مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

ہنبک—‏کوریا کا قومی لباس

ہنبک—‏کوریا کا قومی لباس

ہنبک—‏کوریا کا قومی لباس

جمہوریۂ‌کوریا سے جاگو!‏ کا نامہ‌نگار

کوریا کے لوگ اپنے باپ‌دادا کی روایتوں پر بڑا فخر کرتے ہیں۔‏ اسکی ایک مثال کوریا کے قومی لباس ہنبک کی ہے۔‏

ایک انوکھا لباس

ہنبک ایک ایسا لباس ہے جو دو حصوں پر مشتمل ہے:‏ ایک کُھلی آستین والی چھوٹی سی کُرتی یا چولی اور ایک لمبا،‏ کُھلا گھگرا۔‏ * اکثر ہنبک کا گھگرا اُسکی چولی سے چار گُنا زیادہ لمبا ہوتا ہے۔‏ اس لباس میں چھوٹے قد والی عورتیں بھی دیکھنے میں لمبی لگتی ہیں۔‏

ہنبک کی چولی سینے تک جاتی ہے پھر گھگرا شروع ہو جاتا ہے جسکی لمبائی ٹخنوں تک ہوتی ہے۔‏ چولی کے اُوپر دو لمبی لمبی پٹیاں ہوتی ہیں جنہیں خاص انداز میں باندھا جاتا ہے۔‏ اکثر چولی کے گلے اور بازوؤں کے کف کے علاوہ گھگرے پر بھی خوبصورت کڑھائی کا کام ہوتا ہے۔‏ اس وضاحت اور ساتھ دی ہوئی تصویروں سے آپکو اندازہ ہو گیا ہوگا کہ اس خوبصورت لباس کی اپنی ہی ایک شان ہے۔‏

پہننے میں آرام‌دہ

ہنبک خوبصورت ہونے کے علاوہ پہننے میں آرام‌دہ بھی ہے۔‏ اسے ہر موسم میں پہنا جا سکتا ہے۔‏ لوگ گرمی کے موسم میں سن جیسے پودوں سے بنے ہوئے کپڑے کے ہنبک پہنتے ہیں اور سردی کے موسم میں گرم کپڑے سے تیار کئے ہوئے ہنبک کو ترجیح دیتے ہیں۔‏

صدیوں پہلے جب ہنبک کو تجویز کِیا گیا تب کوریا میں گھڑسواری عام تھی۔‏ کوریا کے ایک رسالے ثقافت اور مَیں کے مطابق:‏ ”‏یہ لباس خانہ‌بدوش لوگوں کی ایجاد ہے جو اسے کام‌کاج اور شکار کرنے کیلئے پہنا کرتے تھے۔‏ ہنبک اِس علاقے کی سردی سے بچنے کے بھی کام آتا تھا۔‏“‏ ظاہری بات ہے کہ کوریا کے گھڑسوار خانہ‌بدوش تنگ لباس پہننے کی بجائے ڈھیلاڈھالا لباس پہننا پسند کرتے تھے۔‏ جو لوگ آج اس آرام‌دہ لباس کو پہننے کا شوق رکھتے ہیں اُنہیں اپنے باپ‌دادا کا شکرگزار ہونا چاہئے۔‏

صدیوں سے ہنبک کے رنگ بھی خاص معنی رکھتے آئے ہیں۔‏ مثال کے طور پر قدیم زمانے میں صرف کوریا کے بااختیار اور امیر لوگ ہی رنگ‌برنگے ہنبک پہنا کرتے تھے جبکہ عام لوگوں کا ہنبک عموماً سفید ہوتا تھا۔‏ کنواری لڑکیاں لال اور پیلے رنگ کا ہنبک پہنا کرتی تھیں۔‏ شادی‌شُدہ عورت کے ہنبک کا رنگ اُسکے شوہر کے معاشرتی مقام کے مطابق ہوتا تھا۔‏ آجکل شادیوں پر یہ رواج عام ہے کہ دُلہن کی والدہ گلابی رنگ کا ہنبک پہنتی ہے اور دُولہے کی والدہ نیلے رنگ کا۔‏ یہی اُنکی پہچان ہوتی ہے۔‏

جدید زمانے میں

کوریا کی باہمی جنگ (‏۱۹۵۰ تا ۱۹۵۳)‏ ختم ہونے کے بعد وہاں کے لوگوں میں ہنبک کی بجائے مغربی لباس پہننے کا رواج عام ہو گیا۔‏ یہ سلسلہ جاری رہا یہاں تک کہ سن ۱۹۷۰ سے لوگ ہنبک صرف شادی‌بیاہ،‏ تہواروں اور خاص موقعوں پر ہی پہننے لگے۔‏

لیکن آجکل ہنبک کوریا کے لوگوں میں دوبارہ مقبول ہو رہا ہے۔‏ سن ۱۹۹۶ میں ہر مہینے کے پہلے ہفتے کے روز کو ”‏ہنبک پہننے کا خاص دن“‏ قرار دیا گیا۔‏ اس لباس کو نوجوان نسل میں مقبول کرنے کیلئے طرح طرح کے اسٹائل اور فیشن کے ہنبک بازاروں میں بکنے لگے۔‏ یہ کوششیں بڑی کامیاب رہی ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ اپنا قومی لباس پہننے کا مزہ ہی کچھ اَور ہوتا ہے۔‏ ہم ایک ایسے دَور میں رہ رہے ہیں جہاں بےحیائی عام ہو گئی ہے۔‏ یہ بات خاص طور پر کپڑوں کے فیشن سے ظاہر ہوتی ہے۔‏ لیکن ہنبک ایک حیادار اور خوبصورت لباس ہے جو آنکھیں ٹھنڈی کرتا ہے۔‏—‏۱-‏تیمتھیس ۲:‏۹‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 5 کوریا میں مرد اور عورتیں دونوں ہنبک پہنتے ہیں لیکن مردانہ لباس عورتوں کے ہنبک سے مختلف ہوتا ہے۔‏ اس مضمون میں ہم عورتوں کے ہنبک کے بارے میں بات کرینگے۔‏