”آپ کب ان سب کو پڑھیں گے؟“
”آپ کب ان سب کو پڑھیں گے؟“
جولائی ۲۰۰۱ میں، مشرقی روس کے شہر خبروسک میں ایک شخص کو عوامی لائبریری میں جاگو! کے ۳۴ شمارے پڑے ملے۔ وہ اُنہیں پڑھنے کیلئے گھر لے گیا اور جب اگست میں اُنہیں واپس کرنے کی تاریخ آئی تو وہ اُنہیں واپس نہیں کرنا چاہتا تھا۔ لہٰذا اُس نے اُنہیں دوبارہ ستمبر تک اپنے نام سے جاری کروا لیا۔ اُسے یہ رسالے اتنے پسند آئے کہ اُس نے نومبر میں چھ اَور شماروں سمیت دوبارہ اُنہیں اپنے نام سے جاری کروا لیا۔
اس سے پہلے یہ شخص مذہبی مطبوعات کو پڑھنے سے ہمیشہ گریز کِیا کرتا تھا۔ اُس نے جاگو! کو پڑھنا کیوں شروع کِیا؟ وہ لکھتا ہے: ”اس رسالے میں بیشتر مواد دلچسپ معاشرتی مسائل پر گفتگو کرتا ہے جنکا سب کو سامنا کرنا پڑتا ہے۔“
اُس نے مزید بیان کِیا: ”اکثر ان میں جدید شہروں اور ملکوں کی بابت بیان کرنے کے علاوہ لوگوں کے رسمورواج کی بابت بھی دلچسپ انداز میں تحریر کِیا جاتا ہے۔“ اُسے ایسے لوگوں کی بابت لکھے جانے والے مضامین بھی بہت پسند آتے ہیں جو زندگی میں کامیاب رہے ہیں، جنہوں نے روحانی اقدار کو ترجیح دی اور دوسروں کو کٹھن حالات اور تباہکاریوں کو برداشت کرنے میں مدد دی ہے۔ رسالوں کی بابت اُسکی رائے کیا ہے؟ ”جاگو! رسالہ حالیہ واقعات، سائنس، جغرافیہ اور مختلف ثقافتوں کی بابت بیان کرنے کے سلسلے میں کسی دوسرے رسالے سے پیچھے نہیں ہے!“
اُس شخص نے روسی زبان میں ۱۹۹۵ سے لیکر جاگو! کے تمام شماروں کیلئے درخواست کی۔ جاگو! کے علاوہ اُس نے یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ دیگر کتابیں اور کتابچے حاصل کرنے کی بھی درخواست کی۔ وہ لکھتا ہے: ”آپ شاید پوچھیں کہ مَیں یہ سب کب تک پڑھ لونگا؟“ پھر وہ اپنے ہی سوال کے جواب میں کہتا ہے کہ اُسکے پاس ایسا مواد پڑھنے کیلئے بہت وقت ہے کیونکہ وہ ٹیوی اور انٹرنیٹ پر زیادہ وقت ضائع نہیں کرتا۔
جاگو! حالیہ واقعات کی بابت بہت زیادہ معلومات فراہم کرنے کیساتھ ساتھ موجودہ مسائل کے حل کی بابت بصیرت عطا کرتا ہے۔ آپ یہوواہ کے گواہوں سے درخواست کر سکتے ہیں کہ وہ باقاعدگی سے جاگو! کے تازہ شمارے آپ تک پہنچائیں۔
[صفحہ ۳۰ پر تصویر]
بچے والدین سے کیا چاہتے ہیں
[صفحہ ۳۰ پر تصویر]
مزاج میں انتشار کو سمجھنا
[صفحہ ۳۰ پر تصویر]
کیا آپ خدا کا نام جانتے ہیں؟
[صفحہ ۳۰ پر تصویر]
نیوکلیئر خطرہ—کسقدر حقیقی؟
[صفحہ ۳۰ پر تصویر]
اُمید—آپ کہاں سے حاصل کر سکتے ہیں؟
[صفحہ ۳۰ پر تصویر کا حوالہ]
:Nuclear explosion
U.S. Department of Energy photograph