مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اِس شمارے میں

اِس شمارے میں

اِس شمارے میں

اکتوبر-‏دسمبر ۲۰۰۵ء

قدرتی آفتیں

کیا انسان ہمیشہ انکی گِرفت میں رہے گا؟‏ ۳-‏۱۱

زلزلوں اور سونامی لہروں جیسی قدرتی آفتوں کے آنے کی خبر روزانہ کا معمول بن گئی ہے۔‏ ایسی آفتیں کیوں ہوتی ہیں؟‏ کیا ہم قدرتی آفتوں کی گِرفت سے بچنے کی اُمید باندھ سکتے ہیں؟‏

۳ قدرتی آفتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد

۵ قدرتی آفتوں میں انسان کا ہاتھ

۱۰ تمام آفتوں کا خاتمہ نزدیک ہے

۱۲ مسیحی نوجوانوں کی دلیری

۱۴ انکی دیانتداری خدا کی بڑائی کا باعث بنی

۱۵ شہد—‏مکھیوں کی محنت کا میٹھا پھل

۱۸ وہ سونامی لہر سے بچ گئے

۱۹ ایک شان‌بان والی چیز روزمرّہ کی ضرورت بن گئی—‏صابن کی کہانی

۲۲ ‏”‏ہائے وہ .‏ .‏ .‏ لہسن“‏

۲۶ سورج‌مکھی—‏قدرت کا ایک حسین تحفہ

۲۸ دُنیا کا نظارہ کرنا

۳۰ شکاری کی نظر سے چھپنے والے کیڑےمکوڑے

۳۲ کیا خدا واقعی پرواہ کرتا ہے؟‏

کیا عورتوں کو بناؤسنگار کرنا چاہئے؟‏ ۲۴

بعض لوگ مذہب کے نام پر عورتوں کے سجنےسنورنے پر پابندی لگاتے ہیں۔‏ خدا کے کلام میں اسکے  بارے میں کیا کہا  گیا ہے؟‏

‏[‏سرِورق‌کی تصویر]‏

صفحہ اوّل:‏ بنگلادیش،‏ سن ۲۰۰۴ بارشوں کی وجہ سے لاکھوں لوگ بےگھر ہو گئے

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

COVER: © G.M.B. Akash/Panos Pictures

‏[‏صفحہ ۲ پر تصویریں]‏

بھارت،‏ سن ۲۰۰۴۔‏ یہ لڑکی سونامی لہروں کی وجہ سے بےگھر ہو گئی۔‏ اِس آفت میں ۱۲ ملکوں میں ۲ لاکھ لوگ ہلاک ہو گئے

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Background: © Dermot Tatlow/Panos Pictures; girl: © Chris

Stowers/Panos Pictures