وہ لبشناسی کیسے کرتے ہیں
وہ لبشناسی کیسے کرتے ہیں
برطانیہ سے جـاگـو! کا رائٹر
ایک عوامی پارک میں دو دہشتگردوں کی مشکوک باتچیت کی ویڈیو فلم بنائی گئی۔ اگرچہ اُنکی باتچیت کو کسی نے نہیں سنا تھا توبھی پولیس نے اُنہیں گرفتار کر لیا اور بعدازاں کئی سال قید کی سزا دی۔ اُنکی ریکارڈکردہ باتچیت کو ایک لبشناس نے پڑھا جسے برطانیہ میں ایک ماہر گواہ اور ”برطانوی پولیس کا اہمترین خفیہ آلۂکار“ خیال کِیا جاتا ہے۔
لبشناسی کے فن کی بابت مزید معلومات حاصل کرنے کیلئے مَیں مائک اور کرسٹینا سے ملا۔ کرسٹینا تین سال کی عمر سے اپنی قوتِسماعت سے محروم ہے۔ بعدازاں وہ بہروں کے سکول میں زیرِتعلیم رہی جہاں اُسے لبشناسی سکھائی گئی۔ مائک نے کرسٹینا سے شادی کرنے کے بعد ازخود یہ فن سیکھ لیا۔
لبشناسی کا فن کتنا مشکل ہے؟ مائک بیان کرتا ہے، ”آپکو ہونٹوں، زبان اور نچلے جبڑے کی بناوٹ اور حرکت پر توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔“ کرسٹینا اس میں اضافہ کرتے ہوئے کہتی ہے: ”آپکو بولنے والے شخص کو بڑے غور سے دیکھنا چاہئے اور جوںجوں لبشناسی کی آپکی صلاحیت بہتر ہوتی جاتی ہے آپ چہرے کے تاثرات اور جسمانی حرکاتوسکنات پر بھی توجہ دینے لگتے ہیں۔“
میرے تجربے کے مطابق، بولنے والے شخص کی سب سے بڑی غلطی چلّانا یا حد سے زیادہ زور دیکر بولنا ہے۔ ایسے غلط اشارے پریشانکُن اور بےمقصد ہو سکتے ہیں۔ لبشناسی کی مہارت حاصل کرنے کے بعد لبشناس کیلئے علاقائی بولیوں کی شناخت کرنا بھی ممکن ہو جاتا ہے۔ تاہم، یہ سب کچھ اتنا آسان نہیں ہوتا! لبشناسی کی تربیت دینے والی ایک تنظیم ہیرنگ کنسرن بالکل واضح طور پر بیان کرتی ہے: ”لبشناسی بنیادی طور پر زیادہ سے زیادہ مشق کا تقاضا کرتی ہے۔“
کرسٹینا بیان کرتی ہے کہ بعضاوقات جب اُسے یہ احساس ہوتا ہے کہ وہ نادانستہ طور پر کسی بس یا ٹرین میں ہونے والی باتچیت کو ”سن“ رہی ہے تو اُسے بڑی شرمندگی ہوتی ہے۔ وہ فوراً دوسری طرف دیکھنے لگتی ہے۔ تاہم اُسکی صلاحیت ایک طرح سے تحفظ بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ کرسٹینا اب ٹیلیویژن پر ساکر نہیں دیکھتی اسلئےکہ اُسے کھلاڑیوں کو اکثر غیرمہذب زبان استعمال کرتے دیکھ کر دُکھ ہوتا ہے۔
شاید ہی کوئی برطانیہ پولیس کے ”خفیہ آلۂکار“ کی مہارتوں کو حاصل کرنے کے قابل ہو۔ تاہم قوتِسماعت کھو دینے کے بعد لبشناسی کا سادہ سا علم بھی ایک بیشقیمت مہارت ثابت ہو سکتا ہے۔
[صفحہ ۳۱ پر تصویر]
کرسٹینا
[صفحہ ۳۱ پر تصویر]
مائک