مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

کیا مسیحیوں کو الہٰی تحفظ کی توقع کرنی چاہئے؟‏

کیا مسیحیوں کو الہٰی تحفظ کی توقع کرنی چاہئے؟‏

بائبل کا نقطۂ‌نظر

کیا مسیحیوں کو الہٰی تحفظ کی توقع کرنی چاہئے؟‏

اپنے پرستاروں کی حفاظت کرنے کے سلسلے میں بائبل اکثر خدائی قوت استعمال کرنے کا ذکر کرتی ہے۔‏ داؤد بادشاہ نے کہا:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏!‏ مجھے بُرے آدمی سے رہائی بخش۔‏ مجھے تُندخو آدمی سے محفوظ رکھ۔‏“‏ (‏زبور ۱۴۰:‏۱‏)‏ آجکل تشدد،‏ جُرم یا قدرتی آفات کا شکار خدا کے پرستار بمشکل موت یا زخمی ہونے سے بچے ہیں۔‏ بعض سوچتے ہیں کہ آیا خدا نے اُنہیں ان مواقع پر معجزانہ تحفظ فراہم کِیا تھا یا نہیں کیونکہ ایسے بھی واقعات رونما ہوئے ہیں جب خداترس لوگوں کو بڑے بڑے حادثات حتیٰ‌کہ پُرتشدد موت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‏

کیا یہوواہ خدا بعض کو تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ دیگر کیساتھ ایسا نہیں کرتا؟‏ کیا ہمیں آجکل تشدد یا آفات سے معجزانہ طور پر رہائی حاصل کرنے کی توقع کرنی چاہئے؟‏

بائبل سرگزشتوں میں معجزانہ تحفظ

بائبل میں بیشمار ایسے واقعات درج ہیں جہاں اپنے پرستاروں کی خاطر خدا نے معجزانہ طور پر مداخلت کی تھی۔‏ (‏یسعیاہ ۳۸:‏۱-‏۸؛‏ اعمال ۱۲:‏۱-‏۱۱؛‏ ۱۶:‏۲۵،‏ ۲۶‏)‏ صحائف یہ بھی بیان کرتے ہیں کہ کیسے دیگر اوقات پر یہوواہ کے خادموں کو تباہی سے بچایا نہیں گیا تھا۔‏ (‏۱-‏سلاطین ۲۱:‏۱-‏۱۶؛‏ اعمال ۱۲:‏۱،‏ ۲؛‏ عبرانیوں ۱۱:‏۳۵-‏۳۸‏)‏ بدیہی طور پر،‏ یہوواہ اس بات کا فیصلہ کرنے کا مجاز ہے کہ کب اُسے کسی خاص وجہ یا مقصد کے تحت تحفظ فراہم کرنا چاہئے۔‏ لہٰذا،‏ جب مسیحیوں کو انفرادی طور پر مشکلات سے بچایا نہیں جاتا تو انہیں یہ نتیجہ نہیں اخذ کرنا چاہئے کہ خدا نے اُنہیں چھوڑ دیا ہے۔‏ ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہئے کہ یہوواہ کے وفادار خادموں پر بھی مشکلات آ سکتی ہیں۔‏ ایسا کیوں ہے؟‏

خدا کے وفادار خادموں پر کیوں مشکلات آتی ہیں

اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ ہم سب نے آدم اور حوا سے گُناہ اور ناکاملیت کا ورثہ پایا ہے۔‏ اس لئے ہم دُکھ‌درد اور موت کا سامنا کرتے ہیں۔‏ (‏رومیوں ۵:‏۱۲؛‏ ۶:‏۲۳‏)‏ دوسری وجہ یہ ہے کہ ہم اخیر زمانہ میں رہ رہے ہیں۔‏ بائبل ہمارے زمانے کے لوگوں کی بابت بیان کرتی ہے کہ وہ ”‏طبعی محبت سے خالی،‏ سنگدل،‏ تہمت لگانے والے،‏ بےضبط،‏ تُندمزاج،‏ نیکی کے دُشمن“‏ ہیں۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵‏)‏ اس کا ثبوت زنابالجبر،‏ اغوا،‏ قتل اور ظالمانہ جرائم میں اضافہ ہے۔‏

خدا کے بہتیرے وفادار خادم متشدّد لوگوں کے درمیان رہتے اور اُن کے ساتھ کام کرتے اور بعض‌اوقات وہ اُن کا نشانہ بھی بنتے ہیں۔‏ غلط وقت پر غلط جگہ پر ہونے کی وجہ سے ہم خطرناک صورتحال میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔‏ مزیدبرآں،‏ ہم اُس حقیقت کا تجربہ کرتے ہیں جس کی بابت بیان کرتے ہوئے سلیمان نے کہا ”‏اُن سب کے لئے وقت اور حادثہ ہے۔‏“‏—‏واعظ ۹:‏۱۱‏۔‏

علاوہ‌ازیں،‏ پولس رسول نے بیان کِیا کہ خدا کی پرستش کرنے کی وجہ سے مسیحی اذیت کا نشانہ بنیں گے۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏جتنے مسیح یسوع میں دینداری کے ساتھ زندگی گزارنا چاہتے ہیں وہ سب ستائے جائینگے۔‏“‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱۲‏)‏ حالیہ برسوں میں کئی ایک ممالک میں ایسا ہوا ہے۔‏

لہٰذا،‏ خداپرست لوگ تشدد،‏ جرم،‏ قدرتی آفات یا حادثاتی اموات سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔‏ شیطان نے یہ دلیل استعمال کرنے کی کوشش کی ہے کہ خدا اپنے لوگوں کے گرد باڑ لگاتا ہے تاکہ اُنکی زندگی میں کوئی مشکل نہ آئے۔‏ (‏ایوب ۱:‏۹،‏ ۱۰‏)‏ ایسا نہیں ہے۔‏ تاہم،‏ ہم یہ یقین رکھ سکتے ہیں کہ جب یہوواہ کسی صورتحال میں اپنے لوگوں کیلئے معجزانہ رہائی فراہم نہیں کرتا توبھی وہ اپنے لوگوں کی حفاظت کرتا ہے۔‏

یہوواہ آجکل کیسے اپنے لوگوں کی حفاظت کرتا ہے

اپنے کلام کے ذریعے یہوواہ الہٰی راہنمائی فراہم کرتا ہے جو اُسکے لوگوں کی حفاظت کرتی ہے۔‏ روحانیت اور بائبل کا علم ہمیں اچھی بصیرت اور ذہنی پختگی عطا کرتی ہے جو ہمیں غیرضروری غلطیاں کرنے سے بچنے اور دانشمندانہ فیصلے کرنے کے قابل بناتی ہے۔‏ (‏زبور ۳۸:‏۴؛‏ امثال ۳:‏۲۱؛‏ ۲۲:‏۳‏)‏ مثال کے طور پر،‏ جنسیات،‏ لالچ،‏ غصے اور تشدد کی بابت بائبل مشورت پر دھیان دینے سے مسیحی بہت سی مشکلات سے بچ گئے ہیں۔‏ نیز بُرے لوگوں سے قریبی رفاقت رکھنے سے گریز کرنے کی وجہ سے ہم ایسی جگہوں سے دُور رہتے ہیں جہاں خطرہ ہے یعنی ہم غلط وقت پر غلط جگہ جانے سے گریز کرتے ہیں۔‏ (‏زبور ۲۶:‏۴،‏ ۵؛‏ امثال ۴:‏۱۴‏)‏ بائبل اُصولوں کے مطابق زندگی بسر کرنے والے لوگ اعلیٰ طرزِزندگی سے استفادہ کرتے ہیں جو اکثر بہتر دماغی اور جسمانی صحت پر منتج ہوتا ہے۔‏

سب سے تسلی‌بخش بات یہ علم ہے کہ اگر خدا ہم پر مشکلات آنے کی اجازت دیتا ہے تو اُس صورت میں بھی وہ اپنے پرستاروں کو اسے برداشت کرنے کی طاقت فراہم کرتا ہے۔‏ پولس رسول ہمیں یقین‌دہانی کراتا ہے:‏ ”‏خدا سچا ہے۔‏ وہ تُم کو تمہاری طاقت سے زیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دیگا بلکہ آزمایش کے ساتھ نکلنے کی راہ بھی پیدا کر دیگا تاکہ تُم برادشت کر سکو۔‏“‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۰:‏۱۳‏)‏ بائبل ہمیں مشکلات کی برداشت کرنے کے سلسلے میں ”‏حد سے زیادہ قدرت“‏ فراہم کرنے کا بھی وعدہ کرتی ہے۔‏—‏۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۷‏۔‏

خدا اپنی مرضی پوری کرتا ہے

کیا مسیحیوں کو خدا سے اُنہیں ہر قسم کی مشکل سے معجزانہ طور پر رہائی دلانے کی توقع کرنی چاہئے؟‏ بائبل ریکارڈ ایسی توقع کی حمایت نہیں کرتا۔‏

بِلاشُبہ،‏ اپنے کسی بھی خادم کے لئے یہوواہ خدا براہِ‌راست مداخلت کر سکتا ہے۔‏ نیز اگر کوئی یہ یقین رکھتا ہے کہ الہٰی مداخلت کی بدولت وہ نقصان سے بچ گیا ہے تو اُس پر نکتہ‌چینی نہیں کی جانی چاہئے۔‏ مگر جب یہوواہ مداخلت نہیں بھی کرتا تو اسے اُس کی ناپسندیدگی خیال نہیں کِیا جانا چاہئے۔‏

دُعا ہے کہ ہم سب خواہ کسی بھی مشکل یا صورتحال کا شکار کیوں نہ ہوں ہمیں یہ یقین رکھنا چاہئے کہ یہوواہ اپنے وفادار خادموں کے لئے مشکل کو ختم کرنے یا اُسے برداشت کرنے کی طاقت عطا کرنے کی صورت میں یا پھر اگر ہم مر جاتے ہیں تو ہمیں نئی دُنیا میں ہمیشہ کی زندگی کے لئے قیامت بخشنے سے تحفظ فراہم کرے گا۔‏—‏زبور ۳۷:‏۱۰،‏ ۱۱،‏ ۲۹؛‏ یوحنا ۵:‏۲۸،‏ ۲۹‏۔‏