پرواز کرنے کی صلاحیت
کیا یہ خالق کی کاریگری ہے؟
پرواز کرنے کی صلاحیت
▪ جب آپ ایک اُڑتے ہوئے ہوائی جہاز کو دیکھتے ہیں تو یقیناً آپ حیران رہ جاتے ہیں۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ پرندے، چمگادڑ اور حشرات کے اُڑنے کا انداز ہوائی جہاز کو بھی مات دے دیتا ہے؟ قدرت کے اِن چھوٹے شاہکاروں کے بارے میں ہوائی انجینیئرنگ کے ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ ”آندھی، بارش اور برفباری کے باوجود پرواز میں رہنے کی اُن کی صلاحیت بےمثال ہے۔“ * اِس کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے پَر پھڑپھڑا سکتے ہیں۔ انسان نے اِس عمل کی نقل کرنے کی بڑی کوشش کی ہے لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ذرا سوچیں: کئی پرندوں اور حشرات کے پَر پرواز کے دوران ضرورت کے مطابق شکل بدل لیتے ہیں۔ اِس طرح وہ بڑی پھرتی سے رُخ بدلنے اور فضا میں منڈلانے کے قابل ہوتے ہیں۔ سائنس نیوز نامی رسالے کے مطابق ”جب چمگادڑ کم رفتار میں (۵.۱ میٹر فیسیکنڈ) پرواز کرتے ہیں تو وہ اپنے پَروں کے کناروں کو اُلٹا دیتے ہیں، پھر پَروں کو اُوپر لاتے وقت وہ اُن کو تیزی سے پیچھے کی طرف موڑتے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اِس طرح اُن کے پَر ایک ایسا زور پیدا کرتے ہیں جس کی بدولت وہ پرواز میں رہ سکتے ہیں۔“
پرندوں، چمگادڑوں اور حشرات کی پرواز کی صلاحیت کے بارے میں ہمارا علم محدود ہے۔ پرواز پر تحقیق کرنے والے ایک پروفیسر نے کہا: ”[پرندے اور حشرات] اُڑنے کے لئے زور کیسے پیدا کرتے ہیں؟ ہم دیکھتے ہیں کہ وہ اُڑنے کے لئے کیا کرتے ہیں۔ لیکن ہم یہ نہیں سمجھتے کہ اُن کے پَروں کی حرکت ہوا میں پرواز کرنے کا زور کیسے پیدا کرتی ہے۔“
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا پرندوں، چمگادڑوں اور حشرات کی اُڑنے کی صلاحیت محض کسی قدرتی عمل کے ذریعے وجود میں آئی ہے؟ یا پھر کیا یہ ایک ذہین خالق کی کاریگری ہے؟
[فٹنوٹ]
^ پیراگراف 3 حالانکہ بہت سے پرندے، چمگادڑ اور حشرات بارش میں اُڑ سکتے ہیں لیکن اُن میں سے زیادہتر بارش سے بچنے کے لئے ٹھکانا ڈھونڈتے ہیں۔
[صفحہ ۹ پر تصویر]
ہمنگبرڈ
[تصویر کا حوالہ]
Laurie Excell/Fogstock/age fotostock
[صفحہ ۹ پر تصویر]
چمگادڑ
[تصویر کا حوالہ]
Delpho, M/age fotostock ©