مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

میگنا کارٹا اور آزادی کیلئے انسان کی جدوجہد

میگنا کارٹا اور آزادی کیلئے انسان کی جدوجہد

میگنا کارٹا اور آزادی کیلئے انسان کی جدوجہد

برطانیہ سے جاگو!‏ کا رائٹر

سرے کی انگلش کاؤنٹی کے حسین علاقے میں دریائےتھیمز بہتا ہے۔‏ اس کے کنارے سبزہ‌زار میں ایک یادگار نصب ہے جس پر کندہ عبارت ۱۳ ویں صدی کے ایک واقعہ کی یاد دلاتی ہے۔‏ یہاں رینی‌میڈ میں،‏ انگریز بادشاہ جان کو (‏دورِحکومت ۱۱۹۹-‏۱۲۱۶)‏ شاہی اختیارات سے برہم اُمرا،‏ طاقتور جاگیرداروں کی محالفت کا سامنا کرنا پڑا۔‏ اُمرا کا مطالبہ تھا کہ بادشاہ اُنہیں بعض حقوق عطا کرنے سے اُنکے اعتراضات کا ازالہ کرے۔‏ شدید دباؤ کے تحت بالآخر بادشاہ نے ایک دستاویز پر اپنی مہر ثبت کر دی جو بعد میں میگنا کارٹا (‏عظیم منشور)‏ کے طور پر مشہور ہو گئی۔‏

اس دستاویز کو ”‏مغرب کی تاریخ کی واحد اہم‌ترین دستاویز“‏ کیوں کہا جاتا ہے؟‏ اس سوال کا جواب آزادی کیلئے انسانی جستجو کی بابت بہت کچھ آشکارا کرتا ہے۔‏

اُمرا کی دفعات

بادشاہ جان کو رومن کیتھولک چرچ کیساتھ مسئلہ درپیش تھا۔‏ اُس نے سٹیون لینگ‌ٹن کو کنٹربری کا آرچ‌بشپ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے پوپ انوسینٹ سوم کی مزاحمت کی۔‏ نتیجتاً،‏ چرچ نے اپنی حمایت ہٹا لی اور بادشاہ کو کلیسیا سے خارج کر دیا گیا۔‏ تاہم،‏ جان نے صلح کرنے کی کوشش کی۔‏ وہ پوپ کو انگلینڈ اور آئرلینڈ کی اپنی سلطنت دینے کو تیار ہو گیا۔‏ لیکن پوپ نے چرچ کیساتھ بادشاہ جان کی وفاداری اور اُسکے سالانہ خراج ادا کرنے کی وجہ سے یہ سلطنت اُسے لوٹا دیں۔‏ جان اب پوپ کا باج‌گزار بن گیا۔‏

مالی مشکلات نے بادشاہ کے مسائل میں اضافہ کر دیا۔‏ اپنی ۱۷ سالہ حکومت کے دوران جان نے جاگیرداروں پر ۱۱ گنا زیادہ ٹیکس لگائے۔‏ چرچ اور مالی معاملات میں تنازعات بادشاہ کی بابت اس نظریے کا باعث بنے کہ وہ ناقابلِ‌بھروسا ہے۔‏ جان کے کردار نے ایسے تفکرات کو ختم کرنے میں خاطرخواہ کردار ادا نہ کِیا۔‏

بالآخر جب مُلک کے شمالی علاقوں کے اُمرا نے ٹیکس ادا کرنے سے انکار کر دیا تو بےچینی مزید بڑھ گئی۔‏ اُنہوں نے لندن کا رُخ کِیا اور بادشاہ کے لئے اپنی وفاداری سے انکار کر دیا۔‏ دونوں گروہوں میں تکرار بہت بڑھ گئی اور بادشاہ ونڈسر کے محل میں چلا گیا جبکہ اُمرا نے مشرق کی جانب سٹےنیز کے قریبی قصبے میں پڑاؤ ڈالا۔‏ پسِ‌پردہ مذاکرات نے اُن دونوں کو رینی‌میڈ کے مقام پر آمنےسامنے لا کھڑا کِیا۔‏ اِسی جگہ جون ۱۵،‏ ۱۲۱۵ بروز سوموار،‏ جان نے ۴۹ دفعات پر مشتمل ایک دستاویز پر مہر لگائی۔‏ یہ اس طرح شروع ہوتی ہے:‏ ’‏یہ اُمرا کی وہ دفعات ہیں جنہیں بادشاہ تسلیم کرتا ہے۔‏‘‏

قانونی آزادی

تاہم،‏ جان کی نیت میں بےاعتباری جلد ہی منظرِعام پر آ گئی۔‏ شہنشاہیت اور پاپائیت کے خلاف ایسے جذبات کے پیشِ‌نظر،‏ بادشاہ نے روم میں پوپ سے ملاقات کیلئے سفیر روانہ کئے۔‏ پوپ نے فوری طور پر پاپائی فرمان جاری کر دیا جس سے رینی‌میڈ کے معاہدے کو باطل اور غیرمؤثر قرار دے دیا۔‏ پیچھے انگلینڈ میں خانہ‌جنگی شروع ہو گئی۔‏ تاہم،‏ اگلے ہی سال،‏ جان کا اچانک انتقال ہو گیا اور اُسکا نوسالہ بیٹا ہنری،‏ تخت کا وارث بن گیا۔‏

نوعمر ہنری کے حمایتیوں نے رینی‌میڈ کے معاہدے کو ازسرِنو جاری کرنے کا بندوبست بنایا۔‏ کتابچے میگنا کارٹا کے مطابق،‏ یہ ترمیم‌شُدہ ایڈیشن ”‏بڑی عجلت میں ظلم اور استبداد کے آلے سے ایک ایسے منشور میں تبدیل کر دیا گیا جس سے معقول نظریات والے اشخاص کو بادشاہ کے اغراض‌ومقاصد کیلئے ایک جگہ جمع کِیا جا سکتا تھا۔‏“‏ ہنری کی سلطنت کے دوران اس معاہدے کی کئی بار تجدید ہوئی۔‏ جب اُسکے جانشین ایڈورڈ،‏ اوّل نے اکتوبر ۱۲،‏ ۱۲۹۷ میں،‏ ایک بار پھر میگنا کارٹا کی توثیق کر دی تو انجام‌کار اسکی ایک نقل کو دستوری آئین میں شامل کر دیا گیا جوکہ عوام کیلئے اہم دستاویزات کا درجہ رکھتا ہے۔‏

اس منشور نے بادشاہ کے اختیار کو محدود کر دیا۔‏ اس میں یہ عہد تھا کہ اپنی دیگر رعایا کی طرح،‏ بادشاہ بھی دستوری آئین کا پابند ہوگا۔‏ بیسویں صدی کے ایک مشہور مؤرخ اور انگلینڈ کے وزیرِاعظم،‏ ونسٹن چرچل کے مطابق،‏ میگنا کارٹا نے ”‏قدغنی توازنِ‌اقتدار کا ایک ایسا نظام“‏ فراہم کِیا جو ”‏شہنشاہیت کو ضروری اختیار تو دیگا مگر ایک ظالم یا احمق شخص کے ہاتھوں اس کے ناجائز استعمال کو روکے گا۔‏“‏ کیا ہی قابلِ‌تعریف احساسات!‏ لیکن عام آدمی کے نزدیک یہ دستاویز کتنی اہم تھی؟‏ اُس وقت بہت ہی کم۔‏ میگنا کارٹا نے صرف ”‏آزاد انسان“‏ کے حقوق کو بیان کِیا تھا درحقیقت ایک ایسا گروہ جنکی تعداد بہت محدود تھی۔‏ *

انسائیکلوپیڈیا بریٹینیکا بیان کرتا ہے،‏ میگنا کارٹا ”‏اپنی تاریخ کے بالکل شروع ہی میں استبداد کے خلاف آواز اُٹھانے اور جدوجہد کرنے کی علامت بن گیا اور ہر آنے والی نسل اس میں اپنی آزادی کا تحفظ تلاش کرنے لگی۔‏“‏ اسکی اہمیت کو نمایاں کرتے ہوئے،‏ انگلینڈ کی پارلیمنٹ کے ہر سیشن کا آغاز میگنا کارٹا کے حلفیہ اظہار کیساتھ ہوتا ہے۔‏

انگلینڈ میں سترویں صدی کے وکیل میگنا کارٹا کی دفعات کو جیوری کی طرف سے مقدمے،‏ پروانہ حاضری ملزم،‏ * قانون کی نظر میں مساوات،‏ بِلاوجہ گرفتاری سے رہائی اور ٹیکس پر پارلیمانی کنٹرول جیسے اُمور کی بنیاد کے طور پر استعمال کرتے تھے۔‏ برطانوی مدبّر ولیم پٹ کی نظر میں میگنا کارٹا ’‏انگلش آئین کی بائبل‘‏ کا ایک حصہ تھا۔‏

جستجو جاری ہے

سن ۱۹۹۶ سے ۲۰۰۰ تک انگلینڈ اور ویلز کے لارڈ چیف جسٹس لارڈ بنگ‌ہیم تسلیم کرتے ہیں کہ ”‏تاریخی اعتبار سے،‏ میگنا کارٹا کی آئینی اہمیت کا انحصار اِس منشور کے مفہوم کی بجائے ظاہری الفاظ پر تھا۔‏“‏ اس کے باوجود،‏ اُس چارٹر سے وابستہ آزادی کے نظریات بعدازاں انگریزی بولنے والی دُنیا میں پھیل گئے۔‏

امریکہ بھیجے جانے والے مسافر جنہوں نے ۱۶۲۰ میں انگلینڈ کو خیرباد کہا اپنے ساتھ میگنا کارٹا کی نقل لے گئے۔‏ سن ۱۷۷۵ میں،‏ جب برٹش نوآبادیوں نے نمائندگی کے بغیر ٹیکس ادا کرنے کے سلسلے میں امریکہ کے خلاف بغاوت کر دی تو سٹیٹ آف میساچوسیٹس کی اسمبلی نے یہ اعلان کر دیا کہ ایسے ٹیکس میگنا کارٹا کی خلاف‌ورزی ہیں۔‏ بِلاشُبہ،‏ اُس وقت استعمال ہونے والی میساچوسیٹس کی سرکاری مہر پر بنی تصویر میں ایک شخص ایک ہاتھ میں تلوار ور دوسرے میں میگنا کارٹا تھامے ہوئے تھا۔‏

جب اس نئی قوم کے نمائندے ریاستہائےمتحدہ امریکہ کے لئے آئین ترتیب دینے کی غرض سے جمع ہوئے تو اُنہوں نے اس قانون کے تحت آزادی کو بنیادی حیثیت دی۔‏ یو.‏ایس.‏ بل آف رائٹس اسے تسلیم کرنے سے ہی نکلا ہے۔‏ پس ۱۹۵۷ میں میگنا کارٹا کو تسلیم کرتے ہوئے،‏ امریکن بار ایسوسی‌ایشن نے رینی‌میڈ میں ایک یادگار نصب کی جس پر یہ عبارت کندہ ہے،‏ ”‏میگنا کارٹا کی یاد میں—‏قانونی آزادی کی علامت۔‏“‏

سن ۱۹۴۸ میں،‏ امریکی مدبّرہ ایلی‌نار روزویلت نے اس اُمید کے ساتھ اقوامِ‌متحدہ کی عالمی قرارداد برائے انسانی حقوق کو تشکیل دینے میں مدد دی کہ یہ ”‏ہر جگہ آباد انسانوں کیلئے بین‌اُلاقوامی میگنا کارٹا“‏ بن جائیگی۔‏ بلاشُبہ،‏ میگنا کارٹا کی تاریخ ظاہر کرتی ہے کہ انسانی خاندان آزادی کا کتنا مشتاق ہے۔‏ بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود،‏ آج بھی بیشتر ممالک میں بنیادی انسانی حقوق کو خطرہ لاحق ہے۔‏ انسانی حکومتوں نے بارہا ظاہر کِیا ہے کہ وہ سب کیلئے آزادی کی ضمانت نہیں دے سکتیں۔‏ یہ ایک وجہ ہے کہ کیوں لاکھوں یہوواہ کے گواہ اب ایک مختلف حکومت یعنی خدا کی بادشاہت کے تحت اعلیٰ قسم کی آزادی کی اُمید دیتے ہیں۔‏

بائبل خدا کی بابت ایک غیرمعمولی بیان دیتی ہے:‏ ”‏جہاں کہیں [‏یہوواہ]‏ کا روح ہے وہاں آزادی ہے۔‏“‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۳:‏۱۷‏)‏ اگر آپ ایسی آزادی کی بابت جاننے کے خواہشمند ہیں جو خدا کی حکومت انسانوں کو پیش کرتی ہے تو کیوں نہ جب اگلی بار یہوواہ کے گواہ آپکے پاس آئیں تو اُن سے یہ پوچھیں؟‏ آپ ضرور ایک دلچسپ اور تسلی‌بخش جواب حاصل کرینگے۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 12 ‏”‏سن ۱۲۱۵ میں،‏ لفظ ’‏آزاد انسان‘‏ بہت محدود مطلب رکھتا تھا،‏ مگر سترویں صدی کے دوران یہ تقریباً ہر شخص کی دلالت کرتا تھا۔‏“‏—‏ہسٹری آف ویسٹرین سیولائزیشن۔‏

^ پیراگراف 14 لاطینی اُلاصل ”‏جسم تمہارے حوالے“‏ سے پروانہ حاضری ملزم ایک قانونی دستاویز ہے جو کسی شخص کے تحویل میں رکھے جانے کے واجب ہونے کی تفتیش کرنے کا حکم دیتی ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۲۸ پر بکس/‏تصویر]‏

عظیم منشور

میگنا کارٹا (‏لاطینی لفظ جسکا مطلب ہے ”‏عظیم منشور“‏)‏ ”‏اُمرا کی دفعات“‏ کے طور پر شروع ہوا تھا۔‏ بادشاہ جان نے ۴۹ دفعات پر مشتمل اس دستاویز پر اپنی مہر ثبت کر دی۔‏ اگلے چند دنوں میں،‏ یہ معاہدہ توسیع پا کر ۶۳ دفعات پر مشتمل ہو گیا اور بادشاہ نے اس دستاویز پر بھی مہر لگا دی۔‏ سن ۱۲۱۷ میں،‏ اسکی تجدید میں ایک دوسرا چھوٹا منشور بھی شامل تھا جو جنگل کے قانون سے تعلق رکھتا تھا۔‏ پس اِن دفعات پر میگنا کارٹا کی چھاپ لگا دی گئی۔‏

یہ ۶۳ دفعات نو حصوں پر مشتمل ہیں جن میں قانون اور انصاف کی اصلاح،‏ چرچ کی آزادی سے متعلق وہ ضابطے بھی شامل ہیں جن پر اُمرا کو اعتراض تھا۔‏ دفعہ نمبر ۳۹،‏ انگلش سول لبرٹیز کی تاریخی بنیاد یوں پڑھی جاتی ہے:‏ ”‏کسی آزاد شخص کو گرفتار کرکے قید نہیں کِیا جائیگا یا اُسکے حقوق یا اثاثوں پر قبضہ نہیں کِیا جائیگا،‏ نہ ہی اُسے مُلک‌بدر یا اسیر کِیا جائیگا یا کسی دوسرے طریقے سے اُسکی حیثیت سے محروم کِیا جائیگا نہ ہی اُس سے زبردستی کی جائیگی اور نہ کسی کو ایسا کرنے کیلئے بھیجا جائیگا صرف اُسکے برابر کے لوگوں یا مُلک کے قانون کے مطابق قانونی طور پر ایسا کِیا جا سکتا ہے۔‏“‏

‏[‏تصویر]‏

پس‌منظر:‏ میگنا کارٹا کی تیسری ترمیم

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

By permission of the British Library, 46144 Exemplification of

1225 King Henry III‎’s reissue of Magna Carta

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویر]‏

بادشاہ جان

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Illustrated Notes on English Church History From the book

‏(‎Vols. Iand II‎)‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویر]‏

بادشاہ جان اپنا تاج پوپ کے سفیر کے حوالے کرتا ہے

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

‏(‎Vol. I‎) The History of Protestantism From the book

‏[‏صفحہ ۲۸ پر تصویر]‏

بادشاہ جان اپنے اُمرا سے ملاقات کرتا اور میگنا کارٹا پر مہر لگانے کیلئے تیار ہو جاتا ہے،‏ ۱۲۱۵

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

1878 ,The Story of Liberty From the book

‏[‏صفحہ ۲۹ پر تصویر]‏

رینی‌میڈ انگلینڈ میں،‏ میگنا کارٹا کی یادگار

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

ABAJ/Stephen Hyde

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویروں کے حوالہ‌جات]‏

Top background: By permission of the British Library, Cotton

‏;1215 Augustus II 106 Exemplification of King John‎’s Magna Carta

King John‎’s Seal: Public Record Office, London