شادی کے بندھن پر دباؤ بڑھ رہا ہے
شادی کے بندھن پر دباؤ بڑھ رہا ہے
”مجھ سے اَور برداشت نہیں ہوتا!“ کیا آپ نے کبھی کسی کو اپنی شادی کے سلسلے میں یہ کہتے سنا ہے؟ اگر آپ شادیشُدہ ہیں تو کیا آپ نے کبھی ایسا محسوس کِیا ہے؟
ہزاروں جوڑے ایک دوسرے کے عشق میں گرفتار ہو کر شادی کرتے ہیں اور اِس بات کی توقع کرتے ہیں کہ وہ ہمیشہ تک خوش رہیں گے۔ لیکن میاںبیوی کے مسئلوں کے سلسلے میں مشورہ دینے والی ایک ماہر نے کہا: ”جب تک کہ شادیشُدہ جوڑے میرے پاس آتے ہیں وہ سخت مایوس ہو چکے ہوتے ہیں۔ وہ اپنے جیونساتھی سے، ازدواجی زندگی سے یہاں تک کہ اپنی زندگی سے بھی بیزار ہو چکے ہوتے ہیں۔“ درحقیقت اُن کا رشتہ محض برائےنام کا رشتہ بن کر رہ جاتا ہے۔
بہت سے شادیشُدہ جوڑوں میں اسلئے اختلافات پیدا ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ دباؤ اور پریشانیوں کا شکار ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر آجکل لوگوں کو دیر تک کام کرنا پڑتا ہے، وہ شفٹ میں کام کرتے ہیں اور اُن کی ملازمت کی جگہ پر دباؤ بھی بڑھ گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بچوں کی پرورش کے سلسلے میں مسائل، ملازمت میں تبدیلیاں اور بیماریاں میاںبیوی کے لئے پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔ زندگی کی اُونچنیچ کی وجہ سے شادی کے بندھن پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔ اِن سب باتوں کی وجہ سے ایسے جوڑوں میں بھی جن میں بڑی لگن ہے دُوری پیدا ہو سکتی ہے۔
بہت سی عورتوں کے کندھوں پر گھر کی ذمہداریوں کے ساتھساتھ ملازمت کا بوجھ بھی ہوتا ہے۔ یوں اُن کا سارا دھیان ملازمت اور بچوں کی دیکھبھال پر رہتا ہے اور اُن کے پاس کسی اَور بات کے لئے وقت نہیں رہتا۔ سخت تھکاوٹ اور دباؤ کی وجہ سے میاںبیوی ایک دوسرے کو وقت نہیں دے پاتے۔ بہت سے جیونساتھیوں کو لگتا ہے کہ اُنہیں اپنی زندگی پر اختیار نہیں رہا جس کی وجہ سے وہ چڑچڑے ہو جاتے ہیں اور وہ ایک دوسرے سے دُور ہونے لگتے ہیں۔ آجکل میاںبیوی کے درمیان اتنے زیادہ مسئلے کیوں کھڑے ہوتے ہیں؟ میاںبیوی کیا کر سکتے ہیں تاکہ اُن کا بندھن مضبوط رہے؟