مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

بچپن ہی سے اپنے بچوں کی تربیت کریں

بچپن ہی سے اپنے بچوں کی تربیت کریں

بچپن ہی سے اپنے بچوں کی تربیت کریں

کینیڈا سے جاگو!‏ کا نامہ‌نگار

▪ ”‏ٹیلی‌ویژن کے ذریعے بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے“‏،‏ دی نیو یارک ٹائمز بیان کرتا ہے۔‏ تاہم،‏ ”‏گھنٹوں ٹی‌وی کے آگے بیٹھے رہنا بچے کے ذہن اور جسم پر بُرا اثر ڈالتا ہے۔‏“‏ اِس طرح بچے نئےنئے کام کرنے،‏ پڑھنا سیکھنے اور دوسروں کے ساتھ بات‌چیت کرنے کا موقع گنوا سکتے ہیں۔‏

اِسی اخبار نے مزید لکھا کہ سیٹل،‏ واشنگٹن یو.‏ایس.‏اے میں بچوں کے ایک ہسپتال کے ماہرین تقریباً ڈھائی ہزار بچوں کی ٹی‌وی دیکھنے کی عادات کا مشاہدہ کرنے کے بعد اِس نتیجے پر پہنچے کہ ”‏جب ایک سے تین سال کی عمر کے بچے بہت زیادہ ٹی‌وی دیکھتے ہیں تو سات سال کی عمر میں جا کر اُن کے لئے کسی چیز پر توجہ دینا مشکل ہو جاتا ہے۔‏“‏ ایسے بچے بہت زیادہ چڑچڑے اور بےصبرے ہوتے ہیں۔‏ اِس کے علاوہ،‏ کسی بھی کام کو توجہ سے کرنے کی اُن کی صلاحیت بُری طرح متاثر ہوتی ہے۔‏ تعلیم کے شعبے سے وابستہ ماہرِنفسیات ڈاکٹر جین ایم.‏ ہیلی کے مطابق ”‏جن بچوں کے بارے میں یہ پتہ چلا کہ اُن کے اندر توجہ دینے کی صلاحیت کم ہے تو اُن کے والدین نے محسوس کِیا کہ بچوں کے ٹی‌وی دیکھنے پر پابندی لگانے سے صورتحال میں بہتری آ گئی۔‏“‏

بچوں کے ٹی‌وی دیکھنے کے اوقات میں کمی لانے کے لئے والدین کیا کر سکتے ہیں؟‏ رپورٹ میں ذیل میں درج چند تجاویز پیش کی گئیں:‏ آپ کا بچہ ہر روز کب اور کتنے وقت کے لئے ٹی‌وی دیکھے گا اِس پر پابندی لگائیں۔‏ بچوں سے اپنی جان چھڑانے کے لئے اُنہیں ٹی‌وی کے آگے نہ بٹھائیں۔‏ اِس کی بجائے اُنہیں گھر میں چھوٹےچھوٹے کام کرنے کے لئے دیں۔‏ ایسے ٹی‌وی پروگراموں کا انتخاب کریں جو آپ کا بچہ دیکھ سکتا ہے اور جونہی پروگرام ختم ہو جائے ٹی‌وی بند کر دیں۔‏ اگر آپ کے لئے ممکن ہو تو اپنے بچے کے ساتھ بیٹھ کر اِن پروگراموں میں سے کوئی سا پروگرام دیکھیں اور اِس پر بات‌چیت بھی کریں۔‏ آخر میں یہ کہ آپ خود بھی زیادہ وقت ٹی‌وی کے آگے بیٹھنے سے گریز کریں۔‏

بچوں کے اندر تخلیقی مہارتیں پیدا کرنا اور اُنہیں دوسروں کے ساتھ دوستی کرنے کی تربیت دینا وقت،‏ ثابت‌قدمی اور بہت زیادہ ضبط کا تقاضا کرتا ہے۔‏ تاہم،‏ اِس سے حاصل ہونے والے عمدہ نتائج ہمیں اِس بات کا احساس دلاتے ہیں کہ ہماری کوششیں بیکار نہیں ہیں۔‏ بائبل میں درج ایک قدیم مثل اِس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ”‏لڑکے کی اُس راہ میں تربیت کر جس پر اُسے جانا ہے۔‏ وہ بوڑھا ہو کر بھی اُس سے نہیں مڑے گا۔‏“‏ (‏امثال ۲۲:‏۶‏)‏ ایسی تربیت کا ایک اہم جُزو اپنے بچوں کو اعلیٰ اخلاقی معیاروں کی تعلیم دینا ہے۔‏

یہوواہ کے گواہوں نے اچھی عادات کو اپنے بچوں کے ذہن‌نشین کرنے کے لئے انگریزی میں دستیاب کتاب لرن فرام دی گریٹ ٹیچر کو بہت مفید پایا ہے۔‏ بِلاشُبہ،‏ بچے کے ابتدائی سالوں کے دوران جب والدین اپنے بچوں کے ساتھ اچھا رابطہ رکھتے اور اُنہیں پُرمحبت توجہ دیتے ہیں تو اُن کی یہ کوششیں کبھی رائیگاں نہیں جاتیں۔‏ والدین کے لئے اِس سے بڑی برکت اَور کیا ہو سکتی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو خوش‌اخلاق اور ذمہ‌دار شخص بنتے دیکھیں!‏