مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

اکیلے باپ یا ماں بھی کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں

اکیلے باپ یا ماں بھی کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں

اکیلے باپ یا ماں بھی کامیاب زندگی گزار سکتے ہیں

آجکل دُنیا میں ایسے خاندان بہت کم ہیں جہاں شوہر اور بیوی مل کر بچوں کی پرورش کرتے ہیں۔‏ غور کریں کہ صرف امریکہ میں ۱ کروڑ ۳۰ لاکھ سے زیادہ خاندانوں میں ماں یا باپ اکیلے ہی خاندان کی پوری ذمہ‌داری اُٹھاتے ہیں۔‏ اِن میں سے اکثریت ماؤں کی ہے۔‏ ایک تحقیق نے ظاہر کِیا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب اِس مُلک کے نصف سے زیادہ بچے اپنی جوانی کا کچھ حصہ اکیلے باپ یا ماں کے ساتھ گزاریں گے۔‏

اگر آپ اکیلے باپ یا ماں ہیں تو یقین رکھیں کہ آپ کی خاندانی زندگی بھی کامیاب ہو سکتی ہے۔‏ اِس کے لئے آپ مندرجہ ذیل تجاویز پر عمل کر سکتے ہیں۔‏

منفی سوچ سے گریز کریں‏۔‏ خدا کا کلام بیان کرتا ہے:‏ ”‏مصیبت‌زدہ کے تمام ایّام بُرے ہیں پر خوش‌دل ہمیشہ جشن کرتا ہے۔‏“‏ (‏امثال ۱۵:‏۱۵‏)‏ ہو سکتا ہے کہ بظاہر آپ کی زندگی خوشحال نہ لگے۔‏ مگر جیساکہ آیت ظاہر کرتی ہے خوشی کا تعلق حالات سے نہیں بلکہ اِس بات سے ہے کہ ہم معاملات کو کس نظر سے دیکھتے ہیں۔‏ (‏امثال ۱۷:‏۲۲‏)‏ اگر آ پ یہ سوچتے ہیں کہ طلاق ہو جانے کے بعد خاندان بکھر گیا ہے اور اِسے سمیٹنا ناممکن ہے تو ایسی سوچ آپ کے لئے ماں یا باپ کے طور پر اکیلے ہی اپنی ذمہ‌داریوں کو پورا کرنا مشکل بنا دے گی۔‏—‏امثال ۲۴:‏۱۰‏۔‏

تجویز:‏ اپنی صورتحال کے حوالے سے اگر آپ کے ذہن میں منفی باتیں ہیں تو اِن کی فہرست بنائیں۔‏ اِس کے بعد ہر منفی بات کے سامنے مثبت بات لکھیں۔‏ مثال کے طور پر،‏ اگر آپ سوچتے ہیں کہ ”‏میرے لئے اپنی ذمہ‌داری کو پورا کرنا بہت مشکل ہے“‏ تو اُس کے سامنے یہ لکھیں کہ ”‏مَیں اکیلے باپ یا ماں کے طور پر ذمہ‌داری اُٹھا سکتا ہوں اور اِس کے لئے دوسرے بھی میری مدد کر سکتے ہیں۔‏“‏—‏فلپیوں ۴:‏۱۳‏۔‏

پیسے کا حساب‌کتاب رکھیں۔‏ بہت سے اکیلے باپ یا ماں خاص طور پر ماؤں کو روپے پیسے کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔‏ مگر بعض‌اوقات پیسے کا حساب‌کتاب رکھنے سے مالی دباؤ یا مشکلات کو کم کِیا جا سکتا ہے۔‏ بائبل بیان کرتی ہے:‏ ”‏ہوشیار بلا کو دیکھ کر چھپ جاتا ہے۔‏“‏ (‏امثال ۲۲:‏۳‏)‏ لہٰذا،‏ مالی مشکلات سے بچنے کے لئے منصوبہ‌سازی یا پہلے سے سوچ‌بچار کرنا بہت ضروری ہے۔‏

تجویز:‏ کاغذ پر سارا حساب‌کتاب لکھ لیں۔‏ مہینےبھر کے اپنے اخراجات کا ریکارڈ رکھیں اور یہ دیکھیں کہ پیسہ کہاں‌کہاں استعمال ہو رہا ہے۔‏ اِس بات پر غور کریں کہ آپ پیسے کو کیسے خرچ کر رہے ہیں۔‏ کیا آپ زیادہ‌تر اُدھار چیزیں لیتے ہیں؟‏ کیا آپ بچوں کو اِس لئے چیزیں خرید کر دیتے ہیں کہ اُنہیں اپنے ماں یا باپ کی کمی محسوس نہ ہو؟‏ اگر آپ کے بچے بڑے ہیں اور آ پکی بات سمجھ سکتے ہیں تو اُن کے ساتھ بیٹھ کر بات‌چیت کریں کہ پیسے کو کیسے سمجھداری سے استعمال کِیا جا سکتا ہے۔‏ یوں آپ اُن کی اچھی تربیت کر رہے ہوں گے۔‏ بچوں کے پاس بھی آپ کے لئے کچھ عملی تجاویز ہو سکتی ہیں۔‏

اپنے سابقہ ساتھی کے ساتھ جھگڑا نہ کریں۔‏ اگر بچے آپ کے ساتھ رہتے ہیں تو اُن کے ساتھ اپنے سابقہ ساتھی کے خلاف باتیں کرنے سے گریز کریں۔‏ اِس کے علاوہ،‏ اپنے بچوں کو اُس کی جاسوسی کرنے کے لئے بھی نہ کہیں۔‏ * اِس کے برعکس،‏ اچھا ہوگا کہ اپنے سابقہ ساتھی کے ساتھ بچوں کی تربیت یا اُن سے متعلق دیگر مسائل پر بات‌چیت کریں۔‏ کیونکہ پاک کلام بیان کرتا ہے:‏ ”‏جہاں تک ممکن ہو ہر انسان کے ساتھ صلح سے رہو۔‏“‏—‏رومیوں ۱۲:‏۱۸‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن۔‏

تجویز:‏ کام کی جگہ پر آپ ہر ایک کے ساتھ صلح‌صفائی سے رہتے ہیں خواہ آپ اُنہیں پسند کرتے ہیں یا نہیں۔‏ پس اپنے سابقہ ساتھی کے ساتھ بھی ایسا ہی برتاؤ کریں۔‏ آئندہ جب کبھی آپ کی اپنے سابقہ ساتھی کے ساتھ کوئی نااتفاقی ہو جائے تو اُس سے ایسے ہی بات کریں جیسے آپ اپنے ساتھ کام کرنے والے اشخاص کے ساتھ کرتے ہیں۔‏ کیونکہ آپ دونوں کا ہر بات پر متفق ہونا تو شاید ممکن نہ ہو لیکن اِس کا یہ مطلب بھی نہیں کہ آپ چھوٹی‌چھوٹی باتوں پر لڑتے رہیں۔‏—‏لوقا ۱۲:‏۵۸‏۔‏

اچھا نمونہ قائم کریں۔‏ خود سے پوچھیں:‏ ’‏مَیں اپنے بچوں کے اندر کیسی عادات یا خوبیاں پیدا کرنا چاہتا ہوں؟‏ کیا مَیں خود بھی ویسی ہی خوبیاں ظاہر کرتا ہوں؟‏‘‏ مثال کے طور پر کیا آپ اکیلے باپ یا ماں ہونے کے باوجود خوش رہتے ہیں؟‏ یاپھر کیا آپ اپنے حالات کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہیں؟‏ کیا آپ اپنے سابقہ ساتھی کے برتاؤ کو ابھی تک بُھلا نہیں پائے؟‏ یا کیا آپ اپنے ساتھ ہونے والی تمام ناانصافیوں کو برداشت کرنے کے قابل ہیں؟‏ (‏امثال ۱۵:‏۱۸‏)‏ سچ ہے کہ اِن مشکلات پر قابو پانا آپ کے لئے آسان نہیں ہے۔‏ تاہم،‏ یاد رکھیں کہ جس طرح سے آپ زندگی گزارتے ہیں بچے بھی اُسی کی نقل کریں گے۔‏

تجویز:‏ ایک صفحے پر وہ تین خوبیاں لکھیں جو آپ چاہتے ہیں کہ بڑے ہو کر آپ کے بچوں میں بھی ہوں۔‏ * ہر خوبی کے آگے لکھیں کہ آپ اپنے بچوں کے اندر یہ خوبی پیدا کرنے کے لئے کیا کر سکتے ہیں۔‏

اپنا بھی خیال رکھیں۔‏ آج کی مصروف زندگی میں اپنی جسمانی اور جذباتی صحت کو نظرانداز کر دینا بہت آسان ہے۔‏ لیکن آپ اِس سلسلے میں احتیاط برتیں۔‏ اپنی ”‏روحانی ضروریات“‏ کا بھی خیال رکھیں۔‏ (‏متی ۵:‏۳‏،‏ نیو ورلڈ ٹرانسلیشن‏)‏ یاد رکھیں اگر گاڑی میں پٹرول نہ ہو تو وہ زیادہ دیر تک نہیں چلے گی۔‏ اِسی طرح اگر آپ اپنی روحانی اور جسمانی ضروریات کا خیال نہیں رکھیں گے تو آپ کے لئے زندگی گزارنا مشکل ہو جائے گا۔‏

بائبل یہ بھی نصیحت کرتی ہے کہ ”‏ہنسنے کا ایک وقت ہے .‏ .‏ .‏ اور ناچنے کا ایک وقت ہے۔‏“‏ (‏واعظ ۳:‏۴‏)‏ لہٰذا،‏ تفریح کا مطلب وقت ضائع کرنا نہیں ہے۔‏ بلکہ اِس سے آپ تازہ‌دم ہو جاتے ہیں اور اکیلے باپ یا ماں کے طور پر اپنی ذمہ‌داریوں کو پورا کرنے کے لئے تقویت پاتے ہیں۔‏

تجویز:‏ اکیلے اپنے بچوں کی پرورش کرنے والے دیگر ماں یا باپ سے پوچھیں کہ وہ کیسے اپنا خیال رکھتے ہیں۔‏ اگرچہ آپ ”‏عمدہ‌عمدہ باتوں“‏ یعنی خدا کی خدمت کو اپنی زندگی میں پہلا درجہ دیتے ہیں توبھی کیا آپ ہر ہفتے اپنے لئے کچھ وقت نکالتے ہیں؟‏ (‏فلپیوں ۱:‏۱۰‏)‏ ایک صفحے پر لکھیں کہ آپ اِس سلسلے میں کیا کریں گے اور کب۔‏

‏[‏فٹ‌نوٹ]‏

^ پیراگراف 8 مزید معلومات کے لئے اِس رسالے کے مضمون ”‏طلاق—‏بچوں پر اِس کے اثرات“‏ کے صفحہ ۱۸-‏۲۱ کو دیکھیں۔‏

^ پیراگراف 11 اِس سلسلے میں اِس رسالے کے صفحہ ۶-‏۸ پر درج معلومات مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔‏