تمام آفتوں کا خاتمہ نزدیک ہے
تمام آفتوں کا خاتمہ نزدیک ہے
”اے آنے والی نسل، میری بات پر کان لگاؤ۔ . . . وہ وقت ضرور آئے گا جب یہ پہاڑ آگ پھونکنے لگے گا۔ لیکن اِس سے پہلے وہ گرجے گا۔ اس سے دُھواں نکلے گا اور بجلی کڑکے گی۔ زمین ہلے گی۔ ہوا کانپنے لگے گی اور چلائے گی۔ یہ دیکھ کر اپنی جان بچانے کیلئے بھاگو۔ . . . کیا تُم مالودولت کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھتے ہو؟ توپھر جان لو کہ یہ پہاڑ تمہیں لالچ کی سزا دے گا۔ اگر تُم پہاڑ کے قہر سے بچنا چاہتے ہو تو ایک لمحے کیلئے بھی نہ رُکو۔ اپنا سب کچھ چھوڑ کر بھاگ نکلو۔“
اگر آپ اٹلی کے شہر پوڑتیچی کی سیر کو نکلیں گے تو آپ کو یہ الفاظ ایک یادگار پر کُندے نظر آئیں گے۔ یہ یادگار اُس واقعے کی یاد دلاتی ہے جب سن ۱۶۳۱ میں آتشفشاں پہاڑ ویسووس کے پھٹنے کی وجہ سے ۰۰۰،۴ لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔ ایک مصنف کے مطابق ”دلچسپی کی بات ہے کہ سن ۱۶۳۱ میں پھٹنے کے بعد ویسووس پہاڑ کا چرچا ہر طرف پھیل گیا۔“ اسکی وجہ یہ تھی کہ شہر پوڑتیچی کو دوبارہ سے تعمیر کرتے وقت قدیم شہر ہرکولینیم اور پامپائی کے کھنڈرات دریافت ہوئے۔ یہ دونوں شہر سن ۷۹ عیسوی میں ویسووس پہاڑ کے پھٹنے سے راکھ کے نیچے دب کر تباہ ہو گئے تھے۔
رومی سلطنت کا ایک باشندہ پلینی اس آفت سے بچ نکلا۔ اُس نے اپنے ایک خط میں لکھا کہ پہاڑ کے پھٹنے سے پہلے زلزلے آئے۔ اس آگاہی پر
عمل کرتے ہوئے وہ اپنی والدہ اور دوسرے لوگوں کیساتھ شہر چھوڑ گیا۔ یوں وہ موت کے مُنہ سے زندہ بچ نکلے۔ایک خاص آفت کی آگاہی؟
آج ہمیں ایک اَور قسم کی آفت کا سامنا ہے اور وہ ہے اس دُنیا کے معاشی، سماجی اور سیاسی نظام کا خاتمہ۔ یہ بات یسوع مسیح کی ایک پیشینگوئی سے واضح ہوتی ہے۔ اس پیشینگوئی میں یسوع مسیح نے بہت سے ایسے واقعات کا ذکر کِیا تھا جو اس خاتمے سے پہلے دُنیابھر میں ہوں گے۔ مثال کے طور پر سن ۱۹۱۴ سے لے کر آج تک جو جنگیں ہوئیں، وبائیں پھیلیں، کال پڑے اور زلزلے آئے ہیں یہ سب اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ خاتمہ آنے والا ہے۔ (متی ۲۴:۳-۸؛ لوقا ۲۱:۱۰، ۱۱؛ مکاشفہ ۶:۱-۸) یہ واقعات بالکل اسطرح آنے والے روزِعدالت کی آگاہی دیتے ہیں جیسے آتشفشاں پہاڑ پھٹنے سے پہلے گرج کر اور دُھواں، راکھ اور انگارے اُگل کر لوگوں کو آگاہ کرتا ہے۔
لیکن یسوع مسیح نے آخرت کے سلسلے میں ایک اَور نشانی بھی دی تھی جس کے بارے میں پڑھ کر ہم اُمید باندھ سکتے ہیں۔ اُس نے کہا تھا کہ ”بادشاہی کی اِس خوشخبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہوگی تاکہ سب قوموں کیلئے گواہی ہو۔ تب خاتمہ ہوگا۔“ (متی ۲۴:۱۴) جس ”خوشخبری“ کا ذکر یسوع مسیح نے اس آیت میں کِیا تھا یہ خدا کی بادشاہی کے متعلق ہے۔ یہ بادشاہی ایک حکومت ہے جسکا بادشاہ یسوع مسیح ہے۔ یہ حکومت اُس نقصان کو بحال کر دے گی جو انسان کی کارروائیوں کی وجہ سے زمین کو پہنچایا گیا ہے۔ اسکے ساتھ ساتھ یہ حکومت قدرتی آفتوں کو ختم کرنے کا اختیار بھی رکھتی ہے۔—لوقا ۴:۴۳؛ مکاشفہ ۲۱:۳، ۴۔
جب یسوع مسیح زمین پر تھا تو اُس نے ایک زبردست طوفان کو تھما کر ظاہر کِیا کہ وہ آفتوں کو روکنے کا اختیار رکھتا ہے۔ یہ دیکھ کر اُسکے شاگرد ڈر گئے اور تعجب کرکے آپس میں کہنے لگے کہ ”یہ کون ہے؟ یہ تو ہوا اور پانی کو حکم دیتا ہے اور وہ اُسکی مانتے ہیں۔“ (لوقا ۸:۲۲-۲۵) آج یسوع مسیح ایک انسان نہیں ہے بلکہ وہ آسمان پر ایک طاقتور روحانی ہستی کی حیثیت رکھتا ہے۔ اسلئے جب وہ زمین پر بادشاہی کرنے لگے گا تو وہ اپنی رعایا کو محفوظ رکھنے کیلئے آفتوں کو اپنے قابو میں رکھے گا۔—زبور ۲:۶-۹؛ مکاشفہ ۱۱:۱۵۔
شاید آپ دل ہی دل میں سوچ رہے ہوں کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ لیکن یاد رکھیں کہ خدا کے کلام میں جو کچھ لکھا ہے وہ ہمیشہ تکمیل پاتا ہے۔ اس سلسلے میں ذرا اُن پیشینگوئیوں کے بارے میں سوچیں جو ۱۹۱۴ سے تکمیل پا رہی ہیں۔ (یسعیاہ ۴۶:۱۰؛ ۵۵:۱۰، ۱۱) جیہاں، اس زمین پر امن اور سلامتی کا دور ضرور آئے گا۔ کیا آپ بھی اس دور کو دیکھنا چاہتے ہیں؟ توپھر خدا کے کلام کو پڑھیں اور اُن آگاہیوں پر کان لگائیں جو اس بُری دُنیا کے خاتمے کی نشاندہی کرتی ہیں۔—متی ۲۴:۴۲، ۴۴؛ یوحنا ۱۷:۳۔
[صفحہ ۱۱ پر بکس/تصویر]
ایک شاندار اُمید
جب ہمارا ایک عزیز فوت ہو جاتا ہے تو ہمارا دل صدمے سے بھاری ہوتا ہے۔ خدا کے کلام میں لکھا ہے کہ جب یسوع مسیح کا دوست لعزر فوت ہو گیا تھا تو غم کے مارے یسوع کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے تھے۔ لیکن تھوڑی دیر بعد یسوع نے ایک معجزے کے ذریعے لعزر کو زندہ کر دیا۔ (یوحنا ۱۱:۳۲-۴۴) ایسا کرنے سے یسوع نے ثابت کِیا کہ ہم اِس وعدے پر پورا بھروسا کر سکتے ہیں: ”وہ وقت آتا ہے کہ جتنے قبروں میں ہیں [یسوع] کی آواز سُن کر نکلیں گے۔“ (یوحنا ۵:۲۸، ۲۹) ہماری دعا ہے کہ اس شاندار اُمید سے ایسے لوگوں کو تسلی ملے جنکے عزیز موت کی نیند سو رہے ہیں۔—اعمال ۲۴:۱۵۔
[صفحہ ۱۰ پر تصویریں]
کیا آپ خدا کے کلام میں درج آگاہیوں پر کان لگا رہے ہیں؟
[صفحہ ۱۰ پر تصویر کا حوالہ]
USGS, David A. Johnston, Cascades Volcano Observatory