مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آماتے—‏ایک کمال کی دستکاری

آماتے—‏ایک کمال کی دستکاری

آماتے—‏ایک کمال کی دستکاری

میکسیکو سے جـاگـو!‏ کا رائٹر

میکسیکو کی رنگ‌برنگی تاریخ بہت دلچسپ ہے۔‏ یہاں قدیم زمانے میں ایسے ہنرمند کاتب تھے جنہیں تلاکویلوس کہا جاتا تھا۔‏ یہ ایسے کاریگر تھے جو خوبصورت نقشوں اور تصویروں میں اپنی قوم کے مذہب،‏ سائنسی تحقیقات اور تاریخ کو درج کرتے تھے۔‏ ان کے ہاتھوں کی کچھ خوبصورت کاریگری آج تک باقی ہے۔‏ اس کے ذریعے آج ہمیں میکسیکو کے قدیمی باشندوں اور اُن کی روزمرّہ زندگی کی ایک جھلک ملتی ہے۔‏

اپنی اس دلکش دستکاری کے لئے یہ کاتب عموماً کپڑے،‏ ہرنوں کی کھال اور کاغذ کا استعمال کرتے تھے۔‏ مگر وہ سب سے زیادہ آماتے ہی کو استعمال کرنا پسند کرتے تھے۔‏ لیکن آماتے ہے کیا؟‏ میکسیکو کی ایک پُرانی زبان میں آماتےکا مطلب ’‏کاغذ‘‏ تھا۔‏ آماتے کاغذ انجیر کے مختلف درختوں کی چھال سے بنتا ہے۔‏ اِن درختوں کو بھی آماتےکہا جاتا ہے۔‏ ایک کتاب کے مطابق ”‏انجیر کے درخت مختلف اقسام کے ہوتے ہیں اور اِن میں فرق کرنے کے لئے ان کے تنوں،‏ پتوں،‏ پھولوں اور پھلوں کو پہچاننا پڑتا ہے۔‏“‏ اِن کی تین اقسام سے سفید اماتے،‏ سفید جنگلی آماتےاور بھورا آماتے حاصل ہوتا ہے۔‏

کاغذ بنانے کا طریقہ

سولہویں صدی میں سپین نے میکسیکو پر حملہ کرکے اُسے اپنے قبضہ میں لے لیا۔‏ سپینی فاتح کیتھولک مذہب سے تعلق رکھتے تھے۔‏ اُنہوں نے آماتے کی کاریگری کا نام‌ونشان مٹانے کی کوشش کی۔‏ مگر کیوں؟‏ اِسلئےکہ اِن فاتحین کے خیال میں یہ نقش‌ونگار میکسیکو کے دیوتاؤں اور معبودوں کی تصویریں تھیں۔‏ لہٰذا اُن کی نظروں میں یہ دستکاری بُت‌پرستی کے برابر تھی۔‏ اس کے بارے میں ایک پادری دیئےگو دُران نے اپنی کتاب میں لکھا ہے:‏ ”‏میکسیکو کے کاتبوں نے اِس کاریگری کے ذریعے اپنی تاریخ کو درج کِیا۔‏ اِن سے ہمیں قدیم میکسیکو کی اچھی جھلک مل سکتی ہے۔‏ افسوس کی بات ہے کہ اس علم سے ناواقف بعض لوگوں نے اِس خوشنما کاریگری کو بُت‌پرستی سمجھ کر جلا دیا۔‏ یہ ایک بہت بڑا نقصان ہے۔‏ یہ تو ایسے خزانے تھے جن کو محفوظ رکھنا چاہئے تھا۔‏“‏

مگر آماتے کا نام‌ونشان مٹانے کی کوشش کامیاب نہ ہوئی۔‏ آج بھی میکسیکو کے صوبے پوئےبلو کے پہاڑی علاقے کے کچھ گاؤں میں یہ کاغذ بنتا ہے۔‏ آماتے کاغذ کیسے بنتا ہے؟‏ اس کے بارے میں سولہویں صدی میں سپین کے بادشاہ فلپ دوم کے حکیم نے یوں بیان کِیا:‏ ”‏درخت کی موٹی موٹی ڈالیوں کو ہی کاغذ بنانے کے لئے کاٹا جاتا ہے۔‏ پھر ان ڈالیوں کو نرم کرنے کے لئے رات‌بھر پانی میں رکھ دیا جاتا ہے۔‏ اگلے دن اِن نرم ڈالیوں کی چھال اُتاری جاتی ہے۔‏ کاغذ بنانے کے لئے صرف اندرونی چھال کو استعمال کِیا جاتا ہے۔‏“‏ اندرونی چھال کو اچھی طرح صاف کرنے کے بعد اس کے ریشوں کو الگ کِیا جاتا تھا۔‏ پھر ان ریشوں کو ایک چپٹے میز کے اُوپر پھیلا کر پتھر کے ہتھوڑے سے کوٹ کوٹ کر چپٹا کِیا جاتا تھا۔‏

آجکل بھی اس کاغذ کو بنانے میں کچھ ایسا ہی طریقہ استعمال کِیا جاتا ہے۔‏ ریشوں کو صاف اور نرم کرنے کے لئے ان کو ایک بڑی دیگ میں تقریباً چھ گھنٹوں تک راکھ اور چونے کے ساتھ اُبالا جاتا ہے جس کے بعد ان ریشوں کو پانی میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔‏ پھر ایک ایک ریشے کو الگ کرکے ایک چپٹے میز پر پھیلا کر اور پتھر کے ہتھوڑے سے کوٹ کوٹ کر اسے کاغذ کی شکل دی جاتی ہے۔‏ آخر میں کاغذ کے سروں کو مضبوط بنانے کے لئے سروں کو موڑ کر دوبارہ کوٹ کوٹ کر چپٹا کِیا جاتا ہے۔‏ پھر کاغذ کو سوکھنے کے لئے دھوپ میں رکھ دیا جاتا ہے۔‏

آماتے کاغذ طرح طرح کے رنگوں میں بنتے ہیں۔‏ پُرانے زمانے میں یہ بھورے یا بادامی رنگ کے ہوتے تھے۔‏ لیکن آجکل یہ سفید،‏ بھورے اور سفید کے ملےجلے،‏ پیلے،‏ نیلے،‏ گلابی اور ہرے رنگوں میں بھی بنتے ہیں۔‏

دُنیابھر میں مشہور

آج بھی میکسیکو میں ایسے بہت سے ہنرمند کاریگر ہیں جو آماتے کاغذ سے خوبصورت دستکاریاں بناتے ہیں۔‏ ان کاغذات پر طرح طرح کی تصویریں بنائی جاتی ہیں۔‏ کچھ تصویریں اُس علاقے کے مذاہب سے جڑی ہوتی ہیں۔‏ مگر اکثر یہ تصاویر میکسیکو کے باشندوں کی روزمرّہ زندگی کی جھلک پیش کرتی ہیں۔‏ رنگ‌برنگی تصویروں کے علاوہ آماتے کاغذ سے خاص موقعوں کے لئے کارڈز،‏ پُرانی تصویروں کی نقلیں اور دیگر دستکاریاں بھی بنائی جاتی ہیں۔‏ آجکل یہ دستکاری صرف میکسیکو میں ہی نہیں بلکہ ساری دُنیا میں مشہور ہو رہی ہے۔‏ سیاح اِنہیں اپنے گھروں کو سجانے کے لئے خریدتے ہیں اور اِن کو بیرونِ‌ملک بھی فروخت کِیا جاتا ہے۔‏ جب سولہویں صدی میں سپینی فاتحین نے اس خوبصورت فن کو پہلی بار دیکھا ہوگا تو وہ کتنے حیران ہوئے ہوں گے۔‏ دئیےگو دُران نے اپنی کتاب میں لکھا:‏ ”‏میکسیکو کے کاتبوں نے رنگ‌برنگی تصویروں کے ذریعے اپنی تاریخ کے اہم واقعات درج کرنے کے ساتھ ساتھ اُس سال،‏ مہینے اور دن کا بھی ذکر کِیا جس پر یہ واقعات رُونما ہوئے تھے۔‏ اُنہوں نے ترتیب‌وار اور بڑی تفصیل سے اپنے قوانین،‏ مردم‌شماری کی فہرستوں وغیرہ کو کتابی شکل دی۔‏“‏

آماتے میکسیکو کی قدیم تہذیب کا ایک ترکہ ہے۔‏ یہ کتنی خوشی کی بات ہے کہ اِس فن کو آج تک محفوظ رکھا گیا ہے۔‏ زمانۂ‌قدیم میں صرف میکسیکو کے کاتب اسے بنانے کا ہنر رکھتے تھے لیکن آجکل عام کاریگر بھی اِس ہنر کو جانتے ہیں۔‏ بیشک،‏ آماتے واقعی کمال کی دستکاری ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۲۴ پر تصویر]‏

ریشوں کا کوٹا جانا