مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

آپ ایک نئی زبان سیکھ سکتے ہیں!‏

آپ ایک نئی زبان سیکھ سکتے ہیں!‏

آپ ایک نئی زبان سیکھ سکتے ہیں!‏

‏”‏اس تجربے کے بدلے میرا سب کچھ قربان!‏“‏ مائیک نے کہا۔‏ اسی طرح سے فلپس نے کہا،‏ ”‏یہ میری زندگی کا ایک بہترین فیصلہ تھا۔‏“‏ یہ دونوں ایک نئی زبان سیکھنے کے چیلنج کا ذکر کر رہے تھے۔‏

پوری دُنیا میں بہت سے لوگ مختلف وجوہات کی بِنا پر نئی زبانیں سیکھ رہے ہیں۔‏ اِن میں ذاتی،‏ مالی اور مذہبی وجوہات شامل ہیں۔‏ جاگو!‏ کے نامہ‌نگار نے نئی زبان سیکھنے والے کئی لوگوں کا انٹرویو لیا۔‏ اُن سے کچھ اس طرح کے سوال کئے گئے:‏ ایک بالغ کے طور پر نئی زبان سیکھنا کیسا لگتا ہے اور کونسی چیز سیکھنے میں مددگار ہو سکتی ہے؟‏ اس مضمون میں آگے چل کر جوکچھ بیان کِیا گیا ہے وہ انہی لوگوں کے تبصرہ‌جات پر مبنی ہے۔‏ اگر آپ کوئی نئی زبان سیکھ رہے ہیں یا سیکھنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو آپ ان باتوں کو خاص طور پر حوصلہ‌افزا اور بصیرت‌افزا پا سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ بعض اہم خوبیوں پر غور کریں جنہیں ایک نئی زبان میں مہارت حاصل کرنے والے اشخاص اہم خیال کرتے ہیں۔‏

صبر،‏ فروتنی اور مطابقت‌پذیری

چھوٹے بچے صرف سُن کر بیک‌وقت دو یا اس سے زیادہ زبانیں آسانی سے سیکھ لیتے ہیں۔‏ لیکن بڑوں کو نئی زبان سیکھنا عام طور پر ایک پہاڑ لگتا ہے۔‏ کوئی نئی زبان سیکھنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے اس لئے اپنے اندر صبر پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔‏ اس کے علاوہ،‏ دیگر کئی کاموں کو چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔‏

جارج کہتا ہے،‏ ”‏فروتنی اشد ضروری ہے۔‏ جب آپ کوئی نئی زبان سیکھتے ہیں تو آپ کو بچوں کی طرح بولنے اور عمل کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔‏“‏ کتاب ہاؤ ٹو لرن اے فارن لینگویج بیان کرتی ہے:‏ ”‏اگر آپ واقعی ترقی کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی عزتِ‌نفس کو زیادہ اہم خیال کرنے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔‏“‏ پس اپنے بارے میں حد سے زیادہ نہ سوچیں۔‏ بِن کہتا ہے:‏ ”‏اگر آپ غلطیاں نہیں کر رہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ نئی زبان زیادہ نہیں بول رہے۔‏“‏

اگر دوسرے لوگ آپ کی غلطیوں پر ہنستے ہیں تو فکر نہ کریں۔‏ اس کی بجائے اُن کے ساتھ ملکر ہنسیں!‏ وہ دن ضرور آئے گا جب آپ ان باتوں کے بارے میں دلچسپ کہانیاں سنا رہے ہوں گے۔‏ اس کے علاوہ،‏ سوال پوچھنے سے مت گھبرائیں۔‏ اس بات کو سمجھنا کہ کوئی بات اس طرح سے کیوں کہی گئی ہے ہمیں یاد رکھنے میں مدد دیتا ہے۔‏

اکثر نئی زبان کو سیکھنے کا مطلب نئی تہذیب کو سیکھنا ہوتا ہے۔‏ اس لئے مطابقت پیدا کرنے والے بننا اور کھلے ذہن کے مالک ہونا مددگار ثابت ہوتا ہے۔‏ جولی کہتی ہے:‏ ”‏ایک فرق زبان سیکھنے سے مجھے اس بات کو پہچاننے میں مدد ملی کہ کسی بھی کام پر غور کرنے اور اُسے کرنے کے ایک سے زیادہ طریقے ہوتے ہیں۔‏“‏ جے کہتا ہے،‏ ”‏ضروری نہیں کہ ایک طریقہ دوسرے سے بہتر ہو،‏ بس وہ فرق ہوتا ہے۔‏“‏ وہ مشورہ دیتا ہے:‏ ”‏اس زبان کے بولنے والے لوگوں کو دوست بنانے کی کوشش کریں اور ان کی رفاقت سے محظوظ ہوں۔‏“‏ بیشک،‏ مسیحیوں کو ایسے دوستوں کے بارے میں یہ تسلی کر لینے کی ضرورت ہے کہ وہ اچھے انسان ہیں اور مہذب بات‌چیت کرتے ہیں۔‏ (‏۱-‏کرنتھیوں ۱۵:‏۳۳؛‏ افسیوں ۵:‏۳،‏ ۴‏)‏ جے مزید کہتا ہے:‏ ”‏جب وہ دیکھتے ہیں کہ آپ اُن میں،‏ اُن کے کھانوں میں،‏ اُن کی موسیقی اور دیگر باتوں میں دلچسپی لے رہے ہیں تو وہ قدرتی طور پر آپ کے قریب آ جاتے ہیں۔‏“‏

آپ مطالعہ کرنے اور زبان کو استعمال کرنے میں جتنا زیادہ وقت صرف کرتے ہیں آپ کی ترقی اتنی ہی تیز ہو جاتی ہے۔‏ جارج کہتا ہے:‏ ”‏جس طرح مرغی دانہ دانہ چنتی ہے اُسی طرح ہم آہستہ آہستہ زبان پر عبور حاصل کرتے ہیں۔‏ چھوٹے دانے اپنی ذات میں اتنی اہمیت نہیں رکھتے لیکن یہ بڑھتے رہتے ہیں۔‏“‏ ایک مشنری کے طور پر کئی زبانیں سیکھنے والا بِل کہتا ہے:‏ ”‏مَیں جہاں کہیں بھی جاتا اپنے ساتھ لفظوں کی ایک فہرست لے جایا کرتا تھا اور جب بھی مجھے فرصت ملتی تھی مَیں اُنہیں دیکھ لیا کرتا تھا۔‏“‏ بہتیروں نے مطالعہ کرنے کے لئے کبھی‌کبھار زیادہ وقت ٹھہرانے کی بجائے باقاعدگی سے مختصر وقت صرف کرنے کو زیادہ مفید پایا ہے۔‏

زبان سیکھنے کے لئے لوگوں کو بہت زیادہ مدد دستیاب ہے۔‏ اس میں کتابیں،‏ کیسٹیں،‏ فلش کارڈ (‏زبان کی مشق میں آسانی کے لئے کام میں لایا جانے والا کارڈ جس پر الفاظ یا اعداد لکھے ہوتے یا تصویریں بنی ہوتی ہیں)‏ اور دیگر چیزیں شامل ہیں۔‏ ان تمام چیزوں کے باوجود بہتیرے لوگ منظم کلاس‌روم جیسے ماحول کو بہترین پاتے ہیں۔‏ چاہے کوئی بھی طریقہ استعمال کریں آپ اس سے ضرور فائدہ اُٹھائیں گے۔‏ یاد رکھیں کہ ذاتی کوشش اور ثابت‌قدمی کا کوئی نعم‌البدل نہیں۔‏ لیکن آسانی کے ساتھ اور کھیل‌کھیل میں سیکھنے کے طریقے بھی ہیں۔‏ ایک طریقہ یہ ہے کہ جس قدر ہو سکے اُس زبان اور تہذیب سے اچھی طرح واقف ہونے کی کوشش کریں۔‏

جارج نے بیان کِیا:‏ ”‏نئی زبان کی بنیادی باتوں پر عبور حاصل کرنے اور کسی حد تک ذخیرۂالفاظ میں اضافہ کر لینے کے بعد اگر ممکن ہو تو اس ملک میں کچھ وقت گزاریں جہاں یہ زبان بولی جاتی ہے۔‏“‏ بارب اس بات سے اتفاق کرتی ہے:‏ ”‏اُس ملک میں جانے سے آپ کو اُس زبان کی خصوصیت معلوم ہوگی۔‏“‏ سب سے بڑھکر،‏ ماحول میں رچ جانے سے آپ نئی زبان میں سوچنے کے لائق ہوں گے۔‏ بیشتر لوگ کسی دوسرے ملک نہیں جا سکتے۔‏ لیکن آپ کو اپنے ملک ہی میں زبان اور تہذیب کو جاننے کے مواقع مل سکتے ہیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ جو زبان آپ سیکھ رہے ہیں اُس میں اخلاقی لحاظ سے قابلِ‌قبول اور موزوں کتابیں پڑھنا،‏ ریڈیو یا ٹی‌وی پروگرام دیکھنا مفید ہو سکتا ہے۔‏ اپنے علاقے میں اُس زبان کے بولنے والے لوگوں سے ملنے اور بات‌چیت کرنے کی کوشش کریں۔‏ کتاب ہاؤ ٹو لرن اے فارن لینگویج کے مطابق،‏ ”‏ترقی کرنے کا نہایت اہم اصول مشق کرنا ہے۔‏“‏ *

اگر زبان سیکھنے میں خاطرخواہ ترقی نہ ہو

زبان سیکھتے وقت آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ کوئی خاطرخواہ ترقی نہیں ہو رہی۔‏ ایسی صورتحال میں آپ کیا کر سکتے ہیں؟‏ اول،‏ زبان سیکھنے کی اصل وجوہات پر غور کریں۔‏ بہتیرے یہوواہ کے گواہوں نے دوسروں کی بائبل سیکھنے میں مدد کرنے کی خاطر کوئی نئی زبان سیکھنے کا بیڑا اُٹھایا ہے۔‏ اپنے اصل مقاصد پر غور کرنا آپ کے ارادے کو مضبوط کر سکتا ہے۔‏

دوم،‏ معقول توقعات رکھیں۔‏ کتاب ہاؤ ٹو لرن اے فارن لینگویج کے مطابق،‏ ”‏آپ کبھی بھی مقامی لوگوں کی طرح نہیں بول سکیں گے۔‏ آپ کا مقصد یہ ہونا چاہئے کہ لوگ آپ کی بات کو سمجھ سکیں۔‏“‏ پس اس بات پر افسوس کرنے کی بجائے کہ آپ مادری زبان بولنے والے کی طرح روانی کے ساتھ نئی زبان نہیں بول سکتے،‏ آپ نے جوکچھ سیکھ لیا ہے اسے واضح طور پر بیان کرنے پر توجہ دیں۔‏

سوم،‏ زبان سیکھنے کے سلسلے میں ہونے والی ترقی کا جائزہ لیں۔‏ زبان سیکھنا گھاس کے بڑھنے کی مانند ہے۔‏ آپ کو پتہ نہیں چلتا کہ ہر روز وہ کتنی بڑھ رہی ہے لیکن وہ بڑھتی جاتی ہے۔‏ اسی طرح سے،‏ اگر آپ اُس وقت پر غور کریں جب آپ نے پہلےپہل زبان سیکھنا شروع کی تھی تو آپ یقیناً اپنی ترقی کو دیکھ سکیں گے۔‏ دوسروں کے ساتھ اپنا مقابلہ نہ کریں۔‏ اس سلسلے میں ایک اچھا اصول بائبل میں گلتیوں ۶:‏۴ میں پایا جاتا ہے۔‏ یہاں بیان کِیا گیا ہے:‏ ”‏ہر شخص اپنے ہی کام کو آزما لے۔‏ اس صورت میں اُسے اپنی ہی بابت فخر کرنے کا موقع ہوگا نہ کہ دوسرے کی بابت۔‏“‏

چہارم،‏ اس عمل کو طویل‌المدت سرمایہ‌کاری خیال کریں یعنی ایسی چیز جس کے لئے ابھی وقت اور کوشش درکار ہے لیکن بعد میں اس سے فائدہ حاصل ہوگا۔‏ اس کے بارے میں سوچیں کہ ایک تین یا چار سالہ بچہ کیسا مقرر ہوتا ہے؟‏ کیا وہ بڑے بڑے،‏ مشکل لفظ اور پیچیدہ گرامر استعمال کرتا ہے؟‏ ہرگز نہیں!‏ تاہم،‏ وہ اپنی بات سمجھا سکتا ہے۔‏ ایک چھوٹے بچے کو بھی زبان سیکھنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔‏

پنجم،‏ جس قدر ہو سکے نئی زبان کو استعمال کریں۔‏ بِن کہتا ہے:‏ ”‏جب مَیں زبان کو باقاعدہ طور پر استعمال نہیں کرتا تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ مَیں ایک چٹان پر کھڑا ہوں۔‏“‏ پس زبان کا استعمال کریں۔‏ بولیں،‏ بولیں،‏ بولیں۔‏ یہ سچ ہے کہ وہ وقت بہت مایوس‌کُن ہو سکتا ہے جب آپ کے پاس بولنے کے لئے زیادہ الفاظ نہیں ہوتے۔‏ میلاوی نے افسوس کے ساتھ بیان کِیا کہ ”‏میرے لئے یہ مشکل‌ترین مرحلہ ہوتا ہے کہ جب مَیں کچھ کہنا چاہتی ہوں اور نہیں کہہ پاتی۔‏“‏ لیکن یہی مایوسی آپ کو ثابت‌قدم رہنے میں مدد دے سکتی ہے۔‏ مائیک کہتا ہے:‏ ”‏مجھے اُس وقت بہت دُکھ ہوتا تھا جب میں کہانیاں اور لطیفے سمجھ نہیں پاتا تھا۔‏ میرے خیال میں ایسے احساسات ہی نے مجھے اس مشکل مرحلے سے نکلنے کی تحریک دی۔‏“‏

دوسرے کیسے مدد کر سکتے ہیں؟‏

پہلے سے کوئی نئی زبان بولنے والے لوگ نئے شخص کی کیا مدد کر سکتے ہیں؟‏ بِل جس کا پہلے ذکر کِیا گیا مشورہ دیتا ہے:‏ ”‏دھیرے دھیرے دُرست طریقے سے بات کریں مگر بچوں کی طرح نہیں۔‏“‏ جولی کہتی ہے:‏ ”‏صبر سے کام لیں اور سیکھنے والوں کو اپنی بات مکمل کرنے دیں۔‏“‏ ٹونی یاد کرتا ہے:‏ ”‏دو زبانیں بولنے والے لوگ جب میری مقامی زبان میں بات کرنے لگتے ہیں تو اس سے حقیقت میں میری ترقی رُک جاتی ہے۔‏“‏ لہٰذا،‏ بعض سیکھنے والوں نے اپنے دوستوں سے خاص اوقات پر اور بہتری لانے کے لئے صرف نئی زبان بولنے کی درخواست کی ہے۔‏ نئی زبان سیکھنے والے لوگ ان اشخاص کی بھی قدر کرتے ہیں جو ان کی کوششوں کی حقیقت میں تعریف کرتے ہیں۔‏ جارج بیان کرتا ہے:‏ ”‏مَیں اپنے دوستوں کی محبت اور حوصلہ‌افزائی کے بغیر نئی زبان نہیں سیکھ سکتا تھا۔‏“‏

پس،‏ کیا نئی زبان سیکھنے کی کوشش کرنا دُرست ہوگا؟‏ کئی زبانیں بولنے والا بِل جواب دیتا ہے:‏ ”‏یقیناً!‏ اس سے زندگی کے متعلق میرا نقطۂ‌نظر وسیع ہوا ہے اور چیزوں کو فرق طرح سے دیکھنے میں میری مدد ہوئی ہے۔‏ خاص طور پر ان لوگوں کے ساتھ بائبل کا مطالعہ کرنا کسی بھی کوشش سے بڑھکر ہے جو یہ زبانیں بولتے اور سچائی قبول کرتے اور روحانی ترقی کرتے ہیں۔‏ ایک ۱۲ زبانوں پر عبور رکھنے والے شخص نے کہا:‏ ’‏مجھے آپ پر رشک آتا ہے۔‏ مَیں صرف زبانوں سے محظوظ ہونے کے لئے انہیں سیکھتا ہوں،‏ لیکن آپ واقعی لوگوں کی مدد کرنے کے لئے سیکھتے ہیں۔‏‘‏“‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

‏[‏صفحہ ۱۱ پر عبارت]‏

نئی زبان سیکھنے میں دوسروں کی مدد کرنے کی خواہش زبردست تحریک ثابت ہوتی ہے