانے کے قابل ہو سکتی ہیں جس میں مل‌جل کر گھر کا کام کِیا جا سکتا ہے اور یوں آپکے پاس دیگر مقاصد جیسےکہ بچوں کیلئے زیادہ وقت دستیاب ہو سکتا ہے۔‏ اگر ممکن ہو تو ماں مختلف لوگوں سے مدد اور حمایت حاصل کر سکتی ہے جس میں خاندان اور قابلِ‌بھروسا دوست شامل ہو سکتے ہیں جنکی دلچسپیاں اور نشانے ایک جیسے ہیں۔‏

بیشتر مائیں مقامی کلیسیا کے ساتھی ایمانداروں سے بھی مدد لیتی ہیں۔‏ تین بچوں کی ماں ماریا یہ سمجھ گئی کہ ”‏کلیسیا کی قربت میں رہنا“‏ اُن طریقوں میں سے ایک ہے جس سے ”‏خدا ہمارے لئے محبت اور رحم ظاہر کرنے کیساتھ ساتھ ہماری بابت اپنی فکرمندی کا اظہار کرتا ہے۔‏“‏

آرام کیلئے وقت نکالیں:‏ یسوع نے کامل انسان ہونے اور کثیر توانائی رکھنے کے باوجود،‏ اپنے شاگردوں کو ’‏الگ ویران جگہ میں جا کر ذرا آرام کرنے‘‏ کیلئے کہا تھا۔‏ (‏مرقس ۶:‏۳۰-‏۳۲‏)‏ ایک ماں کے طور پر کامیاب ہونے کی صلاحیت مشکل اوقات میں توازن برقرار رکھنے پر منحصر ہے۔‏ یہ سچ ہے کہ آپکے بچوں کو آپکی ضرورت ہے مگر اُنہیں یہ بھی ضرورت ہے کہ آپ ہشاش‌بشاش نظر آئیں۔‏ آپ کو معقول آرام کرنے کی ضرورت ہے۔‏

این‌جلا جسکا شروع میں ذکر کِیا گیا آرام کیلئے وقت نکالتی ہے:‏ ”‏مَیں نے صبح کے وقت آرام کیلئے وقت مختص کِیا ہوا ہے۔‏ مَیں اپنے لئے کم‌ازکم آدھا گھنٹہ نکال لیتی ہوں۔‏ اس کے علاوہ مَیں اور میرا شوہر بھی ہفتے میں ایک یا دو شامیں اکٹھے گزارتے ہیں جبکہ بچے گھر میں کچھ نہ کچھ کرنے میں مصروف ہوتے ہیں۔‏ یوں ہمارے پاس اپنے لئے کوئی گھنٹہ‌بھر بچ جاتا ہے۔‏“‏

روحانیت کو مقدم رکھیں:‏ یہ مشاہدہ کِیا گیا ہے کہ مقصد سے توجہ ہٹ جانے اور ترجیحات قائم کرنے میں ناکامی کے باعث ماں کے چیلنجوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔‏ مسیحی خاندان اُس وقت خوشی کا تجربہ کرتے ہیں جب وہ اپنی زندگیوں میں خدا کی مرضی کو پہلا درجہ دینے کیلئے ملکر کام کرتے ہیں۔‏ پولس رسول نے لکھا:‏ ”‏[‏خدائی عقیدت]‏ سب باتوں کے لئے فائدہ‌مند ہے اسلئے کہ اب کی اور آئندہ کی زندگی کا وعدہ بھی اِسی کے لئے ہے۔‏“‏ (‏۱-‏تیمتھیس ۴:‏۸‏)‏ جو خاندان خدائی عقیدت کیساتھ زندگی بسر کرتا اور بائبل میں پائی جانے والی خدائی راہنمائی کے مطابق چلتا ہے وہ خوشی حاصل کریگا۔‏ اگر خاندان کا ایک بھی فرد بائبل اُصولوں کا اطلاق کرتا ہے تو زندگی قدرے بہتر ہو سکتی ہے۔‏

کُل‌وقتی ملازمت کرنے والی ایک مسیحی ماں،‏ ایڈلا نے روحانی ذہنیت رکھنے کے فوائد سے استفادہ کِیا ہے۔‏ وہ کہتی ہے:‏ ”‏ہمارے پاس بائبل پر مبنی مطبوعات میں اتنی زیادہ معلومات اور راہنمائی موجود ہے جو ہمیں سکھاتی ہے کہ ہمارے بچے کن مشکلات سے دوچار ہیں اور ہم کیسے اُنکی مدد کر سکتے ہیں۔‏ جو کچھ آپ اپنے بچوں کو روحانی طور پر سکھا رہے ہیں اُنہیں اُس پر عمل کرتے دیکھ کر دل خوش ہوتا ہے۔‏ جب آپ اُنکے رویے اور استدلال کرنے کے طریقے میں معمولی سی مثبت تبدیلی دیکھتے ہیں تو آپ سمجھ جاتے ہیں کہ وہ معلومات سے مستفید ہو رہے ہیں اسلئے آپکی کاوشیں رائیگاں نہیں ہیں۔‏“‏ *

جی‌ہاں،‏ ماں ہونے کی کٹھن دوڑ میں کامیاب ہونا ممکن ہے۔‏ خدا خود یہ تسلی‌بخش یقین‌دہانی فراہم کرتا ہے کہ اُس پر توکل کرنے والی مستعد اور خودایثارانہ محبت سے سرشار ماؤں کی محنت کبھی رائیگاں نہیں جائیگی۔‏ مائیں جو خدا کے ساتھ ذاتی رشتہ قائم کرتی ہیں وہ اُس کے اس وعدے پر بھروسا رکھ سکتی ہیں کہ وہ ’‏تھکےماندے کو زور بخشتا ہے۔‏‘‏—‏یسعیاہ ۴۰:‏۲۹‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 16 یہوواہ کے گواہوں نے بچوں کی تربیت کے سلسلے میں بائبل پر مبنی مختلف مطبوعات شائع کی ہیں۔‏ اِن میں بائبل کہانیوں کی میری کتاب،‏ کوسچنز ینگ پیل آسک—‏آنسرز دیٹ ورک اور خاندانی خوشی کا راز کتابیں شامل ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۱۰ پر بکس]‏

ایک ماں کا اثرورُسوخ

ایک ماں کے طور پر آپ بعض‌اوقات یہ سوچ سکتی ہیں کہ آپکی شخصیت آپکے بچے کی زندگی پر کس حد تک اثرانداز ہو سکتی ہے۔‏ کبھی‌کبھار،‏ دوستوں،‏ اساتذہ،‏ تفریح،‏ ویڈیو گیمز اور موسیقی اُنہیں شاید آپ سے زیادہ متاثر کر سکتی ہے۔‏

موسیٰ کی ماں یوکبد کی مثال پر غور کریں۔‏ وہ انتہائی مشکل حالات میں رہ رہی تھی اور اُسے یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ اُسکے بیٹے کیساتھ کیا واقع ہوگا۔‏ اسکے باوجود،‏ اُس نے موسیٰ کی تربیت کرنے کے موقع کو بھرپور طریقے سے استعمال کِیا۔‏ سب سے پہلے،‏ اُس نے موسیٰ کی جان بچانے کیلئے دلیری اور ایمان کا مظاہرہ کِیا۔‏ خدا نے نہ صرف موسیٰ کی جان بچا کر اُسے اُسکے ایمان کا اجر دیا بلکہ ایسے حالات بھی پیدا کر دئے کہ یوکبد بطور ایک ماں اپنے بچے کی تربیت کر سکے—‏خروج ۱:‏۱۵،‏ ۱۶؛‏ ۲:‏۱-‏۱۰‏۔‏

بدیہی طور پر،‏ یوکبد اپنے بیٹے کی شخصیت پر اثرانداز ہوئی تھی۔‏ یہ حقیقت ہے کہ موسیٰ نے بالغ ہونے پر مصر میں شاہانہ تعلق ہونے کے باوجود اپنی شناخت عبرانیوں اور اُنکے خدا کیساتھ کرائی اس بات کی شہادت فراہم کرتی ہے کہ اُسکے ابتدائی سالوں میں والدین کی تربیت نے اُسکی شخصیت پر خاطرخواہ اثر ڈالا تھا۔‏—‏عبرانیوں ۱۱:‏۲۴-‏۲۶‏۔‏

ماں کے طور پر،‏ آپکے پاس شاید اپنے بچے پر اثرانداز ہونے کیلئے یوکبد سے زیادہ مواقع ہیں۔‏ کیا آپ اپنے بچے کی زندگی کے چند ابتدائی سالوں کو دائمی خدائی تربیت فراہم کرنے کیلئے استعمال کر رہی ہیں؟‏ یا کیا آپ جدید ثقافت کو اپنے بچے کی نشوونما پر اثرانداز ہونے کی اجازت دے رہی ہیں؟‏

‏[‏صفحہ ۱۰ پر تصویریں]‏

گھر کے کام‌کاج میں دوسروں کی مدد لیں،‏ اپنے لئے وقت نکالیں اور روحانی چیزوں کو مقدم رکھیں