مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

سُرخ خلیے—‏خالق کا ایک کرشمہ

سُرخ خلیے—‏خالق کا ایک کرشمہ

سُرخ خلیے‏—‏خالق کا ایک کرشمہ

جنوبی افریقہ سے جاگو!‏ کا نامہ‌نگار

ہماری رگوں میں دوڑنے والا خون مختلف خلیوں سے بنا ہوا ہے۔‏ خون کی لال رنگت سُرخ خلیوں کی وجہ سے ہے جن کی تعداد دوسرے خلیوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔‏ خون کے ایک ہی قطرے میں اربوں سُرخ خلیے ہوتے ہیں۔‏ انکی شکل ایک پھولی ہوئی چپاتی کی طرح ہے جس کا بیچ کا حصہ چپٹا ہوا ہے۔‏ ہر خلیہ اربوں چھوٹے جُز پر مشتمل ہے جنہیں ہیموگلوبِن (‎Hemoglobin‎) کہا جاتا ہے۔‏ ہیموگلوبِن کا ہر جُز ہائیڈروجن،‏ کاربن،‏ نائٹروجن،‏ آکسیجن اور گندھک کے تقریباً ۰۰۰،‏۱۰ ذرّوں کا مرکب ہوتا ہے۔‏ اسکے علاوہ ہر جُز میں فولاد کے ۴ ذرّے بھی ہوتے ہیں جن کی بدولت خون،‏ آکسیجن جذب کرتا ہے۔‏ ہیموگلوبِن کے ذریعے پورے بدن میں سے کاربن‌ڈائی‌آکسائیڈ گیس پھیپھڑوں تک پہنچائی جاتی ہے۔‏ پھر جب ہم سانس نکالتے ہیں تو یہ فالتو گیس جسم سے خارج ہو جاتی ہے۔‏

سُرخ خلیوں کی جِلد میں بہت لچک ہوتی ہے۔‏ اس وجہ سے وہ خون کی باریک سے باریک نالی سے بھی گزر سکتے ہیں اور یوں بدن کے ہر عضو کی توانائی برقرار رکھتے ہیں۔‏

سُرخ خلیے ہڈیوں کے گودے میں تیار ہوتے ہیں۔‏ ہر خلیہ تقریباً ایک لاکھ مرتبہ جسم میں گردش کرتا ہے۔‏ عام طور پر جسم کے خلیوں میں ایک خاص مرکزی حصہ ہوتا ہے جس کے ذریعے ہر خلیہ خود کو بحال کرتا رہتا ہے۔‏ لیکن سُرخ خلیوں میں یہ مرکزی حصہ نہیں پایا جاتا جس کی وجہ سے دوسرے خلیوں کی نسبت اُن کا وزن کم ہوتا ہے۔‏ یہ ہلکےپھلکے خلیے بڑی آسانی سے پورے جسم میں گردش کر سکتے ہیں اور ان میں آکسیجن جذب کرنے کی زیادہ گنجائش بھی ہوتی ہے۔‏ لیکن وہ خود کو بحال نہیں کر پاتے اس لئے تقریباً ۱۲۰ دن کے بعد ان کی لچک کم ہو جاتی ہے۔‏ تب خون کے سفید خلیے ان کو نگل جاتے ہیں۔‏ البتہ سُرخ خلیوں میں فولاد کے جو ذرّے ہوتے ہیں یہ بدن میں کم مقدار میں پائے جاتے ہیں اس لئے سفید خلیے ان کو خارج کر دیتے ہیں۔‏ پھر فولاد کے ان ذرّوں کو ہڈیوں کے گودے تک پہنچایا جاتا ہے جہاں ان سے سُرخ خلیے تیار کئے جاتے ہیں۔‏ ہڈیوں کے گودے میں ہر لمحے ۲۰ تا ۳۰ لاکھ نئے سُرخ خلیے بنتے ہیں۔‏

اگر آپ کے خون میں موجود سُرخ خلیے اپنا کام بند کر دیں تو آپ چند ہی منٹ میں دم توڑ دیں گے۔‏ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے خالق نے ہمیں بہت ہی شاندار طریقے سے بنایا ہے۔‏ یقیناً آپ بھی زبور نویس کے ان الفاظ سے متفق ہونگے:‏ ”‏اَے [‏یہوواہ]‏!‏ تُو نے مجھے جانچ لیا اور پہچان لیا۔‏ مَیں تیرا شکر کروں گا کیونکہ مَیں عجیب‌وغریب طور سے بنا ہوں۔‏ تیرے کام حیرت‌انگیز ہیں۔‏ میرا دل اسے خوب جانتا ہے۔‏“‏—‏زبور ۱۳۹:‏۱،‏ ۱۴‏۔‏

‏[‏صفحہ ۲۶ پر ڈائیگرام]‏

‏(‏تصویر کے لئے چھپے ہوئے صفحے کو دیکھیں)‏

سُرخ خلیہ

خلیہ کی جِلد

ہیموگلوبِن

آکسیجن