میرے سرکس چھوڑنے کی وجہ
میرے سرکس چھوڑنے کی وجہ
مارسیلو نیم کی زبانی
مَیں یوراگوئے کے شہر مونٹیویڈیو میں پیدا ہوا۔ میرے والدین خدا کا خوف تو رکھتے تھے لیکن اُن کا کوئی مذہب نہیں تھا۔ جب مَیں چار سال کا تھا تو ایک حادثے میں میری والدہ وفات پا گئیں اور میرے رشتہداروں نے میری پرورش کی۔ اُنہوں نے مجھے اچھے اخلاقی معیار سکھانے کی کوشش کی۔ جب مَیں بیس سال کا ہوا تو مَیں نے مختلف ملکوں اور ثقافتوں کے متعلق جاننے کے لئے سفر کرنے کا فیصلہ کِیا۔
مَیں نے کولمبیا میں ایک مددگار کی حیثیت سے سرکس میں کام کرنا شروع کر دیا۔ مَیں نے دیکھا کہ بازیگر لوگوں سے داد وصول کرکے بہت خوش ہوتے تھے۔ مَیں بھی اُن کی طرح بننا چاہتا تھا۔ اس لئے مَیں نے سائیکل پر کرتب دکھانے کی مشق کرنا شروع کر دی۔ آہستہ آہستہ مَیں چھوٹی سے چھوٹی سائیکل چلانے کے قابل ہو گیا۔ یہانتککہ مَیں پونے پانچ انچ کی سائیکل پر کرتب دکھانے لگا۔ یہ سائیکل دُنیا کی چھوٹی سائیکلوں میں سے ایک ہے۔ یہ میری ہتھیلی کے برابر تھی۔ یہی وجہ تھی کہ مَیں جنوبی امریکہ کے زیادہتر علاقوں میں کافی مشہور ہو گیا۔ جب مَیں پچّیس سال کا ہوا تو میکسیکو آ گیا اور مختلف سرکسوں میں کام کرنے لگا۔
میری زندگی مکمل طور پر تبدیل ہو گئی
مجھے سرکس میں کام کرنا بہت پسند تھا۔ اس سے مجھے بہت زیادہ سفر کرنے، بہترین ہوٹلوں میں ٹھہرنے اور بڑے بڑے ریسٹورانٹ میں کھانا کھانے کا موقع ملتا تھا۔ اس کے باوجود، مَیں نے محسوس کِیا کہ میری زندگی بےمقصد ہے اور میرے پاس مستقبل کے سلسلے میں کوئی اُمید نہیں۔ ایک دن میری زندگی بدل گئی۔ سرکس کے مالک نے مجھے ایک کتاب دی۔ اس کتاب کا عنوان ریولیشن—اِٹس گرینڈ کلائمکس ایٹ ہینڈ! تھا۔ * سرکس میں کرتب دکھانے کے بعد، مَیں نے ساری رات اس کتاب کو پڑھنے میں گزار دی۔ اگرچہ میرے لئے اس کتاب کو سمجھنا اتنا آسان نہیں تھا توبھی مکاشفہ کی کتاب میں درج قرمزی رنگ کے حیوان اور کسبی کی بابت وضاحت نے مجھے بہت متاثر کِیا۔ (مکاشفہ ۱۷:۳–۱۸:۸) بعدازاں، جب مَیں نے ایک گاڑی خریدی تو اُس کی صفائی کے دوران مجھے ایک اَور کتاب ملی جو اسی ادارے کی شائعکردہ تھی جس کی ایک کتاب مَیں پہلے پڑھ چکا تھا۔ اس کتاب کا عنوان تھا، آپ زمین پر فردوس میں ہمیشہ زندہ رہ سکتے ہیں۔*اس کتاب کو سمجھنا قدرے آسان تھا۔ اسے پڑھنے کے فوراً بعد مجھے احساس ہو گیا کہ مجھے منادی کرنی چاہئے۔ لہٰذا، جلد ہی مَیں نے اُن لوگوں کو سیکھی ہوئی باتوں کے بارے میں بتانا شروع کر دیا جن سے میری ملاقات ہوتی تھی۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، مَیں نے محسوس کِیا کہ مجھے یہوواہ کے گواہوں کے ساتھ رابطہ کرنا چاہئے۔ جس گواہ لڑکی نے سرکس کے مالک کے پاس ریولیشن کلائمکس چھوڑی تھی اُس کا ٹیلیفون نمبر اس کتاب پر لکھا ہوا تھا۔ جب مَیں نے اس نمبر پر فون کِیا تو اس کے والد نے مجھے میکسیکو کے شہر ٹیجیوآنا میں منعقد ہونے والے یہوواہ کے گواہوں کے ایک کنونشن پر حاضر ہونے کی دعوت دی۔ جب مَیں وہاں پہنچا تو اُن کی محبت سے بہت متاثر ہوا۔ مجھے یقین ہو گیا کہ سچا مذہب یہی ہے۔ ہمارا سرکس جہاں کہیں بھی جاتا، مَیں وہاں کے مقامی کنگڈم ہال میں عبادت پر حاضر ہوتا اور دوسروں کو دینے کے لئے بائبل پر مبنی کتابیں اور رسالے لیا کرتا تھا۔
کتابایک اَور ایسی بات واقع ہوئی جس سے مجھے یقین ہو گیا کہ مَیں صحیح راہ پر چل رہا ہوں۔ گواہوں نے مجھے یسوع مسیح کی موت کی یادگاری پر حاضر ہونے کی دعوت دی اور یہ بھی بتایا کہ مسیحیوں کے لئے یہ تقریب کتنی اہم ہے۔ محض اتفاق تھا کہ یہ اُس جگہ سرکس کا پہلا دن تھا۔ مَیں نے سوچا کہ میرے لئے اس تقریب پر حاضر ہونا ممکن نہیں۔ مَیں نے اس کے بارے میں نہایت سنجیدگی کے ساتھ یہوواہ خدا سے دُعا کی۔ اس کے بعد ایک حیرانکُن بات واقع ہوئی۔ میرے کرتب دکھانے سے دو گھنٹے پہلے بجلی بند ہو گئی! یوں مَیں یسوع مسیح کی موت کی یادگاری پر حاضر ہونے اور بعدازاں سرکس میں کرتب دکھانے کے قابل ہوا۔ مجھے ایسا لگا کہ یہوواہ خدا نے میری دُعا سُن لی تھی۔
ایک دفعہ جب مَیں بینک کے باہر لائن میں کھڑا اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے اشتہار دے رہا تھا تو کلیسیا کے ایک بزرگ نے مجھے دیکھا اور میرے جذبے کی تعریف کی۔ اُس نے میری حوصلہافزائی کی کہ مَیں کلیسیا کی زیرِہدایت منظم طریقے سے منادی کروں۔ اُس نے پُرمحبت طریقے سے سمجھایا کہ ایسا کرنے کے لئے مجھے اپنی زندگی میں تبدیلیاں لانے کی ضرورت ہے۔ جب مَیں یہ تبدیلیاں لانے کے بارے میں سوچ رہا تھا تو مجھے امریکہ میں ایک سرکس میں زیادہ تنخواہ والی ملازمت کی پیشکش کی گئی۔ میری سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ کیا کروں۔ مَیں امریکہ جانا چاہتا تھا، لیکن مَیں یہ نہیں جانتا تھا کہ اگر مَیں اس پیشکش کو قبول کر لیتا ہوں تو مَیں اُس راہ پر قائم رہ سکوں گا یا نہیں جو مَیں نے اختیار کی ہے۔ یہ میری پہلی آزمائش تھی اور مَیں یہوواہ خدا کو ناراض نہیں کرنا چاہتا تھا۔ اپنے ساتھیوں کی شدید مخالفت کے باوجود مَیں نے سرکس چھوڑ دیا، اپنے لمبے بال کٹوا دئے، اپنے طرزِزندگی میں دیگر تبدیلیاں کیں اور ایک کلیسیا کے ساتھ مل کر یہوواہ خدا کی خدمت کرنے لگا۔
مطمئن زندگی جس میں کوئی پچھتاوا نہیں
سن ۱۹۹۷ میں، بپتسمے سے کچھ عرصہ پہلے مجھے ایک دوسری آزمائش کا سامنا کرنا پڑا۔ ایک بار پھر مجھے امریکہ میں میامی کے ایک مشہور ٹیلیویژن پروگرام میں کرتب دکھانے کی پیشکش کی گئی۔ وہ میرے تمام اخراجات برداشت کرنے کے لئے تیار تھے۔ لیکن مَیں بپتسمہ لینا اور خود کو یہوواہ خدا کیلئے مخصوص کرنا چاہتا تھا۔ اس لئے مَیں نے اس پیشکش کو رد کر دیا۔ ٹیلیویژن پروگرام کے نمائندے اس بات سے بہت حیران تھے۔
بعض لوگ پوچھتے ہیں کہ آیا مجھے سرکس کی زندگی چھوڑنے پر کبھی پچھتاوا ہوا ہے۔ میرا جواب یہ ہوتا ہے کہ یہوواہ خدا کے ساتھ میری دوستی اور محبت سب چیزوں سے بڑھکر ہے۔ اگرچہ ایک کُلوقتی خادم کے طور پر میرے پاس شہرت، عزت یا دولت نہیں توبھی میری زندگی بےمقصد نہیں ہے۔ اب میرے پاس زمین پر فردوس میں ہمیشہ کی زندگی حاصل کرنے اور اپنی والدہ کو مُردوں میں سے جی اُٹھتے دیکھنے کی شاندار اُمید ہے۔—یوحنا ۵:۲۸، ۲۹۔
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 6 یہوواہ کے گواہوں کی شائعکردہ۔