عالمی اُفق
عالمی اُفق
▪ جب دُنیابھر میں ۱۵ سے لے کر ۶۴ سال کی عمر تک کے لوگوں کا جائزہ لیا گیا تو دیکھا گیا کہ ان میں سے ۵ فیصد یعنی ۲۰ کروڑ لوگوں نے پچھلے سال منشیات لیں۔—سن ۲۰۰۵ میں منشیات پر اقوامِمتحدہ کی عالمی رپورٹ۔
▪ کئی جائزوں کے مطابق جب ایک نوجوان کسی کو پستول وغیرہ سے زخمی یا قتل ہوتے ہوئے دیکھتا ہے تو یہ امکان دُگنا ہو جاتا ہے کہ وہ دو سال کے اندر اندر کسی پر تشدد کرے گا۔—امریکہ کا ایک سائنسی رسالہ۔
▪ ایک ہی سال میں ملک برازیل کے ایک ہسپتال میں چھاتی کے کینسر کا علاج کروانے والی عورتوں کی کُلتعداد میں سے تقریباً ۱۶ فیصد کی عمر ۳۵ سال سے کم تھی۔ اس قسم کے کینسر کے لگنے کا اگر جلد پتہ چل جائے تو مکمل طور پر شفا پانے کا امکان ۹۰ فیصد ہوتا ہے۔—برازیل میں انٹرنیٹ پر شائع ہونے والا ایک اخبار۔
بوریت کو دُور کریں
کینیڈا کے ایک اخبار کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ”بوریت ہمارے دور کی ایک وبا ہے۔“ ایک جائزے کے مطابق ”شمالی امریکہ کی کُلآبادی میں سے ۷۵ فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زندگی کو زیادہ دلچسپ بنانا چاہتے ہیں۔“ اخبار میں بوریت کو دُور کرنے کے یہ طریقے بتائے گئے ہیں: ”اپنے معمول میں تبدیلیاں لائیں، کوئی نیا ہنر سیکھیں، ورزش کریں، سیر کرنے کو نکلیں، رضاکارانہ کام کریں اور اپنی شکرگزاری کو عملی روپ دیں۔“
آزاد غلام
اقوامِمتحدہ کے عالمی ادارۂمحنت (آئی ایل او) کے مطابق ”دُنیابھر میں کم سے کم ایک کروڑ ۲۳ لاکھ لوگوں کو دھمکیاں دے کر مزدوری کرنے پر مجبور کِیا جاتا ہے۔“ ان میں سے تقریباً ۲۴ لاکھ لوگ غلام کے طور پر فروخت کئے گئے ہیں۔ اکثر ایسے لوگوں کو پیشہ کرنے یا پھر فوجی کارروائیوں میں حصہ لینے پر مجبور کِیا جاتا ہے۔ ان میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو اپنا قرضہ چکانے کی خاطر قرضہ دینے والوں کیلئے غلامی کرتے ہیں۔ عالمی ادارۂمحنت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ لوگوں سے مجبوراً کام کروانا ”اُنکے وقار کو ٹھیس پہنچانے اور اُنکے حقوق کو نظرانداز کرنے کے برابر ہوتا ہے۔“
بائبل کے نئے ترجمے
آسٹریلیا کے ایک اخبار میں یہ خبر دی گئی تھی: ”آسٹریلیا کے اصلی باشندوں کی زبان میں پوری بائبل کا ترجمہ ۲۷ سال کے بعد مکمل ہو گیا ہے۔“ یہ بائبل سن ۲۰۰۷ میں شائع ہوگی اور شمالی آسٹریلیا کے دُوردراز علاقوں میں رہنے والے ۰۰۰،۳۰ باشندے اس ترجمہ سے فائدہ حاصل کریں گے۔ بائبل کا ترجمہ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ ”سن ۲۰۰۴ میں اناجیل کا ترجمہ ۲۲ نئی زبانوں میں مکمل ہوا۔“ اب بائبل ۳۷۷،۲ زبانوں میں دستیاب ہے۔
گاڑیوں میں درجۂحرارت
ایک رسالے میں بتایا گیا ہے کہ سن ۲۰۰۴ میں امریکہ میں ۳۵ بچے گاڑی میں انتظار کرتے ہوئے شدید گرمی کی وجہ سے مر گئے۔ تحقیقات سے دریافت ہوا ہے کہ جب درجۂحرارت ۳۰ ڈگری سینٹیگریڈ تک پہنچتا ہے تو گاڑیوں کے اندر کا درجۂحرارت ۵۷ تا ۶۸ ڈگری تک بڑھ سکتا ہے۔ اگر درجۂحرارت صرف ۲۲ ڈگری سینٹیگریڈ ہی ہو تو آدھے گھنٹے تک گاڑی کے اندر کا درجۂحرارت ۴۴ ڈگری سینٹیگریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔ گاڑی کی کھڑکیوں کو تھوڑا سا کُھلا رکھنے سے یا گاڑی کو کھڑا کرنے سے پہلے اسے اےسی سے ٹھنڈا کرنے سے اس بات میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ رپورٹ دینے والوں کی اُمید ہے کہ لوگوں کو اس حقیقت سے آگاہ کرنے سے اس قسم کے حادثے کم ہو جائیں گے۔