ہمارے قارئین کی رائے
ہمارے قارئین کی رائے
فحشنگاری ”فحشنگاری—بےضرر یا مُضر؟“ کے سلسلہوار مضامین کیلئے آپکا شکریہ (اکتوبر-دسمبر ۲۰۰۳) مجھے اِس براہِراست مشورت کی ضرورت تھی۔ مَیں مسیحی بننے سے پہلے فحش مواد پڑھنے اور دیکھنے کا شوقین تھا۔ ان مضامین نے میری یہ سمجھنے میں مدد کی کہ فحشنگاری کس قدر نقصاندہ ہے اور اِسکے طاقتور اور عادی بنا دینے والے اثر سے بچنے کیلئے کونسے فیصلہکُن اقدام اُٹھانے کی ضرورت ہے۔
ای۔ پی۔، ریاستہائےمتحدہ
میری شادی کے ۲۲ سال خوشوخرم گزر جانے کے بعد دو سال پہلے طلاق ہوگئی۔ فحشنگاری نے ہم سے عملاً ایک حیرتانگیز خاوند اور پُرمحبت والد چھین لیا۔ اِس خوفناک عادت نے اُسکی مہربانہ اور مشفقانہ شخصیت کو مسخ کر دیا اور اسے غصہور، دروغگو اور حیوانخصلت بنا دیا۔ مَیں یہ سمجھتی تھی کہ صرف میری شادی ہی فحشنگاری کی وجہ سے برباد ہوئی ہے لیکن اب مَیں یہ جان گئی ہوں کہ یہ ایک بحران ہے جس سے بہت سے لوگ متاثر ہیں۔ بہترین مضامین تحریر کرنے کیلئے آپکا بہت شکریہ۔
ایل۔ ٹی۔، ریاستہائےمتحدہ
مَیں بائبل مطالعہ کرنے سے پہلے کوئی دس سال تک فحشنگاری کا عادی رہا۔ اِسکے حامیوں کے تمامتر دعوؤں کے باوجود اِس میں کوئی بھی مثبت پہلو نہیں ہے۔ یہوواہ کا گواہ بننے سے پہلے مَیں تقریباً ہر نشے کا عادی تھا۔ تاہم میری تمام بُری عادتوں میں سے فحشنگاری سے پیچھا چھڑانا سب سے زیادہ مشکل تھا۔ براہِمہربانی اِسطرح کے مضامین تحریر کرتے رہیں۔
جے۔ اے۔، ریاستہائےمتحدہ
ذیابیطس ”ذیابیطس کیساتھ زندہ رہنا“ کے سلسلہوار مضامین کیلئے آپکا شکریہ۔ (جنوری-مارچ ۲۰۰۴) مَیں ۱۲ سال سے ذیابیطس کی قسم اوّل میں مبتلا ہوں اور اکثروبیشتر انسولین کے ٹیکے لگواتا ہوں۔ میری بیوی میری بہت مدد کرتی ہے۔ ہم دونوں بیماری کی بابت سیکھتے رہتے، ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں اور مَیں زیادہ مثبت رُجحان پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ مَیں نے ایک سفری نگہبان کے طور پر خدمت کرنے کی وجہ سے ساتھی مسیحیوں میں اِس بات کا مشاہدہ کِیا ہے کہ ہمیں ایک بیمار شخص کے سلسلے میں زیادہ مہربان اور متحمل ہونے کی ضرورت ہے تاکہ ہم زندگی کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے اُسکی مدد کر سکیں۔ ایسے رُجحان نے میری مدد کی کہ مَیں کلیسیاؤں میں اپنی خدمتگزاری کو جاری رکھ سکوں۔ ذیابیطس کی بابت مضامین بروقت تھے۔ ایک مرتبہ پھر آپکا بہت شکریہ۔
ڈبلیو۔ بی۔، پولینڈ
مَیں ۲۸ سال سے ذیابیطس کا مریض ہوں۔ میرے خاندان کے دس افراد اِس بیماری کا شکار ہیں۔ آپکے شائعکردہ مضامین میں جامع معلومات پڑھنے کو ملیں اِس سے پہلے ایسی معلومات میری نظروں سے نہیں گزریں۔ مضامین میں ہمارے خالق کی محبت جھلک رہی تھی جو دُنیاوی مضامین سے ظاہر نہیں ہوتی۔ چونکہ مَیں اپنے خاندان پر حد سے زیادہ انحصار کرنا نہیں چاہتا تھا لہٰذا مَیں نے اِس بات کی کوشش کی کہ لوگوں کو یہ خبر نہ ہو کہ مَیں بیمار ہوں۔ مَیں دوسروں کی دیکھبھال کرنے سے خوشی حاصل کرتا ہوں۔ لیکن اِس مضمون نے یہ سمجھنے میں میری مدد کی کہ مجھے اپنی فکر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مَیں دوسروں کی بہتر دیکھبھال کر سکوں۔
ایل۔ پی۔، فرانس