مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

‏”‏تُم شکرگذار ہو“‏

‏”‏تُم شکرگذار ہو“‏

‏”‏تُم شکرگذار ہو“‏

▪ خدا کا کلام بارہا خدا کے پرستاروں کی شکرگزار ہونے کے لئے حوصلہ‌افزائی کرتا ہے۔‏ زبور ۹۲:‏۱ میں بیان کِیا گیا ہے کہ ”‏کیا ہی بھلا ہے [‏یہوواہ]‏ کا شکر کرنا۔‏“‏ اِسی طرح پولس رسول نے بھی نصیحت کی:‏ ”‏تُم شکرگذار ہو۔‏“‏—‏کلسیوں ۳:‏۱۵‏۔‏

ہمارے پاس شکرگزار ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں۔‏ امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے پروفیسر رابرٹ ایمانس کہتے ہیں:‏ ”‏تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شکرگزاری کا احساس بڑی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اِس سے لوگوں کو اپنے روزمرّہ کے مسائل بالخصوص دباؤ سے نپٹنے اور اپنے اندر اعتماد پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔‏“‏

انگریزی میں شائع ہونے والا ٹائم میگزین شکرگزاری کے دیگر فوائد پر توجہ دلاتے ہوئے بیان کرتا ہے:‏ ”‏جن لوگوں میں شکرگزاری کا جذبہ پایا جاتا ہے وہ چاق‌وچوبند رہتے اور پُراُمید ہوتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ،‏ وہ دوسرے لوگوں کی نسبت دباؤ اور مایوسی کا بھی کم شکار ہوتے ہیں۔‏“‏

تاہم،‏ خدا کے کلام میں پہلے ہی سے پیشینگوئی کر دی گئی تھی کہ ”‏اخیر زمانہ“‏ میں لوگ ”‏خودغرض“‏ اور ”‏ناشکر“‏ ہوں گے۔‏ (‏۲-‏تیمتھیس ۳:‏۱-‏۵‏)‏ لیکن سچے مسیحی اِس رجحان سے کیسے بچ سکتے ہیں؟‏ بائبل کا مصنف یہوواہ خدا فرماتا ہے:‏ ”‏مَیں ہی [‏یہوواہ]‏ تیرا خدا ہوں جو تجھے مفید تعلیم دیتا ہوں اور تجھے اُس راہ میں جس میں تجھے جانا ہے لے چلتا ہوں۔‏“‏ (‏یسعیاہ ۴۸:‏۱۷‏)‏ خدا کے حکموں پر عمل کرنے سے ہم اُس پریشانی سے بچ جاتے ہیں جس کا سامنا خودغرض اور ناشکرے لوگوں کو کرنا پڑتا ہے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ خدا اپنے کلام میں ہمیں یہ یقین‌دہانی کراتا ہے کہ وہ ہماری کوششوں کی قدر کرتا ہے اور ہمیں اِن کا اَجر دیتا ہے۔‏ (‏عبرانیوں ۶:‏۱۰‏)‏ واقعی،‏ اِن فوائد پر غور کرنے سے ہمارے اندر ”‏[‏یہوواہ]‏ کا شکر“‏ کرنے کی خواہش پیدا ہوتی ہے۔‏—‏زبور ۱۰۷:‏۱‏۔‏