مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

فلو سے بچیں

فلو سے بچیں

فلو سے بچیں

یسوع مسیح نے پیشینگوئی کی کہ دُنیا کے آخری زمانے میں ”‏جگہ جگہ .‏ .‏ .‏ وبائیں پھیلیں گی۔‏“‏ (‏لوقا ۲۱:‏۱۱‏،‏ نیو اُردو بائبل ورشن‏)‏ آجکل انفلوئنزا یا فلو ایک ایسی بیماری ہے جو وبا کی شکل اختیار کر چکی ہے۔‏

فلو کی بیماری وائرس سے لگتی ہے۔‏ وائرس ایسے ننھےننھے ذرّے ہیں جو جسم کے خلیوں میں گھس کر اِن پر قابو پا لیتے ہیں۔‏ پھر وہ خلیوں میں اپنے جیسے نئے ذرّے پیدا کرنے لگتے ہیں۔‏ فلو کے وائرس جسم کے سانس لینے کے نظام (‏نظامِ‌تنفّس)‏ پر حملہ کرتے ہیں۔‏ جب ایک بیمار شخص کھانستا،‏ چھینکتا یا پھر بولتا ہے تو مُنہ اور ناک سے وائرس سے آلودہ قطرے خارج ہوتے ہیں۔‏ یہی قطرے اگر کسی اَور شخص کے نظامِ‌تنفّس میں داخل ہو جاتے ہیں تو اُس کو بھی فلو ہو سکتا ہے۔‏ جب بہت سے علاقوں میں لوگوں کی بڑی تعداد کو ایک بیماری لگتی ہے تو اِس بیماری کو وبا کہا جاتا ہے۔‏

انسان کے علاوہ جانور اور پرندے بھی وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔‏ فلو کے وائرس کی تین اقسام ہیں یعنی اے،‏ بی اور سی۔‏ اِن میں سے قسم اے کا وائرس سب سے عام ہے۔‏ ہر وائرس کی سطح پر دو مختلف پروٹین پائے جاتے ہیں:‏ ہیماگلوٹین (‏ایچ)‏ اور نیورامنی‌ڈیس (‏این)‏۔‏ اِن پروٹین کی مقدار کے مطابق وائرس کو نام دیا جاتا ہے،‏ مثلاً ایچ‌ون‌این‌ون (‏H1N1)‏۔‏

وائرس کے سلسلے میں مسئلہ یہ ہے کہ وہ خلیوں میں بڑی تیزی سے نئے ذرّے پیدا کرتے ہیں۔‏ اِس عمل کے دوران وائرس کی بناوٹ بدلتی رہتی ہے۔‏ یہ بدلے ہوئے وائرس دوسرے وائرس کے ساتھ مل کر نئی اقسام پیدا کرتے ہیں جنہیں جسم کا نظامِ‌دفاع نہیں پہچانتا۔‏ اِس لئے جسم اِس وائرس کے خلاف اپنا دفاع نہیں کر سکتا اور بیمار پڑ جاتا ہے۔‏

فلو ٹھنڈے موسم میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔‏ حال ہی میں تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ وائرس کی سطح ٹھنڈی ہوا میں جیلی کی طرح بن جاتی ہے اور اِس طرح وائرس محفوظ رہتا ہے۔‏ لیکن جب وائرس سانس کی نالی میں داخل ہوتا ہے تو بڑھتے ہوئے درجۂ‌حرارت کی وجہ سے اِس کی سطح پگھل جاتی ہے اور فلو لگ جاتا ہے۔‏ اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹھنڈی ہوا بذاتِ‌خود فلو کا باعث نہیں ہوتی لیکن اِس میں فلو کے وائرس زیادہ تیزی سے پھیل سکتے ہیں۔‏

فلو سے بچنے کے لئے اقدام

بہت سی حکومتیں اقدام اُٹھا چکی ہیں تاکہ فلو وبا کی صورت اختیار نہ کرے۔‏ لیکن آپ انفرادی طور پر اپنے بچاؤ کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟‏ آئیں اِس سلسلے میں تین اہم اقدام پر غور کریں۔‏

اپنی صحت کا خیال رکھیں:‏ اِس بات کا خیال رکھیں کہ آپ اور آپ کے گھروالے نیند پوری کریں اور اچھی خوراک کھائیں،‏ مثلاً تازہ سبزیاں اور پھل،‏ دالیں،‏ گوشت یا مچھلی جس میں چکنائی نہ ہو اور اناج جس کا چھلکا اُتارا نہ گیا ہو۔‏ اِس طرح جسم کا نظامِ‌دفاع قوت پاتا ہے۔‏

گھر اور سازوسامان صاف رکھیں:‏ جہاں تک ممکن ہے باورچی‌خانے اور میزوں کو روزانہ صاف کریں۔‏ دیگچوں،‏ برتنوں،‏ چمچوں،‏ وغیرہ کو ہر استعمال کے بعد دھوئیں۔‏ بستر کے لحاف اور کمبل وغیرہ کو بھی باقاعدگی سے دھوئیں۔‏ جراثیم‌کش ڈیٹرجنٹ کے ساتھ اُن چیزوں کو صاف کریں جن کو اکثر ہاتھ لگایا جاتا ہے،‏ مثلاً دروازوں کے ہینڈل،‏ ٹیلی‌فون،‏ ٹی‌وی کے ریموٹ‌کنٹرول وغیرہ۔‏ وقتاًفوقتاً کھڑکیاں کھولیں تاکہ کمروں میں تازہ ہوا آئے۔‏

جراثیم کو ختم کریں:‏ صابن کے ساتھ اپنے ہاتھ اچھی طرح سے دھوئیں یا پھر ہاتھ صاف کرنے کے لئے جراثیم‌کش لوشن استعمال کریں۔‏ (‏اگر ممکن ہو تو باہر جاتے وقت جراثیم‌کش لوشن کی چھوٹی بوتل اپنے ساتھ رکھیں۔‏)‏ خاندان کے ہر فرد کو اپنا ہی تولیہ استعمال کرنا چاہئے،‏ خاص طور پر ہاتھ اور مُنہ پونچھنے کے لئے۔‏

ہاتھ دھوئے بغیر اپنے مُنہ،‏ ناک اور آنکھوں کو نہ چُھوئیں۔‏ کھانستے یا چھینکتے وقت اپنے مُنہ اور ناک کو ٹشو پیپر سے ڈھانپ لیں اور پھر ٹشو پیپر کو فوراً پھینک دیں۔‏ ایسی چیزوں کو دوسرے لوگوں کے ساتھ استعمال نہ کریں جن سے جراثیم آسانی سے لگ سکتے ہیں،‏ مثلاً موبائل فون،‏ وغیرہ۔‏ بچوں کو اِن ہدایات پر عمل کرنے کی عادت ڈالیں۔‏ ایسی عادتیں نہ صرف فلو کی روک‌تھام کے لئے کام آتی ہیں بلکہ ہمیشہ فائدہ‌مند ہوتی ہیں۔‏

دوسروں کا لحاظ رکھیں

فلو کا وائرس بیماری کے کس مرحلے میں دوسروں کو لگ سکتا ہے؟‏ یہ فلو کی علامات ظاہر ہونے سے ایک دن پہلے سے لے کر بیمار ہونے کے پانچ دن بعد تک ہو سکتا ہے۔‏ فلو کی علامات ایک طرح سے زکام کی علامات کی طرح ہوتی ہیں لیکن یہ زیادہ شدید ہوتی ہیں۔‏ فلو کی علامات یہ ہیں:‏ تیز بخار،‏ سردرد،‏ تھکاوٹ،‏ کھانسی اور پٹھوں میں درد۔‏ بالغوں کی نسبت بچوں میں نزلہ،‏ متلی،‏ اُلٹیوں اور پیچش کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔‏ اگر آپ میں فلو کی علامات ہیں تو گھر میں رہیں اور دوسروں سے دُور رہیں تاکہ وہ فلو سے بچے رہیں۔‏

اگر آپ کو فلو ہو تو آرام کریں اور خوب پانی،‏ جوس وغیرہ پئیں۔‏ فلو کی دوائی صرف اُس صورت میں مؤثر ہوتی ہے اگر یہ بیماری لگتے ہی لی جائے۔‏ جب بچوں کو فلو ہوتا ہے تو اُن کو اسپرین نہ دیں۔‏ اگر آپ کو سانس لینے میں دقت پیش آئے،‏ سینے میں درد ہونے لگے یا شدید سردرد ہو تو فوراً ڈاکٹر کو دکھائیں کیونکہ یہ نمونیا کی علامات بھی ہو سکتی ہیں۔‏

اگر آپ کو فلو ہو جائے تو اِن ہدایات پر عمل کرنے سے آپ بہتر طور پر اِس سے نپٹ پائیں گے۔‏ خدا کے کلام میں ایک ایسے وقت کے بارے میں بتایا گیا ہے جب ”‏کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بیمار ہوں۔‏“‏ ہم سب اُس وقت کے منتظر ہیں۔‏—‏یسعیاہ ۳۳:‏۲۴‏۔‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر بکس]‏

ایک خطرناک وائرس

سن ۲۰۰۹ میں میکسیکو میں فلو کا ایک نیا وائرس سامنے آیا۔‏ یہ ایچ‌ون‌این‌ون قسم کا وائرس ہے جو ۱۹۱۸ میں ہونے والے سپینش فلو کے وائرس سے ملتاجلتا ہے۔‏ سن ۱۹۱۸ میں کروڑوں لوگ اِس فلو کی وجہ سے فوت ہو گئے تھے۔‏ میکسیکو میں دریافت ہونے والا وائرس سؤروں اور پرندوں میں پائے جانے والے وائرس سے بھی ملتاجلتا ہے۔‏

‏[‏صفحہ ۲۸،‏ ۲۹ پر بکس/‏تصویریں]‏

۶ حفاظتی تدابیر

۱.‏ کھانستے وقت مُنہ کو ڈھانپیں

۲.‏ ہاتھ دھوئیں

۳.‏ باربار کھڑکیاں کھولیں

۴.‏ سازوسامان صاف رکھیں

۵.‏ بیماری کی حالت میں گھر پر رہیں

۶.‏ ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے گریز کریں

‏[‏صفحہ ۲۹ پر بکس/‏تصویر]‏

وبا کی صورت میں عملی ہدایات

محکمۂ‌صحت کی ہدایات پر عمل کریں۔‏ حد سے زیادہ پریشان نہ ہوں۔‏ اِس مضمون میں بتائے گئے مشوروں پر عمل کرنے کا اَور بھی زیادہ خیال رکھیں۔‏ جہاں تک ممکن ہو،‏ ایسی جگہوں سے دُور رہیں جہاں لوگوں کا ہجوم ہو۔‏ اگر آپ بیمار ہیں تو اپنے گھروالوں کے بچاؤ کے لئے مُنہ اور ناک کو ماسک یا رومال سے ڈھانپے رکھیں۔‏ باربار ہاتھ دھوئیں۔‏ گھر میں اتنا کھانےپینے کا سامان،‏ دوائیاں اور ڈیٹرجنٹ وغیرہ رکھیں کہ آپ دو ہفتوں تک بازار جائے بغیر گزارہ کر سکیں۔‏

جب آپ کسی ایسی جگہ جائیں جہاں زیادہ لوگ جمع ہوں،‏ مثلاً عبادت‌گاہ،‏ آفس،‏ سکول وغیرہ تو جو ہدایات آپ کو وہاں دی جاتی ہیں اِن پر عمل کریں۔‏ اِس کے علاوہ ایسی عمارتوں میں اکثر کھڑکیاں کھولیں تاکہ تازہ ہوا اندر آئے۔‏

‏[‏صفحہ ۲۷ پر تصویر]‏

ایچ‌ون‌این‌ون وائرس

‏[‏تصویر کا حوالہ]‏

CDC/Cynthia Goldsmith