اپنی رنگت سے خوش رہیں
اپنی رنگت سے خوش رہیں
● افریقہ، جنوبی ایشیا، کریبیئن جزائر اور مشرقِوسطیٰ میں گوری رنگت کو مالی خوشحالی اور خوبصورتی سے منسوب کِیا جاتا ہے۔ اِس لئے اِن ممالک میں بہت سے مر د اور عورتیں اپنا رنگ گورا کرنے کے لئے مختلف لوشن اور کریمیں وغیرہ استعمال کرتے ہیں۔ لیکن کبھیکبھار اِن لوشن اور کریموں سے اُن کی صحت پر بُرا اثر پڑتا ہے۔
رنگ گورا کرنے والی کچھ کریموں میں بلیچ (ہائیڈروکینون) پائی جاتی ہے۔ اِس بلیچ سے جِلد میں میلانن نامی مادے کو پیدا کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ میلانن جِلد کو سورج کی خطرناک شعاعوں (الٹرا وائلٹ شعاعیں) سے محفوظ رکھتا ہے۔ اِس لئے اِس کی کمی کی وجہ سے جِلد کو نقصان پہنچتا ہے، جِلد کی تازگی ختم ہو جاتی ہے اور ایک شخص اپنی عمر سے زیادہ لگنے لگتا ہے۔ یہ بلیچ کینسر کا باعث بھی بن سکتی ہے۔ اِس کے علاوہ رنگ گورا کرنے والی کئی کریموں میں پارہ (مرکری) پایا جاتا ہے جو جسم کے لئے بہت نقصاندہ ہوتا ہے۔
ایسی کریموں کے مستقل استعمال سے اکثر جِلد پر دانے ہو جاتے ہیں یا دھبے پڑ جاتے ہیں۔ اِن کے استعمال سے جِلد اتنی پتلی ہو سکتی ہے کہ اگر کوئی گہرا کٹ لگ جائے تو ٹانکے لگانا مشکل ہو جاتا ہے۔ اِس کے علاوہ اِن لوشن اور کریموں میں پائے جانے والے کیمیکل اگر خون میں جذب ہو جائیں تو یہ جگر، گردوں یا دماغ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں اور کبھیکبھار ایک شخص کا کوئی نہ کوئی عضو کام کرنا بند کر دیتا ہے۔
حیرانی کی بات ہے کہ ایک طرف تو سانولے اور کالے رنگ کے لوگ رنگ گورا کرنے کے خواہشمند ہیں لیکن دوسری طرف گورے رنگ والے بہت سے لوگ اپنی جِلد کو سانولا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اِس مقصد کے لئے اکثر وہ دیر تک دھوپ میں بیٹھتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ کچھ دیر دھوپ میں بیٹھنا فائدہمند ہوتا ہے کیونکہ اِس سے جسم میں وٹامن ڈی پیدا ہوتا ہے۔ لیکن جب دھوپ بہت تیز ہوتی ہے تو اِس میں بیٹھنا نقصاندہ ہو سکتا ہے۔ دھوپ میں بیٹھنے سے جب جِلد کالی یا سانولی ہو جاتی ہے تو یہ اِس بات کا ثبوت ہوتا ہے کہ جِلد کو نقصان پہنچ چکا ہے اور یہ سورج کی خطرناک شعاعوں سے بچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ چونکہ گوری جِلد میں سورج کی خطرناک شعاعوں سے بچنے کی قدرتی صلاحیت نہیں ہوتی اِس لئے یہ زیادہ دیر تک خود کو اِن شعاعوں سے محفوظ نہیں رکھ سکتی ہے۔ چاہے سورج کی شعاعوں سے بچنے کے لئے سنسکرین لوشن کو باقاعدگی سے کیوں نہ استعمال کِیا جائے لیکن پھر بھی جِلد کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور مختلف قسم کے کینسر (مثلاً میلانوما) ہو سکتے ہیں۔
عالمی ادارۂصحت کا کہنا ہے کہ ”ہر ایک کو اپنی جِلد کے رنگ سے مطمئن رہنا چاہئے۔ اِس طرح اِس سوچ کو فروغ ملے گا کہ ہر شخص خود کو سورج کی خطرناک شعاعوں سے محفوظ رکھے۔“ ایسے لوگ جو خدا کے کلام کو اہم خیال کرتے ہیں وہ ظاہری حسن کو دیکھنے کی بجائے ”باطنی حسن“ پر توجہ دیتے ہیں کیونکہ ظاہری حسن تو وقت کے ساتھساتھ ختم ہو جاتا ہے لیکن باطنی حسن بڑھتا جاتا ہے۔—۱-پطرس ۳:۳، ۴؛ امثال ۱۶:۳۱۔