مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اپنے علم کو پرکھیں

اپنے علم کو پرکھیں

اپنے علم کو پرکھیں

اِس تصویر پر غور کریں

۱‏.‏ ان روحانی ہتھیاروں کی فہرست تیار کریں جنکا ذکر افسیوں ۶:‏۱۱-‏۱۷ میں کِیا گیا ہے۔‏

تصویر میں دکھائے گئے ہتھیاروں کو تلاش کرکے اپنی فہرست میں اُن ہتھیاروں کے نام تک لکیر کھینچیں۔‏

‏................................................................‏

‏................................................................‏

‏................................................................‏

‏................................................................‏

‏................................................................‏

‏................................................................‏

۲‏.‏ تصویر میں دکھایا گیا سپاہی ان سب ہتھیاروں میں سے کون سا نہیں پہنے ہوا ہے؟‏

۳‏.‏ جلتے ہوئے تیر کس بات کی علامت ہیں؟‏

سوال:‏ ہمیں تمام روحانی ہتھیاروں سے لیس ہونے کی ضرورت کیوں ہے؟‏

یہ کب کی بات ہے؟‏

تصویر سے اُس تاریخ تک لکیر کھینچیں جب یہ سلطنت دُنیا پر اپنا رُعب جمانے لگی۔‏

۱۰۷۷ قبلِ‌مسیح ۶۰۷ قبلِ‌مسیح ۵۳۹ قبلِ مسیح ۴۵۵ قبلِ مسیح ۳۳۱ قبلِ‌مسیح

۴‏.‏ دانی‌ایل ۷:‏۴-‏۶ کو دیکھئے

۵‏.‏ دانی‌ایل ۷:‏۴-‏۶ کو دیکھئے

۶‏.‏ دانی‌ایل ۷:‏۴-‏۶ کو دیکھئے

مَیں کون ہوں؟‏

۷‏.‏ مَیں نے اپنی ماں سے چاندی کے ۱۰۰،‏۱ سکے چرا لئے اور پھر انہیں واپس کر دئے۔‏

مَیں کون ہوں؟‏

۸‏.‏ میری دو بیویاں ہیں۔‏ ان میں سے ایک کا نام یہودِتھ ہے۔‏

اِس شمارے میں سے .‏ .‏ ‏.‏

ان سوالوں کے جواب دیں اور آیات کو مکمل کریں۔‏

صفحہ ۳ بڑھاپے میں ابرہام نے کیسی عمر پائی؟‏ (‏پیدایش ۲۵‏:‏____)‏

صفحہ ۸ جب خدا کی بادشاہت زمین پر حکمرانی کریگی تو عمررسیدہ لوگ کس حالت میں ہونگے؟‏ (‏ایوب ۳۳‏:‏____)‏

صفحہ ۱۳ یسوع مسیح ایک خاص مفہوم میں خدا کا بیٹا کب ٹھہرایا گیا تھا؟‏ (‏رومیوں ۱‏:‏____)‏

صفحہ ۲۸ نوجوان پریشانیوں کا سامنا کرتے وقت دُعا کرنے سے کس طرح تسلی پا سکتے ہیں؟‏ (‏زبور ۵۵‏:‏____)‏

سوالوں کے جواب

۱.‏ سچائی کا کمربند،‏ راستبازی کا بکتر،‏ صلح کی خوشخبری کے جوتے،‏ ایمان کی سپر،‏ نجات کا خود اور روح کی تلوار۔‏

۲.‏ جوتے

۳.‏ ہمارے ایمان کو تباہ کرنے کی شیطان کی کوششیں۔‏—‏۱-‏پطرس ۵:‏۸،‏ ۹‏۔‏

۴.‏ مادی اور فارس—‏۵۳۹ قبلِ‌مسیح۔‏

۵.‏ یونان—‏۳۳۱ قبلِ‌مسیح۔‏

۶.‏ بابل—‏۶۰۷ قبلِ‌مسیح۔‏

۷.‏ میکاہ۔‏—‏قضاۃ ۱۷:‏۱-‏۳‏۔‏

۸.‏ عیسو۔‏—‏پیدایش ۲۶:‏۳۴،‏ ۳۵‏۔‏