مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آپ کیا مانیں گے؟‏

آپ کیا مانیں گے؟‏

آپ کیا مانیں گے؟‏

کچھ لوگ مانتے ہیں کہ انسان کو بنایا نہیں گیا بلکہ وہ خودبخود وجود میں آیا ہے۔‏ ایک سائنسی رسالے میں اِن لوگوں کے بارے میں یوں بیان کِیا گیا:‏ ”‏ارتقا کے نظریے کو ماننے والے سمجھتے ہیں کہ زندگی کا کوئی مقصد نہیں ہے۔‏“‏ آپ کے خیال میں کیا ہماری زندگی مقصد رکھتی ہے؟‏

اگر زندگی کا کوئی مقصد نہ ہوتا تو شاید آپ نیکی کرنے اور آنے والی نسلوں میں بھی اچھی عادتیں منتقل کرنے کے علاوہ اَور کچھ نہ کر پاتے۔‏ آپ کا دماغ سوچنےسمجھنے اور زندگی کے مقصد پر غور کرنے کی صلاحیت کے ساتھ اتفاقاً ہی وجود میں آ گیا ہوتا۔‏ اِس کے بعد موت کے باعث آپ کی زندگی ہمیشہ ہمیشہ کے لئے فنا ہو جاتی۔‏

بات یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ ارتقا کے ماننے والے بہتیرے لوگ خدا کے وجود کا انکار کرتے ہیں جبکہ دیگر دعویٰ کرتے ہیں کہ اگر خدا ہے توبھی وہ انسانی معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں لیتا۔‏ اگر یہ بات سچ ہے تو ہمارا مستقبل سیاسی،‏ تعلیمی اور مذہبی راہنماؤں کے ہاتھوں میں ہوتا۔‏ اِن کے ماضی کو دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ اُن کی بدنظمی،‏ لڑائی‌جھگڑوں اور رشوت‌خوری کی وجہ سے انسانی معاشرہ تباہ ہوتا جا رہا ہے۔‏ اگر ارتقا کا نظریہ صحیح ہے تو اِس قول کے مطابق زندگی گزارنا درست ہوتا:‏ ”‏آؤ کھائیں پئیں کیونکہ کل تو مر ہی جائیں گے۔‏“‏—‏ا-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۳۲۔‏

یہوواہ کے گواہ ارتقا کے نظریے کو نہیں مانتے۔‏ اِس کے برعکس،‏ وہ خدا کے کلام بائبل پر ایمان رکھتے ہیں۔‏ (‏یوحنا ۱۷:‏۱۷‏)‏ بائبل انسانی تخلیق کے بارے میں بیان کرتی ہے کہ ’‏زندگی کا چشمہ خدا کے پاس ہے۔‏‘‏ (‏زبور ۳۶:‏۹‏)‏ یہوواہ کے گواہ اس بات پر پُختہ یقین رکھتے ہیں۔‏

جی‌ہاں،‏ ہمارا خالق ایسے لوگوں کے لئے ایک مقصد رکھتا ہے جو اُس کی مرضی پر چلنے کا انتخاب کرتے ہیں۔‏ (‏واعظ ۱۲:‏۱۳‏)‏ خدا چاہتا ہے کہ یہ لوگ لڑائی جھگڑے،‏ بُرائی،‏ بددیانتی اور موت سے پاک دُنیا میں زندگی حاصل کریں۔‏ (‏یسعیاہ ۲:‏۴؛‏ ۲۵:‏۶-‏۸‏)‏ پوری دُنیا میں لاکھوں یہوواہ کے گواہ اِس بات کا ثبوت پیش کرتے ہیں کہ خدا کے بارے میں سیکھنے اور اُس کی مرضی پوری کرنے سے بڑھ کر زندگی میں اَور کوئی چیز نہیں!‏—‏یوحنا ۱۷:‏۳‏۔‏

چاہے آپ خدا کے وجود کو یا پھر ارتقا کے نظریے کو مانتے ہوں یہ آپ کی موجودہ خوشی اور آئندہ زندگی دونوں پر اثرانداز ہوگا۔‏ سچ تو یہ ہے کہ ارتقا کے نظریے کو ماننے والے آج تک کائنات اور انسان کے وجود کے بارے میں ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر پائے۔‏ کیا آپ ایک ایسے نظریے پر یقین رکھیں گے؟‏ یا پھر کیا آپ بائبل کی اِس بات کو تسلیم کریں گے کہ ’‏خدا ہی نے سب چیزیں پیدا کی‘‏ ہیں؟‏—‏مکاشفہ ۴:‏۱۱‏۔‏