مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

مَیں نے درست پیشے کا انتخاب کِیا

مَیں نے درست پیشے کا انتخاب کِیا

مَیں نے درست پیشے کا انتخاب کِیا

سونیا اکونیا کویڈو کی زبانی

ایک طرف تو مجھے بینک میں اچھی تنخواہ اور اعلیٰ مرتبے کی پیشکش کی گئی اور دوسری طرف مجھے دُوردراز علاقے میں کُل‌وقتی خدمت کرنے کی دعوت دی گئی۔‏ لہٰذا،‏ مجھے ان دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا۔‏ آج ۳۲ سال بعد بھی جب مَیں اپنے فیصلے پر غور کرتی ہوں تو مجھے خوشی ہوتی ہے کہ میرا انتخاب غلط نہیں تھا۔‏

اگرچہ میری والدہ نے رومن کیتھولک خاندان میں پرورش پائی تھی توبھی وہ چرچ کی تعلیمات سے پوری طرح متفق نہیں تھیں۔‏ اُنہیں اعتراض تھا کہ انسان کے ہاتھ کی بنائی ہوئی مورتوں کی عبادت کیوں کی جاتی ہے۔‏ مذہب کی بابت سچائی اُن کے لئے بہت اہمیت رکھتی تھی۔‏ اس لئے اپنے سوالوں کے جواب حاصل کرنے کے لئے وہ مختلف چرچوں میں جاتی رہیں۔‏

ایک دن وہ میکسیکو کے شہر ٹکس‌ٹلا میں گھر کے باہر بیٹھی تازہ ہوا سے لطف‌اندوز ہو رہی تھیں کہ ایک یہوواہ کا گواہ ہمارے گھر آیا۔‏ میری والدہ نے اُس سے بائبل میں سے بہت سے سوال پوچھے۔‏ اپنے سوالات کے جواب حاصل کرکے وہ بہت متاثر ہوئیں۔‏ جب گواہ نے دوبارہ آنے کے لئے کہا تو اُنہوں نے خوشی سے اجازت دے دی۔‏ جب وہ ہمارے گھر پہنچا تو میری والدہ ایک ایڈونٹسٹ پادری،‏ کیتھولک فادر اور ناصری فرقے کے مناد کے ساتھ بیٹھی اُس گواہ کا انتظار کر رہیں تھیں۔‏ میری والدہ نے جب سبت کی بابت سوال پوچھا تو صرف یہوواہ کا گواہ ہی اُنہیں بائبل سے تسلی‌بخش جواب دینے کے قابل ہوا۔‏ سچ تو یہ ہے کہ صرف یہوواہ کے گواہ کے پاس ہی بائبل تھی!‏ چھ ماہ بائبل مطالعہ کرنے کے بعد سن ۱۹۵۶ میں میری والدہ نے بطور یہوواہ کی گواہ بپتسمہ لے لیا۔‏ اُس وقت میری عمر آٹھ سال تھی۔‏

میرے والد کی فکرمندی

میرے والد نے بائبل مطالعہ کرنے کے لئے والدہ کی کوئی مخالفت نہ کی۔‏ جب اُنہوں نے ہم چاروں بچوں یعنی دو بھائیوں اور دو بہنوں کو بائبل کی تعلیم دینا اور عبادت پر لیجانا شروع کِیا تو میرے والد بہت ناراض ہوئے۔‏ اُنہوں نے والدہ کی تمام مسیحی کتابیں اور رسالے جلا دئے۔‏ یہ یقین رکھتے ہوئے کہ ہم گمراہ ہو گئے ہیں میرے والد نے کیتھولک بائبل سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ گواہوں نے دھوکے سے اپنی بائبل میں خدا کے نام یہوواہ کا اضافہ کر لیا ہے۔‏ جب والدہ نے اُنہیں کیتھولک بائبل میں خدا کا نام یہوواہ لکھا ہوا دکھایا تو وہ بہت حیران ہوئے۔‏ اُس وقت سے گواہوں کی بابت اُن کے رویے میں تبدیلی آنے لگی۔‏—‏زبور ۸۳:‏۱۸‏۔‏

میکسیکو میں ایک لڑکی کی ۱۵ ویں سالگرہ کو ایک خاص موقع خیال کِیا جاتا ہے۔‏ چونکہ سالگرہ منانا غیرصحیفائی ہے اس لئے مَیں نے اسے منانا چھوڑ دیا تھا۔‏ * لیکن میرے والد نے اصرار کِیا کہ وہ میرے لئے خاص طور پر کچھ کرنا چاہتے ہیں۔‏ مَیں نے اس کی بابت بہت غور کرنے کے بعد اپنے والد سے کہا:‏ ”‏آپ میرے ساتھ یہوواہ کے گواہوں کی آنے والی اسمبلی پر چلیں۔‏ میرے لئے یہی سب سے بڑا تحفہ ہوگا۔‏“‏ اُنہوں نے میری بات مان لی اور یوں بائبل میں اُن کی دلچسپی بڑھنے لگی۔‏

ایک رات شدید طوفان کی وجہ سے میرے والد بُری طرح کرنٹ لگنے سے زخمی ہو گئے اور اُنہیں فوری طور پر علاج کے لئے ہسپتال لے جانا پڑا۔‏ جب وہ ہسپتال میں تھے تو مقامی گواہوں نے دن‌رات اُن کی بڑی دیکھ‌بھال کی۔‏ یہ اُن کی مسیحی محبت کا ناقابلِ‌فراموش ثبوت تھا۔‏ میرے والد اِس محبت کو کبھی نہ بھول سکے۔‏ بعدازاں،‏ اُنہوں نے اپنی زندگی یہوواہ خدا کے لئے مخصوص کر دی اور منادی کے کام میں حصہ لینا شروع کر دیا۔‏ مگر افسوس کہ اپنے بپتسمے سے ایک مہینہ پہلے ستمبر ۳۰،‏ ۱۹۷۵ میں وہ فوت ہو گئے۔‏ ہم سب اُس دن کے منتظر ہیں جب ہمارے والد مُردوں میں سے جی اُٹھیں گے!‏—‏اعمال ۲۴:‏۱۵‏۔‏

خوشگوار خاندانی ماحول

میری بڑی بہن کارمن نے ہمیشہ منادی کے کام کو بڑی اہمیت دی ہے۔‏ سن ۱۹۶۷ میں اپنے بپتسمے کے کچھ ہی دیر بعد اُس نے باقاعدہ پائنیر کے طور پر منادی شروع کر دی اور وہ ہر مہینے منادی میں تقریباً ۱۰۰ گھنٹے صرف کرتی تھی۔‏ پھر اُسے وسطی میکسیکو کے شہر ٹولوکا بھیج دیا گیا۔‏ اسی دوران مجھے بینک میں ملازمت مل گئی۔‏ مَیں نے جولائی ۱۸،‏ ۱۹۷۰ میں بپتسمہ لے لیا۔‏

کارمن کُل‌وقتی خادمہ کے طور پر کام کرنے سے بہت خوش تھی اور اُس نے میری بھی حوصلہ‌افزائی کی کہ ٹولوکا میں اُس کے ساتھ منادی کروں۔‏ مَیں نے اس پر کافی سوچ‌بچار کی۔‏ ایک دن مَیں نے عبادت میں بھی سنا کہ یسوع کے پیروکاروں نے اپنی روحانی نعمتیں خدا کو جلال دینے کے لئے استعمال کیں۔‏ (‏متی ۲۵:‏۱۴-‏۳۰‏)‏ پس مَیں نے خود سے پوچھا،‏ ’‏کیا مَیں اپنی روحانی نعمتوں کو پوری طرح استعمال کر رہی ہوں؟‏‘‏ اس سوچ نے میرے اندر یہوواہ خدا کی خدمت کرنے کی خواہش کو اَور زیادہ بڑھا دیا۔‏

دو نشانوں میں سے ایک کا انتخاب کرنا

مَیں نے سن ۱۹۷۴ میں ایک دوسرے علاقے میں پائنیر خدمت کرنے کے لئے درخواست دے دی۔‏ کچھ ہی عرصہ بعد مجھے ٹولوکا کی کلیسیا کے ایک بزرگ کا ٹیلی‌فون آیا گیا۔‏ وہ کہنے لگے:‏ ”‏ہم تو آپ کا انتظار کر رہے ہیں آپ ابھی تک یہاں کیوں نہیں پہنچیں؟‏“‏ مَیں اِس بات سے بڑی حیران ہوئی کہ مجھے ٹولوکا میں خاص پائنیر خدمت کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔‏ لیکن شاید میری درخواست کا جواب ڈاک کی وجہ سے کہیں ادھراُدھر ہو گیا تھا۔‏ (‏خاص پائنیر اُنہیں کہتے ہیں جو یہوواہ کی تنظیم کی ہدایات کے مطابق سارا وقت منادی کرتے ہیں۔‏)‏

مَیں نے فوری طور پر بینک کو ملازمت چھوڑنے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا۔‏ میرے باس نے ایک کاغذ لہراتے ہوئے مجھے کہا:‏ ”‏ایک منٹ ٹھہرو سونیا!‏ ہمیں ابھی ابھی اطلاع ملی ہے کہ آپ اُن سات خواتین میں شامل ہیں جنہیں بینک میں اسسٹنٹ مینیجر کے لئے منتخب کِیا گیا ہے۔‏ ہماری کمپنی نے اس سے پہلے خواتین کو یہ عہدہ کبھی نہیں دیا۔‏ کیا آپ اسے قبول نہیں کریں گی؟‏“‏ جیسےکہ اِس مضمون کے شروع میں بیان کِیا گیا ہے اس ترقی کا مطلب اعلیٰ مرتبہ اور اچھی تنخواہ تھا۔‏ تاہم،‏ مَیں نے اپنے باس کا شکریہ ادا کِیا اور اُسے بتایا کہ اب مَیں نے خدا کی خدمت کرنے کا پکا ارادہ کر لیا ہے۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏جو ارادہ کِیا ہے اُس کے مطابق کام کرو۔‏ مگر یاد رکھو اگر تمہیں کبھی بھی نوکری کی ضرورت پڑی تو بینک کے دروازے تمہارے لئے کے لئے ہمیشہ کھلے ہیں۔‏“‏ پس،‏ دو دن بعد مَیں ٹولوکا پہنچ گئی۔‏

میکسیکو میں خدمت انجام دینا

جب مَیں ٹولوکا پہنچی تو میری بہن کارمن کو وہاں خدمت کرتے دو سال ہو گئے تھے۔‏ ایک بار پھر ہم دونوں بہنیں ایک دوسرے سے ملکر بہت خوش تھیں!‏ مگر ہمارا یہ ساتھ بہت مختصر ثابت ہوا۔‏ تین مہینے بعد ہماری والدہ ایک حادثے کے باعث شدید زخمی ہوگئیں جس کی وجہ سے اُنہیں مسلسل دیکھ‌بھال کی ضرورت تھی۔‏ یہوواہ کے گواہوں کے برانچ دفتر سے مشورہ کرنے کے بعد،‏ ہم دونوں نے فیصلہ کِیا کہ والدہ کی دیکھ‌بھال کے لئے کارمن گھر واپس لوٹ جائے۔‏ کارمن نے ۱۷ سال والدہ کی دیکھ‌بھال کی۔‏ اس تمام عرصے کے دوران کارمن باقاعدہ پائنیر کے طور پر خدمت کرتی رہی۔‏ وہ اپنے بائبل طالبعلموں کو گھر بلا لیتی تھی۔‏ اس طرح اُس نے ماں کی دیکھ‌بھال کرنے کے ساتھ ساتھ منادی کا کام بھی جاری رکھا۔‏

سن ۱۹۷۶ میں مجھے دوبارہ ٹاکامچل کو بھیج دیا گیا۔‏ یہ عجیب شہر تھا۔‏ شہر کے ایک طرف امیر اور دوسری طرف غریب لوگ رہتے تھے۔‏ مَیں نے ایک غیرشادی‌شُدہ عمررسیدہ خاتون کے ساتھ بائبل مطالعہ شروع کر دیا جوکہ اپنے امیر بھائی کے ساتھ رہتی تھی۔‏ جب اُس نے اپنے بھائی کو بتایا کہ وہ یہوواہ کی گواہ بننا چاہتی ہے تو اُس نے اُسے گھر سے نکل جانے کی دھمکی دی۔‏ مگر یہ فروتن عورت بالکل نہ ڈری۔‏ اپنے بھائی کی دھمکیوں کے باوجود اُس نے بپتسمہ لے لیا۔‏ اگرچہ اُس وقت اُس کی عمر ۸۶ برس تھی توبھی اُس نے یہوواہ پر پورا بھروسا رکھا۔‏ کلیسیا نے اُس کی دیکھ‌بھال کی اور وہ مرتے دم تک یہوواہ خدا کی وفادار رہی۔‏

پہلے گلئیڈ سکول پھر بولیویا

مَیں نے ٹاکامچل کو میں پانچ سال خدمت کی۔‏ اس کے بعد مجھے میکسیکو میں منعقد ہونے والے گلئیڈ سکول میں شریک ہونے کی دعوت دی گئی جہاں مشنری خدمت کی تربیت دی جاتی ہے۔‏ یہ نیویارک میں منعقد ہونے والے سکول کی توسیع تھا۔‏ میری والدہ اور کارمن دونوں نے زور دیا کہ مَیں اس دعوت کو قبول کر لوں۔‏ پس اپنی زندگی کی سب سے اہم روحانی کارگزاری یعنی دس ہفتے کے تربیتی کورس کے لئے مَیں میکسیکو شہر کے برانچ دفتر روانہ ہو گئی۔‏ مَیں نے فروری ۱،‏ ۱۹۸۱ میں کورس مکمل کر لیا اور مجھے اینری‌کٹا آئلہ نامی ایک بہن کے ساتھ لاپاس بولیویا بھیج دیا گیا جس کی اب فرنانڈس نامی بھائی سے شادی ہو گئی ہے۔‏

جب ہم لاپاس پہنچیں تو جن بھائیوں نے ہمیں ائیرپورٹ سے لینا تھا اُنہیں کسی وجہ سے دیر ہوگئی۔‏ ہم نے سوچا ”‏وقت کیوں ضائع کریں؟‏“‏ لہٰذا،‏ ہم نے ائیرپورٹ پر ہی لوگوں کو منادی کرنا شروع کر دی۔‏ تین گھنٹے منادی سے لطف‌اندوز ہونے کے بعد ہماری ملاقات برانچ سے آنے والے بھائیوں سے ہوئی۔‏ اُنہوں نے معذرت کرنے کے بعد ہمیں بتایا کہ کیتھولک عید (‏کارنیوال)‏ کے باعث سڑکوں پر بہت زیادہ رش تھا اس لئے اُنہیں پہنچنے میں دیر ہو گئی۔‏

پہاڑی علاقوں میں منادی کرنا

لاپاس سطح‌سمندر سے تقریباً ۶۲۵،‏۳ میٹر (‏۰۰۰،‏۱۲ فٹ)‏ کی بلندی پر واقع ہے اور ہم زیادہ وقت پہاڑی علاقے میں کام کرتی تھیں جہاں بادل نیچے اور ہم اُوپر ہوتے تھے۔‏ ہوا کے کم دباؤ کی وجہ سے سانس لینا کافی مشکل ہوتا تھا۔‏ اسی لئے منادی کرنے کے کچھ ہی دیر بعد مجھے تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی تھی۔‏ اگرچہ اس علاقے کا عادی ہونے میں مجھے ایک سال لگا توبھی یہوواہ خدا کی برکات جسمانی مشکلات سے کہیں زیادہ تھیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ ۱۹۸۴ کی بات ہے کہ پہاڑ کی چوٹی پر واقع ایک گھر تک پہنچنے کے لئے مجھے پہاڑی راستے سے گزرنا پڑا۔‏ مَیں کافی تھکن محسوس کر رہی تھی۔‏ جب مَیں نے دروازے پر دستک دی تو ایک خاتون باہر نکلیں اور اُس کے ساتھ بڑی اچھی بات‌چیت ہوئی۔‏ مَیں نے اُس سے وعدہ کِیا کہ چند دن بعد مَیں دوبارہ آؤں گی۔‏

وہ کہنے لگی:‏ ”‏مجھے نہیں لگتا کہ آپ دوبارہ آئیں گی۔‏“‏ تاہم مَیں وعدے کے مطابق واپس گئی اور اُس خاتون نے مجھ سے درخواست کی کہ اُس کی بیٹی کو بائبل سکھاؤں۔‏ مَیں نے اُس سے کہا:‏ ”‏یہ تو والدین کی ذمہ‌داری ہے۔‏ لیکن اگر آپ چاہیں تو مَیں آپ کی مدد کر سکتی ہوں۔‏“‏ وہ خود بھی بائبل مطالعہ کرنے کے لئے تیار ہو گئی۔‏ کیونکہ وہ اَن‌پڑھ تھی اس لئے مجھے یہوواہ کے گواہوں کے انگریزی زبان میں تیارکردہ کتابچے لرن ٹو ریڈ اینڈ رائٹ ‏(‏پڑھنا لکھنا سیکھیں)‏ سے مطالعہ شروع کرنا پڑا۔‏

ایک وقت آیا کہ اُن کے آٹھ بچے ہو گئے۔‏ جب مَیں اُن کے پاس جاتی تو کچھ بچے ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر ایک قطار میں کھڑے ہو جاتے اور مجھے چڑھائی پر چڑھنے میں مدد دیتے تھے۔‏ انجام‌کار،‏ والدین اور آٹھ بچوں سمیت سارا خاندان یہوواہ کی خدمت کرنا شروع ہو گیا۔‏ اب تین لڑکیاں پائنیر خدمت کر رہی ہیں اور ایک لڑکا کلیسیا میں بزرگ کے طور پر خدمت انجام دے رہا ہے۔‏ سن ۲۰۰۰ میں اُن کے والد فوت ہوگئے۔‏ وہ بھی کلیسیا میں ایک خادم کے طور پر خدمت کر رہے تھے۔‏ اس قابلِ‌تعریف خاندان اور اُن کی وفاداری کو دیکھ کر مَیں بہت خوش ہوتی ہوں!‏ مَیں یہوواہ کی شکرگزار ہوں کہ اُس نے مجھے اس خاندان کی مدد کرنے کے قابل بنایا۔‏

دوبارہ کارمن کے ساتھ

سن ۱۹۹۷ میں ہماری والدہ وفات پا گئیں۔‏ ایک بار پھر کارمن کو بطور پائنیر خاص خدمت انجام دینے کی دعوت دی گئی۔‏ سن ۱۹۹۸ میں اُسے مشنری بنا کر بولیویا کے شہر کوچابامبا بھیج دیا گیا جہاں مَیں خدمت کر رہی تھی۔‏ جی‌ہاں،‏ ۱۸ برس بعد ہم دونوں بہنیں دوبارہ ایک ساتھ تھیں۔‏ کوچابامبا کے شہر میں ہمارا بڑا اچھا وقت گزرا۔‏ یہاں کے اچھے موسم کی بابت ایک کہاوت ہے کہ ابابیلیں یہاں سے جانا نہیں چاہتیں!‏ اس وقت ہم بولیویا کے خوبصورت شہر سوکرے میں ہیں جس کی آبادی ۰۰۰،‏۲۰،‏۲ ہے۔‏ اِس شہر کو کبھی چھوٹے ویٹیکن کا نام دیا گیا تھا کیونکہ اس میں بہت زیادہ کیتھولک چرچ تھے۔‏ اس وقت اس شہر میں یہوواہ کے گواہوں کی پانچ کلیسیائیں ہیں۔‏

مجھے اور کارمن کو خدمت کرتے ۶۰ سال ہو گئے ہیں اور ہمیں سو سے زائد لوگوں کو بپتسمہ پانے میں مدد دینے کا شرف حاصل ہے۔‏ واقعی،‏ پورے دل‌وجان سے یہوواہ کی خدمت کرنا ہی بہترین طرزِزندگی ہے!‏—‏مرقس ۱۲:‏۳۰‏۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 8 بائبل میں صرف دو غیرقوم لوگوں کے سالگرہ منانے کا ذکر ملتا ہے جنہیں منفی انداز میں پیش کِیا گیا ہے۔‏ (‏پیدایش ۴۰:‏۲۰-‏۲۲؛‏ مرقس ۶:‏۲۱-‏۲۸‏)‏ تاہم،‏ خدا کا کلام معاشرتی یا سماجی دباؤ کی بجائے دل کی خوشی سے دینے کی حوصلہ‌افزائی کرتا ہے۔‏—‏امثال ۱۱:‏۲۵؛‏ لوقا ۶:‏۳۸؛‏ اعمال ۲۰:‏۳۵؛‏ ۲-‏کرنتھیوں ۹:‏۷‏۔‏

‏[‏صفحہ ۱۵ پر تصویر]‏

اس خاندان کے ساتھ بائبل مطالعہ کرنے کے لئے مجھے پہاڑی راستے پر چلنا پڑتا تھا

‏[‏صفحہ ۱۵ پر تصویر]‏

اپنی بہن کارمن (‏دائیں طرف)‏ کے ساتھ منادی میں