مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

بحیرۂروم کا بیش‌قیمت تیل

بحیرۂروم کا بیش‌قیمت تیل

بحیرۂروم کا بیش‌قیمت تیل

سپین سے جاگو!‏ کا نامہ‌نگار

‏”‏جب میری سبز رنگت سیاہ ہوئی تو اُنہوں نے بڑی احتیاط کے ساتھ مجھے کُوٹ کُوٹ کر میرے اندر سے سنہرے رنگ کا بیش‌قیمت تیل نکال لیا۔‏“‏—‏سپین کی ایک روایتی پہیلی۔‏

جب درختوں پر لگے زیتون پکنے لگتے ہیں تو اُن کی سبز رنگت سیاہ ہو جاتی ہے۔‏ لیکن سیاہ رنگت والے اِس پھل میں موجود رس کا رنگ ”‏سنہرا“‏ ہوتا ہے جسے تیار پھل میں سے کسی بھی وقت نکالا جا سکتا ہے۔‏ لہٰذا جب پکے ہوئے زیتون کو کوٹتے یا کچلتے ہیں تو اِس میں سے سنہرے رنگ کا تیل نکلتا ہے جو ہزاروں سال سے بحیرۂروم کے علاقے میں دسترخوانوں کی زینت بنا ہوا ہے۔‏ زیتون کا یہ سنہرا تیل پُرتگال سے لیکر شام تک پھیلی ہوئی پہاڑیوں پر موجود زیتون کے درختوں سے حاصل ہونے والی بیش‌قیمت نعمت ہے۔‏

اِن مضبوط درختوں سے حاصل ہونے والا تیل نہایت ذائقہ‌دار اور صحت‌بخش ہوتا ہے۔‏ بحیرۂروم کے خطے میں آباد لوگ صرف ”‏زیتون کے تیل“‏ کو ہی ”‏تیل“‏ سمجھتے ہیں۔‏ ”‏تیل“‏ کے لئے استعمال ہونے والا ہسپانوی لفظ اساٹی عربی لفظ زیت سے نکلا ہے جس کا مطلب ہے ”‏زیتون کا تیل۔‏“‏ جی‌ہاں،‏ زیتون کا تیل اِس کے کچلے ہوئے پھل کا خالص رس ہوتا ہے۔‏ چونکہ زیتون میں سے تیل بغیر کسی ملاوٹ یا کیمیائی عمل کے نکلتا ہے اِس لئے تیل میں موجود قدرتی خاصیتیں،‏ ذائقہ اور خوشبو ضائع نہیں ہوتی۔‏

منفرد خصوصیات کا حامل تیل

ایک خاتون تاریخ‌دان لکھتی ہے کہ زیتون کا تیل ”‏صدیوں سے غذائیت‌بخش خوراک کے طور پر،‏ چراغ روشن کرنے کے لئے،‏ بام یا مرہم تیار کرنے کے لئے اور مذہبی رسومات ادا کرنے کے لئے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔‏ آج بھی زیتون کا تیل دیگر روغنیات کے مقابلے میں منفرد خصوصیات کا حامل ہے۔‏“‏ ہزارہا سال سے لوگ زیتون کا تیل نکالنے کے لئے ایک ہی طرح کا سادہ سا طریقہ استعمال کرتے آ رہے ہیں۔‏ سب سے پہلے زیتون کے پکے ہوئے پھلوں کو درختوں سے جھاڑا جاتا ہے اور پھر زمین پر اِن کے ڈھیر لگا لئے جاتے ہیں۔‏ اِس کے بعد،‏ زیتونوں کو اِن کی گٹھلیوں سمیت چکی میں کچلا جاتا ہے۔‏ پھر کچرے کو الگ کر دیا جاتا ہے۔‏ آخر میں ایک بڑے برتن میں رس اور تیل کو علیٰحدہ علیٰحدہ کِیا جاتا ہے۔‏ لیجئے اب تیل استعمال کے لئے تیار ہے۔‏ *

زیتون کے تیل کی بیشمار مختلف اقسام ہیں۔‏ دُنیابھر میں تقریباً ایک ارب زیتون کے درختوں کی کاشت ہوتی ہے۔‏ * باغبانی کرنے والے ماہرین کے مطابق زیتون کی ۶۸۰ سے زائد مختلف اقسام پائی جاتی ہیں۔‏ مختلف اقسام کے علاوہ،‏ زرعی زمین،‏ آب‌وہوا،‏ فصل کا موسم (‏نومبر تا فروری)‏ اور تیل حاصل کرنے کا طریقہ بھی اِس کے منفرد ذائقے،‏ رنگ اور خوشبو پر اثرانداز ہوتا ہے۔‏ زیتون کے مختلف ذائقوں کا تجزیہ کرنے والے ماہرین پر مشتمل ٹیمیں بیان کرتی ہیں کہ زیتون کا تیل میٹھا،‏ ترش،‏ یا پھر پھل کے ذائقے والا ہوتا ہے۔‏ زیتون کے مختلف ذائقوں کو تیار کرنے والے اِس بات کا خاص خیال رکھتے ہیں کہ تیارشُدہ تیل معیاری ہے۔‏

بحیرۂروم کی آب‌وہوا زیتون کی کاشت کے لئے نہایت موزوں ہے۔‏ لہٰذا دُنیا میں دستیاب زیتون کے تیل کا تقریباً ۹۵ فیصد بحیرۂروم کے علاقے میں تیار ہوتا ہے۔‏ علاقے کی سیاحت کرنے والے یہ دیکھیں گے کہ یونان،‏ اٹلی،‏ مراکش،‏ پُرتگال،‏ سپین،‏ شام،‏ تیونس اور ترکی کی پہاڑیاں زیتون کے درختوں سے ڈھکی ہوئی ہیں۔‏ اِس علاقے میں زیتون کی کثرت کی مناسبت سے واقعی اِس کے تیل کو ”‏بحیرۂروم کا بیش‌قیمت تیل“‏ کہا جا سکتا ہے۔‏

بحیرۂروم کی صحت‌بخش خوراک کا ایک جُز

صدیوں سے بحیرۂروم کے خطے میں مختلف قسم کے کھانے تیار کرنے اور اُن کے ذائقے کو دوبالا کرنے کے لئے زیتون کا تیل استعمال کِیا جاتا ہے۔‏ اِسے تلنے،‏ مسالا لگا کر رکھنے یا تیار پکوان کی لذت بڑھانے کے لئے استعمال کِیا جا سکتا ہے۔‏ سپین کے کھانوں میں زیتون کے تیل کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے ایک باورچی‌خانہ کا انچارج خانساماں ہوسا گارسیا مارن بڑے وثوق کے ساتھ کہتا ہے:‏ ”‏جو چیز ۴ ہزار سال سے استعمال ہوتی آ رہی ہے وہ یقیناً اچھی ہی ہوگی۔‏ حالیہ برسوں میں مصنوعات تیار کرنے کی جدید مہارتوں کی بدولت اِس لذیذ روغن کی کوالٹی اَور بہتر ہو گئی ہے۔‏“‏

کافی عرصے سے ماہرین اِس بات پر غور کر رہے ہیں کہ جو لوگ بحیرۂروم کے روایتی کھانے پسند کرتے ہیں اُن کی صحت واقعی بہت اچھی ہوتی ہے۔‏ * حال ہی میں،‏ ماہرِغذائیات نے زیتون کے خالص تیل کے صحت‌بخش فوائد کے بارے میں ایک بین‌الاقوامی کانفرنس کا انتظام کِیا۔‏ اِس کانفرنس میں شریک لوگ اِس نتیجے پر پہنچے کہ بحیرۂروم کی خوراک جس میں زیتون کا خالص تیل بھی شامل ہے تندرست‌وتوانا رکھنے اور طویل عمر پانے کے لئے نہایت موزوں ہے۔‏ زیتون کے تیل سے تیارشُدہ کھانے دل کے امراض اور کینسر کے خطرات کو کم کرتے ہیں۔‏ ماہرین کا کہنا ہے کہ ”‏جن ممالک میں لوگ بحیرۂروم کے باشندوں کی خوراک استعمال کرتے ہیں .‏ .‏ .‏ جس میں چکنائی کے لئے بنیادی طور پر زیتون کا خالص تیل استعمال کِیا جاتا ہے وہاں کینسر کی شرح شمالی خطے کے یورپی ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے۔‏“‏

اِس خوراک کے صحت‌بخش ہونے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔‏ لیکن اِن میں سے ایک وجہ یہ ہے کہ زیتون کے تیل میں اولی‌ئک ایسڈ (‏تیل کا تیزاب)‏ بڑی مقدار میں (‏تقریباً ۸۰ فیصد تک)‏ پایا جاتا ہے۔‏ یہ خون کے گردشی نظام پر مثبت اثر ڈالتا ہے۔‏ اِس کے علاوہ چونکہ یہ تیل نہ تو کسی طرح کے کیمیائی عمل سے گزرتا ہے اور نہ ہی اِسے محفوظ بنانے کے لئے اِس میں کسی قسم کے اجزا ملائے جاتے ہیں۔‏ یہی وجہ ہے کہ زیتون کے تیل میں موجود وٹامنز،‏ لحمیات،‏ مونواَن‌سچوریٹڈ روغنیات اور پکے ہوئے پھل میں دیگر قدرتی اجزا محفوظ رہتے ہیں۔‏

اِس میں وٹامن ای اور پولی‌فینول جیسے (‏کافوری مرکبات)‏ اجزا موجود ہوتے ہیں اس لئے زیتون کا تیل جلد کو محفوظ اور تروتازہ رکھتا ہے۔‏ یہ کاسمیٹکس،‏ لوشن،‏ شیمپو اور صابن کی تیاری میں بھی استعمال کِیا جاتا ہے۔‏ قدیم زمانے میں یونانی اور رومی لوگ جلد کو صاف کرنے اور اِسے ملائم رکھنے کے لئے زیتون کا تیل استعمال کِیا کرتے تھے جس میں مختلف طرح کی جڑی‌بوٹیاں بھی ملی ہوتی تھیں۔‏ بعدازاں،‏ چھٹی صدی میں،‏ فرانسیسی کاریگروں نے زیتون کے تیل میں سمندری نباتیات کی راکھ ملا کر صابن تیار کرنا شروع کر دیا۔‏

قدیم زمانے میں زیتون کے تیل کا استعمال

قدیم زمانے میں لوگ زیتون کا تیل خوراک،‏ بناؤسنگھار اور دوا کے طور پر استعمال کِیا کرتے تھے۔‏ اِس کے علاوہ،‏ اِسے چراغ جلانے اور دیگر مقاصد کے لئے بھی استعمال کِیا جاتا تھا۔‏ بائبل میں زیتون کے تیل کا ذکر ۲۵۰ سے زیادہ مرتبہ یا تو بطور تیل یا پھر خوشبودار تیل کے اجزا کے طور پر آیا ہے۔‏

پاک صحائف بڑے واضح طور پر بیان کرتے ہیں کہ ایک اسرائیلی گھرانے میں زیتون کے تیل کی کیا اہمیت تھی۔‏ یہ اُن کی خوراک کا اہم جُز تھا اور اِس کی فراوانی خوشحالی کی علامت تھی۔‏ (‏یوایل ۲:‏۲۴‏)‏ مرد اور عورتیں دونوں زیتون کے تیل کو اپنی جلد کی حفاظت کے لئے استعمال کرتے تھے۔‏ جب روت بوعز سے ملنے کو گئی تو بائبل بیان کرتی ہے کہ اُس نے ”‏نہا دھو کر خوشبو“‏ لگائی۔‏ (‏روت ۳:‏۳‏)‏ سات دن تک روزہ رکھنے کے بعد داؤد بادشاہ ”‏زمین پر سے اُٹھا اور غسل کرکے اُس نے تیل لگایا اور پوشاک بدلی اور [‏یہوواہ]‏ کے گھر میں جا کر سجدہ کِیا۔‏“‏—‏۲-‏سموئیل ۱۲:‏۲۰‏۔‏

پُرانے زمانے میں چراغ جلانے کے لئے بھی کافی مقدار میں زیتون کا تیل درکار ہوتا تھا۔‏ (‏متی ۲۵:‏۱-‏۱۲‏)‏ جب بنی‌اسرائیل بیابان میں تھے تو وہ خیمۂ‌اجتماع میں روشنی کرنے کے لئے ”‏زیتون کا کوٹ کر نکلا ہوا خالص تیل“‏ استعمال کِیا کرتے تھے۔‏ (‏احبار ۲۴:‏۲‏)‏ سلیمان بادشاہ کے دور میں زیتون کے خالص تیل کی تجارت بھی ہوتی تھی۔‏ (‏۱-‏سلاطین ۵:‏۱۰،‏ ۱۱‏)‏ نبی بادشاہوں کو تیل کے ساتھ مسح کِیا کرتے تھے۔‏ (‏۱-‏سموئیل ۱۰:‏۱‏)‏ مہربان میزبان مہمانوازی کا جذبہ دکھاتے ہوئے مہمانوں کے سر میں تیل ڈالا کرتے تھے۔‏ (‏لوقا ۷:‏۴۴-‏۴۶‏،‏ کیتھولک ترجمہ‏)‏ یسوع کی نیک سامری کی تمثیل میں سامری نے زخمی شخص کے زخموں پر مرہم‌پٹی کرنے کے لئے تیل اور مے استعمال کی تھی۔‏—‏لوقا ۱۰:‏۳۳،‏ ۳۴‏۔‏

تیل کے ادویاتی استعمال کو مدِنظر رکھتے ہوئے پاک صحائف میں دل کو اطمینان بخشنے والی مشورت اور تسلی کو تیل سے تشبِیہ دی گئی ہے۔‏ مسیحی شاگرد یعقوب نے لکھا:‏ ”‏اگر تُم میں کوئی بیمار ہو تو کلیسیا کے بزرگوں کو بلائے اور وہ [‏یہوواہ]‏ کے نام سے اُس کو تیل مل کر اُس کے لئے دُعا کریں۔‏ جو دُعا ایمان کے ساتھ ہوگی اُس کے باعث بیمار بچ جائے گا اور [‏یہوواہ]‏ اُسے اُٹھا کھڑا کرے گا۔‏“‏—‏یعقوب ۵:‏۱۴،‏ ۱۵‏۔‏

زیتون کے درخت میں سے کافی زیادہ تیل نکالا جا سکتا ہے۔‏ زیتون کے ایک درخت سے اُس کا مالک ہر سال کم‌ازکم تین سے چار لیٹر تیل حاصل کر سکتا ہے۔‏ ایک درخت سے کئی سال تک تیل حاصل کِیا جا سکتا ہے!‏ بِلاشُبہ یہ بیش‌قیمت تیل ہمیں صحت بخشتا،‏ ہماری جلد کو نرم‌وملائم رکھتا اور ہماری غذا کو خوب لذیذ بناتا ہے۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 7 صرف زیتون کے پھل کے رس سے براہِ‌راست حاصل ہونے والا خالص تیل ہی ایکسٹرا ورجن اور ورجن ہوتا ہے۔‏ یہ تیل ہر طرح کے کیمیائی اجزا سے پاک ہوتا ہے۔‏ جہاں تک ریفائنڈ یا صاف کئے گئے اور پامس یا کچلے ہوئے زیتونوں سے نکالے جانے والے تیل کا تعلق ہے تو اِس کی تیز مہک کو کم کرنے کے لئے اِسے کیمیاوی عمل سے گزارا جاتا ہے۔‏

^ پیراگراف 8 اِن درختوں سے ہر سال تقریباً ۱ ارب ۷۰ کروڑ لیٹر [‏۴۶ کروڑ گیلن]‏ زیتون کا تیل حاصل کِیا جاتا ہے۔‏

^ پیراگراف 12 پھل اور سبزیاں بھی بحیرۂروم کے باشندوں کی خوراک کا لازمی جُز ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۱۹ پر بکس]‏

زیتون کے تیل کے بارے میں اہم معلومات

▪ زیتون کے تیل کی خصوصیات ۱۸ مہینے تک قائم رہتی ہیں۔‏

▪ زیتون کے تیل کو ٹھنڈی اور کم روشنی والی جگہ میں رکھنا چاہئے کیونکہ تیز روشنی اِس کے مؤثر اجزا کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔‏

▪ اگر زیتون کے تیل کو چیزیں تلنے کے لئے ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال کِیا جائے تو اِس کے مانع‌تکسید عوامل ضائع ہو جاتے ہیں۔‏

▪ ماہرِغذائیات کا کہنا ہے زیتون کے تیل کی صحت‌بخش خصوصیات سے بھرپور فائدہ اُٹھانے کے لئے لوگوں کو اِس تیل کو تاحیات استعمال کرنا چاہئے۔‏

▪ جب زیتون کے تیل کو بحیرۂروم کی خوراک کے بنیادی جُز کے طور پر استعمال کِیا جاتا ہے جس میں مچھلی،‏ سبزیاں،‏ پھلیاں اور پھل شامل ہیں تو اِس کے صحت‌بخش فوائد اَور زیادہ ہو جاتے ہیں۔‏

‏[‏صفحہ ۱۶‏،‏ ۱۷ پر تصویر]‏

زیتون کا تیل نکالنے کا روایتی طریقہ

زیتون کی فصل جمع کرنے کے لئے مزدور پھل کو درختوں سے جھاڑ لیتے ہیں

چکیوں کے ذریعے زیتونوں کو کچلا جاتا ہے

اِس مشین کی مدد سے زیتونوں میں سے تیل نکالا جاتا ہے

بلینڈر سے تیل نکل رہا ہے

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

‏:Millstones and machine

Museo del Olivar y el Aceite de Baena

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

اُوپر:‏ کئی سال پُرانا زیتون کے درختوں کا جھنڈ

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

پُرانے زمانے میں زیتون کے تیل سے جلنے والا چراغ

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

Lamp: Museo del Olivar

y el Aceite de Baena

‏[‏صفحہ ۱۸ پر تصویر]‏

یسوع کی تمثیل والی دس کنواریاں اور اُن کی مشعلیں