مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

بعض لوگوں نے اسقاطِ‌حمل کیوں نہ کرایا

بعض لوگوں نے اسقاطِ‌حمل کیوں نہ کرایا

بعض لوگوں نے اسقاطِ‌حمل کیوں نہ کرایا

وکٹوریا جس کا پہلے مضمون میں ذکر کِیا گیا تھا،‏ اُس نے اپنے بوائےفرینڈ،‏ بِل کو بتایا کہ وہ اسقاط نہیں کرائے گی۔‏ وکٹوریا نے بیان کِیا:‏ ”‏مجھے محسوس ہوا کہ میرے اندر ایک زندگی پل رہی ہے۔‏ مجھے لگا کہ اگر مَیں بِل کے ساتھ رہوں گی تو وہ حمل کے دوران مجھے نہیں سنبھالے گا۔‏ اِس لئے مَیں نے اُسے چھوڑ دیا۔‏“‏

تاہم،‏ بعدازاں بِل نے اپنی سوچ کو بدل لیا اور وکٹوریا سے شادی کرلی۔‏ لیکن اُنہیں اپنے بچے کی دیکھ‌بھال کرنا بہت مشکل لگ رہا تھا۔‏ وکٹوریا نے بیان کِیا:‏ ”‏ہمارے پاس نہ گاڑی تھی اور نہ پیسہ۔‏ صرف چند کپڑے اور دوسری چیزیں تھی۔‏ بِل کی تنخواہ بہت کم تھی اور ہم ایک خستہ‌حال گھر میں رہتے تھے۔‏ لیکن ہم نے ہمت نہیں ہاری۔‏“‏

بہت سے دیگر لوگوں کو بھی ناخواستہ حمل کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‏ لیکن اُنہوں نے بھی اسقاطِ‌حمل سے انکار کر دیا۔‏ وہ ایک ایسے بچے کی پرورش کرنے کے دباؤ سے نپٹنے کے قابل کیسے ہوئے جس کے لئے وہ ذہنی طور پر تیار نہیں تھے؟‏ پاک کلام میں درج اصولوں نے اُنہیں ایسا کرنے میں مدد دی تھی۔‏ آئیں چند اصولوں پر غور کریں۔‏

جلدبازی نہ کریں بلکہ منصوبہ‌سازی کریں

بائبل بیان کرتی ہے:‏ ‏”‏محنتی کی تدبیریں یقیناً فراوانی کا باعث ہیں لیکن ہر ایک جلدباز کا انجام محتاجی ہے۔‏“‏‏—‏امثال ۲۱:‏۵‏۔‏

کونی نامی ایک عورت کے تین بیٹے تھے جن میں سے ایک معذور تھا۔‏ اِس لئے ایک اَور بچے کی پرورش کرنا اُس کے لئے بہت مشکل تھا۔‏ وہ کہتی ہے:‏ ”‏ہم ایک اَور بچے کی ضروریات پوری کرنے کی حالت میں نہیں تھے۔‏ اِس لئے ہم نے حمل ضائع کرنے کے بارے میں سوچا۔‏“‏ لیکن جلدبازی میں کوئی فیصلہ کرنے کی بجائے اُس نے اپنے ساتھ کام کرنے والی قہ نامی خاتون سے مشورہ لیا۔‏ قہ نے اُس کی اِس بات کو سمجھنے میں مدد کی کہ اُس کے رحم میں ایک زندگی پرورش پا رہی ہے۔‏ اِس وجہ سے کونی اپنی سوچ کو بدلنے کے قابل ہوئی۔‏

تاہم،‏ کونی کو اِس آنے والے بچے کی دیکھ‌بھال کے سلسلے میں منصوبہ‌سازی کرنے کے لئے عملی مدد کی ضرورت تھی۔‏ چونکہ کونی کی خالہ اُسی علاقے میں رہتی تھیں اِس لئے قہ نے اُسے اُن سے رابطہ کرنے کے لئے کہا۔‏ اُس کی خالہ خوشی سے اُس کی مدد کرنے کے لئے تیار ہو گئی۔‏ اِس کے علاوہ،‏ کونی کے شوہر نے زیادہ کام کرنا شروع کر دیا اور وہ ایک ایسے گھر میں منتقل ہو گئے جس کا کرایہ کم تھا۔‏ یوں اُنہوں نے خود کو اپنے آنے والے بچے کے لئے تیار کِیا۔‏

قہ نے اُس کی چند ایسے اداروں کو تلاش کرنے میں بھی مدد کی جو اُن خواتین کو مدد فراہم کرتے تھے جو بچے کی پیدائش کے لئے ذہنی طور پر تیار نہ ہونے کے باوجود حاملہ ہو جاتی ہیں۔‏ بہت سے ممالک میں ایسے ادارے موجود ہیں جو ایسی ماؤں کی مدد کرتے ہیں۔‏ اِن اداروں کی تلاش کے لئے انٹرنیٹ یا ٹیلیفون ڈائریکٹری سے مدد لی جا سکتی ہے۔‏ اگرچہ مدد حاصل کرنے کے لئے کوشش کرنی پڑ سکتی ہے لیکن ”‏محنتی کی تدبیریں“‏ کامیابی کا باعث ہوتی ہیں۔‏

حقیقت سے نظریں نہ چرائیں

بائبل کہتی ہے:‏ ‏”‏دانشور اپنی آنکھیں اپنے سر میں رکھتا ہے پر احمق اندھیرے میں چلتا ہے۔‏“‏‏—‏واعظ ۲:‏۱۴‏۔‏

ایک دانشور عورت ’‏اندھیرے میں نہیں چلتی‘‏ یعنی حقیقت سے نظریں نہیں چراتی۔‏ وہ اپنے ’‏سر میں رکھی آنکھیں‘‏ استعمال کرتی یعنی حقیقت کو تسلیم کرتی ہے اور اِس کی روشنی میں سوچ‌سمجھ کر فیصلہ کرتی ہے۔‏ اِس طرح وہ یہ جاننے کے قابل ہوتی ہے کہ اُس کے فیصلے کے کیا نتائج نکلیں گے۔‏ حقیقت سے نظریں چرانے والی عورت یہ بھول جاتی ہے کہ اُس کے رحم میں ایک زندگی پرورش پا رہی ہے جبکہ ایک دانشمند عورت اپنے رحم میں پلنے والی زندگی کی حفاظت کرنے کا فیصلہ کرتی ہے۔‏

ایک حاملہ لڑکی سٹیفنی کو جو حمل گِرانے کے بارے میں سوچ رہی تھی،‏ الڑاساؤنڈ کے دوران اُس کے رحم میں دو ماہ کا بچہ دکھایا گیا۔‏ سٹیفنی نے بیان کِیا:‏ ”‏اُس وقت میری آنکھوں میں آنسو آ گئے۔‏ مَیں نے سوچا کہ مَیں ایک زندگی کو کیسے ختم کر سکتی ہوں؟‏“‏

ایک اَور حاملہ مگر غیر شادی‌شُدہ لڑکی،‏ ڈینیس نے بھی اِس حقیقت کو تسلیم کِیا کہ اُس کے رحم میں ایک زندگی پرورش پا رہی ہے۔‏ جب اُس کے بوائےفرینڈ نے اُسے پیسے دے کر اسقاطِ‌حمل کروانے کے لئے کہا تو ڈینیس نے اُسے جواب دیا:‏ ”‏تُم نے یہ سوچ بھی کیسے لیا کہ مَیں کبھی ایسا کروں گی!‏“‏ یوں اُس نے اپنے بچے کی جان لینے سے انکار کر دیا۔‏

لوگوں کے دباؤ کا مقابلہ کریں

وہ لوگ جو دوسروں کے دباؤ میں آ کر اسقاطِ‌حمل کے بارے میں سوچتے ہیں اُن کے لئے بائبل کی اِس مثل پر غور کرنا اچھا ہوگا:‏ ‏”‏انسان کا ڈر پھندا ہے لیکن جو کوئی [‏یہوواہ]‏ پر توکل کرتا ہے محفوظ رہے گا۔‏“‏‏—‏امثال ۲۹:‏۲۵‏۔‏

سترہ سالہ مونیکا کاروبار کے حوالے سے ایک کورس کرنے کے لئے بزنس سکول میں داخلہ لینے والی تھی کہ وہ حاملہ ہو گئی۔‏ اُس کی ماں بیوہ تھی جس کے پانچ بچے تھے۔‏ مونیکا کے حاملہ ہونے کی خبر سن کر وہ بہت پریشان ہو گئی۔‏ وہ چاہتی تھی کہ اُس کی بیٹی اچھی تعلیم حاصل کرے تاکہ خاندان کے دیگر افراد کی طرح اُسے غربت کی چکی میں نہ پسنا پڑے۔‏ اِس لئے اُس نے مونیکا پر دباؤ ڈالا کہ وہ حمل گِرا دے۔‏ مونیکا نے بیان کِیا:‏ ”‏جب ڈاکٹر نے مجھ سے پوچھا کہ کیا مَیں ابارشن کروانا چاہتی ہوں تو مَیں نے اُس سے کہا،‏ نہیں!‏“‏

جب مونیکا کی ماں نے یہ دیکھا کہ اُس کی بیٹی کا مستقبل خطرے میں ہے اور اب اُسے اُس کے بچے کو بھی سنبھالنا پڑے گا تو اُس نے مونیکا کو گھر سے نکال دیا۔‏ یہ دیکھ کر مونیکا کی خالہ نے اُسے اپنے ساتھ رکھ لیا۔‏ چند ہفتوں بعد اُس کی ماں کا دل موم ہو گیا اور اُس نے مونیکا کو گھر واپس آنے کی اجازت دے دی۔‏ مونیکا کی ماں نے اُس کے بچے لیون کی دیکھ‌بھال کرنے میں اُس کی مدد کی اور دن‌بہ‌دن اِس بچے کے لئے اُس کی محبت بھی بڑھتی گئی۔‏

رابن نامی شادی‌شُدہ عورت کو ایک مختلف ذریعے سے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏جب مَیں حاملہ ہوئی تو ڈاکٹر نے میرا معائنہ کئے بغیر ہی میرے گردوں کے مرض کا علاج شروع کر دِیا جس سے میرے بچے پر بُرا اثر پڑا۔‏ بعد میں اُس نے مجھے بتایا کہ اِس علاج کی وجہ سے بچے کے ذہنی طور پر معذور ہونے کا بہت زیادہ امکان ہے اِس لئے مجھے اپنا بچہ ضائع کر دینا چاہئے۔‏“‏ رابن بیان کرتی ہے:‏ ”‏مَیں نے اُسے زندگی کے بارے میں بائبل کا نظریہ بتایا اور یہ بھی کہ مَیں کسی صورت میں اسقاط نہیں کراؤں گی۔‏“‏

اگرچہ ڈاکٹر کی فکر جائز تھی توبھی رابن کی جان کو فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں تھا۔‏ * رابن نے مزید بیان کِیا:‏ ”‏جب میری بیٹی پیدا ہوئی اور اُس کے ٹیسٹ کئے گئے تو پتہ چلا کہ اُس کے دماغی پٹھے صرف تھوڑے سے کمزور ہیں۔‏ وہ کافی حد تک ایک نارمل زندگی گزار رہی ہے۔‏ اب وہ ۱۵ سال کی ہے اور پہلے سے زیادہ اچھی طرح پڑھنے کے قابل ہے۔‏ مَیں اُس سے بہت پیار کرتی ہوں اور دن میں کئی مرتبہ اُس کے لئے یہوواہ خدا کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔‏“‏

خدا کے ساتھ قریبی رشتہ رکھیں

بائبل بیان کرتی ہے:‏ ‏”‏یہوواہ اُن کو اپنا دوست بناتا ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں“‏‏—‏زبور ۲۵:‏۱۴‏،‏ امریکن سٹینڈرڈ ورشن۔‏

بہت سی عورتیں اِس لئے حمل گِرانے سے انکار کرتی ہیں کیونکہ وہ اِس بات کو ذہن میں رکھتی ہیں کہ اُن کا خالق اِس سلسلے میں کیسا محسوس کرتا ہے۔‏ اُن کی اوّلین فکر خدا کے ساتھ اچھا رشتہ رکھنا اور اس کی مرضی بجا لانا ہوتی ہے۔‏ وکٹوریا نے جس کا پہلے ذکر کِیا گیا ہے،‏ اِسی وجہ سے اسقاط نہ کرانے کا فیصلہ کِیا۔‏ اُس نے کہا:‏ ”‏میرا ایمان تھا کہ خدا زندگی دیتا ہے اور مجھے خدا کی دی ہوئی زندگی لینے کا کوئی حق نہیں۔‏“‏

جب وکٹوریا نے بائبل کا مطالعہ کرنا شروع کِیا تو وہ خدا کے اَور زیادہ قریب آ گئی۔‏ اُس نے بیان کِیا:‏ ”‏اپنے بچے کی زندگی محفوظ رکھنے کا فیصلہ کرنے سے خدا کے ساتھ میرا رشتہ اَور مضبوط ہو گیا اور میرے اندر یہ خواہش پیدا ہوئی کہ مَیں زندگی کے ہر حلقے میں اُسے خوش کروں۔‏ جب مَیں نے خدا سے راہنمائی کے لئے دُعا کی تو سب کچھ ٹھیک ہو گیا۔‏“‏

خدا جو زندگی کا سرچشمہ ہے اُس کے ساتھ قریبی رشتہ رکھنا ماں کے رحم میں پلنے والی زندگی کے لئے ہماری قدردانی کو بڑھاتا ہے۔‏ (‏زبور ۳۶:‏۹‏)‏ اِس کے علاوہ،‏ خدا عورت اور اُس کے خاندان کو ایک ایسے بچے کی پرورش کرنے کے لئے ”‏حد سے زیادہ قدرت“‏ یعنی طاقت دے سکتا ہے جس کے بارے میں اُنہوں نے سوچا بھی نہیں تھا۔‏ (‏۲-‏کرنتھیوں ۴:‏۷‏)‏ آئیں دیکھیں کہ زندگی کے بارے میں خدا کے نظریے کا احترام کرتے ہوئے حمل گِرانے سے انکار کرنے والے اپنے فیصلے کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟‏

کوئی پچھتاوا نہیں

اسقاطِ‌حمل سے انکار کرنے والے والدین اپنے فیصلے پر نہ تو کسی طرح کا پچھتاوا محسوس کرتے ہیں اور نہ ہی کچھ کھو دینے کے احساس کی وجہ سے افسردہ ہوتے ہیں۔‏ اِس کے ساتھ‌ساتھ،‏ وہ ’‏پیٹ کے پھل‘‏ کو ایک اَجر خیال کرتے ہیں۔‏ (‏زبور ۱۲۷:‏۳‏)‏ کونی نے جس کا پہلے ذکر کِیا گیا،‏ اپنی بیٹی کی پیدائش کے محض دو گھنٹے بعد اِس حقیقت کو تسلیم کر لیا!‏ اُس نے اپنے ساتھ کام کرنے والی قہ کو بلا کر بتایا کہ ایک بیٹی کی ماں بن کر وہ کتنی خوش ہے۔‏ کونی نے کہا:‏ ”‏یہ بالکل سچ ہے کہ خدا اُن لوگوں کو برکت دیتا ہے جو اُس کی مرضی کے مطابق کام کرتے ہیں۔‏“‏

زندگی کے بارے میں خدا کے نظریے پر عمل کرنا فائدہ‌مند کیوں ہے؟‏ کیونکہ زندگی کے سرچشمہ کے طور پر خدا اپنے کلام میں ہماری ’‏بھلائی‘‏ کے لئے اصول اور قوانین فراہم کرتا ہے۔‏—‏استثنا ۱۰:‏۱۳‏؛‏ کیتھولک ترجمہ۔‏

وکٹوریا اور بِل جن کے بارے میں اِس اور پہلے مضمون میں بیان کِیا گیا ہے،‏ اُن کے حمل نہ گِرانے کے فیصلے نے اُن کی زندگیوں کو بدل ڈالا۔‏ وہ بیان کرتے ہیں:‏ ”‏ہم بہت زیادہ منشیات استعمال کرتے تھے اور اگر ہم ایسا کرتے رہتے تو ایک نہ ایک دن ضرور مر جاتے۔‏ لیکن اِس بات کو سمجھتے ہوئے کہ ہمارے نازائیدہ بچے کی زندگی کتنی قیمتی ہے ہم اپنی زندگی کو پاک صاف کرنے کے بارے میں سوچنے لگے۔‏ یہوواہ کے گواہوں کی مدد سے ہم اپنی زندگی کو تبدیل کرنے کے قابل ہوئے۔‏“‏

اُن کا بیٹا لانس اب ۳۴ سال کا ہے اور اُس کی شادی کو ۱۲ سال ہو چکے ہیں۔‏ لانس بیان کرتا ہے:‏ ”‏بچپن سے میرے والدین نے مجھے بائبل کے اصولوں کے مطابق فیصلے کرنا سکھایا ہے۔‏ ایسا کرنا میرے،‏ میری بیوی اور ہمارے بچے کے لئے ہمیشہ خوشی کا باعث بنا ہے۔‏“‏ اُس کا والد بِل جو کبھی یہ چاہتا تھا کہ وکٹوریا حمل گِرا دے،‏ اب کہتا ہے:‏ ”‏ہم یہ سوچ کر کانپ اُٹھتے ہیں کہ ہم اپنے بیٹے کو کھو دینے کے کتنے قریب تھے۔‏“‏

مونیکا جس نے اپنی ماں کے دباؤ کے باوجود حمل گِرانے سے انکار کر دیا تھا،‏ بیان کرتی ہے:‏ ”‏میرے بیٹے کی پیدائش کے دو ہفتے بعد میری ملاقات یہوواہ کے گواہوں سے ہوئی۔‏ مَیں نے سیکھا کہ مَیں اپنی زندگی خدا کے اصولوں کے مطابق کیسے گزار سکتی ہوں۔‏ میں نے اپنے بیٹے لیون کو بھی خدا کی فرمانبرداری کرنے کی اہمیت کے بارے میں سکھایا اور وقت گزرنے کیساتھ‌ساتھ اُس کے دل میں یہوواہ خدا کے لئے محبت پیدا ہوتی گئی۔‏ اِس وقت لیون یہوواہ کے گواہوں کے ایک سفری نگہبان (‏مختلف کلیسیاؤں کا دورہ کرنے والے)‏ کے طور پر خدمت انجام دے رہا ہے۔‏“‏

اپنی ماں کی کوششوں کے بارے میں بیان کرتے ہوئے لیون نے کہا:‏ ”‏مَیں جانتا ہوں کہ وہ مجھ سے بہت محبت کرتی ہیں اِس لئے اُنہوں نے دباؤ کے باوجود مجھے اِس دُنیا میں آنے دیا۔‏ وہ چاہتی تھیں کہ مَیں اپنی زندگی کو بہترین طریقے سے استعمال کروں تاکہ میں خدا کے اِس بیش‌قیمت تحفے کے لئے قدردانی کا اظہار کر سکوں۔‏“‏

زندگی کے بارے میں خدا کے نظریے کو سمجھنے کے بعد اپنے بچے کی زندگی کو محفوظ رکھنے کا فیصلہ کرنے والے بہت سے والدین کو اپنے فیصلے پر کوئی پچھتاوا نہیں۔‏ وہ خوشی اور شکرگزاری سے معمور دل کے ساتھ یہ کہتے ہیں:‏ ”‏ہم نے اپنا بچہ ضائع نہیں کروایا۔‏“‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 20 اگر بچے کی پیدائش کے وقت ماں اور بچے دونوں کی جان خطرے میں ہو اور اُن میں سے صرف ایک کو بچایا جا سکے تو شوہر اور بیوی ملکر اِس بات کا فیصلہ کر سکتے ہیں کہ آیا ماں یا بچے کی جان بچائی جائے۔‏ تاہم،‏ بہت سے ممالک میں طبی میدان میں اِس قدر ترقی ہو چکی ہے کہ ایسی صورتحال شاذونادر ہی پیدا ہوتی ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۷ پر تصویر]‏

الٹراساؤنڈ کے دوران اپنے دو ماہ کے بچے کو دیکھنے سے فیصلہ کرنے میں سٹیفنی کی مدد ہوئی

‏[‏صفحہ ۸ پر تصویر]‏

وکٹوریا اور لانس

‏[‏صفحہ ۸،‏ ۹ پر تصویر]‏

وکٹوریا اور بِل لانس اور اُس کے خاندان کے ساتھ

‏[‏صفحہ ۹ پر تصویر]‏

مونیکا اور اُس کا بیٹا لیون اِس بات کے لئے بہت شکرگزار ہیں کہ مونیکا نے ۳۶ سال پہلے دباؤ کے باوجود حمل گِرانے سے انکار کِیا