آئیے عوامی خطاب سنیں ”ہمیں کس کی بات ماننی چاہئے؟“
آئیے عوامی خطاب سنیں ”ہمیں کس کی بات ماننی چاہئے؟“
آجکل بہتیرے لوگوں کو دوسروں کی بات ماننا مشکل لگتا ہے۔ یہ نظریہ بہت عام ہے کہ مَیں وہی کروں گا جو مجھے اچھا لگتا ہے۔ تاہم، حقیقت تو یہ ہے کہ ہم سب اپنی روزمرّہ زندگی میں بات ماننے کی اہمیت سمجھتے ہیں۔ ہر بار جب آپ آگاہی دینے والے نشان پر دھیان دیتے ہوئے ہدایات پر عمل کرتے ہیں تو آپ کسی حد تک بات مان رہے ہوتے ہیں۔ اسکے علاوہ، کون واجب طور پر اس بات سے انکار کر سکتا ہے کہ انسانی معاشرے میں امنوامان قائم رکھنے کیلئے حکومتوں کے قوانین کی پابندی کرنا ضروری ہے؟ ذرا اس بات کا تصور تو کرکے دیکھیں کہ اگر لوگ ٹریفک کے قوانین کو ماننے سے انکار کر دیں تو کیا واقع ہوگا!
تاہم، جب انسان دوسرے انسانوں پر حکومت کرتا ہے تو اسکے نتائج ہمیشہ اچھے نہیں ہوتے۔ کئی سال پہلے بائبل نے بیان کِیا، ”ایک شخص دوسرے پر حکومت کرکے اپنے اُوپر بلا لاتا ہے۔“ (واعظ ۸:۹) کیا واقعی کوئی ایسا حکمران ہے جس پر ہم بھروسا کر سکتے اور اُسکی بات مان سکتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو ہم اسکی شناخت کیسے کر سکتے ہیں؟ اُسکی حکومت میں ہم کس بات کی توقع کر سکتے ہیں؟ ان سوالات کے جواب عوامی خطاب میں دئے جائیں گے جسکا عنوان ہے ”ہمیں کس کی بات ماننی چاہئے؟“ یہ عوامی خطاب یہوواہ کے گواہوں کے ڈسٹرکٹ کنونشن پر پیش کِیا جائے گا۔ پوری دُنیا میں ایسے سینکڑوں کنونشن منعقد کئے جائیں گے۔ اگر آپ اس کنونشن پر حاضر ہونا چاہتے ہیں تو وقت اور جگہ کے متعلق جاننے کیلئے یہوواہ کے گواہوں سے یا پھر صفحہ ۵ پر دئے گئے پتے پر رابطہ کریں۔