مساحت—دراصل یہ کیا ہے؟
مساحت—دراصل یہ کیا ہے؟
مصری انہیں ”مساح“ یعنی پیمائش کرنے والے کہتے تھے۔ وہ کون تھے؟ یہ قدیم زمانے میں ایک جماعت ہوا کرتی تھی جو دریائےنیل میں سیلاب آنے کے بعد ٹیکس کی ادائیگی کے سلسلے میں ہر سال زمینوں کی الاٹمنٹس کی تجدید پر مامور تھی۔ یہ دراصل جدید زمانے کے مساحوں کے پیشرَو تھے۔
آجکل یہ اکثر ہائیویز اور تعمیراتی پروجیکٹس کی جگہ پر نظر آتے ہیں۔ تاہم، شاید آپ سوچتے ہوں کہ ’درحقیقت مساحت کیا ہے؟‘
”مساحت خاص طور پر دو حلقوں میں سرگرمِعمل ہوتی ہے،“ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی السٹریٹڈ بیان کرتا ہے۔ (۱) ”موجودہ جگہ کی پیمائش کرنا، اُس کی جگہ کا ریکارڈ رکھنا اور اِن معلومات کو نقشہ یا دیگر تفصیل تیار کرنے کے لئے استعمال کرنا؛ یا پھر اس کے برعکس، (۲) حدود مقرر کرنے کے لئے نشانات لگانا یا ایسے منصوبے یا تفصیل کے مطابق تعمیر کی نگرانی کرنا۔ مساحت دراصل کسی قطعۂزمین کی حدود، وسعت، طبیعی خدوخال کا تعیّن کرنا ہے۔“
مساحت کی تاریخ
بدیہی طور پر، باغِعدن وہ سب سے پہلا قطعۂزمین تھا جس کی حدود کا تعیّن کِیا گیا تھا۔ بائبل مزید بیان کرتی ہے کہ اسرائیل میں مساح جائیداد کی حدود اور ملکیت کا تعیّن کرنے کا کام انجام دیتے تھے۔ امثال ۲۲:۲۸ بیان کرتی ہے: ”اُن قدیم حدود کو نہ سرکا جو تیرے باپدادا نے باندھی ہیں۔“ رومیوں کا تو سرحدوں اور زمینی حدبندیوں پر مامور ٹرمینس نامی دیوتا بھی تھا جسکا نشان پتھر تھا۔
رومی آبریز اور سڑکیں جن میں سے بیشتر ابھی تک موجود ہیں، مساحت کے میدان میں قدیمی رومیوں کی حیرتانگیز کامرانیوں کی زندہ مثالیں ہیں۔ محدود وسائل کے باوجود، بعض ابتدائی مساحوں نے اثرآفرین نتائج حاصل کئے تھے۔ تقریباً ۲۰۰ ق.س.ع. میں، یونانی ماہرِفلکیات، ریاضیات اور جغرافیہدان ایراتوستھانیز نے زمین کے محیط کا حساب لگایا تھا۔
سن ۶۲ س.ع. کے لگبھگ، سکندریہ کے ہیرو یا ہیروئن نے اپنی کتاب ڈائوپٹرا میں جیومیٹری بمعنی ”زمین کی پیمائش“ کے علم کا مساحت سے تعلق ظاہر کِیا۔ علاوہازیں ۱۴۰ اور ۱۶۰ س.ع. کے درمیان، کلاؤدیس بطلیموس نے ہیپارکس کے قائمکردہ طریقے کی پیروی میں اُس وقت تک کی دریافتشُدہ دُنیا میں کوئی ۰۰۰،۸ مقامات کی اُن کے عرضبلد اور طولبلد کے ساتھ نشاندہی کی تھی۔
کاسینی خاندان نے ۱۸ ویں صدی تک چار پُشتوں کے دوران کامیابی کے ساتھ فرانس کا پہلا سائنسی نیشنل سروے کِیا اور لا کارت ڈی کاسینی تیار کی۔ کتاب شیپ آف دی ورلڈ بیان کرتی ہے کہ ”فرانس نے سائنسی نقشہنگاری کی ابتدا کی، اس کے بعد برطانیہ، آسٹریا اور جرمن نے اس کی پیروی کی۔ یورپ کے باقی حصے میں اُنیسویں صدی کے پہلے عشرے میں نیشنل سرویز نے مقبولیت حاصل کی۔ یورپ کے علاوہ، ۱۸۱۷ میں انڈیا کے نقشے کو مکمل کرنے کے لئے انڈیا کی مثلثی مساحت کی گئی تھی۔ اسکی راہنمائی جارج ایورسٹ نے کی جس کے نام پر دُنیا کے بلندترین پہاڑ کا نام رکھا گیا تھا۔
اِن ابتدائی مساحوں نے جن حالتوں کے تحت کام کا آغاز کِیا وہ اتنی اچھی نہیں تھیں۔ سن ۱۸۶۱ تک کے دی ہسٹوریکل ریکارڈز آف دی سروے آف انڈیا نے ظاہر کِیا کہ سروے کرنے والی ٹیم بیمار ہو گئی اور کہا جاتا ہے کہ ۷۰ میں سے بمشکل ایک انگلینڈ واپس لوٹا تھا۔ دیگر مساحوں پر جنگلی درندوں نے حملہ کر دیا یا پھر بیشتر بھوک سے مر گئے۔ اس تمام کے باوجود، لوگ باہر کام کرنا چاہتے تھے اورآزادانہ مساحت نے انہیں اسکا موقع فراہم کِیا۔
انڈیا کے پنڈتوں کے ایک گروہ کو بالخصوص نیپال اور تبت میں شاندار کارکردگی کے باعث تاریخ میں خاص شہرت حاصل ہوئی۔ چونکہ مختلف احکامات اور معاہدوں نے غیرملکیوں کو اِن ممالک میں داخل ہونے سے منع کر دیا تھا لہٰذا اِن مساحوں نے داخل ہونے کیلئے بدھسٹ لاماؤں، یا مذہبی راہنماؤں کا رُوپ دھار لیا تھا۔ زیرِزمین اپنے کام کی تیاری کیلئے ہر ایک کو تربیت دی گئی کہ فاصلے کیلئے ایک میل میں ۰۰۰،۲ قدم شامل کر لیں۔ ان کے درمیان فاصلے کو ناپنے کیلئے سو دانوں والی مالا استعمال کی گئی۔
بہت سے اشخاص، مثلاً سابقہ یو.ایس. صدر واشنگٹن، جیفرسن اور لنکن نے کسی حد تک مساحت کا کام کِیا تھا۔ بعض تو لنکن کی سیاسی کامیابی کو بھی کسی حد تک اُسکے مساحتی کام سے منسوب کرتے ہیں جو اُسے اپنے ساتھی انسانوں کے بہت قریب لے آیا تھا۔
فیزمانہ مساحت
آجکل ہمارے اردگرد عموماً جس قسم کی مساحت کی جاتی ہے اُسے تین حلقوں میں تقسیم کِیا جا سکتا ہے۔ سب سے پہلی قانونی یا رجسٹر مالگزاری مساحت ہے جسکا تعلق علاقے کی قانونی جائیداد کی حدود کا تعیّن کرنے سے ہے۔ جب زمین کو گھروں کی تعمیر کیلئے یا پھر حکومت نئی سڑکیں یا شاہراہیں تعمیر کرنے کیلئے استعمال کرنا چاہتی ہے تو زمین کو تقسیم کرنے اور قانونی منصوبہسازی کرنے میں مساح شامل ہوتے ہیں۔
دوسری قسم کی مساحت مقامنگارانہ مساحت کہلاتی ہے۔ اس میں زمین کے کسی قطعہ نیز سڑکوں، باڑوں، درختوں، موجودہ عمارتوں اور دیگر چیزوں کے ناپ، شکل، عمودی یا اُفقی حالت اور پیمائش شامل ہوتی ہے۔ سول انجینیئر، ماہرِتعمیرات، عمارتی انجینیئرز اور دیگر پیشہورانہ مہارت رکھنے والے لوگ تعمیر کے لئے استعمال کئے جانے والے قطعۂاراضی پر اِن مختلف اقسام کا اطلاق کرتے ہیں۔ بعض صورتوں میں یہ معلومات اُنہیں اپنے نقشہجات اور ڈیزائن تیار کرنے کے قابل بناتی ہیں۔
ایک بار جب کسی پروجیکٹ کی تعمیر کے لئے، ڈیزائن، منظوری، منصوبہ اور دیگر تیاریاں مکمل ہو جاتی ہیں تو پھر یہ معاملہ غورطلب ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ کہاں ہوگا۔ اس موقع پر ایک راہگیر بھی ایک تیسرے حلقے یعنی تعمیراتی مساحت کو کارفرما محسوس کرے گا۔ مساح تمام ضروری معلومات، خاص مقامات کے مابین خطوط، تعمیراتی کارکنوں کے لئے نقشہجات فراہم کرتے ہیں تاکہ تمام تعمیرات، سڑکیں اور دیگر عمارتیں منصوبے کے مطابق تعمیر ہو سکیں۔
* اس قسم کا کام انتہائی درستگی کیساتھ کِیا جاتا ہے۔
چھوٹے پیمانے پر کی جانے والی مساحت جو ۱۲ میل سے زیادہ کی پیمائش کا تقاضا نہیں کرتی اسے سادہ مساحت کہتے ہیں۔ تاہم، بڑے پیمانے پر ہونے والی مساحت جغرافیائی نقاط کے صحیح محلِوقوع کا تقاضا کرتی ہے جس میں زمین کے جھکاؤ کا زاویہ بھی شامل ہے۔ یہ عموماً مُلک کے قومی اساسی خطوط کے نظام سے جڑا ہوتا ہے جوکہ عرضبلد اور طولبلد کے خطوط سے وابستہ ہوتا ہے۔جدید مساحت نے گلوبل پوزیشنگ سسٹم کے ذریعے خاص سیٹلائٹس کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ نقلپذیر آلات کیساتھ، مساح اب تھوڑے وقت میں زمین کی سطح کا زیادہ صحیح اندازہ لگا سکتے ہیں۔ دیگر اقسام کی مساحت جس سے شاید ہم عام طور پر واقف نہ ہوں اُس میں فوٹوگرامپیمائی، سیٹلائٹس پر نصب خاص کیمروں اور آبنگاری سے لی جانے والی موزوں قطعۂزمین کی تصاویر، ساحلوں، دریاؤں، جھیلوں، سمندروں اور دیگر آبی ذخائر کی سطح اور گہرائی کا تعیّن کرنے والی مساحت شامل ہے۔
ہمارے لئے اسکی اہمیت
مثال کے طور پر، کیلیفورنیا یو.ایس.اے. میں گولڈن گیٹ برج کا افتتاح پہلی مرتبہ ۱۹۳۷ میں ہوا۔ اس کے مخصوص مقام کا تعیّن کرنے کیلئے ۱۹۹۱ میں اسکا سروے کِیا گیا تھا۔ اگر زلزلہ آتا ہے اور پُل ہل جاتا ہے تو اب اس پر پڑنے والے دباؤ کا حساب لگا کر اسکے ڈھانچے کی مضبوطی اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے دافع کارروائی کی جا سکتی ہے۔ چھوٹے پیمانے پر، ورماؤنٹ میں ایک سکی ریزورٹ نے اسکی گزرگاہ کو محفوظ بنانے اور سکی کرنے کی عالمی سہولیات فراہم کرنے کیلئے مساح مامور کئے تھے۔
علاوہازیں، چین کی آبادی پر زلزلے کے اثرات کو کم کرنے کے لئے، سیٹلائٹ مساحت سے حاصل ہونے والے اعدادوشمار کو استعمال کرتے ہوئے وہاں پر زمین کی پرت میں واقع ہونے والی تبدیلیوں کو مانیٹر کِیا جائیگا۔ * مزیدبرآں، خواہ یہ آپکی ذاتی جائےرہائش، چلنے کیلئے سڑکیں، جائےملازمت یا سکول جہاں آپ پڑھتے ہیں سب کی سب جگہیں غالباً تعمیر کے دوران مساحت کے عمل سے گزری تھیں۔
ایک انتہائی حساس طریقے سے مساح ہماری زندگیوں پر اثرانداز ہوتے ہیں۔ رسیوں کے استعمال سے لے کر سیٹلائٹس کے استعمال تک، وہ ہماری پیچیدہ دُنیا میں مقصدیت اور نظموضبط لانے کے خواہاں ہیں۔ لہٰذا جب تک ہم اپنے اردگرد کی دُنیا کا کھوج لگاتے اور اس میں تعمیر کا کام کرتے رہیں گے، لامحالہ ہمیں مساحوں کی ضرورت پڑتی رہے گی۔ پس جب آپ اگلی مرتبہ سڑک کے کنارے مساحوں کو کام کرتے دیکھیں گے تو آپ یقیناً اُن کے پیشے کی بابت سمجھ جائیں گے۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 17 عرضبلد اور طولبلد کی بابت مزید معلومات کے لئے مارچ ۸، ۱۹۹۵ کے اویک! کے مضمون ”یہ مفید فرضی خطوط“ کو پڑھیں۔
^ پیراگراف 21 مزید معلومات کیلئے، مئی ۸، ۱۹۹۶ کے اویک! کے شمارے میں مضمون ”آتشفشاں—کیا آپ خطرے سے دوچار ہیں؟“ کو پڑھیں۔
[صفحہ ۲۲ پر بکس/تصویر]
پیمائش کے درست آلات
الیکڑانک ڈسٹنس میٹر—برقی شعاع یا ارتعاش کے ذریعے جوکہ مجوزہ مقام پر نصب خاص آئینوں کی مدد سے واپس آلے میں منعکس ہوتی ہے فاصلہ ناپنے کے کام آتا ہے۔
تھیوڈلائٹس اینڈ ٹوٹل سٹیشنز—ایک تھیوڈولائٹ (بائیں جانب) سے زاویوں کو ناپتا ہے اور اس کے ساتھ ایک خوردبین نصب ہوتی ہے جس میں زاویوں کی درست پیمائش کو ظاہر کرنے کیلئے لنزز، اندرونی آئینے اور محدب شیشے سے بنے ہوئے منشور لگے ہوتے ہیں۔ زیادہ درست تھیوڈولائٹس چھوٹے سے چھوٹے خمدار زاویے کو بھی بڑی وضاحت سے پیش کرتے ہیں جوکہ کسی دائرے کے ۰۰۰،۹۶،۱۲ یکساں حصوں کے برابر ہوتا ہے۔ دائیں جانب واقع ٹوٹل سٹیشن کے اندر الیکٹرایائی طور پر ناپنے اور فیلڈ میں جمع اعدادوشمار کو ریکارڈ کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جس میں زاویے، فاصلے اور دیگر معلومات شامل ہوتی ہیں۔ بعدازاں، اِن معلومات کو دفتر میں لیجا کر حساب اور ڈرافٹنگ کے لئے کمپیوٹر میں منتقل کِیا جا سکتا ہیں۔
[صفحہ ۲۱ پر تصویر]
ایک پرانی طرز کا لیول
[صفحہ ۲۱ پر تصویر]
مصری ”مساح“ زمانۂجدید کے مساحوں کے پیشرَو تھے
[تصویر کا حوالہ]
Borromeo/Art Resource, NY