مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

پیغام ضرور پہنچنا چاہئے!‏

پیغام ضرور پہنچنا چاہئے!‏

پیغام ضرور پہنچنا چاہئے!‏

ٹیلی‌گراف یا تار کی ایجاد سے پہلے،‏ دُوردراز علاقوں سے رابطہ کرنا بہت مشکل تھا اور اس میں بہت وقت لگتا تھا۔‏ ذرا اُن مشکلات پر غور کریں جن کا جنوبی امریکہ کے اِنکہ نامی ایک بہت بڑے قبیلے کو سامنا تھا۔‏

پندرھویں صدی کے آخر میں اور سولہویں صدی کے شروع میں اپنے عروج پر اِنکہ سلطنت میں دورِجدید کے ممالک ارجنٹائن،‏ ایکوڈور،‏ بولیویا،‏ چلی،‏ کولمبیا اور پیرو شامل تھے۔‏ پیرو میں اِنکہ سلطنت کا دارالحکومت کوزو تھا۔‏ اُونچے پہاڑوں،‏ گھنے جنگلوں اور طویل فاصلوں کی وجہ سے سفر کرنا مشکل تھا۔‏ اس کے علاوہ،‏ اِنکہ میں بوجھ اُٹھانے والا جانور صرف لاما تھا۔‏ یہ اُونٹ جیسا جانور ہے لیکن اس کا قد چھوٹا ہے۔‏ اُس وقت اِنکہ سلطنت میں نہ تو پہیوں والی گاڑیاں تھیں اور نہ ہی اُن کی کوئی تحریری زبان تھی۔‏ ایسی صورتحال میں اتنی بڑی سلطنت میں ایک دوسرے سے رابطہ رکھنا کیسے ممکن تھا؟‏

اِنکہ نے کیوچوآ نامی زبان کو اپنی قومی زبان قرار دیا۔‏ اُنہوں نے بےشمار سڑکیں تعمیر کیں۔‏ ان کی سب سے بڑی شاہراہ ۰۰۰،‏۵ کلومیٹر [‏۰۰۰،‏۳ میل]‏ لمبی تھی جو اینڈیز کے کوہستانی علاقے سے گزرتی تھی۔‏ جبکہ بحرالکاہل کے ساحل کے متوازی ۰۰۰،‏۴ کلومیٹر [‏۵۰۰،‏۲ میل]‏ لمبی سڑک تھی۔‏ اطراف کی سڑکیں ان دونوں شاہراہوں کو آپس میں ملا دیتی تھیں۔‏ اِنکہ نے بالائی گزرگاہوں پر پکی سڑکیں بنائیں۔‏ اس کے علاوہ اُنہوں نے دلدلی جگہوں پر چپٹے پیندے والی کشتیوں کے سہارے پُل اور گھاٹیوں پر موٹے تاروں کے سہارے پُل بنائے۔‏ موٹے تاروں والے ایک پُل کی لمبائی ۴۵ میٹر [‏۱۵۰ فٹ]‏ تھی۔‏ اس پُل کے تاروں کی موٹائی ایک انسانی بدن جتنی تھی۔‏ اس پُل کو سن ۱۸۸۰ تک تقریباً ۵۰۰ سال تک استعمال کِیا گیا۔‏

اِنکہ سلطنت میں پیغام پہنچانے کے لئے ہرکارے خوب منظم تھے۔‏ شاہراہوں اور گزرگاہوں پر وقفے وقفے سے ان ہرکاروں کے سٹیشن ہوتے تھے۔‏ ایک ہرکارہ پیغام کو لے کر تین یا چار کلومیٹر کا سفر دوڑتے ہوئے طے کرتا۔‏ پھر دوسرا ہرکارہ اسی پیغام کو آگے لے جاتا۔‏ اس طرح ایک دن کے اندر پیغام ایک سو میل تک پہنچایا جاتا تھا۔‏ یہ ہرکارے پیغام زبانی لے کر جاتے تھے۔‏ حکومتی معاملات کی بابت اعدادوشمار کو یاد رکھنے کے لئے اُن کے پاس کیوپو نامی ایک دلچسپ آلہ تھا۔‏ کیوپو رنگین ڈوریوں سے بنا ہوا تھا۔‏ ڈوریوں میں گانٹھیں اکائیوں،‏ دہائیوں،‏ اور سینکڑوں کو ظاہر کرتی تھیں۔‏ جب ہسپانوی حکومت نے اِنکہ کو فتح کِیا تو کیوپو کا استعمال ختم کر دیا گیا۔‏

‏’‏پہاڑوں پر خوشنما قدم‘‏

آجکل،‏ اِنکہ کی زبان کیوچوآ بولنے والے لاکھوں لوگوں کو ایک اہم پیغام دیا جا رہا ہے۔‏ یہ پیغام خدا کی بادشاہت کی خوشخبری ہے۔‏ یہ بادشاہت ایک عالمی حکومت ہے۔‏ خدا کی بادشاہت ان سب کے لئے امن لائے گی جو اس کی حکمرانی کی تابعداری کرتے ہیں۔‏ (‏دانی‌ایل ۲:‏۴۴؛‏ متی ۲۴:‏۱۴‏)‏ اس مُلک میں سفر کرنا آسان نہیں اور یہاں کی زبان کیوچوآ کی ابھی تک کم ہی تحریریں دستیاب ہیں۔‏ یہوواہ کے گواہوں میں سے بہتیروں نے اس زبان کو بولنا سیکھ لیا ہے اور اس میں بڑی خوشی سے اپنی شائع‌کردہ کتابیں،‏ رسالے اور کیسٹیں تقسیم کرتے ہیں۔‏

ان بشارت دینے والوں کا کام ہمیں یہ الہامی الفاظ یاد دلاتا ہے:‏ ”‏اُس کے پاؤں پہاڑوں پر کیا ہی خوشنما ہیں جو خوشخبری لاتا ہے اور سلامتی کی مُنادی کرتا ہے اور خیریت کی خبر .‏ .‏ .‏ دیتا ہے۔‏“‏—‏یسعیاہ ۵۲:‏۷‏۔‏