ٹیلیویژن دیکھنے کی عادت پر قابو پانے کے طریقے
ٹیلیویژن دیکھنے کی عادت پر قابو پانے کے طریقے
کلوڈین نامی ایک عورت کہتی ہے: ”جب ہم ایک مرتبہ ٹیوی لگا لیتے تو جو پروگرام پیش کِیا جا رہا ہوتا اُسے دیکھتے اور پھر ایک کے بعد ایک دیکھتے چلے جاتے۔“ وہ یہ بھی کہتی ہے: ”ہم اسے اُس وقت تک بند نہیں کرتے جب تک ہمیں نیند نہیں آ جاتی۔“ بعض کہتے ہیں: ”مَیں اپنی نظر ٹیوی پر سے نہیں ہٹا سکتا“ اور ”مَیں ٹیوی دیکھنے میں زیادہ وقت صرف کرنا نہیں چاہتا لیکن مَیں اِسے چھوڑ بھی نہیں سکتا۔“ کیا آپ بھی زیادہ ٹیوی دیکھتے ہیں؟ کیا آپ کو اس بات کا علم ہے کہ ٹیوی دیکھنا آپ کے خاندان کو کس قدر متاثر کر سکتا ہے؟ ذیل میں کچھ مشورے دئے گئے ہیں جن کی مدد سے آپ حد سے زیادہ ٹیوی دیکھنے کی عادت پر قابو پا سکتے ہیں۔
۱. ذرا غور کریں کہ آپ ٹیوی دیکھنے میں کتنا وقت صرف کرتے ہیں۔ امثال ۱۴:۱۵ میں لکھا ہے: ”ہوشیار آدمی اپنی روش کو دیکھتا بھالتا ہے۔“ ٹیوی دیکھنے کی اپنی عادات پر غور کرنا اچھی بات ہوتی ہے اور اگر ممکن ہو تو کچھ تبدیلیاں بھی لائی جا سکتی ہیں۔ ایک ہفتے میں جتنا وقت آپ نے ٹیوی دیکھنے میں صرف کِیا ہے اُسے لکھ لیں۔ آپ اُن تمام پروگراموں کی فہرست بنا لیں جو آپ نے اُس ہفتے دیکھے ہیں۔ آپ یہ بھی لکھ لیں کہ آپ نے اُن سے کیا کچھ سیکھا اور آپ نے اُن پروگراموں سے کتنا لطف اُٹھایا ہے۔ شاید آپ حیران ہوں کہ آپ نے ٹیوی دیکھنے میں کتنا وقت صرف کر دیا ہے۔ یہ جان کر شاید آپ چند تبدیلیاں لانے کی خواہش محسوس کریں۔
۲. آپ ٹیوی دیکھنے میں جو وقت صرف کرتے ہیں اُسے کم کریں۔ کوشش کریں کہ آپ ایک دن، ایک ہفتے یا پھر ایک مہینے تک ٹیوی نہ دیکھیں۔ اِس کے علاوہ آپ ہر روز ٹیوی دیکھنے کے وقت کو محدود کر سکتے ہیں۔ اگر آپ ہر روز آدھا گھنٹہ کم ٹیوی دیکھیں گے تو مہینے میں آپ کے پاس پندرہ اضافی گھنٹے ہوں گے۔ اس وقت کو بامقصد کاموں میں استعمال کریں۔ مثال کے طور پر، آپ یہ وقت روحانی کاموں کے لئے صرف کر سکتے، اچھی کتابیں پڑھ سکتے اور خاندان یا دوستوں کے ساتھ زیادہ وقت گزار سکتے ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو لوگ ٹیوی دیکھنے میں کم وقت صرف کرتے ہیں وہ ٹیوی سے زیادہ لطفاندوز ہوتے ہیں۔
ٹیوی دیکھنے کے وقت کو کم کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اسے اپنے بیڈروم میں نہ رکھیں۔ جن بچوں کے کمروں میں ٹیوی ہوتا ہے وہ اُن کے مقابلے میں ڈیڑھ گھنٹہ زیادہ ٹیوی دیکھتے ہیں جن کے کمروں میں ٹیوی نہیں ہوتا۔ اگر ٹیوی ایک نوجوان کے کمرے میں ہے تو والدین اس بات سے ناواقف ہوں گے کہ وہ کیسے پروگرام دیکھ رہا ہے۔ اس کے علاوہ اگر والدین اور بیاہتا جوڑے اپنے بیڈروم میں ٹیوی نہیں رکھیں گے تو وہ ایک دوسرے کو زیادہ وقت دے پائیں گے۔ بعض خاندانوں نے تو گھر پر ٹیوی نہ رکھنے کا فیصلہ کِیا ہے۔
۳. پہلے سے فیصلہ کر لیں کہ آپ کونسے پروگرام دیکھیں گے۔ بہت سے اچھے پروگرام ہوتے ہیں جنہیں ہم دیکھ سکتے ہیں۔ بار بار چینل بدلنے اور ہر اگلا پروگرام دیکھنے کی بجائے اُس پروگرام کا وقت نوٹ کر لیں جو آپ دیکھنا چاہتے ہیں۔ پھر اس کے شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے ٹیوی لگائیں اور پروگرام ختم ہوتے ہی اِسے بند کر دیں۔ اس کے علاوہ آپ اپنے پسندیدہ پروگرام کو اُسی وقت دیکھنے کی بجائے ریکارڈ بھی کر سکتے ہیں۔ ایسا کرنے سے آپ اس پروگرام کو کسی اَور مناسب وقت میں دیکھ سکتے ہیں اور تمام اشتہارات بھی آگے نکال سکتے ہیں۔
۴. اچھے پروگراموں کا انتخاب کریں۔ خدا کے کلام میں لکھا ہے کہ ہمارے زمانے میں ”آدمی خودغرض۔ زردوست۔ شیخیباز۔ مغرور۔ بدگو۔ ماںباپ کے نافرمان۔ ناشکر۔ ناپاک۔ طبعی محبت سے خالی۔ سنگدل۔ تہمت لگانے والے۔ بےضبط۔ تُندمزاج۔ نیکی کے دُشمن۔ دغاباز۔ ڈھیٹھ۔ گھمنڈ کرنے والے۔ خدا کی نسبت عیشوعشرت کو زیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔“ غالباً آپ اس بات سے متفق ہوں گے کہ ٹیوی پروگراموں میں پیش کئے جانے والے زیادہتر کردار ایسے ہی ہوتے ہیں۔ خدا کا کلام نصیحت کرتا ہے: ”ایسوں سے بھی کنارہ کرنا۔“ (۲-تیمتھیس ۳:۱-۵) ہمیں خبردار کِیا جاتا ہے کہ ”فریب نہ کھاؤ۔ بُری صحبتیں اچھی عادتوں کو بگاڑ دیتی ہیں۔“—۱-کرنتھیوں ۱۵:۳۳۔
اچھے پروگراموں کا انتخاب کرنے کے لئے ہمیں خود پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ کسی ڈرامے یا فلم کا کچھ حصہ دیکھنے کے بعد جب آپ کو یہ احساس ہوتا ہے کہ یہ نامناسب ہے تو کیا آپ یہ جاننے کے لئے پوری فلم یا ڈرامہ دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوگا؟ بہتیرے ایسا ہی کرتے ہیں۔ تاہم اگر آپ میں اتنی قوتِارادی ہے کہ آپ ٹیوی بند کر دیں تو آپ اپنا دھیان دوسرے کاموں میں لگا سکتے ہیں۔ اس طرح پروگرام کے اگلے حصے کو دیکھنے کے لئے آپ کی دلچسپی قدرے کم ہو جائے گی۔
ٹیلیویژن کی ایجاد سے بہت عرصہ پہلے زبورنویس نے لکھا: ”مَیں کسی خباثت کو مدِنظر نہیں رکھوں گا۔“ (زبور ۱۰۱:۳) جوکچھ آپ دیکھنے کا انتخاب کرتے ہیں اُس وقت ان الفاظ کو یاد رکھنے کا نشانہ رکھنا کیا ہی عمدہ ہوگا! بہتیرے لوگوں نے کلوڈین کی طرح گھر میں ٹیلیویژن نہ رکھنے کا فیصلہ کِیا ہے۔ وہ کہتی ہے: ”مجھے اس بات کا احساس پہلے کبھی نہیں ہوا کہ ٹیوی نے مجھے کسقدر بےحس بنا دیا تھا۔ لیکن اب جب مجھے ٹیوی دیکھنے کا موقع ملتا ہے تو مَیں اُن چیزوں کو دیکھ کر حیران ہو جاتی ہوں جو مجھے پہلے پریشان نہیں کرتی تھیں۔ اب مجھے احساس ہوتا ہے کہ پہلے مَیں اچھے اور بُرے پروگراموں میں امتیاز نہیں کِیا کرتی تھی۔ لیکن اب جب مَیں اچھے پروگرام دیکھتی ہوں تو پہلے سے زیادہ لطفاندوز ہوتی ہوں۔“
[صفحہ ۱۶ پر تصویر]
جتنا وقت آپ ٹیوی دیکھنے میں صرف کرتے ہیں اُسے لکھ لیں
[صفحہ ۱۶ پر تصویر]
ٹیوی دیکھنے کے وقت کو محدود کرکے اِس وقت کو بامقصد کاموں میں استعمال کریں
[صفحہ ۱۷ پر تصویر]
ٹیوی بند کرنے سے نہ ہچکچائیں!