ہمارے قارئین کی رائے
ہمارے قارئین کی رائے
اساتذہ مَیں گزشتہ چار سال سے پرائمری سکول ٹیچر ہوں اور مجھے سلسلہوار مضامین ”اساتذہ—ان کے بغیر ہم کیا کرتے؟“ (مارچ ۸، ۲۰۰۲) پڑھکر بہت خوش ہوئی۔ مَیں نے بچوں میں ایک پریشانکُن میلان دیکھا ہے کہ وہ صحیح اور غلط میں امتیاز کرنے کے قابل نہیں ہوتے۔ جب بچے اپنی ذمہداریوں سے پہلے اپنے حقوق سے پوری طرح واقف ہو جاتے ہیں تو یہ بھی ایک چیلنجخیز بات ہوتی ہے۔ اسکے باوجود، تعلیم دینا ایک بااَجر پیشہ ہے بالخصوص جب طالبعلم دلچسپی لیتے اور ترقی کرتے ہیں۔
جے۔ کے.، ریاستہائےمتحدہ
ان مضامین کے لئے آپ کا شکریہ۔ ان کو پڑھنے سے میری یہ سمجھنے میں مدد ہوئی ہے کہ اگرچہ ہم اکثر اساتذہ کے لئے کچھ نہیں کرتے توبھی وہ ہمارے لئے بہت سی قربانیاں دیتے ہیں۔
ایس. ایم.، اٹلی
مَیں آٹھ سال کا ہوں۔ اساتذہ کی بابت آپکے مضامین نے میری یہ سمجھنے میں مدد کی ہے کہ اساتذہ واقعی طالبعلموں سے محبت کرتے ہیں۔ مشکلات کے باوجود وہ بچوں کو پڑھانے کا شوق رکھتے ہیں۔ مَیں نے اپنی ایک اُستانی کو شکریہ کا خط ارسال کِیا۔ اگرچہ یہ بعضاوقات مشکل ہوتا ہے توبھی مَیں اور میری چار سالہ بہن لوگوں کو یہوواہ کی بابت تعلیم دینا سیکھ رہے ہیں کیونکہ ہم لوگوں سے محبت رکھتے ہیں۔
ٹی۔ ایم۔، ریاستہائےمتحدہ
جب مجھے ٹیچنگ چھوڑے ہوئے چار سال گزر گئے تو ایک طالبعلم نے قدردانی کا خط لکھا جس میں اُس نے مدد کرنے کی میری تمام کوششوں کیلئے قدردانی کا اظہار کِیا تھا۔ اُس نے مجھے اپنے ہاتھوں سے تیارکردہ ایک بُکمارک بھی بھیجا۔ آپ تصور کر سکتے ہیں کہ اس خط کو حاصل کرکے مَیں کتنی خوش تھی!
اے. آر.، سلوونیا
مَیں نے یہ رسالہ اپنے بچوں کے سکول کے پرنسپل اور دو اساتذہ کو دیا۔ دو دن کے بعد مَیں اُن کی رائے معلوم کرنے کے لئے دوبارہ گئی۔ اُنہوں نے والدین کو دینے کے لئے ہسپانوی اور انگریزی زبان میں مزید ۲۰ رسالوں کی درخواست کی۔
ایم. ایم.، ریاستہائےمتحدہ
گزشتہ سال مَیں نے چار مہینوں کیلئے ایک پرائمری سکول میں ٹیچنگ کی۔ میرے ساتھی اساتذہ کا کہنا تھا کہ والدین کی طرف سے قدردانی کی کمی بطور اُستاد اُنکے کام کو مشکل بناتی ہے۔ لہٰذا مجھے اس بات کی واقعی خوشی ہے کہ یہ سلسلہوار مضامین ایسے اساتذہ کیلئے گہرا احترام ظاہر کرتے ہیں جنہوں نے خود کو اس خدمت کے لئے وقف کِیا ہے۔ جب میری ملازمت کی مدت پوری ہو گئی تو مجھے اپنے طالبعلموں کی طرف سے قدردانی کے کئی خطوط موصول ہوئے۔ ان میں سے ہر ایک میرے لئے نہایت قیمتی ہے!
ایس. آئی۔، جاپان
غبارے کا سفر شاندار مضمون، ”ہوا کے مقابل“ (مارچ ۸، ۲۰۰۲) کیلئے آپ کا بہت شکریہ۔ اگرچہ میری ہمیشہ سے یہ خواہش رہی ہے کہ مَیں غبارے کا سفر کروں توبھی مجھے آج تک یہ موقع نہیں ملا۔ تاہم، آپکے مضمون نے میری اس خواہش کو قدرے پورا کر دیا ہے اسلئےکہ اسکو پڑھتے وقت مجھے ایسا لگا کہ گویا مَیں نے واقعی یہ سفر کِیا ہو! درحقیقت مَیں ٹوکری کو ہوا میں اُٹھتے اور ادھراُدھر جھولتے ”محسوس“ کر سکتا تھا۔ اگرچہ اُونچائی سے یہ دُنیا بہت چھوٹی دکھائی دیتی ہوگی توبھی یہ اور اس پر آباد نسلِانسانی یہوواہ کی نظر میں انتہائی اہم ہیں۔
ایس۔ اے۔، جرمنی
احساسِندامت مجھے مضمون ”بائبل کا نقطۂنظر: احساسِندامت—کیا یہ ہمیشہ نقصاندہ ہوتا ہے؟“ (مارچ ۸، ۲۰۰۲) کی واقعی ضرورت تھی۔ میری توقعات بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے مجھے کُلوقتی خدمت میں اپنے ساتھی پر اکثر غصہ آ جاتا تھا اور اس احساس پر قابو پانا میرے لئے خاصہ مشکل ہوتا تھا۔ تاہم اس مضمون نے واضح کِیا کہ جب دوسرے ہماری توقعات پر پورے نہیں اُترتے تو اُنہیں ہمیشہ شرمندہ کرنا غیرمشفقانہ اور نقصاندہ ہوتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ مَیں اپنے نقطۂنظر میں تبدیلی لانے کے قابل ہوا۔ براہِمہربانی ہمیں معاملات کی بابت یہوواہ کا نقطۂنظر سکھانا جاری رکھیں۔
کے۔ کے۔، جاپان